تہران میزائل حملے میں شہید ہونے والے حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ شہید کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی، خواتین سمیت،مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سمیت 20 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ شہید کی نماز جنازہ آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بھی ادا کی جائے گی ، نماز جنازہ کے بعد اسماعیل ہانیہ کو دوحہ میں سپردخاک کیا جائے گا۔ میت دوحہ پہچا دی گئی ۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ اور 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد ضیف کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ بی بی سی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی جانچ پڑتال کے بعد اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ حماس کے عسکری کمانڈر محمد ضیف 13 جولائی کو خان یونس میں ایک کمپائونڈ پر فضائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئے۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ محمد ضیف اسرائیلی سرزمین پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حماس کے حملوں کے منصوبہ سازوں میں سب سے اہم تھے۔ جبکہ حماس نے اپنے ملٹری چیف محمد الضیف ابراہیم المصری کی ہلاکت کے اسرائیلی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ناکام رہا، وہ بلکل ٹھیک ہیں اور براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق مغازی کیمپ میں اسرائیل کی گولہ باری سے 8 اور نصیرات پناہ گزین کیمپ میں گھر پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 39 ہزار 400 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ امریکہ کے مشیر برائے قومی سلامتی جان کربی نے کہا ہے کہ امریکا ابھی یہ تصدیق نہیں کر سکتا کہ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت اسرائیل کا کام ہے یا نہیں ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکا غزہ جنگ بندی معاہدے کو آگے بڑھانے پر کام کر رہا ہے ۔جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکایقین نہیں رکھتا کہ کشیدگی میں اضافہ ناگزیر ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاہے کہ اسرائیل نے ایران کی پراکسیز کو منہ توڑ ردعمل دیا ہے، اسرائیل اپنے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔ ایران کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، کل ہم نے نصراللہ کے نائب کو ختم کردیا جو مجدالشمس میں قاتلانہ حملے کا ذمہ دار تھا۔ اسرائیل ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیار ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کے شہریوں کو مشکل دنوں کا سامنا ہوگا۔