تازہ تر ین

مشرق وسطی کو بڑی جنگ سے بچانا ہے تو بڑے ممالک غیر جانبدار رہیں،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ اپنی سرزمین کو کسی کیخلاف استعمال نہ ہونے کی بات ایک کمزور بیان ہے‘ حکومتی نکتہ نظر سے اختلاف کرتا ہوں۔ ایسی صورتحال میں لیڈر شپ کو صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ پاکستان کو موجودہ صورتحال میں اچھے ثالث کے طور پر سامنے آنا چاہئے تھا۔ خطے کی صورتحال دنوں میں ایسی نہیں بنی بلکہ اس کے پیچھے ایک لمبی تاریخ ہے۔ جنرل سلیمانی اچھے سپاہی تھے تاہم یہ وہی تھے جنہوں نے امریکہ سے ملکر عراق کیخلاف جنگ چھیڑی کل کا دوست آج دشمن ہو گیا۔ 2012ءمیں مشرق وسطیٰ میں ایسی ہی صورتحال تھی پاکستان نے کردار ادا کیا اور سعودیہ ایران تنازع ختم کرایا۔ اس وقت جنگ ایران اور عرب ممالک کے درمیان ہے۔ امریکہ دنیا بھر میں واحد طاقتور بننا چاہتا ہے تاہم روس‘ چین اور یورپ اسے پسند نہیں کرتا۔ مسلم اُمہ بکھری ہوئی ہے ایران شاید امریکہ کیخلاف کچھ نہ کرے تاہم کوئی تیسری قوت بیچ میں کود کر صورتحال خراب کرا سکتی ہے۔ اسرائیل کو طاقتور بنایا جا رہا ہے پاکستان موجودہ صورتحال میں آگے بڑھے‘ ثالث کا کردار ادا کرے یہ مسلم اُمہ کیلئے بہتر ہو گا باقی مسلم ممالک کو بھی آگے آنا چاہئے۔ ہنری کسنجر نے بیان دیا ہے کہ آنے والے وقت میں اسرائیل آدھے مشرق وسطیٰ پر قابض ہو گا۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ کی صورت میں اثرات پاکستان پر بھی آئے گے کیونکہ ایران پر حملہ کی صورت میں مجاہدین پاکستان آئیں گے۔ میرے نزدیک امریکہ نے ایران کے خلاف جنگ کا رسمی اعلان نہیں کیا۔ امریکہ میں بھی ایشو اٹھ گیا ہے‘ کانگریس نے کہا ہے کہ اگر جنگ نہیں تو وہاں جاکر حملہ کیوں کیا‘ صدر ٹرمپ کا احتساب بھی جاری ہے چین اور روس نے بھی ایران کے حق میں بیان دیا ہے۔ مشرقی اور مغربی بلاک میں لڑائی دکھائی دے رہی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ کی صورت میں جنوبی ایشیا بھی لپیٹ میں آئے گا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain