ملتان: (ویب ڈیسک) ملتان میں ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے سبب یوٹیلٹی سٹورز اور سستے بازار شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گئے، سستے بازاروں میں اشیائے خورونوش کی قیمتیں بازار سے بھی بڑھ گئیں، یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کے حصول کیلئے روزے کیساتھ شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
انتظامیہ کی نااہلی کے باعث عام مارکیٹ میں اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں جس کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد نے سستے بازار اور یوٹیلٹی سٹورز کا رخ کر لیا ہے تاہم وہاں بھی آٹا، چینی، گھی اور چاول سمیت اشیا خورونوش کی محدود سپلائی کے باعث تمام یوٹیلٹی سٹورز کے باہر شہریوں کی لمبی قطاریں ہیں۔
شہر کے 11رمضان بازاروں میں بھی اشیائے خورونوش کی قیمتیں عام مارکیٹ سے مختلف نہیں، 10 کلو آٹے کا تھیلا ایک سو روپے سستا تو ہے تاہم کوالٹی بہتر نہ ہونے پر شہری مایوس ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کا دعوی ہے کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
سستے بازاروں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بھی عام مارکیٹ سے 10 سے 20 روپے کلو زیادہ ہیں اور یہی صورتحال مصالحہ جات، بیسن اور کھجور، چکن کی بھی ہے جس کا شہریوں نے متعلقہ حکام سے فوٹو سیشن کی بجائے عملی اقدامات کر کے حقیقی ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔