پاکستان میں 5 جی سپیکٹرم کی نیلامی سے اربوں ڈالر کی آمدن اور انٹرنیٹ کی رفتار میں 20 گنا اضافہ متوقع ہے، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 5 جی ٹرائل کے دوران ڈاؤن لوڈ کی رفتار 1.685 گیگا بائٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی، 5 جی سپیکٹرم نیلامی سے انٹرنیٹ کی رفتار میں 20 گنا اضافہ متوقع ہے اور یہ دور دراز کے علاقوں میں بہتر رابطے کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔
فائیو جی سپیکٹرم نیلامی پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، 5 جی سپیکٹرم کی نیلامی سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ملک کی تکنیکی ترقی میں حصہ ڈالنے کی صلاحیت بھی بڑھے گی۔
ملک میں 5 جی نیٹ ورکس کا تعارف معیشت کو خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور زراعت جیسے شعبوں میں نمایاں فروغ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، نیٹ ورکس کی بڑھتی ہوئی کنیکٹیویٹی کسانوں کو اپنی فصلوں اور مویشیوں کو دور سے نگرانی اور کنٹرول کرنے کی سہولت فراہم کریگا، جس سے کارکردگی اور پیداواریت میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ اکانومسٹ انٹیلی جنٹ یونٹ کی جانب سے شامل انٹرنیٹ انڈیکس 2021 میں پاکستان کو 120 ممالک میں سے 90 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ایکریکسن کی رپورٹ کے مطابق موبائل براڈ بینڈ فی ملک صارفین کی مجموعی تعدادکو 1 سے 10 بلین ڈالر تک بڑھا سکتا ہے۔
حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے گزشتہ سال فائیو جی سپیکٹرم کو نیلام کرنے کا عمل شروع کردیا، جس کی ابتدائی بولی ایک بلین ڈالر مقرر کی گئی تھی، حکومت کو اس نیلامی سے اربوں ڈالر کی آمدن متوقع ہے جو ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گی۔