تازہ تر ین

فوج اور عدلیہ کی توہین بارے چودھری نثار کا تہلکہ خیز بیان

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے شہر اقتدار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ چند روز پہلے پبلک کی جن اقدامات کی سفارش کی گئی ان پر عمل کیا گیا اور ابتدائی کنفیوژن کے بعد وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج صحافی برادری کے سینئر ارکان سے ملاقات کی۔ قومی سلامتی کے معاملے پر ضابطہ اخلاق پر اتفاق ہوا، قومی سلامتی کے معاملات پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے اور میڈیا کی تمام تنظیمیں اس میں شامل ہوں گی۔ چودھری نثار نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی اپنا اصلی یا جعلی اکاو¿نٹ بنا سکتا ہے، سوشل میڈیا غیرمنظم نظریہ ہے، اس سے متعلق بھی قواعد و ضوابط ہونے چاہیں۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا میں فری فار آل سسٹم پروان نہ چڑھنے دیا جائے، سوشل میڈیا کا اثر بہت دور تک جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر بعض پوسٹس حیران کن ہی نہیں پریشان کن بھی ہیں۔ چودھری نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ گستاخانہ مواد روکنے کے لئے بہت کچھ کر رہے ہیں، کہا تھا کہ لوگ باز نہ آئے تو سخت ترین ایکشن کریں گے مگر پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ پی ٹی آئی والے ردعمل سے پہلے گستاخانہ مواد ہی پڑھ لیتے۔ چودھری نثار نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے بارے میں پروپیگنڈہ کیا گیا، عمران خان اگر وہ پوسٹس دیکھ لیتے تو احتجاج کی دھمکی نہ دیتے۔وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ پچھلے چند روز میں 27 آئی ڈیز کی نشاندہی ہوئی، چھ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، باقی سے کی جائے گی، کسی کو ڈرایا دھمکایا نہیں گیا، کوئی قیامت نہیں آئی۔ سوشل میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا رہی لیکن مادر پدر آزاد سوشل میڈیا قابل قبول نہیں، فوج اور عدلیہ کی تضحیک کی اجازت نہیں دے سکتے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں لگائی جا رہی مگر سوشل میڈیا پر اظہار کسی ضابطے کے تحت ہونا چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کا قانون اداروں کی تذلیل کی اجازت نہیں دیتا، آزادی کا اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں کہ جو مرضی کہیں، سوشل میڈیا کو ضابطے کے مطابق چلنا ہو گا جن افراد سے پوچھ گچھ ہوئی انہیں وکیل ساتھ لانے کا کہا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ کسی بھی فرد سے تلخ لہجے میں بات نہیں کی گئی، مسلم لیگ ن کے افراد بھی پکڑے گئے ہیں، عمران خان ن لیگ والوں کی نشاندہی کریں، کارروائی کریں گے۔ وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا کا ایس او پی بنانے کا اعلان بھی کیا ہے، سوشل میڈیا پر کچھ تبدیلیاں لائیں گے، سوشل میڈیا پر پوسٹ گمشدہ نہیں ہونی چاہئے، پاکستان سے اپ لوڈ کرنے والوں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کو آئین اور قانون کے مطابق ڈھالیں گے، سڑکوں پر آنے کی دھمکیاں نہ دیں، ہم کوئی غیرقانونی کام نہیں کر رہے، آئندہ نسلوں کو سوشل میڈیا کے گند سے بچائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا کیلئے ایس او پی بنانے کیلئے سپیکر سے درخواست کروں گا، سپیکر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مجھ پر حملہ کرتی ہے تو میری عزت بڑھتی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain