All posts by Daily Khabrain

مود ی اپنے ہی گھر میں ذلیل و رسوا ….

نئی دہلی (ویب ڈیسک) کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی نے مودی حکومت کری تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی اپنے اقدامات سے 15لوگوں کی تجوریاں بھریں گے اور قرضے معاف کرینگے۔ مودی کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا ہے کہ مودی کو پارلیمنٹ آنے کی کیا ضرورت ہے وہ اپنے وزراءسے تو کچھ پوچھتے نہیں۔ 500اور1000روپے کے نوٹوں کی منسوخی سے امیروں کو فائدہ ہو گا اور غریبوں کو نقصان ہو گا۔ مودی کے اقدام سے غریب لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں۔ مودی کسی کی بات نہیں مانتے جو ان کے دل میں آتا ہے وہی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی اپنے اقدامات سے15لوگوں کی تجوریاں بھریں گے اور قرضے معاف کرینگے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی کوئی منصوبہ بندی نہیں۔

درد سہنے کا سلیقہ آگیا….

ممبئی (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ عالیہ بھٹ نے کہا ہے کہ ان کو دل ٹوٹنے سے ہونے والے دکھ کو سہنے کا سلیقہ آگیا ہے۔ اداکارہ عالیہ بھٹ نے ایک انٹرویو میںکہا ہے کہ ان کو دل ٹوٹنے سے ہونے والے دکھ کو سہنے کا سلیقہ اب آگیا ہے،وہ پہلے ایسے حالات میں روتیں اور اپنے دوستوں کو فون کردیتیں تھی لیکن اب ان کی سوچ پختہ ہو گئی ہے اور وہ اسی پختگی کے ساتھ دکھ کو برداشت کرنا سیکھ گئی ہیں ۔اس لئے وہ غم غلط کرنے کے لئے چھٹیاں گذارنے جائیں گی اور اپنے کام پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گی تا کہ پر سکون رہوں اور جو ہوا وہ بھول جاﺅں۔

لگاتارناقابل شکست کا سلسلہ تھم گیا ….

کرائسٹ چرچ(ویب ڈیسک) یاسر شاہ ٹیسٹ کیریئر میں پہلی بار وکٹ کو ترستے رہ گئے، مسلسل سات سیریز کے ابتدائی معرکے میں پاکستان کے ناقابل شکست رہنے کا سلسلہ تھم گیا، کولن ڈی گرینڈہوم ڈیبیو پر مین آف دی میچ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے کیوی پلیئر بن گئے۔نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ کیلئے بھی انتہائی مایوس کن ثابت ہوا جس میں وہ ایک وکٹ بھی نہیں لے سکے، یہ ان کے کیریئرکا پہلا ایسا مقابلہ ہے جس میں وہ مکمل طور پر خالی ہاتھ رہے۔انھوں نے اس میں صرف 13.3 اوورز کرائے جبکہ اس سے قبل ان کی اوسط 55 اوورز فی ٹیسٹ تھی۔ اس سیریز سے قبل کھیلی گئی گذشتہ سات ٹیسٹ سیریز کے دوران پاکستان ٹیم ایک بار بھی پہلا ٹیسٹ نہیں ہاری تھی، اس طرح یہ سلسلہ اب ختم ہوگیا ہے، آخری بار سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں گرین کیپس کو 2014 میں سری لنکا کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ اس کے بعد وہ سات سیریز میں سے پانچ کے ابتدائی میچز میں فاتح رہے جبکہ دو ڈرا ہوئے تھے۔یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا ہے، اس سے قبل کھیلے جانے والے آخری مقابلے میں پاکستان ٹیم کو شارجہ میں 2014-15 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس سے قبل گرین کیپس کو کیویز کے ہاتھوں مسلسل دو ٹیسٹ میچز میں شکست 1984-85 کی سیریز کے دوران آکلینڈ اور ڈونیڈن میں ہوئی تھی، یہ وہ آخری سیریز تھی جس میں گرین کیپس کو آخری بار نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مات ہوئی تھی۔یہ پہلا موقع ہے جب نیوزی لینڈ میں کسی ٹیم کی ابتدائی تین اننگز کی تمام 30 وکٹیں فاسٹ بولرز نے اڑائی ہیں، ماضی میں ایسا 7 مرتبہ ہوا جب30 میں سے 29 وکٹیں فاسٹ بولرزکے نام رہیں۔اس ٹیسٹ میں جیت راول نے مجموعی طور پر 4 کیچز تھامے جوکہ ڈیبیو پرکسی بھی نان وکٹ کیپر کیوی پلیئر کے کیچز کی سب سے زیادہ تعداد ہے، اس سے قبل نیوزی لینڈ کے تین پلیئرز ڈیبیو پر تین تین کیچز تھام چکے ہیں۔کولن ڈیگرینڈہوم ٹیسٹ ڈیبیو پر مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے چوتھے کیوی پلیئر بنے ہیں، ان سے قبل اسٹیفن فلیمنگ، میتھیو سنکلیئر اور مارک کریگ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں، مجموعی طور پر پاکستان کے خلاف ڈیبیو پر اس سے قبل مین آف دی میچ کا اعزاز آر پی سنگھ اورکائل ایبٹ نے بھی حاصل کیا ہے۔

میچ جیتنے پر بہت خوش ہوں عالمی نمبر ایک ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے

لندن (ویب ڈیسک)برطانوی ٹینس سٹار اینڈی مرے نے پانچ مرتبہ کے چیمپیئن نوواک جوکووچ کو اپنے پہلے اے ٹی پی ورلڈ ٹوور فائنلز میں شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ سال 2016 کا اختتام بطور عالمی نمبر ایک کر دیا ہے۔لندن کے او2 ارینا میں انتہائی بے چینی سے انتظار کیے جانے والے اس فائنل میچ میں اینڈی مرے نے نوواک جوکووچ کو چھ، تین اور چھ، چار سے شکست دی۔اینڈی مرے نے اس موقع پر کہا کہ میچ جیتنے پر بہت خوش ہوں اور عالمی نمبر ایک ہونا میرے لیے بہت خاص ہے۔ اس قسم کے میچ میں نوواک جوکووچ کے خلاف کھیلنا بہت زبردست ہے۔اس کے ساتھ ہی نوواک جوکووچ کا ٹینس سٹار راجر فیڈرر کا لگاتار چھ بار اے ٹی پی ورلڈ ٹوور فائنلز جیتنے کا سفر بھت ختم ہوگیا۔ وہ اس سے قبل لگاتار چار بار یہ اعزاز جیت چکے ہیں۔نوواک جوکووچ اور اینڈی مرے کے درمیان کھیلے جانے والے گذشتہ 34 میچوں میں مرے دس میچ جیت چکے ہیں۔ اینڈی مرے کا کہنا ہے کہ ہم اس سے قبل گرینڈ سلیم فائنلز اور اولپمک میں آمنے سامنے ہو چکے ہیں لیکن میں اس جیت پر بہت خوش ہوں۔اینڈی مرے نے مزید کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس کا میں نے کبھی تصور نہیں کیا تھا۔سترہ ہزار شائقین سے بھرے ٹینس کورٹ میں یہ میچ ٹینس مقابلے سے زیادہ ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن شب دکھائی دے رہا تھا اور آخر میں اینڈی مرے اس میں کامیاب رہے۔جوکوچ نے اس موقع پر کہا کہ اینڈی مرے عالمی نمبر ایک کھلاڑی ہیں اور وہ اس کے حقدار بھی ہیں، وہ بہترین کھلاڑی ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ فیصلہ کن لمحے پر میں کھیل میں واپس نہیں آسکا۔ میں آخر میں اچھا کھیلا لیکن وہ کافی نہیں تھا۔

ٹیم کے بغیر لڑے ہمت ہار جانے پر سابق کرکٹرز سیخ پا ہوگئے

لاہور(ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے بغیرلڑے ہمت ہار جانے پر سابق کرکٹرز بھی تشویش میں مبتلا ہیں، عالمی نمبر 2 ٹیم کی ساکھ کو بڑا دھچکا لگا، تکنیکی خامیاں اپنی جگہ لیکن کھلاڑیوں پر عجیب سی گھبراہٹ طاری تھی، بیٹسمین کے کریز پر طویل قیام کا کوئی مقصد ہونا چاہیے، بولرز بھی مواقع ملنے کے باوجود دباﺅ برقرار نہیں رکھ سکے،پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ میں مشکلات کا شکار ہوگئی تھی، وارم اپ میچ نہ ملنے کا بھی مہمان ٹیم کو نقصان ہوا،کیوی ٹریکس پر باﺅنسر کو کھیلنے کیلئے وقت نہیں ملتا،پاکستانی ٹیم کو اچھے آل راﺅنڈر کی ضرورت ہے ،محمد نواز امیدوں کا مرکز تھے ،بیٹنگ اور باﺅلنگ میں متاثر نہیں کرسکے ۔ ان خیالات کا اظہارا رمیر راجہ ،وسیم اکرم ،محمدیوسف و دیگر سابق کرکٹرزپہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعدکیا ۔ انہوںنے کہا کہ کرائسٹ چرچ ٹیسٹ میں پاکستان کے بغیرلڑے ہمت ہارجانے پر سابق کرکٹرز بھی تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ رمیزراجہ نے کہا کہ عالمی نمبر 2 ٹیم کی ساکھ کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے، تکنیکی خامیاں اپنی جگہ کھلاڑیوں پر عجیب سی گھبراہٹ طاری تھی، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی پچز پر مثبت کرکٹ کھیلنا پڑتی ہے،گرین کیپس کی کارکردگی میں یہ بات کہیں نظر نہیں آئی۔اظہرعلی سمیت اگر کسی بیٹسمین نے کریز پر طویل عرصہ قیام کیا تو اس کا کوئی مقصد ہونا چاہیے تھا، ٹیل اینڈرز بھی ہمارے سب سے زیادہ کمزور ہیں، ٹاپ آرڈرکی کمی کوپورا کرنے کیلئے تھوڑی مزاحمت کی بھی صلاحیت نہیں رکھتے، دوسری جانب ہمارے بولرز کی کارکردگی بھی توقعات کے مطابق نہیں، پہلی اننگز میں کیویز دبا ﺅمیں آگئے تھے توان کو150رنز بھی نہیں بنانا چاہیے تھے لیکن تساہل پسندی سے میزبان لوئرآرڈرکوتیزی سے رنزبنانے کا موقع فراہم کردیا گیا، دوسری اننگز میں فائٹ کرسکتے تھے لیکن بالکل ہی دبا ﺅنہیں ڈال سکے۔وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ میں مشکلات کا شکار ہوگی، یہ سب جانتے تھے، وارم اپ میچ نہ ملنے کا بھی مہمان ٹیم کو نقصان ہوا، پریکٹس کا موقع مل جاتا تو شاید کرائسٹ چرچ کی پہلی اننگزمیں کارکردگی بہتر ہوتی، ایسی پچ پر اسٹرائیک تبدیل کرتے ہوئے رنز بنانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے کھلاڑی اس قدرگھبرائے ہوئے تھے کہ کئی کریز پر رکنے کے باوجود اسکور بورڈ متحرک نہیں رکھ سکے، بیٹسمینوں کی تکنیک کا مسئلہ ہے، ان پچز پر انھیں سنگلز ڈبلز لینے میں بھی دشواری ہوگی۔کیوی ٹریکس پر باﺅنسر کو کھیلنے کیلئے وقت نہیں ملتا، بیٹسمین کو بڑی چابکدستی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، بابر اعظم بھی ایسی ہی اٹھتی ہوئی گیندکا شکار ہوئے، تاہم ان میں صلاحیتیں موجود ہیں، نوجوان بیٹسمین ایک سسٹم کے تحت جونئیر لیول سے گروم ہو کر اوپر آئے ہیں، انھیں مزید موقع ملنا چاہیے، متبادل کے طور پر ہمارے پاس زیادہ آپشن بھی موجود نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کو اظہرمحمود یا عبدالرزاق جیسے قابل بھروسہ آل راﺅنڈر کی ضرورت ہے، محمد نواز امیدوں کا مرکز تھے لیکن وہ بولنگ اور بیٹنگ دونوں سے زیادہ متاثر نہیں کرسکے، ہملٹن میں شیڈول اگلے میچ میں ٹیم کو مثبت انداز میں اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو کم بیک کیا جاسکتا ہے۔کھلاڑیوں کو چاہیے کہ دلیری کے ساتھ پرفارم کریں، گھبراکر کھیلے تو ہار جائیں گے۔ ایشیائی وکٹوں پر اوپننگ کرنا آسان لیکن آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ایک مشکل کام ہے امید ہے کہ قائم مقام کپتان اظہرعلی ، شرجیل خان کو بطور اوپنر موقع دے کر خود تیسرے نمبر پر بیٹنگ کیلئے آئیں گے، ان کی بہتر کارکردگی سے آغاز میں بیٹنگ پر دبا کم کرنے میں مدد ملے گی۔سابق پیسر نے یاسر شاہ کو ٹیم میں برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ درست کمبی نیشن کیلئے 3پیسرز کیساتھ ایک اسپنر کا ہونا لازمی ہے، میچ پانچویں روز تک جائے تو سلو بولر کی 3یا 4 وکٹیں بازی پلٹ سکتی ہیں۔محمد یوسف نے مصباح الحق کی عدم موجودگی میں اظہرعلی کی کپتانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی پر ذمہ داری کا بوجھ پڑے، تب ہی اس کی صلاحیتوں کا اندازہ ہوتا ہے، ایک دن میں کسی کے انداز قیادت کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، مواقع ملنے پر ہی کارکردگی نکھرتی یا خراب ہوتی ہے، بیٹسمین کی جگہ ٹیم میں بیٹسمین ہی شامل کرنا چاہیے، دوسرے ٹیسٹ میں شرجیل خان کو بطور اوپنر آزمائے جانے کا زیادہ امکان ہے۔

آفریدی کی ٹیم میں واپسی….

لاہور (ویب ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ شاہد آفریدی اچھی پرفارم دیں ضرورت پڑنے پر ٹیم میں شامل کیا جائے گا، اسد شفیق میں جتنا ٹیلنٹ ہے اتنی پرفارمنس نہیں دی،محمد عامر بولنگ جیسی پرفارمنس نہیں دے رہے ،ہماری ٹیم کو برداشت اوراعتماد کی ضرورت ہے ،اظہر علی کو یونس خان اچھی طرح گائیڈ کرسکتے ہیں،ویوین رچرڈز اور برائن لارا پسندیدہ کھلاڑی ہیں، وسیم اکرم اور وقار یونس بہترین بولرہیں،دور حاضر میں ویرات کوہلی اور ہاشم آملہ اچھا کھیل رہے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہتر پرفارمنس اور ٹیم میں جگہ ہونے پر کھلاڑیوں کو شامل کیاجاتاہے، اگر کوئی اچھی پرفارمنس کررہاہوگا تو اسے ضرور سلیکٹ کیا جائےگا۔ملک کی سیاست کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انضمام الحق نے کہا کہ ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیلنٹ کو آرگنائز کرنے کی ضرورت ہے، بہت سارے نئے کھلاڑی فرسٹ کلاس میں اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں، انہیں کیمپ میں بلا کر ٹریننگ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسد شفیق میں جتنا ٹیلنٹ ہے اس نے اتنی پرفارمنس نہیں دی،محمد عامر کی بولنگ بہت بہترین ہے لیکن ویسی پرفارمنس نہیں دے رہا جیسی پہلے دیتا تھا، امید ہے بہت جلد اپنی پرانی پرفارمنس دے گا۔انضمام الحق نے کہا کہ مصباح کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت اظہر علی کریں گے،یونس خان انہیں اچھا گائیڈ کرسکتے ہیں،اظہر کے لیے اچھا موقع ہے کہ سینئر کھلاڑی یونس خان ٹیم میںموجود ہے۔ہماری ٹیم کو برداشت اوراعتماد کی ضرورت ہے ، ہماری اکیڈمی کے کوچز بہت زبردست ہیں،جاوید میانداد سے بہت کچھ سیکھا ہے۔انضمام الحق نے بتایا کہ عمراکمل اور احمد شہزاد کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سزادی تھی، سلمان بٹ کو میں نے فرسٹ کلاس کھیلنے کی اجازت دی۔انہوں نے کہا کہ ویوین رچرڈز اور برائن لارا پسندیدہ کھلاڑی ہیں، وسیم اکرم اور وقار یونس بہترین بولر ہیں، دور حاضر میں ورات کوہلی بہت اچھا کھلاڑی ہے اور ہاشم آملہ بہت بہترین کھیلتا ہے۔چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ شرجیل خان اگر کریز پر رک جائے تو اسکور کرتاہے، اچھی اوسط کی وجہ سے اسے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا۔انضمام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈپی ایس ایل فائنل پاکستان میں کرانے کی کوشش کررہاہے،پی سی بی کے اقدامات سے پاکستان میں کرکٹ واپس لانے میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جنید خان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف سائیڈ گیم میںکپتان بنایا تھا، جنید خان کاآپریشن ہوا ہے اسے ریکور کرنے کے لیے وقت درکار ہے، ا ٓکر وہ جلد ی پرانی پرفارمنس پر آجائے۔

ڈونلڈٹرمپ کس کے ساتھ بگڑے …. امریکہ سے کو ن تعلقات کو بہتر کرنا چاہتا ہے؟

ماسکو(ویب ڈیسک ) روس کے صدر ولادی میر پوتن کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں۔صدر پوتن کے مطابق وہ بھی دونوں ممالک کے درمیان یوکرین اور شام کے مسئلے پر کشیدگی کا شکار تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔تاہم صدر پوتن نے کہا ہے کہ تعلقات کو معمول پر لانے کے ان کی ٹرمپ سے اعلی سطح کے مذاکرات کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔صدر پوتن نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران اعلانات اور حقیقی پالیسی میں اکثر اوقات فرق ہوتا ہے۔کریملن کے مطابق بات چیت میں پوتن کا مزید کہنا تھا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ اور ویلادیمر پوتن نے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔اس بات چیت کے بارے میں روس کے صدارتی دفتر کے مطابق امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر ویلادیمر پوتن امریکہ اور روس کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں گے۔دونوں رہنماو¿ں کے درمیان بات چیت کے چند دن بعد مریکی صدر براک اوباما نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا تھا کہ اگر روس امریکی اقدار اور عالمی اصولوں سے انحراف کرے تو وہ اس کے سامنے ڈٹ جائیں

28 ایف 18 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ

کویت سٹی(ویب ڈیسک) کویت کے وزیردفاع اور نائب وزیراعظم شیخ خالد الجراح نے بتایا ہے کہ ان کے ملک نے امریکا کے ساتھ پانچ ارب ڈالرز کے اسلحے کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔اس کے تحت کویت 28 ایف/اے لڑاکا جیٹ خرید کرے گا۔عرب میڈیا کے مطابق خالد الجراح نے ان رپورٹ کو مسترد کردیا ہے کہ امریکا نے کویت کو دس ارب دس کروڑ ڈالرز مالیت کے چالیس ایف /اے 18 لڑاکا جیٹ فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔کویتی روزنامے الرائے نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسلحے کی ڈیل ایک ہی دن میں طے نہیں پا جاتی ہے بلکہ طویل مذاکرات کے بعد یہ عمل پایہ تکمیل کو پہنچتا ہے۔واضح رہے کہ کویت میں 26 نومبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی مہم کے دوران میں امریکا سے چالیس لڑاکا جیٹ کی خریداری کا معاملہ ایک گرما گرم موضوع رہا ہے۔

آئیسکو چیف کی پی ایچ ڈی کی ڈگری مبینہ طور پر جعلی ہونیکا انکشاف

اسلام آباد(ملک نزاکت حسین سے)چیف ایگزیکٹو آئیسکو رانا عبدالجبار کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ان کی پی ایچ ڈی کی ڈگری ایک عرصے سے معمہ بنی ہوئی ہے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر جعل سازی سے یہ پی ا یچ ڈی کی ڈگری آن لائن طریقے سے حاصل کی ہے انہو ںنے اپنی تعلیمی اسناد کو قومی اثاثہ سمجھتے ہوئے ایک عرصے سے صیغہ راز میں رکھا ہوا ہے آئیسکو کے سینئر افسران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رانا عبدالجبار کی تمام تعلیمی اسناد بالخصوص پی ایچ ڈی کی ڈگری کی تصدیق کی جائے آئیسکو کے افسران و ملازمین یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر رانا عبدالجبار پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں یا میڈیکل ڈاکٹر ۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئیسکو کے کسی افسر یااہلکار نے آج تک ان کی پی ا یچ ڈی کی کوئی ڈگری نہیں دیکھی ہے مبینہ طور پر ڈگری جعلی ہونے سے آئیسکو کے سربراہ رانا عبدالجبار کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے انہوں نے ادارے میں اختیارات سے تجاوز ، اقربا پروری اور میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اہل افسران کی جگہ جونیئر افسران کو ذمہ داریاں دے دی ہیں آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو رانا عبدالجبارکے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا چونا لگا دیا ہے آئیسکو ہیڈ کوارٹر کے چند سو گز کے فاصلے پر واقعہ چیف ایگزیکٹو آئیسکو کی سرکاری رہائش گاہ کو خلاف ضابطہ انہوں نے کیمپ آفس میں تبدیل کر دیا ہے اور اس سرکاری رہائش گاہ پر تزئین و آرائش کی مد میں 10 لاکھ روپے سے زائد خرچ کر ڈالے ہیں انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کر تے ہوئے چیف ایگزیکٹو آئیسکو کی سرکاری رہائش گاہ کو کیمپ آفس میں تبدیل کر کے یوٹیلی بلز سمیت دیگر اخراجات کو قومی خزانے پر ایک ناقابل تلافی بوجھ بنا دیا ہے جس پر آئیسکو کے سینئر افسران نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اس رہائش گاہ کو کیمپ آفس میں تبدیل کرنے کے باوجود موصوف اس رہائش گاہ میں رہائش پذیر بھی ہیں ۔

امریکا معاشی طور پر دیوالیہ ہوسکتا ہے؟

واشنگٹن(ویب ڈیسک) اگرچہ دنیا کا سپر پاور سمجھا جانے والا امریکا اندرونی اور بیرونی قرضوں کے بھاری بوجھ تلے کراہ رہا ہے۔ امریکا کے قرض کے اعدادو شمار خوفناک حدود کو چھو رہے ہیں مگر نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد میں امریکا قرضوں کے نئے اور بھاری بوجھ تلے پستا دکھائی دے رہا ہے۔ ماہرین کا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے چار سالہ دور اقتدار میں امریکا کے قرضے میزائل کی رفتار سے اوپر کی طرف جائیں گے اور دنیا کی معاشی سپریم پاور معاشی طور پر دیوالیہ بھی ہوسکتی ہے۔عرب ٹی وی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکی معیشت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات پر ایک تجزیاتی رپورٹ میں روشنی ڈالی ہے۔ اس رپورٹ میں امریکی محکمہ خزانہ کے بیانات کو بہ طور حوالہ پیش کیا گیا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ اکتوبر کے آغاز سے اب تک امریکی قرضوں میں 294 ارب ڈالر سے 19 کھرب 867 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔کارلائل گروپ کے شریک بانی ڈیویڈ روبنچائن کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں کامیابی امریکی معیشت کی تباہی کا اشارہ ہے۔ ان کے عہد حکومت میں امریکا مزید کئی کھرب ڈالر کا مقروض ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کے لیے رقوم کی فراہمی ،قومی شرح ترقی اور روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی بھاری رقوم صرف کرنا ہوں گی۔امریکی ارب پتی روبنچائن سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی انتظامیہ میں بھی شامل رہے چکے ہیں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دور میں ٹیکسوں میں کمی کریں۔ مگر ماضی میں دوسرے صدور بھی ٹیکسوں میں کمی، اخراجات میں اضافہ کرتے رہے ہیں جس کے نتیجے میں بھاری قرض لینا پڑتا رہا ہے۔ امریکا کا اس وقت کل قرضہ 20 کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔ لوگ کہیں گے کہ اچھا اگر قرضہ 20 سے بڑھ کر 22، یا 23 کھرب ڈالر یا مزید چند کھرب ڈالر بڑھ جائے تو اس سے کیا فرق پڑ جائے گا۔امریکی ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں افراط زر میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔ بے روزگاری بڑھےگی اور اوسط آمد کی شرح میں تشویشناک حد تک کمی آئے گی۔امریکی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ بارہ مہینوں کے دوران امریکی قرضوں میں 1.4 کھرب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ چند ماہ یا ہفتوں کے دوران امریکی قرضوں کی مقدار 20 کھرب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔ قرضوں میں ہوشربا اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوگا جب لوگوں میں بے روزگاری کے بڑھنے اور افراط زر میں اضافے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بجٹ کی فراہمی پر ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوں خوش ہوتے ہیں اور وہ اس بجٹ کو اقتصادی اور سماجی مسائل کے حل کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔بنیادی ڈھانچے پر زیادہ سےزیادہ سرمایہ کاری دونوں فریقوں کے لیے مفید ہے۔ اس سے ایک تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں دوسرا معاشرے میں عمومی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر کمیونیکیشن کے میدان میں سرمایہ کاری یا موبائل فون اور اس طرح کے شعبوں میں اضافی سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔روبنچائن کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی پالیسی میں سنہ 1981 میں منتخب ہونے والے صدر رونلڈ ریگن کی پالیسی پرعمل کریں گے۔ رونلڈ ریگن نے بھی قومی پیداوار کی شرح بڑھانے کے لیے ٹیکس کم کردیے تھے۔