All posts by Daily Khabrain

سرکاری فوج کی مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری, خواتین سے شرمناک اقدام

ینگون ( اے این این ) سرکاری فوج نے مسلم آبادی کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا،کارپٹ بمباری سے 430عمارتیں تباہ ،مقامی مسلم برادری نے واقعہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان آبادی پر حملے برما کی فوج کا پسندید مشغلہ ،عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ،مظالم کی آزادانہ تحقیقات کی جائے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست ریکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کے دیہاتوں میں سرچ آپریشن کیا گیا اس دوران گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا جس میںمتعددروہنگیائی مسلمان مارے گئے ہیں ۔ جب کہ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس دوران میانمار فوج کے ہاتھوں 30 روہنگیا مسلمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور فوج نے مسلمانوں کے کئی دیہاتوں کو بھی آگ لگادی۔انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر میں جلے ہوئے گاو¿ں دِکھائے گئے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں 430 عمارتوں کو جلایا گیا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر جو تصاویر اور ویڈیوزوائرل ہوئی ہیں اس میں میانمار فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جب کہ سیکڑوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔میانمار کی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج نے ریاست رخائن میں ان دیہات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی جہاں روہنگیا مسلم اقلیت آباد ہے۔میانمار کی فوج کا کہنا ہے کہ مارے جانے والی لوگ خنجروں اور لاٹھیوں سے لیس تھے۔فوج کے مطابق یہ حملہ مسلح عسکریت پسندوں کے خلاف کلیئرنس آپرشن تھا۔ریاست رخائن میں کسی آزاد میڈیا کو رسائی حاصل نہیں ہے اس سے کسی بھی سرکاری بیان کو کافی تنقیدی نگاہ سے دیکھنا پڑتا ہے۔میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق قتل ہونے والے روہنگیا مسمانوں نے فوج پر حملے کئے جس کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی جب کہ روہنگیا مسلمانوں نے سرکاری میڈیا کے موقف کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کی فوج نے مسلمانوں کے دیہات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے کارپٹ بمباری کی ۔ مقامی مسلم کمیونٹی نے واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلم آبادی پر حملے برما کی فوج کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے اس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے ۔میانمار کی فورسز کے مظالم کی آزادنہ تحقیقات کرائی جائے ۔

کل پاکستان آمد۔۔۔

اسلام آباد (آن لائن) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان (16)نومبر کو دو روزہ دورے پر پاکستان آئیں، رجب طیب اردوان کا بطور صدر پاکستان کا پہلا دورہ ہو گا۔ ترک صدر پاکستانی ہم منصب ، وزیراعظم نواز شریف اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے۔ پیر کے روز دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان 16نومبر کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔ رجب طیب اردوان صدر ممنون حسین کی دعوت پر پاکستان ہیں۔ ترک صدر پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ترک صدر اپنے ہم منصب ممنون حسین سے بھی ملاقات کریں گے اور وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے ، ترک صدر جب طیب اردوان لاہور بھی جائیں گے۔ جہاں شاہی قلعے میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کریں گے۔#/s#۔( علی)

کرپشن سکینڈل, 10لاکھ افراد”صدر“ کیخلاف سڑکوں پرآگئے

سئیول(اے ایف پی) کرپشن سیکنڈل پر جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے ملکی صدر پارک گون کے خلاف ایک انتہائی بڑے مظاہرے میں شرکت کی ہے، یہ لوگ کرپشن سیکنڈل کے تناظر میں خاتون صدر سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کررہے تھے، مظاہرے کے منتظمین کے مطابق اس احتجاج میں10 لاکھ کے قریب لوگ شریک تھے، مظاہرے کی سکیورٹی کیلئے حکام نے پچیس ہزار پولیس اہلکار تعینات کررکھے تھے، اس مظاہرے میں سکولوں کے نو عمر طلباءبھی شامل تھے۔ مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ وہ بہتر انداز میں اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہی ہیں لہذا وہ اپنے منصب سے مستعفیٰ ہوجائیں، ملک میں ہونے والے مظاہروں کو گزشتہ ایک دہائی کے دوران سب سے بڑے حکومت مخالف مظاہرے قرار دیا جارہا ہے، رپورٹ کے مطابق حکومت کی مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کے باوجود ویک اینڈ پر حکومت مخالف مظاہرین پر قابو پانے کیلئے پولیس کے25 ہزار اہلکاروں کو دارالحکومت سئیول میں طلب کرلیا تھا، ایوان کے صدر کے ترجمان یونگ یون کک نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سخت عوامی رد عمل سامنے آسکتا ہے، جنوبی کوریا کے نائب وزیر اعظم لی جون سک نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مظاہروں کے دوران عوام تعاون کرینگے تاکہ مظاہروں کی قانونی حیثیت برقرار رہے۔

تُرک سفیر کا پی ٹی آئی سے اہم مطالبہ, آج اجلاس طلب

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت تحریک انصاف کے وفد نے ترک سفیر سے ملاقات کی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کی وجوہات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی کی قیادت میں ملنے والے پی ٹی آئی کے وفد نے ترک سفیر سے ملاقات میں ترک صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بات چیت کی جبکہ پی ٹی آئی کے وفد کی ترک صدر سے ملاقات کی بھی درخواست کی۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے ترک سفیر سے کہا کہ ترکی پاکستان کا قریبی ترین دوست ہے لیکن اصولی موقف کے باعث پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ترک سفیر نے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ سے بائیکارٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

مسلمانوں بارے ایسا بیان کہ امریکی بھی حیران ہوگئے

واشنگٹن، بیجنگ، اسلام آباد (آئی این پی) نو منتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد امریکا میں نفرتیں بڑھنے لگیں،ٹریفک کی خلاف ورزی پر جرمانے کی بجائے پولیس اہلکار نے پاکستانی نژاد ڈرائیورکو دھمکی دی کہ میں تم سے تمام چیزیں چھین لوں گا،پاکستانی نژادشہری سی این این کے صحافی ڈیوڈ گریگوری کاڈرائیورہے،جو واقعے کے وقت کارمیں پچھلی نشست پرموجود تھے، انہوں نے یہ جملہ سنا بھی اوربعدمیں بتایا کہ پولیس آفیسر نے ڈارئیور کو یہ بھی دھمکی دی کہ میں تمارا سر بھی اتار لوں گا۔اس واقعے کو انٹر نیٹ پر شیئر کئے جانے کے بعد پولیس حکام اورمیئر نے امریکی صحافی سے رابطہ کیااور پاکستانی ڈرائیور سے ملاقات کی اور کہا کہ پولیس اہلکار کی شناخت کیلئے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ دریں اثنا امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ مسلمانوں کو ہراساں کرنا چھوڑدیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ وہ یہ کہناچاہتے ہیں کہ ایسا مت کریں، یہ خطرناک ہے کیونکہ وہ اس ملک کو اکٹھاکرنے جارہے ہیں۔خلیج ٹائمز کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مسلمانوں کو ہراساں کیے جانے کی رپورٹس پر نومنتخب صدر نے کھلے عام ایسا نہ کرنے کی ہدایت کی۔اپنے ایک انٹرویومیں ڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ مجھے یہ سن کر بہت دکھ ہوااور میں کہتاہوں کہ اسے روکیں، میں یہ کہتاہوں اور یہ کیمرے کے سامنے کہتاہوں، اسے روکیں۔وہ مبینہ طورپر مسلمانوں، سیاہ فام اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز مہم سے متعلق سوال کا جواب دے رہے تھے ۔وہ درجنوں فحش ویب سائٹس جو امریکی حکومت چلارہی ہے ، لیکن کیوں اور کیسے؟ حقیقت جان کرکوئی شخص ہمت بھی نہ کرے کہ۔ ۔ ۔ ٹرمپ کاکہناتھاکہ معاشرے کے کچھ افراد ان سے خوفزدہ ہیں کیونکہ وہ انہیں جانتے نہیں، وہ کہناچاہتے ہیں کہ نہ ڈریںاس کی وجہ صرف یہ ہے کہ وہ مجھے نہیں جانتے، ہم اپناملک واپس لینے جارہے ہیں۔ٹرمپ کاکہناتھاکہ ابھی ابھی الیکشن ہوئے ہیں اور کچھ لوگوں کو وقت چاہیے ، لوگ احتجاج کررہے ہیں ، اگر ہیلری کامیاب ہوجاتیں اور اگر میرے لوگ سڑکوں پر نکلتے توہرکسی نے کہناتھاکہ یہ خطرناک بات ہے اور رائے متضاد ہوتی ، یہاں دوہرامعیار ہے ۔ جبکہ پاکستان نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ انکے ایک قریبی ساتھی کے ذریعے رابطہ کیا ہے تاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ اور جنوبی ایشیا کی پیچیدہ صورتحال جیسے اہم امور پر نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔ میڈ یا رپو رٹ کے مطا بق ان رابطوں سے آگاہ ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا جس میں انہیں صدر منتخب ہونے کی مبارکباد دی اور پاکستانی حکومت کی طرف سے مل کر کام کرنیکی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان سفارتی ذرائع کے علاوہ حکومت نے غیر روایتی ذرائع اختیار کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیروں کے ذریعے بھی بالواسطہ رابطہ کیا ہے۔ ان مشیروں میں سے ایک پاکستانینژاد امریکی ساجد تارڑ ہیںجن سے پاکستان نے رابطہ کیا ہے۔ساجد تارڑ اس وقت نمایاں ہو کر سامنے آئے جب انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے کی تحریک شروع کی جو کہ ایک جراتمندانہ اور غیرمقبول فیصلہ تھا کیونکہ پاکستانیوں سمیت مسلمانوں کی اکثریت ہلیری کلنٹن کی حامی تھی۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ساجد تارڑ امریکہ میں نمایاں شخصیت بن کر ابھرے ہیں، وہ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے کے لیے مقرر کیے گئے 36مشیروں میں سے ایک ہیں۔ ساجد تارڑ کا تعلق منڈی بہاو¿الدین سے ہے وہ 30 سال قبل امریکا گئے تھے انھیں 90 کی دہائی میں امریکی شہریت ملی، وہ اکثر پاکستان آتے رہتے ہیں اور اسلام آباد میں بھی انکا ایک گھر بھی ہے۔ انھیں ٹرمپ انتظامیہ میں اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے۔ساجد تارڑ نے فلوریڈا سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی کہ حکومت پاکستان نے ان سے رابطہ کیا ہے تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت تک رسائی حاصل کی جا سکے۔ تاہم انھوں نے واضح کیا کہ ٹرمپ دہشتگردی کیخلاف بہت سخت موقف اختیار کرینگے، اس معاملے پر اب سیدھی بات ہوگی۔ انھوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنا گھر درست کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ دہشتگردی کے معاملے پر محض لفاظی برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پراو¿ڈ پاکستانی اور پراو¿ڈ مسلم امریکن کے طور پر وہ نئے امریکی صدر سے درخواست کرینگے کہ وہ پاکستان کی مالی امداد پر نظر ثانی کریں۔ کئی دہائیوں سے امریکی امداد عام پاکستانیوں تک نہیں پہنچ سکی بدقسمتی سے صرف امیروں اور اشرافیہ نے ہی اس سے فائدہ اٹھایا ہے یہ عمل اب تبدیل ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ٹرمپ اپنے سابق صدور کی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لیں گے اور یقیناً وہ افغانستان اور جنوبی ایشیا کے حوالے سے اپنی حکمت عملی اختیار کرینگے۔ علاوہ ازیںنومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مہاجرین کو امریکا سے نکل جانے پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صدراتی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی وہ 30 لاکھ مہاجرین کو ملک بدر کردیں گے یا انھیں قید کرلیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹی وی چینل سی بی ایس کے پروگرام 60 منٹس میں اعلان کیا کہ یا وہ ان مہاجرین کو ملک سے نکال دیں گے یا انھیں قید کرلیا جائے گا۔نو منتخب امریکی صدر نے کہا کہ ہم کیا کرنے جارہے ہیں کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائےگی جو مجرم ہیں اور ان کے جرائم کا ریکارڈ موجود ہے، گینگ کے افراد، منشیات فروخت کرنے والے، یہ تقریبا 20 لاکھ ہیں اور شاید 30 لاکھ بھی ہوسکتے ہیں۔یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل مسلمانوں کے خلاف تعصب اور ان کو ملک سے نکالنے کے بیانات پر کئی مرتبہ تنقید کی زد میں آچکے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ انھوں نے اس قسم کے موقف کا اظہار کیا وہ اس قبل بھی مہاجرین کو ملک سے نکالنے کے حوالے سے اپنے بیانات کی وجہ سے میڈیا کی شہ سرخیوں کا حصہ بنتے رہے ہیں۔خیال رہے کہ 9 نومبر 2016 کو امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست اور ہیلری کلنٹن کی کامیابی سے متعلق تمام تبصرے، تجزیے اور سروے نتائج غلط ثابت ہوئے تھے اور ری پبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دے کر 4 سال کے لیے امریکا کے 45 ویں صدر منتخب ہوگئے۔ دریں اثنائنو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اہم عہدوں کے لیے افراد کی انتخاب کا عمل جاری ہے۔ چیف آف اسٹاف اور مشیر خاص کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف عہدوں کے لیے افراد کی انتخاب کا عمل جاری ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس چیف آف اسٹاف کے لیے رینس پرائبس جبکہ چیف اسٹریٹجسٹ اور مشیر خاص کے لیے اسٹیو بینن کو نامزد کردیا ہے۔ٹرمپ کی جانب سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسٹیو بینن اور رینس پرائبس دونوں بہت قابل افراد ہیں جنہوں نے الیکشن مہم کے دوران بھرپور محنت کی اور ہمیں تاریخی فتح سے ہمکنار کرایا اور اب یہ مل کر امریکا دوبارہ عظیم بنانے میں بھی مدد کریں گے۔پریبس نے صدارتی مہم کے دوران ٹرمپ اور رپبلکن پارٹی کے درمیان پل کا کام کیا تھا۔وہ 2011 میں آر این سی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے پارٹی کے ترجمان اور چیف فنڈ ریزر کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دی ہیں۔انھوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ کا چیف آف سٹاف بننے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔’میں نومنتخب صدر اور قوم کی خدمت کا یہ موقع ملنے پر ان کا بہت شکرگزار ہوں۔ ہم ایسی معیشت وضع کریں گے جو سب کے کام آئے گی، ہم اپنی سرحدیں محفوظ بنائیں گے، اوباما کیئر کو ختم کریں گے اور بنیاد پرست اسلامی دہشت گردی کو شکست دیں گے۔’نئی انتظامیہ کے لیے بڑا چیلینج ڈونلڈ ٹرمپ اور رپبلکن پارٹی کے مرکزی دھارے کے درمیان مفاہمت کا مسئلہ ہو گا۔ انتخابی مہم کے درمیان ان میں خلیج پیدا ہو گئی تھی۔ دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ دونوں جلد ہی دونوں ممالک کے تعلقات پر مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔چین کی سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی کے مطابق سوموار کو شی جنپنگ نے ٹیلیفون پر مسٹر ٹرمپ سے بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ دنیا کی دو بڑی معیشت کو ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے اور یہ کہ بہت سی چیزوں میں تعاون ہو سکتا ہے۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران چین خلاف بولتے رہے ہیں اور انھوں نے چین کے بنے سامان پر 45 فیصد کا محصول لگانے کی بھی بات کی تھی۔منتخب ہونے سے قبل مسٹر ٹرمپ نے ایشیا کی بڑی معیشت چین کو امریکہ کا ‘دشمن’ بھی قرار دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ چین نے مصنوعی طور پر اپنی کرنسی کی قیمت کم رکھی ہے تاکہ وہ اپنے برآمدات کو تقویت پہنچا سکے۔سی سی ٹی وی کے مطابق صدر جن پنگ اورڈونلڈ ٹرمپ نے ‘قریبی تعلقات برقرار رکھنے، بہتر عملی تعلقات بنانے اور باہمی مفاد کے مسائل اور باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے قریبی ممکنہ تاریخ میں مذاکرات کرنے کا عہد کیا ہے۔’مسٹر ٹرمپ نے ‘قوت کے ساتھ امن قائم کرنے’ اور امریکی بحریہ کو مضبوط بنانے کی پالیسی اپنانے کا عہد کیا ہے۔بہر حال مسٹر ٹرمپ نے دور دراز کے فضول کے مسائل میں اپنی عدم دلچسپی کا عندیہ دیا اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ کے تحت آزاد تجارت کے معاہدے کو زیادہ اہمیت نہیں دی۔خیال رہے کہ اس مجوزہ معاہدے میں بہت سے ایشائی ممالک شامل ہیں اور اس سے وہاں امریکی اثرورسوخ میں اضافہ ہوگا لیکن امریکہ میں روزگار کی کمی کے سبب اسے مسٹر ٹرمپ نے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی۔سی سی ٹی وی کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے چین کو بڑا اور اہم ملک قرار دیا اور اس کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کے خیال سے چین امریکی تعلقات دونوں ممالک کے لیے ‘سودمند’ ہیں۔ موجودہ صورتحال کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کو ماحولیاتی تبدیلیوں پر توجہ دینا ہوگی۔نیوزی لینڈ کے شہر ولنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جان کیری نے کہا کہ وہ 20 جنوری کو صدر براک اوباما کے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے تک پیرس کے تاریخی معاہدے پر عملدرآمد کےلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی اکثریت کو اس بات کا ادراک ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں درحقیقت وقوع پذیر ہو رہی ہے اور اس معاملے پر توجہ دی جانی aچاہیے۔جان کیری نے کہا کہ ہم انتظار کریں گے کہ نئی انتظامیہ کس طرح اس معاملے کو دیکھتی ہے تاہم میرا خیال ہے کہ ہم درست سمت میں ہیں اور یہی وہ راستہ ہے جس کے لیے امریکی عوام بھی پرعزم ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ انتخابی مہم اور طرز حکمرانی میں فرق ہوتا ہے اور میرا خیال ہے کہ نئی انتظامیہ کو اس معاملے پر اپنی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت ہوگی۔

بھارتی فورسز کی فائرنگ, 7جوان شہید, پاک فوج کی بھرپور کاروئی

راولپنڈی، جہلم(نیوز ایجنسیاں، بیورو رپورٹ) بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے 7فوجی جوان شہید ہو گئے، پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں بھارتی چیک پوسٹوں کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے 7فوجی جوان شہید ہوگئے، بھارت کی جانب سے رات گئے ایل او سی پر فائرنگ کی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں بھارتی چیک پوسٹوں کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق پا ک فوج کی موثر جوابی کارووائی میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے اور کئی مورچے بھی تباہ ہوگئے ۔یادرہے کہ بھارت نے اس سال 222سے زائد بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں،لائن آف کنٹرول پر 184جبکہ ورکنگ باﺅنڈری کی 38بار خلاف ورزیاں کی گئیں،گذشتہ 13سال میں پہلی دفعہ حالیہ کشیدگی کے دوران توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔ نجی نیوز چینل کے مطابق لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے7 پاکستانی فوجی شہید ہوئے جس پر پاک فوج نے بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا جبکہ15سے20 بھارتی فوجی بھی مار دیئے۔ دوسری طرف سیکرٹری خا رجہ نے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبانوالہ کو دفتر خاجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ بھی تھمادیا دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارت مسلسل بلا اشتعال فائرنگ کررہا ہے اور ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر کئی بار بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیاہے۔پیر کودفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے بھمبرسیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا۔نفیس زکریا کا کہناتھا کہ بھمبر سیکٹر پر وطن کے لیے جان قربان کرنے والے بہادرجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے اور کشمیر سے توجہ ہٹانے کےلئے بھارت اشتعال انگیزی کررہا ہے۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ جہلم میں ادا کرنے کے موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت ڈی جی ایم آئی اور کور کمانڈرز نے بھی شرکت کی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس موقع پر اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی جہاں انہیں لائن آف کنٹرول کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پر خاموش نہیں رہتے بھرپور جواب دیتے ہیں،سرحدوں پر پاک فوج کی جوابی کارروائی میں مارے گئے بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ہمارے شہید فوجیوں سے 3 گنا زائد ہے، بھارت ہلاکتیں چھپاتا ہے لیکن ہم اپنی شہادتیں نہیں چھپاتے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ ہمارے 7 جوان لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے، یہ بہت افسوس ناک واقعہ ہے، ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی جارحیت ستمبر میں شروع ہوئی جو تاحال جاری ہے، قبل ازیں بھی ہمارے دو فوجی جوان شہید ہوئے تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر ہم نے ہمیشہ جواب دیا اور کبھی خاموش نہیں رہے، سال 2016 میں بھارت نے اب تک ایل او سی پر 199 بار اور ورکنگ باﺅنڈری پر 38 بار فائرنگ کی، جارحیت میں ستمبر کے بعد انتہائی تیزی آئی، ورکنگ باﺅنڈ پر اکتوبر سے قبل صرف ایک بار لیکن اکتوبر سے اب تک 37 بار فائرنگ ہوئی۔

”کپتان “نے کمر کس لی, لیگل ٹیم سے ملاقاتیں, دستاویزات جمع کرادیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک‘ آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان لیگل ٹیم سے ملاقات کی ہے جس دوران سپریم کورٹ میں کل کی سماعت سے متعلق مشاورت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے خان نے پاناما پیپرز کیس میں عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات پر حامد خان ،فیصل چوہدری اور وکلاءسے مشاور تکی جبکہ وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں کی جانب سے جمع کروائے گئے جوابات پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے شریف خاندان کی کمپنیوں اور بیرون ملک جائیداد کے مزید شواہد جمع کرنے کے لئے پارٹی کی لندن قیادت کو متحرک کر دیا جبکہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور ان کے بچوں کی بیرون ملک جائیداد کے حوالے سے بیانات میں تضاد ہے۔ ہم پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں اپنا موقف درست ثابت کریں گے۔ بنی گالہ میں چیئر مین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران اسماعیل، اسد عمر، شیریں مزاری، نعیم الحق اور جہانگیر ترین سمیت دیگر سینئر رہنما¶ں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پارٹی کی جانب سے پیر کو عدالت عظیٰ میں شریف خاندان کے خلاف جمع کرائی گئی کرپشن کی دستاویزات پر چیئر مین تحریک انصاف کو بریفنگ دی گئی اور آج سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت پر قانونی ماہرین سے کمپنیوں اور بیرون ملک جائیداد سے متعلق مزید شواہد جمع کرنے کے لئے پارٹی کی لندن قیادت کو متحرک کرنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان ولٹ مار اور کرپشن کو چھپانے کے لئے حربے استعمال کر رہی ہے۔ پانامہ پر وزیراعظم اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد موجود ہے جو جھوٹ کابڑا ثبوت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم کرپشن لوٹ مار سے بیرون ملک جائیداد بنانے پر شریف خاندان کے حربوں کو ناکام بنا کر سپریم کورٹ میں اس لوٹی ہوئی دولت کے بارے میں اپنا موقف درست ثابت کریں گے۔

پنجاب, سندھ کے وزراءاعلیٰ کی ائیرپورٹ پر ملاقات

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف اوروزےراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مابےن لاہور ائےرپورٹ پر ملاقات ہوئی،جس مےںباہمی دلچسپی کے امور،بےن الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ اوردےگر امورپر تبادلہ خےال ہوا۔ دونوں وزرائے اعلی نے صوبوں کے مابین تعلقات مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیااوردونوں صوبوں کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشرےف نے اس موقع پر بات چےت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 4 اکائیوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل ہے او ر ملک کی تمام اکائیوں کو وطن عزیز کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مکمل ہم آہنگی اور یگانگت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ہم سب نے اتحاد و اتفاق کے راستے پر چلتے ہوئے پاکستان کو مضبوط بنانا ہے ۔پاکستان ہم سب کا ہے اوراسے ملکرسنوارنا ہے ۔چاروں اکائےاں ترقی کرےں گی تو ہی پاکستان ترقی کرے گا۔ذاتی مفادات کو چھوڑ کر قومی مفادات کو ترجےح دےنا ہو گی۔انہوںنے کہا کہ سندھ مےں بسنے والے ہمارے بھائی ہےں ۔پنجاب کے تعلےمی پروگراموں مےں سندھ سمےت تمام صوبوں کے ہونہار بچوں کو شامل کےا گےاہے اورپنجاب حکومت کے اس اقدام سے قومی ےکجہتی اورقومی وحدت فروغ پارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی پاکستان کے چاروں صوبے اور وفاقی حکومت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، بلاشبہ اجتماعی بصیرت سے کئے گئے فیصلے اور مشترکہ کاوشیں رنگ لائیں گی اور انشاءاللہ پاکستان امن و سلامتی کا گہوارہ بنے گا۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر کے انتقال پر وزیر اعلی سندھ اور سندھ کابینہ کے وزراءکے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی سیاسی و جمہوری خدمات کو خراج عقیدت پیش کیااو رکہا کہ جہانگےر بدر مرحوم کی جمہورےت اور پیپلز پارٹی کےلئے گرانقدر خدمات ہےں جہانگیر بدر ایک مخلص کارکن اوررہنما تھے جنہوں نے جمہوریت کیلئے صعوبتیں بھی برداشت کیں- وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے پاکستان میں ترکی کے سفیر ایس بابر گرگن (Mr. S. Babur Girgin) نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک ترک تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات موجود ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت کے دور میں دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی بین الاقوامی امو رپر یکساں موقف رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کے عوام مشکل حالات میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین باہمی اعتماد اور باہمی احترام کا مضبوط رشتہ موجود ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط معاشی روابط میں بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے اپنے عظیم قائد رجب طیب اردوان کی قیادت میں تیز رفتاری سے ترقی کی منازل طے کی ہیں اور ترکی کی تیز رفتار ترقی آج اقوام عالم کیلئے رول ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ترکی نے ہر آڑے وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے عوام نے گزشتہ دنوں اپنے عظیم قائد رجب طیب اردوان کی قیادت میں جس طرح بغاوت کی کوشش ناکام بنائی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ صوبے کی تیز رفتار ترقی اور عوام کی خوشحالی کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہیں اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی جلد تکمیل ہماری اولین ترجیح ہے تاکہ عوام جلداز جلد ان کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ وسائل قوم کی امانت سمجھتے ہوئے نہایت شفاف طریقے سے عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں۔وہ آج یہاںمختلف ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق اور اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ہم اپنے ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں اور ترقیاتی ایجنڈے کے تحت صوبہ بھر میں مختلف جاری ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہر قدم عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اٹھ رہا ہے۔ ایک ایک پائی عوام کی امانت ہے اور تمام وسائل شفاف طریقے سے عوام کی فلاح بہبود پر صرف کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے تمام ترقیاتی منصوبے شفافیت، رفتار اور معیار کا منہ بولتا ثبوت ہیںاور ہمارے ترقیاتی منصوبوں پر کوئی بھی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

عمران فاروق قتل, برطانیہ نے اہم اعلان کردیا

لندن (وجاہت علی خان سے‘ آئی این پی) پاکستان اور برطانیہ نے انسداد دہشت گردی‘ منظم جرائم‘ غیر قانونی امیگریشن ‘ منی لانڈرنگ اور انسداد منشیات سمیت انٹیلی معلوما ت اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے برطانیہ سے عمران فاروق قتل کیس میں الطاف حسین، محمد انور اور دیگر کر داروں تک رسائی کا مطالبہ کر دیا جبکہ برطانیہ پر واضح کیا گیا ہے کہ عمران فاروق کا قتل الطاف حسین نے کرایا ، 22 اگست کی تقریر پر الطاف حسین کے خلاف بھر پور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کے خلاف اپنی سر زمین کے استعمال کی روک تھام کو یقینی بنائے، برطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ چوہدری نثار کو یقینی دہانی کرائی کہ برطانیہ کسی کو بھی اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب مسز امبررڈسے ملاقات میں انسداد دہشت گردی ‘ غیر قانونی امیگریشن ‘ منظم جرائم ‘ انسداد منشیات ‘ منی لانڈرنگ اور دیگر امور سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر پر بات چیت کی ۔چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب کو پاکستان میں سائبر کرائم کے حوالے سے ہونے والی نئی قانون سازی سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ نئی قانون سازی سے سائبر کرائم پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ سائبر کرائم سے متعلق نئے قوانین انٹرنیٹ پر نفرت انگیز مواد اور سائبر دہشتگردی کی روک تھام میں ریاستی اداروں کیلئے معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی طرف سے سائبر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی اداروں کی ٹیکنیکل معاونت مفید ثابت ہو گی۔اس موقع پر برطانوی وزیر داخلہ مسز ایمبررڈ نے دو طرفہ امور سمیت سیکیورٹی ایشوز پر باقاعدگی سے معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد دورہ پاکستان کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان جاری تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ چوہدری نثار نے سابق برطانوی وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر اعظم تھریسامے نے اپنے دور میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو جس طرح مضبوط بنایا اس سے دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں اشتراکیت سے فائدہ اٹھایا یہ سلسلہ مزید آگے بڑھنا چاہیے ۔ چوہدری نثار نے کہاکہ آج پاکستان میں ریاست کی رٹ قائم ہے اور اس کیلئے پاکستان کی عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان قربانیوں کے نتیجے میں آج پاکستان میں امن ہے۔ موجودہ حکومت مایوسی اور انتشار پھیلانے والوں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والوں کوکسی بھی قسم کی جگہ نہ دینے کے حوالے سے پر عزم ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ جاری تعاون کا جائزہ لیاگیا اور اس کے مزید فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا دوست اور دیرینہ اتحادی ہے دونوں ملک مختلف شعبوں میں تعاون کرنے پر متفق ہیں۔ ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ امبررُڈ نے چودھری نثار سے پاکستان میں حالیہ ہونے والے دہشتگردی کے واقعات اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں برطانیہ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا، دونوں رہنماﺅں نے دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، برطانوی وزیر داخلہ مسز امبررُڈ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا برطانیہ دونوں ملکوں کے درمیان انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے برطانیہ پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ تکنیکی معلومات شیئرنگ بھی کرے گا، دونوں رہنماﺅں نے باہمی سلامتی اور ددونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔ چودھری نثار نے بتایا کہ پاکستان نے جرائم کے خلاف آپریشن میں جعلی ٹریول ایجنٹس اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو ملک گیر سطح پر گرفتار کیا ہے۔ چودھری نثار علی خان نے برطانوی وزیرداخلہ کو بتایا کہ 2013ءکے مقابلہ میں آج پاکستان میں دہشت گردی سمیت دیگر جرائم میں خاطر خواہ کامی آئی ہے، امبررُڈ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تواتر کے ساتھ معلومات شیئرنگ ہونا بھی بہت ضروری ہے چودھری نثار علی خان نے اپنی ہم منصب کو بتایا کہ حکومت پاکستان نے سائبر کرائم کی روک تھام کے لئے بھی مثبت قانون سازی کی ہے دونوں رہنماﺅں نے منی لانڈرنگ، غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی روک تھام کیلئے قوانین مزید سخت کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی وزیر داخلہ امبررُوڈ نے چودھری نثار علی خان کو بانی متحدہ کے خلاف بھرپور کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مصباح کی اہلیہ عظمیٰ شوہر کی ترجمان کی ذمہ داریاں نبھانے لگیں

نیلسن (آئی این پی) آجکل پاکستانی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کیلئے ترجمان کی ذمہ داری ان کی بیوی عظمی بخوبی نبھاہ رہی ہیں جنہوں نے کرائسٹ چرچ میں آنے والے زلزلے اور ٹیم کی صورتحال اور اس کی روانگی سے متعلق کرکٹ شائقین کو باخبر رکھا اور ٹیم منیجر کی نسبت کہیں زیادہ محترک نظرآئیں۔سونامی کے الرٹ کے بعدپاکستان ٹیم کی نیلسن سے کرائسٹ چرچ کی جانب روانگی غیریقینی ہونے کی اطلاعات تھیں لیکن پیر کی صبح تک پاکستان ٹیم کے منیجرنے اس بارے میں کوئی اطلاع نہ تھی البتہ عظمی مصباح الحق تواتر کے ساتھ اپنے فالورز کو ٹیم کی روانگی سے باخبر رکھتی رہیں۔