All posts by Daily Khabrain

دہشت گردوں کی معاونت…. انیس قائم خانی اور روف صدیقی ضمانت پر رہا

کراچی(ویب ڈیسک) گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کے الزامات پر پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم، پاک سرزمین کے انیس قائم خانی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رو¿ف صدیقی سمیت دیگر کی ضمانتیں منظور کیں تھیں جس پر آج انیس قائم خانی اور رو¿ف صدیقی کو سینٹرل جیل کراچی سے رہا کردیا گیا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار روف صدیقی کو لینے کے لیے سینٹرل جیل پہنچے جہاں سے وہ پی آئی بی کالونی میں قائم ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز پہنچے جہاں رو¿ف صدیقی کا استقبال اہلِ خانہ سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنماو¿ں نے کیا۔دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی کےسربراہ مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنما انیس قائم خانی کی رہائی کے بعد انہیں لینے سینٹرل جیل پہنچے جہاں سے انہیں پاکستان ہاو¿س لے جایا جائے گا جہاں وہ پریس کانفرنس کریں گے۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت سے متعلق مقدمے میں ڈاکٹر عاصم حسین، وسیم اختر، انیس قائم خانی، رو¿ف صدیقی، عبدالقادر پٹیل اور عثمان معظم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کا یوم تشکر…. عمران خان جلسہ گاہ پہنچ گئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)اسلام آباد ایکسپریس وے کے پریڈ گراو¿نڈ میں تحریک انصاف کے یوم تشکر کے جلسے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں جب کہ چیرمین پی ٹی آئی عمران خان بھی جلسہ گاہ میں پہنچ گئے ہیں۔ عمران خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے جہاں کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا نعرے بازی کرکے استقبال کیا۔ تحریک انصاف کےدیگر رہنما شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، شفقت محمود اور عارف علوی سمیت دیگر رہنما بھی جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی اسٹیج پر موجود ہیں۔تحریک انصاف کے جلسے میں شرکا کے لیے 3 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں، قیادت کے لیے کنٹینر پر مشتمل 20 فٹ اونچا اور 30 فٹ چوڑا اسٹیج بنایا گیا ہے جب کہ کارکنان کا لہو گرمانے کے لیے ساو¿نڈ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جس میں پارٹی ترانے اور ملی نغمی بجائے جارہے ہیں۔جلسے میں خواتین کے لیے الگ انکلوڑر بنایا گیا ہے جہاں داخلے کے لیے راستہ بھی الگ رکھا گیا ہے تاہم جلسہ گاہ میں بعض مرد کارکنان نے خواتین کے انکلوڑر میں گھسنے کی کوشش کی جس پر تحریک انصاف کے اے ٹی ایف کے اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور اس دوران بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔تحریک انصاف کے بعض کارکنان اسٹیج پر چڑھ گئے جس کے باعث اسٹیج پر بھی کارکنان میں دھکم پیل ہوئی جس سے بدنظمی پھیل گئی جب کہ انصاف ٹائیگر فورس کے اہلکاروں نے کارکنان کو اسٹیج سے نیچے اتار دیا۔دوسری جانب تحریک انصاف کے جلسے کی سیکیورٹی کے لیے 10 ہزار پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار خود جلسے کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

دھند کی جگہ پُر اسرار فضائی ماحول….شہریوں میں خوف و ہرا س

لاہور (ویب ڈیسک)صوبائی دارالحکومت میں دھند کی بجائے انتہائی خطرناک ،آلودگی سے بھر پور دھوئیں کا انکشاف،نجی ٹی وی کے مطابق شہر میں پھیلنے والا سلسلہ دھند کی بجائے آلودگی اور مختلف زہریلی گیسوں کی وجہ سے ہے ،چیف میٹرولوجسٹ محمد حنیف کے مطابق شہر میں دھند کی بجائے آلودہ اور زہریلا سموک سسٹم داخل ہوا ہے جسکی وجہ سے شہری سانس اور آنکھوں کی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں ،اس وجہ سے گھر سے کم نکلا جائے ،انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ بارش سے ختم ہو گا تاہم بارشیں کب ہونگی اس بارے آئندہ چند روز میں کوئی امکان نہیں۔پنجاب میں ہرطرف دھند کا راج ہے۔صبح ہوتے ہی حد نگاہ کم ہوگئی اورٹریفک کی روانی بھی متاثر ہونے لگی۔شہریوں کا کہناتھاکہ دھند کے باعث گرمی کم ہوئی ہے جس سے انہیں ریلیف ملا تاہم فضا میں موجود گردو غبار آنکھوں میں چبھن کے مسائل بھی پیدا کررہی ہے۔دوسری طرف ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ خشک موسم کی وجہ سے لاہور سمیت وسطی پنجاب میں آنے والے دنوں میں بھی صبح کے وقت دھند رہنے کا امکان ہے۔چیف میٹرولوجسٹ نے بتایاکہ ابھی بارش کی کوئی توقع نہیں ہے جس کی وجہ سے پنجاب کے میدانی علاقے گردوغبار اور دھند کی چادر کی لپیٹ میں ہیں۔دھند کی وجہ سے لاہور ائرپورٹ پر حد نگاہ ساڑھے تین سو میٹر تک رہ گئی جبکہ سڑکوں پر بھی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

حکومت بحران سے نکلے گی یا نہیں….تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سیاسی کارکن سڑکوں پر تھے تو عمران بنی گالا میں سوئے ہوئے تھے ، وہ قوم کے سامنے ایکسپوز ہو گئے ، ان کی اب کوئی نہیں سنے گا۔اپوزیشن لیڈر نے نصرت بھٹو اور بی بی شہید کی جدوجہد کا حوالہ دیا۔ انہوں نے وزیراعظم سے بلاول کے مطالبات ماننے کا مطالبہ کیا۔خورشید شاہ کا عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کپتان کا بنی گالا کی پہاڑی سے نہ اترنا کھلاڑیوں کے باہر نہ نکلنے کی وجہ ہے۔ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہاہے کہ عمران خان کا ہر ایکشن نواز شریف کو مضبوط کرنے کیلئے ہوتا ہے۔ انھوں نے پیش گوئی کی کہ ایک بار پھر بال نواز شریف کے کورٹ میں ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ حکومت بحران سے نکلے گی یا نہیں فیصلہ چند دن میں ہوگا۔حکومت ہماری پارٹی کے تین مطالبات مان کرہی بحران سے نکل پائیگی۔انھوں نے مزید کہاکہ عمران خان نوازشریف کی طاقت ہیں۔پش اپس دراصل بھاگنے کی تیاری ہوتی ہے۔پش اپس اس لیے لگاتے ہیں کہ ہم بھاگنے کیلئے تیار ہیں۔ انھوں نے واضح کیاکہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکن کی مایوسی خطرناک ہوتی ہے۔ دھرنے کے لئے چندہ دینے والے پیسے واپس مانگ رہے ہیں ،عمران خان کی بات اب کوئی نہیں سنے گا۔

صدارتی انتخابات سے پانچ روز قبل ہیلری کو بڑا دھچکا

واشنگٹن(ویب ڈیسک)امریکی صدارتی انتخابات پانچ دن کی دوری پرہیں۔صدارتی معرکے کیلئے فرنٹ لائن امیدوار ہیلری کلنٹن کی مقبولیت کا گراف اچانک نیچے آگیاہے۔نئے سروے میں ہیلری ایک فیصدووٹ سے ڈونلڈ ٹرمپ سے پیچھے رہ گئیں۔ٹرمپ کوچھیالیس اور ہیلری کو پینتالیس فیصد لوگوں کی حمایت حاصل ہے ایف بی آئی کی جانب سے ہیلری کی ای میلز اسکینڈل کی نئی تحقیقات کے اعلان کے بعد سابق وزیر خارجہ کو صدارت کے لیے مشکوک سمجھا جانے لگا ہے۔ جس پر ہیلری کی انتخابی ٹیم نے ایف بی آئی پر دوہرے معیار کا الزام عائد کیا ہے۔

وزیر اعظم کیخلاف درخواستوں پر کاروائی روک دی گئی ….بڑی خبر

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کو نااہل قراردینے کے لیے پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی،عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک سمیت پانچ جماعتوں نے درخواستیں دائر کررکھی تھیں۔ چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں وزیر اعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ پاناما کے معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے لہٰذا فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کو سماعت روک دینی چاہیے۔الیکشن کمیشن نے معاملہ سپریم کورٹ میں جانے کے باعث اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ آنے تک ان درخواستوں پرکارروائی روک دی ہے۔آج وزیراعظم کی نااہلی کی متعدد درخواستوں پرسماعت شروع ہوئی تو وزیراعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے تجویز دی کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان درخواستوں کیلئے الیکشن کمیشن ہی مناسب فورم ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے بھی لطیف کھوسہ کے دلائل کی حمایت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہمارے احکامات تو ہائی کورٹس میں بھی چیلنج کر دﺅ¿یے جاتے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے آپ لوگ پارٹیز میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور ہم معاملے میں۔ عدالت نے فریقین سے رائے لینے کے بعد کارروائی جاری رکھنے یا روکنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو مشاورت کے بعد سنا دیا گیا۔

پاکستان خوفناک تباہی سے بچ گیا ….ہمسایہ ملک کا بڑا منصوبہ بے نقاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان میں بھارت کے بہت بڑے دہشتگردی اور جاسوسی کے نیٹ ورک کا انکشاف،اس سے قبل بھی ایک بھارتی سفارتکار اور ”را“کا حاضر سروس ایجنٹ کلبوشن یادیو پکڑا جا چکا ہے ،اب پاکستا ن میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کی ملک دشمن سرگرمیاں پکڑی گئیں ،پکڑا جانیوالا راجیش کمار ہائی کمیشن میں کمرشل قونصلر ہیں۔پاکستان میں کلبھوشن یادو کے بعد ایک اور بھارتی نیٹ ورک پکڑا گیا۔ بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکاروں کا تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا۔ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسی آئی بی کا افسر بلبیرسنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس انفارمیشن تعینات تھا۔ پاکستان بدر کیا گیا سرجیت سنگھ بھی بلبیرسنگھ نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی سفارتکار خفیہ ایجنسی رائ کا اسٹیشن چیف بھی تھا۔واضح رہے اس سے پہلے بھی حساس اداروں نے بلوچستان میں بڑی اور اہم کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ہندوستانی جاسوس بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیموں کی مدد کرنے اور بلوچستان میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے میں ملوث تھا۔ اس کے علاوہ ملزم کے کراچی میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف کیا گیا۔ را ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی را میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر تھا۔دوروز قبل بھی ایک اور بھارتی سفارتی اہلکار سر جیت سنگھ کو نا پسندیدہ سرگرمیوں کی بناءپر ملک بدر کیا جا چکا ہے ۔یہ بھی بلبیر سنگھ کے نیٹ ورک کا حصہ تھا ۔

” سپریم کورٹ کا انقلابی اقدام ، ملک خانہ جنگی سے بچ گیا “

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شکر کا مقام ہے کہ ملک میں محاذ آرائی کی کیفیت ختم ہو گئی، ایک بڑی تباہی اور انتشار ختم ہو گیا، خانہ جنگی کی دعوت دی جا رہی تھی جس کا خاتمہ ہو گیا۔ عدالت نے بڑا اچھا قدم اٹھایا اور انصاف کے تقاضوں کے تحت ایسا فیصلہ دیا کہ جس سے انتشار ختم ہو گیا۔ شیخ رشید ایک سینئر سیاستدان میں انہوں نے اپنی پٹیشن کے حوالے سے انہیں جنگ اصولی بنیادوں پر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا جو ٹھیک ہے۔ سپریم کورٹ میں حکومتی وکیل کے موقف سے صاف ظاہر ہوا کہ وہ معاملے کو لٹکانا چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ملکی تاریخ کے ایک بڑے بحران کو بڑی حکومت کے ساتھ ایک ہی دن میں فیصلہ کر کے ختم کر دیا جس پر اسے خراج تحسین پیش کیا جانا چاہئے۔ تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا ٹھیک اعلان کیا ورنہ اسے ضد برائے ضد یا لڑائی ہی سمجھا جاتا۔ پیپلزپارٹی کے پی ٹی آئی بارے بیان پر حیرت ہوئی۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اندر سے ملی ہوئی ہیں۔ نواز زرداری بات چیت جب ہوئی تھی تو اس وقت ہی ڈاکٹر عاصم کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ میں بخوبی آگاہ تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت ہو جائے گی۔ بڑے لوگ جب بھی جیل جاتے ہیں تو بیمار پڑ جاتے ہیں تا کہ ہسپتال جا کر رہیں آصف زرداری جب جیل میں تھے تو ان سے ملنے گیا پتہ چلا کہ ہسپتال میں ہیں وہاں تو تو پھر اطلاع ملی کے جیل کے باہر سڑک پار ایک کوٹھی لی گئی ہے وہ وہاں پر ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت اس یقین دہانی کا نتیجہ ہے جو پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو کرائی تھی کہ ہم کہیں بھی کنٹینر پر کھڑے نہیں ہوں گے۔ بلاول بھٹو کی ساری دھمکیاں مصنوعی تھیں، پیپلزپارٹی جو اپوزیشن ہونے کی دعویدار ہے۔ ملک بھر میں گرفتاریاں اور ماد دھاڑ ہو رہی تھی تو چیئرمین پی پی کراچی میں دیوالی کی ایک تقریب میں شریک تھے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان میں کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ یہاں صرف شوقیہ آتے ہیں بیان دیتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں وہ پاکستان میںصرف پراکسی وار چاہتے ہیں اس کے لئے خرم گنڈا پور کو آگے لگا کر خود دنیا میں گھومتے پھرتے رہنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کو مار پڑ رہی تھی اور گنڈا پور کی مشاورت ہی ختم نہیں ہو رہی تھی۔ موجودہ حالات میں وفات اور صوبہ متصادم نظر آئے لیکن شکر ہے کہ یہ معاملہ ختم ہو گیا۔ دونوں فریق ہی انتہا پر رہے۔ اگر پرویز خٹک کا راستہ روکا گیا اور شیلنگ کی گئی تو وزیراعلیٰ کے پی کے نے بھی تڑی لگائی کہ اگر حکومت باز نہ آئی تو ہم باغی ہو جائیں گے۔ خاتون رہنماﺅں سے بدسلوکی کے واقعات پر سینئر صحافی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن خدارا کوئی تو اصول سیٹل کر لے کسی خاتون سیاسی رہنما بارے نازیابا گفتگو، بیان، توہین یا مذاق نہ اڑایا جائے معاشرے کو مہذب بنایا جائے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اب دھرنا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت بھی اب براہ کرم سیاسی تلخی کو ختم کرے۔ سیاستدان پڑھے لکھے افراد کی طرح کا طرز عمل اپنائیں اور ایسے الفاظ نہ استعمال کریں جس سے سیاسی لڑائی ذاتی لڑائی میں تبدیل ہو جائے۔ تحریک انصاف کے رہنما اور قانونی ماہر حامد خان نے کہا کہ عدلیہ کی ملک کے حالات پر نظر ہے خاص طور پر سپریم کورٹ ان معاملات پر غافل نہیں رہ سکتی۔ ہم نے ٹی او آرز تیار کر رکھے ہیں ممکن ہے ایک آدھ کا اضافہ بھی کریں۔ اپنے ٹی او آرز عدالت میں داخل کریں گے۔ عدالت کو تمام ریکارڈ پیش کر دیا ہے۔ ن لیگ کو ابھی تک جواب بھی داخل نہیں کرا پائی صرف لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ ان سے یہیں پر جواب لیں اگر کمیشن کو معاملہ بھیجا گیا تو یہ پھر وقت ضائع کریں گے۔ پہلے تمام چیزوں کو سیٹلڈ کیا جائے پھر معاملہ کمیشن کو بھیجا جائے۔ عدالت نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا اور ن لیگ کو 2 دن میں جواب داخل کرنے کا کہا ہے۔ واضح ہو چکا ہے کہ کمیشن کو سپریم کورٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ قانونی طور پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا ہے کہ معاملے کو پہلے نمبر پر دیکھا جائے گا۔ تحریک انصاف کا موقف تسلیم کر لیا گیا۔ ہم اسی کیلئے جدوجہد کر رہے تھے ن لیگ نے 7 ماہ ضائع کئے۔ ن لیگ کی پوری کوشش ہے کہ ماضی کی طرح یہ معاملہ بھی دب جائے اور عوام بھول جائیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس کیس کا ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ سپریم کورٹ میں شیخ رشید کا کیس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اگر کوئی پارلیمنٹیرین اثاثے چھپائے تو جب بھی پتہ چلے تو اسی وقت مقدمہ کھل سکتا ہے اب تک 9 بڑے سیاسی رہنما نااہل ہو چکے ہیں۔ اثاثوں بارے الیکشن کمیشن کی دستاویزات بڑی مفصل ہے اس میں تمام تفصیلات فراہم کرنا پڑتی ہیں۔ سپریم کورٹ میں سب سے اہم پٹیشن شیخ رشید کی ہے نظر آ رہا ہے کہ سپریم کوورٹ ماضی کے کیسوں کو دیکھتے ہوئے اہم فیصلہ کر دے گی۔ کیپٹن صفدر بارے فیصلہ تو جلد ہو جائے گا اور وہ مریم نواز بارے حقائق پوشیدہ رکھنے پر نااہل ہو جائیں گے۔ 18 ویں ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کی منشا کے مطابق تشکیل دیا جاتا ہے۔ موجودہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا ماضی کے مقابلے میں بہتر شخصیت ہیں آج الیکشن کمیشن میں بڑی اہم سماعت ہونا ہے اس سے بھی کمیشن کی دیانتداری کا پتہ چل جائے گا۔ موجودہ حالات میں عوامی دباﺅ بہت زیادہ ہے اسی باعث سپریم کورٹ بھی صحیح سمت مڑی ہے۔ آج الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے۔ سردار رضا نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ الیکشن کمیشن ارکان چاروں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت سے سٹنگ ججز کو بنایا جائے۔ ادارہ بہتر انداز سے چل سکے لیکن انتخابی اصلاحات کمیٹی نے ان کی تجویز مشترد کر دی۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ تحریک انصاف نے بھی اس تجویز کی تائید نہ کی۔

خان صاحب آپ یوم تضحیک منائیں ….

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر سیاستدان اور تحریک انصاف کے سابق صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ یوم تشکر کے بجائے عمران خان کو یوم تضحیک منانا چاہیے۔ سینئر سیاستدان اور تحریک انصاف کے سابق صدرجاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ یوم تشکر کے بجائے عمران خان کو یوم تضحیک منانا چاہیے،ڈانس کرنےوالے بچے سیاست کو نہیں سمجھتے،قومی اسمبلی کےفورم کواستعمال کرکےکرپشن کیخلاف قانون بناناچاہیے،عوام کو یوم تشکر مناناچاہیے کہ ایک بار پھر ادارے بچ گئے۔

عمران سے 45 سالہ دوستی کیسے ختم ہوئی …. اہم ترین انکشافات

اسلام آباد (ملک منظور ا حمد) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس سے پہلے صحافیو ں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وزیراعظم بننے کی تلقین نہ کریں عزت عہدے میں نہیں میں نے کئی سابق وزرائے اعظم دیکھے ہیں جب وہ باہر روڈ پر پھرتے ہیں تو کوئی انہیں سلام تک نہیں کرتا ۔میں نے ہر فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کیا ہے بعض سابق وزیراعظم تو ملک میں واپس تک نہیں آسکتے۔ انہوں نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ میں گزشتہ 35 سال سے مسلم لیگ سے وابستہ ہوں اور آج تک کوئی ایسا فیصلہ نہیں کیا جو میرے ضمیر پر بوجھ ہو میں گناہ گار آدمی ہوں مگر ہمیشہ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کرتا ہوں اگر میں سیاسی طور پر جوابدہ ہوں تو میں سب سے زیادہ اللہ کے سامنے جواب دے ہوں۔ انہوں نے عمران خان کے ساتھ 45 سالہ دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے نواز شریف سے بھی کہا ہے کہ میری عمران خان سے 45 سال دوستی رہی ہے 2014 ءکے دھرنے کے بعد عمران خان سے میری دوستی ختم ہو گئی ہے اور یہ تعلق میری طرف سے ٹوٹا ہے کیونکہ انہوں نے اپنا وعدہ توڑا تھا۔ نہ میں عقل کُل ہوں اور نہ عمران خان عقل کُل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات معمول پر آجائیں تو اپنی سرجری کروانے کے لیے جلد چھٹی پر چلا جاو¿ ںگا اور علاج کرواﺅنگا ۔صحافی کے سوال پر کہ کیا آپ دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں تو انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے میری صحت ٹھیک ہے لیکن ڈاکٹر کی تجویز اور رپورٹس پر دو سرجریاں کروانا ہیں ۔