لاہور (خصوصی رپورٹ) بند روڈ کے علاقے سے 4 روز قبل لاپتہ ہونے والے محنت کش کے 2سالہ بیٹے کی گزشتہ روز کھلے مین ہول سے نعش مل گئی ہے۔ شبہ ہے کہ بچہ عبدالرحمن گلی میں کھیلتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر نے سے ہلاک ہو گیا۔ سانحہ پر ورثا اور اہل علاقہ نے ضلعی انتظامیہ اور واسا کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بتایا جاتا ہے شاہدرہ کا رہائشی عدنان بشیر مقامی مل میں کام کرتا ہے۔ 4 روز قبل وہ اپنے 2سالہ بیٹے کے ہمراہ بند روڈ کے علاقے یاسین شریف روڈ پر واقع اپنے سالے کے گھر آیا۔ جہاں اس کا بیٹا عبدالرحمن گھر کے باہر گلی میں کھیلتے ہوئے لاپتہ ہو گیا۔ تلاش کے باوجود کچھ پتہ نہ چلنے پر بچے کے والد نے تھانہ لوئر مال میں بیٹے کے اغوا کا مقدمہ درج کرادیا، گزشتہ روز ایک محلے دار نے کھلے مین ہول میں بچے کی نعش تیرتی دیکھ کر لواحقین کو اطلا ع کی۔ پولیس اور امدادی ٹیموں نے گٹر سے بچے کی نعش باہر نکال کر ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔ نعش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا۔ ماں صدمے بیہوش ہو گئی۔ اس واقعہ پر ورثا اور اہل علاقہ نے ضلعی انتظامیہ اور واسا کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ یاد رہے کہ چند روز قبل شاہدرہ کے علاقے میں سیوریج کے مین ہول کا ڈھکن نہ ہونے کے باعث اس میں 4سالہ بچہ الماس بھی گر کر جاں بحق ہوا تھا۔ دریں اثنا ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے مین ہول میں بچے کے گر کر جا ں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر داتا گنج بخش ٹاﺅن کو انکوائری آفیسر مقرر کر کے 24گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
All posts by Daily Khabrain
دروازہ کھولو ہم فوجی ہیں ….
کوئٹہ(خصوصی رپورٹ) دہشت گرد تربیتی مرکز کے ہاسٹل کے ہربند دروازے کو یہ کہہ کر دھوکے سے کھلواتے کہ ہم فوجی ہیں دروازہ کھولو،جو مقفل دروازہ دھوکے سے کھلتا تو وہاں قتل عام کرتے رہے ۔اے ایف پی نے زخمی کیڈٹ22سالہ حکمت اللہ کے حوالے سے
بتایا کہ دہشتگردوں کے حملے کے بعد زیر تربیت اہلکاروں نے ہاسٹل کے کمروں کو اندر سے بند کرلیا تھا،دہشتگرد ہرکمرے کا بند دروازہ کھٹکھٹاتے اور اہلکاروں سے کہتے کہ ہم فوجی ہیں،جیسے ہی اہلکار دروازے کھولتے تو وہ ان پر فائرنگ کردیتے ۔ حکمت اللہ نے بتایا کہ دہشتگرد ایک ایک کمرے میں جاتے تھے ،وہ کمرے میں داخل ہوتے ہی فائر نگ کررہے تھے ۔اس نے بتا یا کہ دہشت گرد دیوار پھلانگ کر کالج میں داخل ہوئے تھے ۔میں نے اپنے روم سے باہر چھلانگ لگادی لیکن دہشت گردوں نے مجھ پر فائر کیا،اس کے باوجود میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔کیڈٹس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے کیموفلاج کررکھا تھا اور اپنے چہرے بھی ڈھانپ رکھے تھے ،تاہم اس متعلق کسی کو یاد نہیں کہ کیا دہشت گرد فوجی و ردی میں ملبوس تھے ۔ایک اور کیڈٹ زبیر احمد نے بتایا کہ ہم تین سے چار کیڈٹ آرام کررہے تھے اورسوا دس بجے سونے کا سوچ ہی رہے تھے کہ اچانک فائرنگ شروع ہوگئی اور باہر لوگ ادھر ادھر بھاگتے دکھائی دیئے ۔انہوں نے بتایا کہ کچھ نے چھلانگیں لگا کر جان بچائی جبکہ متعدد درختوں پر بھی چڑھ گئے ۔میں نے کھڑکی کے ذریعے درخت پر چڑھ کر باہر چھلانگ لگائی جس سے میر اکندھا زخمی ہوگیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہم سورہے تھے ، جیسے ہی فائرنگ کی آواز آئی ہم اٹھ گئے اور باہر دیکھا تو اندھا دھند فائرنگ کی جارہی تھی، ہم بچنے کے لیے چارپائیوں کے نیچے چھپ گئے اور کمرے کا دروازہ بند کردیا۔ 2 سے 3 حملہ آور آئے اور دروازے کو لاتیں مارکر کھولنے کی کوشش کی لیکن ناکامی پر واپس چلے گئے ۔زیر تربیت اہلکار نے بتایا کہ حملہ آور سامنے بیرک میں چلے گئے اور جاتے ہی دھماکہ کردیا۔اس وقت بیرک میں 100 سے زیادہ لوگ موجود تھے ۔ ہاسٹل میں موجود ایک اور کیڈٹ نے بتایا کہ حملہ آور مقامی زبان نہیں بول رہے تھے بلکہ فارسی زبان میں بات کررہے تھے ۔ایک اور زخمی کیڈٹ نے بتایا کہ دہشت گردوں نے ہاسٹل میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی پھر دھماکے سے خود کو اڑا لیا ۔دہشت گردوں نے تین نمبر بیرک میں قیامت ڈھا دی ۔ مین ہال میں تما م اشیا جل کر خاک ہوچکیں،دیواریں اورکھڑکیاں بھی تباہی کی داستان سنارہی تھیں۔مین ہال کے فرش میں ایک بڑا گڑھا بھی پڑگیا ۔ عینی شاہد نے بتایا کہ جب ایف سی اہلکار نے ایک دہشتگرد کوپکڑا تو اس نے خودکش جیکٹ پھاڑ دی ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دہشتگردفائرنگ کرتے ہوئے ہماری بلڈنگ کی جانب بڑھ رہے تھے ۔ہم جان بچانے کے لیے چھت پر چڑھ گئے اور باہر چھلانگ لگا دی۔
ہم فوجی ہیں
خبریں نے ہمیشہ حق اور مظلوم کا ساتھ دیا
امےرجماعت اسلامی سےنٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خبرےں نے ہمےشہ حق اور مظلوم کا ساتھ دےا اس نے ملک کی ترقی اور خوشحالی مےں بھی اہم کردار ادا کےا ےہی وجہ ہے کہ خبرےں گروپ کی ترقی کی منازل طے کر رہا ہے اور ہماری دعا ہے کہ ورزنامہ خبرےں اسی طرح ترقی کی راہ پر گامزن رہے خبرےں کی 24 وےںسالگرہ کے موقع پر چےف اےڈےٹر ضےاءشاہد و اےڈےٹر امتتان شاہد کو مبارک باد پےش کرتے ہے ۔
پنجاب یونیورسٹی کی خوبرو طالبہ بارے اہم انکشافات ، تحقیقاتی ادارے چکرا گئے
لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے ہاسٹل میں 22سالہ طالبہ نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی۔ تفصیلات کے مطابق اٹک کی رہائشی 22سالہ طالبہ عائشہ فرقان اتھلیٹ تھی۔ اس نے پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے شعبہ سپورٹس میں بی ایس سپورٹس اینڈ سائنس میں داخلے کے لئے فارم جمع کرایا تھا اور سپورٹس ٹرائل کے لئے اپنی کزن سعدیہ اخلاق کے ساتھ یونیورسٹی ہاسٹل نمبر 5 میں اس کے کمر ے میں مقیم تھی۔ گزشتہ روز ہوسٹل کے کمرے میں عائشہ فرقان کی دوپٹے سے گلے میں پھندا لگی نعش پنکھے کے لئے لگے لوہے کے راڈ کے ساتھ جھول رہی تھی۔ اطلاع ملنے پر ہاسٹل انتظامیہ نے پولیس بلا لی۔ پولیس نے نعش قبضے میں لے کر مردہ خانے جمع کرا دی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی کزن نے بتایا کہ عائشہ فرقان ان دنوں گھریلو مسائل کی وجہ سے ڈیپریشن کا شکار تھی۔ جس پر اس نے خودکشی کی ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ خودکشی کا کیس ہے۔ لڑکی کے والدین کو اطلاع کر دی گئی ہے۔
کرفیو توڑ کر نماز جمعہ پڑھیں گے
سری نگر (نیٹ نیوز) پابندی توڑ کر حریت رہنماءمیر واعظ عمرفاروق نے نماز جمعہ جامع مسجد سری نگر میں ادا کرنے کا اعلان کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی رہنما یشونت سنہا سے ملاقات کے بعد حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود ہرصورت جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے،کشمیری مسلمان 15ہفتوں سے جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا نہیں کرسکے ہیں۔
بم حملوں ، جلد بڑی کاروائی کا خطرہ …. حساس اداروں کا ریڈ الرٹ
لاہور (خصوصی رپورٹ) حساس اداروں کی جانب سے پولیس اور ایئر پورٹ حکام سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے دہشت گرد صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے دیگر شہروں میں موجود ایئرپورٹس پر دہشت گردی کی کارروائی کر سکتے ہیں۔ دہشت گرد کارروائی کیلئے ریموٹ کنٹرول بم استعمال کرسکتے ہیں۔ حساس اداروں کی طرف سے پولیس، ایئرپورٹ حکام، سپیشل برانچ سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو اطلاع دی گئی ہے کہ دہشت گرد صوبائی دارالحکومت لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، ملتان سمیت ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گرد کارروائی کیلیے ٹائم بم استعمال کرسکتے ہیں۔ دہشت گرد ایئرپورٹ کے ساتھ پبلک مقامات، مساجد، امام بارگاہوں، بس اسٹینڈ اور دیگر پبلک مقامات کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ حساس اداروں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ایئرپورٹ سمیت شہر کے اہم مقامات کی سکیورٹی کو ہائی الرٹ کیا جائے۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کے ساتھ ساتھ ایئرپورٹ کے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا جائے۔ حساس ادارے کی اطلاع پر آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے تمام آر پی اوز‘ ڈی آئی جی آپریشن لاہور‘ سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پولیس کے تمام افسران کو آئی جی پنجاب کی طرف سے ایک مراسلہ جاری کردیا گیا ہے جس میں پولیس افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ ایئرپورٹ حکام اور اے ایس ایف کے ساتھ مل کر سکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے اور ایئرپورٹ میں داخل ہونے و الے تمام افراد کو چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جائے۔ آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کے حکم پر ڈی آئی جی آپریشن لاہور ڈاکٹر حیدراشرف نے ایس پی کینٹ سمیت دیگر ڈویژنل ایس پیز کو سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدراشرف کا کہنا تھا کہ شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے اہلکاروں کو بریف کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی مشکوک گاڑی کو چیکنگ کے بغیر داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔ کینٹ کے ایریا میں مختلف مقامات پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی چیکنگ کی جائے اور ایئرپورٹ کے اطراف میں سرچ آپریشن کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
”را“ کے دہشت گرد
تحریک انصاف کا سب سے بڑا مطالبہ قبول …. لیگی حلقوں میں کھلبلی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت 2نومبر کو تحریک انصاف کی دھرنے کی کال کو غیرمو¿ثر بنانے کیلئے اپوزیشن کی طرف سے تیارکردہ پانامہ لیکس پر ٹی او آرز کو قبول کر سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ 2نومبر کو حالات کسی طرف بھی جا سکتے ہیں‘ بہتر ہے حکومت پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے ٹی او آرز کو قبول کر لے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے دوستوں کے ذریعے پیپلزپارٹی کی قیادت سے رابطے کر کے مدد کی خواہش ظاہر کی ہے۔ حکومت اگلے چند روز میں حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے حکمت عملی کو حتمی شکل دے گی۔ دھرنے سے نمٹنے کیلئے حکومت کے پاس طاقت کا استعمال بھی آپشن ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانامہ لیکس پر اگر سپریم کورٹ نے یکم نومبر کو پٹیشنز باضابطہ طور پر قبول کر لیں تو تحریک انصاف اخلاقی طور پر دھرنے کا جواز کھو دے گی۔ دوسری طرف وزیراعظم نے دھرنے سے باز رکھنے کیلئے تحریک انصاف پر دباﺅ بڑھانے کے حوالے سے اپوزیشن کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ حکومتی مو¿قف کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے پرویزرشید‘ سعدرفیق‘ اسحاق ڈار‘ احسن اقبال‘ زاہد حامد اور آصف کرمانیاسلام آباد (خصوصی رپورٹ) حکومت کی تین رکنی کمیٹی نے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں سے ملاقات کی۔ حکومتی وفد میں اسحاق ڈار‘ خواجہ سعد رفیق‘ حاصل بزنجو جبکہ پی پی کی طرف سے سید خورشید شاہ‘ اعتزازاحسن اور قمرزمان کائرہ شامل تھے۔ خورشید شاہ کی رہائش پر ہونیوالی ملاقات میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ پانامہ لیکس کے ٹی او آرز‘ اہم ملکی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ حکومتی وفد نے دھرکے کے معاملے پر تعاون کی درخواست کی‘ پی پی نے جواب دیا کہ حکومت پہلے بلاول بھٹو کے چار مطالبات پر فوری عمل کرے۔ بلاول بھٹو کے چار مطالبات ہی ہمارا روڈ میپ ہیں۔ بلاول کے مطالبات پر عملدرآمد کی صورت میں آگے بڑھا جا سکتا ہے۔
پاسنگ آﺅٹ پریڈ , اہلکاروں کی دوبارہ واپسی سوالیہ نشان
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ کوئٹہ کے زخمی اہلکاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاسنگ آﺅٹ کے بعد انہیں دوبارہ واپس کیوں بلایا گیا تھا، تحقیقات ہونی چاہئیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سانحہ کوئٹہ کے زخمی اہلکاروں نے کہا کہ ایوب قریشی کے حکم پر تمام اہلکاروں کو واپس بلایا گیا تھا جبکہ ٹریننگ 2روز پہلے مکمل کر لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ سازش ہے یا نہیں اس کا علم نہیں تاہم ٹریننگ مکمل کر کے جانے کے بعد دوبارہ تمام اہلکاروں کو واپس بلانے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے 7 روز قبل پولیس سنٹر کی دیواریں اونچی کرنے کا کہا مگر عمل کیوں نہیں ہوا۔
وزیراعظم برہم ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے پوچھ گچھ …. تہلکہ خیز خبر
کوئٹہ (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کے بعد گورنر ہاﺅس بلوچستان میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں بالخصوص کوئٹہ اور بالعموم بلوچستان کو دہشت گردوں کے حملوں سے بچانے کیلئے نئی سٹریٹجی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والے گروپوں اور نیٹ ورکس کی کارروائیوں کی زد کے آنے کے خطرے سے دوچار عوام کو تحفظ دینے کیلئے راہیں اور طریقے تلاش کرنے کیلئے فوجی اور سول اعلیٰ قیادت نے مل بیٹھ کر غور کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، گورنر بلوچستان، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی جنرل رضوان اختر، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کمانڈر سدرن کمانڈ، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس میجر جنرل ذکی اور ڈی جی ایم او، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کانسٹیبلری بھی اجلاس میں شریک تھے۔ آئی جی ایف سی اور آئی ایس آئی کے مقامی کمانڈر نے شرکاءکو گزشتہ رات ہونے والے حملے کے بارے میں آگاہ کیا۔ فورسز کی مزاحمت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے ایف سی اور فوج کے لائٹ کمانڈ و یونٹ کے مشترکہ آپریشن کلین اپ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ آئی ایس آئی کمانڈر برگیڈیئر خالد فرید نے اجلاس کو بتایا پولیس ٹریننگ کالج کے ہاسٹل پر حملے کا منصوبہ نئی دہلی میں تیار کیا گیا اور افغانستان میں ”را“ کے نیٹ ورک کے سپرد کیا گیا۔ یہ منصوبہ افغانستان میں لشکر جھنگوی کے حوالے کیا گیا جس نے کوئٹہ میں اس پر عمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں کی کڑی افغان این ڈی ایس سے ملتی ہے۔ این ڈی ایس سپین بولدک میں تربیتی کیمپ چلا رہی ہے۔اسلام آباد ‘کوئٹہ (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءکو کوئٹہ حملے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاءنے کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اجلاس کے شرکاءنے دہشت گردی کیخلاف جنگ کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بھارت و افغانستان کیساتھ خارجہ سطح پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا جبکہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کوئٹہ کو محفوظ شہر بنانے بارے کے منصبوے پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر ہر صورت عمل کرنے کی ہدایت کی اور یقین دہانی کرائی وہ اس معاملے کو افغانستا ن کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھائیں گے۔ کوئٹہ گورنر ہاﺅس میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے ہی کوئٹہ کو سیف سٹی بنایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کوئٹہ کو سیف سٹی بنانے کے لیے کیمروں کی تنصیب کے منصوبے پرعملدرآمد نہ ہونے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے پوچھ گچھ بھی کی جبکہ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا جب اداروں کو علم تھا دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہو سکتا ہے تو اس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیوں نہ اٹھائے گئے۔ اجلاس کے دوران شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا حملے کے دوران دہشت گردوں کا مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا پولیس ٹریننگ کالج پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔
سیاسی‘ عسکری قیادت
سانحہ کوئٹہ کا منصوبہ کہاں بنا …. خوفناک انکشافات
کوئٹہ (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کے بعد گورنر ہاﺅس بلوچستان میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں بالخصوص کوئٹہ اور بالعموم بلوچستان کو دہشت گردوں کے حملوں سے بچانے کیلئے نئی سٹریٹجی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والے گروپوں اور نیٹ ورکس کی کارروائیوں کی زد کے آنے کے خطرے سے دوچار عوام کو تحفظ دینے کیلئے راہیں اور طریقے تلاش کرنے کیلئے فوجی اور سول اعلیٰ قیادت نے مل بیٹھ کر غور کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، گورنر بلوچستان، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی جنرل رضوان اختر، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کمانڈر سدرن کمانڈ، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس میجر جنرل ذکی اور ڈی جی ایم او، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کانسٹیبلری بھی اجلاس میں شریک تھے۔ آئی جی ایف سی اور آئی ایس آئی کے مقامی کمانڈر نے شرکاءکو گزشتہ رات ہونے والے حملے کے بارے میں آگاہ کیا۔ فورسز کی مزاحمت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے ایف سی اور فوج کے لائٹ کمانڈ و یونٹ کے مشترکہ آپریشن کلین اپ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ آئی ایس آئی کمانڈر برگیڈیئر خالد فرید نے اجلاس کو بتایا پولیس ٹریننگ کالج کے ہاسٹل پر حملے کا منصوبہ نئی دہلی میں تیار کیا گیا اور افغانستان میں ”را“ کے نیٹ ورک کے سپرد کیا گیا۔ یہ منصوبہ افغانستان میں لشکر جھنگوی کے حوالے کیا گیا جس نے کوئٹہ میں اس پر عمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں کی کڑی افغان این ڈی ایس سے ملتی ہے۔ این ڈی ایس سپین بولدک میں تربیتی کیمپ چلا رہی ہے۔اسلام آباد ‘کوئٹہ (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءکو کوئٹہ حملے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاءنے کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اجلاس کے شرکاءنے دہشت گردی کیخلاف جنگ کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بھارت و افغانستان کیساتھ خارجہ سطح پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا جبکہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کوئٹہ کو محفوظ شہر بنانے بارے کے منصبوے پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر ہر صورت عمل کرنے کی ہدایت کی اور یقین دہانی کرائی وہ اس معاملے کو افغانستا ن کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھائیں گے۔ کوئٹہ گورنر ہاﺅس میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے ہی کوئٹہ کو سیف سٹی بنایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کوئٹہ کو سیف سٹی بنانے کے لیے کیمروں کی تنصیب کے منصوبے پرعملدرآمد نہ ہونے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے پوچھ گچھ بھی کی جبکہ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا جب اداروں کو علم تھا دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہو سکتا ہے تو اس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیوں نہ اٹھائے گئے۔ اجلاس کے دوران شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا حملے کے دوران دہشت گردوں کا مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا پولیس ٹریننگ کالج پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔
سیاسی‘ عسکری قیادت