All posts by Daily Khabrain

میری سماجی زندگی نہیں ، پہلی ترجیح بچے اور شوہر ہیں

لندن (شوبز ڈیسک)مشہور فیشن ڈیزائنر وکٹوریہ بیکہم نے انکشاف کر کے سب کو حیران کردیا کہ ان کی کوئی سماجی زندگی نہیں اور ان کی پہلی ترجیح ان کے بچے اور شوہر ہیں۔نوے کی دہائی کے مشہور میوزک بینڈ اسپائس گرلز میں شامل وکٹوریہ بیکہم ماڈل بھی رہیں اور اب وہ دنیا کی ایک کامیاب اور مشہور فیشن ڈیزائنر ہیں۔ ان کے شوہر ڈیوڈ بیکہم مشہور فٹ بالر ہیں۔ تاہم دونوں کے لیے پہلی ترجیح ان کے بچے ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میںوکٹوریہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیرئیر اور خاندان کو موزوں وقت دیتی ہیں اور کبھی ان کا کیرئیر ان کے خاندان سے دوری کا سبب نہیں بنا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی 5 سالہ بیٹی ہارپر کو روز ڈیوڈ اسکول چھوڑنے جاتا ہے۔ہم ان کاموں کے لیے ملازمین رکھ سکتے ہیں جن سے ہماری زندگی آسان ہوجائے گی۔، لیکن خود سے یہ کام کرنا ہمارے لیے اہم ہے۔وکٹوریہ نے بتایا کہ بچوں کے اسکول میں پیرنٹس ۔ ٹیچر میٹنگ کے دوران وہ ہمیشہ وہاں موجود ہوتی ہیں۔ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ میں اور ڈیوڈ بیک وقت بچوں سے دور ہوں۔ ہم میں سے کوئی ایک بچوں کے قریب ہوتا ہے۔وکٹوریہ اور ڈیوڈ بیکہم فلاحی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ حال ہی میں وکٹوریہ اقوام متحدہ کے پروگرام برائے ایڈز یو این ایڈز کی مہم کے لیے اپنے بیٹے بروکلین کے ساتھ کینیا کا دورہ کر چکی ہیں جبکہ رواں برس نیویارک فیشن ویک میں اپنے ملبوسات کا کامیاب شو بھی پیش کر چکی ہیں۔

سانحہ کوئٹہ, بھارت ،افغانستان کیساتھ معاملہ اُٹھانے کافیصلہ

کوئٹہ‘ راولپنڈی(بیورو رپورٹ‘ مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ میں سریاب کے علاقے میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں64 اہلکار شہید اور 158 زخمی ہوگئے،زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ،کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا،بلوچستان حکومت کی جانب سے سانحہ کےخلاف 3روزہ سوگ کااعلان کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا اور تربیت سینٹر سے ملحقہ ہاسٹل میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ریسکیو ذرائع کے مطابق 60 اہلکار شہید اور 116 زیرتربیت کیڈٹس زخمی ہوگئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں 250 سے زائد اہلکاروں کو بحفاظت نکالا جب کہ مقابلے میں 3 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق پولیس کے ٹریننگ سینٹر پر 3 دہشت گردوں نے حملہ کیا اورانہوں نے سب سے پہلے واچ ٹاور پر سنتری کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کرتے ہوئے ہاسٹل میں داخل ہوگئے اور اس دوران سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی جس کے بعد دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ اطلاع ملنے پر پولیس، ایف سی اور پاک فوج کے دستوں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی کی جس کے دوران 2 دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 4 گھنٹے کی کوشش کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کیا جب کہ بیشتر اہلکار دہشت گردوں کی جانب سے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق اب تک 116 زخمیوں کو سول ہسپتال، سی ایم ایچ اور شیخ زیدہسپتال منتقل کیا گیا جن میں پولیس اور ایف سی اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں پر گولیاں لگی ہیں۔ صوبائی حکومت نے ٹریننگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے ۔ فورسز نے ٹریننگ سینٹر کے اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کیا اور علاقے میں ٹریفک کو بھی مکمل طور پر بند کیا۔دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی شیرافگن کا کہنا تھا کہ رات 11 بجکر 10 منٹ پر حملے کی اطلاع ملی جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر کارروائی کی جب کہ دہشت گردوں کا تعلق لشکرجھنگوی اورالعالمی سے تھا اور انہیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئیک ریسپانس فورس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشتگرد کو ہلاک کیا جس کے بعد 2 خودکش دھماکوں میں زیادہ شہادتیں ہوئیں اور دہشت گردوں کی فائرنگ سے کلئیرنگ تک 4 گھنٹے لگے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے ٹریننگ سینٹر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے رابطہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکارروائی اور زیر تربیت اہلکاروں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ زخمیوں میں سے 20 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی اجتماعی نماز جنازہ کوئٹہ کینٹ میں واقع موسیٰ سٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں وزیراعظم اور آرمی چیف نے بھی شرکت کی۔حملے کے اگلے دن وزیراعظم نواز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کوئٹہ پہنچے جہاں انھوں نے زخمیوں کی عیادت کی ہے۔اس وقت وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں گورنر ہاو¿س میں اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں فوج کے سربراہ، آئی ایس آئی کے ڈی جی، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ اور متعلقہ اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔جنرل راحیل شریف نے منگل کی صبح کوئٹہ پہنچنے کے بعد حملے میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکار کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور ریسکیو آپریشن میں شامل فوج اور ایف سی کے اہلکاروں سے ملاقات بھی کی۔انھوں نے کیپٹن روح اللہ کے لیے بعد از شہادت تمغہ جرات کا اعلان بھی کیا ہے۔ کیپٹن روح اللہ کے علاوہ اس آپریشن میں زخمی ہونے والے نائب صوبیدار محمد علی کو بھی تمغ? بسالت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔جنرل راحیل کی آمد کے کچھ دیر بعد وزیراعظم نواز شریف بھی کوئٹہ پہنچے ہیں اور انھوں نے جنرل راحیل کے ہمراہ ہپستال میں زیر اعلاج زخمی اہلکاروں کی عیادت کی۔وزیراعظم ہاو¿س سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے تمام سرکاری مصروفیات منسوخ کر کے کوئٹہ جانے کا فیصلہ پولیس ٹریننگ کالج دہشت گردی کے واقعہ میں خود کش حملہ آوروں نے سی فور کیمیکل کااستعمال کیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے دھماکوں میں سی فور کیمیکل کااستعمال کیا،سی فور کیمیکل کی وجہ سے دھماکے کی جگہ آگ بھڑک اٹھی۔ اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کرنے اور بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھا نے کافیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پولیس کے تربیتی مرکزپر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت گورنر ہاو¿س میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، و زیر اعلی نواب ثنا اللہ زہری، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، وزیر داخلہ بلوچستان ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی ایم او،ڈی جی اایم آئی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ودیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں دہشت گردوں کے مذموم حملے کی شدید مذمت کی گئی جبکہ اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا گیا۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورت حال اور کوئٹہ حملے کے بعد کی صورت حال پر غور کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈی نیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کو مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔چین نے کوئٹہ میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قومی استحکام اور عوا م کے تحفظ کی کوششوں میں پاکستانی حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے ۔چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ چین پرتشدد کارروائیوں اور دہشت گردی کی شدید مذمت کرتاہے۔ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین زخمیوں اورمتاثرین کے خاندانوں سے گہری ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ قومی استحکام اورعوام کے تحفظ کی کوششوں میں پاکستانی حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے۔

دہشتگرد بزدلانہ کاروائیوں سے عزم کمزور نہیں کرسکتے

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پولیس ٹریننگ سنٹر، کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی شدیدالفاظ مےں سخت مذمت کی ہے اوردہشت گردی کے اس افسوسناک واقعہ میں قیمتی انسانی جانو ںکے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسو س کا اظہار کیا ہے۔ وزےر اعلیٰ نے حملے مےںشہےد ہونےوالے پولیس اہلکاروںکو خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے لواحقےن سے دلی ہمدردی اوردکھ کا اظہار کےا ہے ۔وزےراعلیٰ نے زخمی ہونےوالے پولیس اہلکاروں کی جلد صحت ےابی کے لےے دعاکی ہے اورکہا ہے کہ دہشت گردوں نے بد ترین سفاکیت اور بربریت کا مظاہرہ کیا ہے اور دہشت گردی کے اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔کوئٹہ میںپولیس ٹریننگ سنٹرپر حملہ ایک سانحہ سے کم نہیں اوراس سانحہ نے ہر پاکستانی کے دل کو غمزدہ کیا ہے۔ دہشت گرد اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قوم کے پختہ عزم کو غیر متزلزل نہیں کرسکتے۔ پوری قوم دہشت گردوںکےخلاف صف آرا ءہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری عظےم قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا انجام قریب ہے اور ہم آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اس کا پیچھا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہادر سپوتوں کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور ملک سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی جنگ ہے اور ہماری بقاءدہشت گردی کے خاتمے میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور امن کیلئے لازوال قربانیاں دینے والے قوم کے ہیرو ہیں اور قوم کو اپنے ان ہیروز کی عظےم قربانےوں پر فخر ہے جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر دہشت گردوں کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور آنے والی نسلوں کیلئے پرامن پاکستان کیلئے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ نے قوم کے دہشت گردی کے خلاف عزم کو مزید پختہ کیا ہے اور قوم پہلے سے زیادہ جذبے سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے آگے بڑھے گی۔ اتحاد اور اتفاق وہ قوت ہے جس سے دہشت گردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ ہوگا۔انہوںنے کہا کہ ےہ و قت اتحادکاہے اورکوئٹہ مےں پےش آنے والے دلخراش واقعہ کے بعد اختلافات کی کوئی گنجائش نہےں،پاکستان کےلئے ہم سب کو اےک ہونا ہوگااورموجودہ حالات مےںہمیں ملک وقوم کے مفاد کو سامنے رکھ کر یکجہتی کا مظاہر ہ کرنا ہے اور آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے- انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت او رپنجاب کے عوام شہید ہونے والے پولےس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارتصوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی گئی اوراس حملے مےں قےمتی انسانی جانوں کے ضےاع پر گہرے دکھ اورافسوس کااظہار کےاگےا۔اجلاس کے شرکاءنے شہداءکی عظےم قربانےوں کو خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی اوردکھ کا اظہارکےا۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت دکھ کی اس گھڑی مےں شہداءکے لواحقین کے ساتھ ہے اور ہماری تمام تر ہمدردےاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہےں۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دینے والی بہادر قوم کے ارادوں کو غیر متزلزل نہیں کیا جاسکتا۔وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ صوبے کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کےے جائےں اورامن عامہ برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے چوکس رہیں۔انہوںنے کہا کہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے اور اہم مقامات کی سکیورٹی کومزید سخت کےا جائے۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ مساجد، امام بارگاہوں، دیگر عبادت گاہوں، تعلیمی اداروں اور پارکوں کی سکیورٹی پر بھرپور توجہ دی جائے اوردشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کیلئے بہترین کوآرڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دیئے جائیں۔اجلاس مےں صوبے مےں امن و امان کی صورتحال کا تفصےلی جائزہ لےاگےا۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے وزیر اعلی ثناءاللہ زہری کو ٹیلی فون کیااور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی-وزیر اعلی نے دہشت گردی کے واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکیا-وزیر اعلی نے کہا کہ مشکل کی گھڑی میں بلوچستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اورہماری تمام ترہمدردیاں شہداءکے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس افسوسناک واقعہ پر رنجیدہ اور غمزدہ ہے۔ سانحہ کوئٹہ نے ہر آنکھ کو اشکبار کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر میرے پاس اپنے جذبات او راحساسات بیان کرنے کےلئے الفاظ نہیں ہیں۔انہو ں نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔

ملکی استحکام کیلئے خبریں کی خدمات قابل قدر: نوازشریف

محمدنوازشریف وزیراعظم پاکستان نے چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہد اور ایڈیٹر خبریں گروپ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ روزنامہ ”خبریں“ اِس کے قارئین اور اخبار سے وابستہ عملہ و دیگر افراد یقینی طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ میں آپ کی وساطت سے سب کو خبریں اخبار کی 24 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 17 اکتوبر 1992ءکو خبریں اخبار کے اجراءسے پاکستان میں صحافت کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا کیونکہ یہ کارکن صحافی کا اخبار تھا۔ عوام نے اس اخبار کی دل کھول کر پذیرائی کی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اخبار کی ساکھ اور مقبولیت میں ہونے والا اضافہ آپ سب کی محنت و لگن کا نتیجہ ہے۔ درست خبریں اور بے لاگ تبصرے اخبار کی اہمیت بڑھاتے ہیں۔ جن کا آپ نے ہمیشہ بطور خاص خیال رکھا ہے۔ اُمید ہے کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا اور آپ اپنے قارئین کے ساتھ وابستگی کو بہتر سے بہتر بنائیں گے۔ میں آپ کی کامیابی کے لئے دُعا کرتا ہوں۔

قومی سلامتی ہو یا داخلی امن کا معاملہ خبریں ہر محاذ پر پیش پیش:شہباز شریف

میں24سال مکمل ہونے پر روز نامہ ” خبریں “ کے مدیر محترم ضیاءشاہد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ” خبریں“ نے صحافتی دنیا میں جو مقام حاصل کیا ہے وہ اخبار کے مدیران اور کارکنوں کی انتھک کوششوں اور محنت کا نتیجہ ہے -ہمارے معاشرے میں صحافت کے کردار کی اہمیت اور اس کے مقام کی نوعیت کسی وضاحت کی محتاج نہیں لیکن یہ امر اپنی جگہ حقیقت ہے کہ صحافت کے کردار اور مقام کی اہمیت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ذمہ داریاں بھی اسی تناسب سے بڑھ گئی ہیں- مجھے امید ہے کہ روز نامہ ” خبریں“ آنے والے دنوں میں بھی عوام اور معاشرے کی ان تمام توقعات پر پورا اترے گاجو قومی تعمیرنو کے سفر میں کسی بھی معاشرے میں آزاد صحافت سے وابستہ سمجھی جاتی ہیں- آج پاکستان کو قومی سلامتی اور داخلی امن کے حوالے سے جن مسائل کا سامنا ہے ان کا مقابلہ کرنے کے لئے قومی پریس نہایت مثبت اور نتیجہ خیز کردار ادا کرسکتا ہے – یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستانی پریس مجموعی طور پر اس کردار کو کماحقہ ادا کررہا ہے اور روز نامہ ” خبریں“ بھی اس محاذ پر کسی سے پیچھے نہیں ہے- میں روز نامہ خبریں کی ترقی اور کامیابی کے لئے دعاگو ہوں-

توقع ہے خبریں جمہوری انداز فکر کی ترویج جاری رکھے گا:بلاول زرداری

مجھے اس اطلاع سے انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ روزنامہ ”خبریں“ نے اپنی اشاعت کے 24سال پورے کر لئے ہیں۔ اس خوشی کے موقع پر میں روزنامہ ”خبریں“ کے پبلشر، ادارتی سٹاف، صحافیوں،انتظامیہ اور تمام اخباری کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔صحافت کا 24سال کا سفر کامیابی سے مکمل کرنا روزنامہ خبریں سے منسلک صحافی اور اخباری کارکنوں کی کوششوں کا ثمرہے جو بجا طور پر قابلِ فخر بات ہے۔ موجودہ دور مسابقت کا دور ہے اور اس دور میں پرنٹ میڈیا کی بقا بہت محنت اور ریاضت کا تقاضا کرتی ہے۔ اس کاروباری اور پیشہ وارانہ مقابلہ کے دور میں آپ کا اخبار کامیابی سے اپنے صحافتی سفر پر رواں دواں ہے جس کے لئے اس ادارے سے منسلک تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی آزادی صحافت کی علمبردار ہے اور صحافت کی آزادی اور صحافیوں کے حقوق کے لئے تاریخ ساز جدوجہد کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ پاکستان متعدد مسائل سے دوچار ہے اور ان میں سب سے گھمبیر مسئلہ یہ ہے کہ بعض گروہ طاقت کے زور پر اپنا موقف دوسرے لوگوں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ اس منفی سوچ کو جمہوری سوچ اور جمہوری فکر میں تبدیل کرنے کے لئے آپ کے اخبار کو موثر اور فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہمارا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے بزور طاقت اپنی سوچ منوانے کی کوشش کی جائے۔ آئیے ہم سب ملکر ہر قسم کی زور زبردستی اور دہشتگردی کا خاتمہ کرنے کے لئے آپس میں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ مجھے توقع ہے کہ پاکستان میں جمہوری انداز فکر کی ترویج و اشاعت کے لئے روزنامہ خبریں اپنا فرض ادا کرے گا ۔ایک دفعہ پھر میں روزنامہ خبریں کے تمام کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ یہ اخبار ترقی کی منازل طے کرتا رہے۔

آئین کی سربلندی کیلئے خبریں کی خدمات قابل قدر ہیں:عمران خان

روزنامہ خبریں کی 24ویں سالگرہ پر میری جانب سے اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک بھر میں روزنامہ خبریں کے سٹاف کو مبارکباد۔روزنامہ خبریں نے جدید صحافتی رجحانات میں ایک کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے ایک ممتاز جگہ بنائی۔روزنامہ خبریں کی قانون کی بالا دستی کےلئے کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ اس اخبار نے آئین کی سربلندی اور جمہوریت کے استحکام کےلئے قابل قدر خدمات انجام دیں۔ ملک میں جمہوریت کی بقا اور استحکام کےلئے شفاف صحافت ناگزیر ہے۔ امید ہے روزنامہ خبریں ملک اور عوام کی بہتری کےلئے اپنا بھرپور مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

خبریں نے ہمیشہ حق اور مظلوم کا ساتھ دیا:امےرجماعت اسلامی سےنٹر سراج الحق

امیرجماعت اسلامی سےنٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خبرےں نے ہمےشہ حق اور مظلوم کا ساتھ دےا اس نے ملک کی ترقی اور خوشحالی مےں بھی اہم کردار ادا کےا ےہی وجہ ہے کہ خبرےں گروپ کی ترقی کی منازل طے کر رہا ہے اور ہماری دعا ہے کہ ورزنامہ خبرےں اسی طرح ترقی کی راہ پر گامزن رہے خبرےں کی 24 وےںسالگرہ کے موقع پر چےف اےڈےٹر ضےاءشاہد و اےڈےٹر امتتان شاہد کو مبارک باد پےش کرتے ہے ۔