All posts by Faisal Khan

27 اکتوبر کو کوئی دھرنا نہیں ہوگا، اپوزیشن

اسلام آباد(ویب ڈیسک)اسلام آباد میں متعدد اپوزیشن جماعتوں کے مقامی رہنماو¿ں جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں متقفہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کی جانب سے 27 اکتوبر کو کوئی دھرنا نہیں ہوگا۔جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مولانا مجید ہزاروی نے کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’27 اکتوبر کو ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر اور یوم سیاہ منایا جائے گا’ اور اپوزیشن پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بڑا مظاہرہ کرے گی’۔31 اکتوبر کے منصوبے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس روز آزادی مارچ کے شرکا کا استقبال کیا جائے گا اور بھرپور قوت کا مظاہرہ کریں گے۔انہوں نے اپنی جماعت کے مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ‘ہم وزیراعظم عمران خان کا استعفی، نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں’۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر طارق فضل چوہدری نے بھی واضح کیا کہ 27 اکتوبر کو مظلوم کشمیریوں کے ساتھ مارچ مکمل طور پر پرامن ہوگا اور کوئی دھرنا نہیں دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اسلام آباد ہمارا شہر ہے، یہاں کے رہائشیوں کی مشکلات کا اندازہ ہم انتظامیہ سے زیادہ بہتر طریقے سے جانتے ہیں’۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سبط حسن بخاری نے بھی 27 اکتوبر کو اس ہی طرح کی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا اور کہا کہا ‘ہمارا مظاہرہ پرامن ہوگا’۔آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے ‘نواز شریف، مریم نواز، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماو¿ں کی صحت کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا’۔سبط حسن بخاری کا کہنا تھا کہ ‘ہم سلیکٹڈ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں آصف زرداری اور میاں نواز شریف سے کسی کو ملاقات کی اجازت دی جائے’۔31 اکتوبر کے دھرنے میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کا فیصلہ اپوزیشن رہنماو¿ں کی رہبر کمیٹی کرے گی جس کی حکومت مخالف مارچ پر مشاورت جاری ہے’۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ حکومت سے مذاکرات پرامن مارچ کی یقین دہانی کے بعد ہوں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا تھا کہ ‘حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ رابطے کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے لیکن حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی جبکہ غیر سنجیدگی کا ثبوت وزیر اعظم کی اپوزیشن کے بارے میں زبان ہے۔’خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت زیادہ تر اپوزیشن جماعتون نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے 31 اکتوبر کو حکومت مخالف احتجاج کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے استعفے سے قبل حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

کابینہ نے مفاد عامہ کے 8 قوانین کی منظوری دے دی، وزیر قانون

لاہور (ویب ڈیسک)وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے مفاد عامہ کے 8 قوانین کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم نے معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ‘آج پاکستان کے لیے ایک بڑا دن ہے کیونکہ کابینہ اجلاس میں مفاد عامہ کے 8 قوانین کی منظوری دی گئی ہے۔’انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا وعدہ ہے کہ انصاف کا تیز ترین حصول یقینی بنایا جائے گا، یہ قوانین تیز تر انصاف کی فراہمی سے متعلق ہیں جن کے اطلاق کے لیے میڈیا کا تعاون درکار ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘سول پروسیجر کوڈ (سی پی سی) میں ترمیم کی منظوری دی گئی ہے، یہ انگریز کا فرسودہ نظام ہے، اب دیوانی مقدمات کو بیک وقت دو بینچز میں سنا جائے گا اور ایک عدالت سے اگر حکم امتناعی ہوجائے تو دوسرا بینچ کیس سنتا رہے گا۔’فروغ نسیم نے کہا کہ ‘پرانے قوانین کے تحت صرف مقدمہ دائر کرنے میں ہی عرصہ لگ جاتا ہے، مقدمات جلد نمٹانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے وقت کی نمایاں بچت ہو گی اور مقدمات میں جدید طریقہ کار کے استعمال سے بدعنوانی میں کمی آئے گی۔’انہوں نے کہا کہ وراثتی اور دیگر سرٹیفکیٹس 15 سے 20 دنوں میں جاری کیے جائیں گے اور یہ عمل فنگر پرنٹس کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی اور اس سلسلے میں مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اگر کوئی واجبات وصول کیے گئے تو اس کا 20 فیصد اطلاع دینے والے کو دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خواتین سے متعلق مقدمات میں ان کی دادرسی کی جائے گی اور خواتین کی وراثتی جائیداد سے متعلق مقدمات بھی جلد نمٹائے جائیں گے۔میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی کابینہ کے دیگر فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘کابینہ کا اجلاس انتہائی اہم تھا جس میں کئی فیصلے کیے گئے، جبکہ مختلف وزارتوں نے عوام کی فلاح کے لیے شروع کیے گئے منصوبوں پر بریفنگ دی۔’انہوں نے کہا کہ تمام وزارتوں کو عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے، ان اقدامات کا مقصد حکومتی اداروں کے ذریعے لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا کرنا ہے۔’فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ خسارے اور مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات کو اجلاس کا ایجنڈا نمبر ایک رکھا گیا تھا، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جارہا ہے تاکہ کسانوں اور عوام کے درمیان براہ راست رابطہ یقینی بنایا جائے اور آڑھتیوں کا کردار ختم کیا جائے۔’ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے بی او ٹی کی بنیاد پر پاک فوج کے لیے سولر پاور پراجیکٹ کی منظوری دی، کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے بلاسود قرضوں کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت ایک لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلاسود قرضہ اسکیم سے 5 سے 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے جبکہ قرضوں کی واپسی کے لیے ایک سے 4 سال تک وقت رکھا گیا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ٹی وی او کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ایڈورٹائزمنٹ ایکٹ میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدے کی منظوری دی گئی، وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت اور ان کی ہسپتال منتقلی سے متعلق انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف کو گھر سے مرغن غذائیں بھیجی جا رہی ہیں جس سے ان کی صحت متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ہسپتال منتقلی کے وقت احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور اپوزیشن نے وزیر اعظم کے بغض میں نواز شریف کی بیماری پر سیاست کی۔

بلڈ پریشر کی بعض ادویات کھانے والوں میں خودکشی کا رجحان پیدا ہونے کا انکشاف

امریکہ (ویب ڈیسک)گزشتہ ماہ ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ معدے میں تیزابیت کے لیے استعمال ہونے والی دوا ‘رینیٹیڈائن’ سے تیار ہونے والی تمام ادویات پر ان کے سائیڈ افیکٹس کی وجہ سے پاکستان بھر میں پابندی لگادی گئی تھی۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) اس دوا پر اس وقت پابندی لگائی جب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (یو ایس ایف ڈی اے) کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ دوا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ بلڈ پریشر، گردوں اور دل کے فیل ہونے کے علاج میں استعمال ہونے والی بعض ادویات استعمال کرنے والے افراد میں خودکشی کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔کینیڈا میں کی جانے والی تحقیق سے ثابت ہوا کہ بلڈپریشر، ذیابیطس، گردوں اور دل کے فیل ہونے کے لیے استعمال ہونے والی دوا ’ انجیوٹنسن’ کو استعمال کرنے والے افراد میں خودکشی کے رجحانات پیدا ہوتے ہیں۔سائنس جرنل ’جاما نیٹ ورک اوپن‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی ’یونیورسٹی آف اونٹاریو‘ کے ماہرین کی جانب سے ’انجیوٹنسن’ دوا لینے والے افراد کے امراض کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ دوا استعمال کرنے والے افراد میں خودکشی کے رجحانات پیدا ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مذکورہ دوا لینے والے 3 ہزار 856 افراد کی بیماریوں اور مسائل کا جائزہ لیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اس دوا کے بعض افراد پر خطرناک نتائج ہوتے ہیں۔نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈاکٹروں کی جانب سے بلڈ پریشر، گردوں اور دل کی بیماریوں سمیت ذیابیطس کی وجہ سے دی گئی دوا ’انجیوٹنسن’ سے تیار ہونے والی بعض ادویات استعمال کرنے والے 964 افراد نے خودکشی کی۔ماہرین کے مطابق خودکشی کرنے والے افراد نے دوا کے استعمال کے ابتدائی 100 دنوں کے اندر خودکشی کی، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان پر دوا کے غلط اثرات مرتب ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ حتمی طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے لیے استعمال ہونے والی دوا کھانے سے ہی لوگوں میں خودکشی کے رجحانات پیدا ہوئے۔تاہم اس بات کا نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ اس دوا کے خطرناک منفی اثرات نہیں ہوتے۔ماہرین نے ’انجیوٹنسن’ سے تیار ہونے والی تمام ادویات پر مزید تحقیق کے لیے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ دوا کے نتائج پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ماہرین نے جن افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا انہوں نے 1995 سے 2015 تک بلڈ پریشر، ذیابیطس، گردوں اور دل کی بیماریوں کی وجہ سے مذکورہ دوا استعمال کی تھی۔تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ’انجیوٹنسن’ دوا لینے والے افراد نے کس سال میں خودکشی کی۔

جاپان کے نئے بادشاہ نے تخت سنبھال لیا

جاپان (ویب ڈیسک)جاپان میں نئے بادشاہ ناروہیتو نے تاج پوشی کی روایتی تقریبات کے بعد باضابطہ طور پر شاہی تخت سنبھال لیا۔جاپانی بادشاہ ناروہیتو کی تخت نشینی کی مرکزی تقریب ٹوکیو کے شاہی محل میں ہوئی جس میں جاپانی رہنماﺅں کے علاوہ صدر پاکستان عارف علوی سمیت دنیا بھر سے 180 ممالک کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔59 سالہ ناروہیتو نے اپنے خطاب کے دوران تاریخی روایات کو دہرا کر باضابطہ طور پر تخت نشین ہونے کا اعلان کیا۔بادشاہ کے خطاب کے بعد جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھی جاپانی عوام کی جانب سے تہنیتی خطاب کیا اور بادشاہ کو مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر شاہی محل کی جانب سے گاڑیوں پر مشتمل شاہی پریڈ کا پروگرام بھی تھا تاہم جاپان میں رواں ماہ آنے والے سمندی طوفان سے ہونے والی 70 سے زائد ہلاکتوں کے باعث اسے آئندہ ماہ تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔نئے بادشاہ ناروہیتو کے والد 85 سالہ اکیہیتو نے رواں سال اپریل میں طبیعت کی خرابی کی وجہ سے تخت چھوڑاتھا جس کےبعد ولی عہد نے یکم مئی کو نئے بادشاہ کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔جاپان میں بادشاہ کے تادم مرگ تخت نشین رہنے کی روایت ہے تاہم اکیہیتو کی خرابی صحت کی وجہ سے جاپانی پارلیمان کی خصوصی قانون سازی کے بعد وہ تخت سے دستبردار ہوگئے تھے، وہ جاپان کی 200 سالہ تاریخ میں تخت چھوڑنے والے پہلے بادشاہ ہیں۔سابق بادشاہ اکیہیتو 30 سال قبل 1989 میں اپنے والد کی وفات کے بعد تخت نشین ہوئے تھے۔واضح رہے کہ جاپان کے شاہی خاندان کا تعلق دنیا کی تسلسل سے قائم طویل ترین بادشاہت سے ہے۔ ناروہیتو بادشاہوں کے خاندان میں 126ویں بادشاہ ہیں۔ اس شاہی خاندان کی بنیاد شہنشاہ جیمو نے 600 قبل مسیح میں رکھی تھی۔

اداکارہ سارہ نے آغا علی سے بریک اپ پر خاموشی توڑ دی

لاہور (ویب ڈیسک) خوبرو ٹی وی اداکارہ سارہ علی خان نے اداکار و سابق منگیتر آغا علی سے رشتہ ختم کرنے پر خاموشی توڑتے ہوئے جلد شادی کرنے کی نوید سنادی۔’بند کھڑکیاں‘، ’تمہارے ہیں‘ اور دیگر ڈراموں میں ایک ساتھ جلوہ گر ہونے والی جوڑی سارہ علی خان اور آغا علی نے رواں برس راہیں جدا کی تھیں۔آغا علی نے بہت سے انٹرویوز میں اداکارہ اور اپنے بریک سے متعلق بات کی لیکن سارہ ہمیشہ اس بات پر خاموشی اختیار کرتی رہیں۔حال ہی میں سارہ نے اردو نیوز کو ایک انٹرویو میں اپنے سابق رشتے پر خاموشی توڑتے ہوئے انکشاف کیا کہ آغا علی کے ساتھ رشتہ ختم کرنے کا فیصلہ درست تھا اور وقت نے یہ ثابت بھی کر دیا ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ “یہ سچ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور شادی کرنا چاہتے تھے لیکن علی نے اس رشتے میں تمام حدیں پار کر دیں جس کے باعث مجھے بے حد تکلیف اور دکھ ہوا، میں اسے روک نہیں سکتی تھی یہی وجہ ہے کہ میں نے رشتہ ہی توڑ دیا۔”بعدازاں سارہ علی خان نے بتایا کہ اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ والدین کی مرضی سے شادی کریں گی اور جلد ہی مداحوں کو اپنی شادی کی نوید سنائیں گی۔فلموں میں کام کرنے کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ “مجھے فلموں میں کام کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن میں ان پروجیکٹس میں کام نہیں کرسکتی جس میں نمائش کرنی ہوتی ہے۔”اداکارہ نے مزید کہا کہ “نہ ہی میں آئٹم نمبر میں پرفارم کرسکتی اور نہ ہی مختصر ملبوسات زیب تن کرسکتی کیونکہ یہ بالی وڈ کی نقل کرنا ہے اور اپنی ثقافت کو نظرانداز کرنا ہے۔”

نواز شریف کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کی وجہ زہر بھی ہوسکتی ہے، حسین نواز

لندن(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ والد کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے۔ نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ طے شدہ طبی معاملہ ہے کہ نواز شریف کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے۔ جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو۔ کسی کو شبے کا فائدہ نہ دیں۔ اگر نواز شریف کو کوئی نقصان پہنچا تو آپ جانتے ہیں کون لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ نیب کو کس طرح معلوم ہوا کہ پلیٹلیٹس خون پتلا کرنے والی دوائی سے کم ہوئے؟ خون کے ٹیسٹ کی وہ رپورٹ سامنے لائی جائے جو یہ ثابت کریں؟ تاریخ گواہ ہے ایسی روش کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکی۔حسین نواز نے کہا کہ ہمیں حالات کے جبر کی وجہ سے بھولنا نہیں چاہیے کہ مریم نواز بھی بیمار ہیں۔ حکومت پنجاب کی طرف سے نہ تو ان تک ڈاکٹر کو رسائی دی گئی ہے نہ ان کی بیماری کے بارے میں تفصیلات سے ہی آگاہ کیا گیا ہے۔ انہیں بے وجہ قید رکھا گیا ہے۔

عالمی میوزک بینڈ کی ڈی جی آئی ایس پی آر کیساتھ چائے پینے کی خواہش

رومانیہ (ویب ڈیسک) اکسینٹ روم سے تعلق رکھنے والا ایک معروف پاپ بینڈ ہے جن کے پاکستان میں بھی بے شمار مداح ہیں اور یہ بینڈ پاکستان میں متعدد کانسرٹس بھی کر چکا ہے۔اکسینٹ بینڈ ایک مرتبہ پھر پاکستان میں کانسرٹ کے لیے آ رہا ہے اور اس حوالے سے پاپ بینڈ نے ایک دلچسپ ٹوئٹ کیا۔معروف پاپ بینڈ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان میں ہونے والے کانسرٹ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اکسینٹ بینڈ لاہور میں 24 نومبر کو کانسرٹ کے لیے آ رہے ہیں۔پاپ بینڈ نے اس ٹوئٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کو بھی ٹیگ کیا اور ان کے ساتھ ایک کپ چائے پینے کی بھی خواہش ظاہر کی۔اکسینٹ بینڈ نے ٹوئٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کے ساتھ گورنر ہاﺅس میں چائے کا ایک لاجواب کپ پینے میں بے حد خوشی ہوگی۔‘انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کانسرٹ منعقد کرنے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان، گورنر پنجاب، وزیراعلیٰ پنجاب اور ویمن ڈویلپمنٹ ٹاسک فورس پنجاب مس تنزیلہ عمران کا شکریہ بھی ادا کیا۔روم کے پاپ بیند ایکسنٹ کی اس خواہش پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے فوراً جواب دیتے ہوئے لکھا کہ’ مجھے ٹیگ کرنے کا بہت شکریہ، ہم آپ کا استقبال کریں گے اور لاجواب چائے کا کپ میرے آفس میں پئیں گے‘۔اکسینٹ بیند کے اس ٹوئٹ پر ان کے مداحوں نے بھی دلچسپ تبصرے کیے۔حرا علی نامی صارف نے اکسینٹ بینڈ کے پاکستان آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’خوش آمدید، پاکستان آپ کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے‘۔

شاہد خاقان عباسی کو اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے مجرموں کی چکی میں رکھا گیا ہے، احسن اقبال

راولپنڈی (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے مجرموں کی چکی میں رکھا گیا ہے۔مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی ٹرمینل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں۔سابق وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سزائے موت کے مجرموں کی چکی میں رکھا گیا ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی نا سزا یافتہ ہیں اور نا ہی مجرم بلکہ وہ قوم کے ہیرو ہیں جنہوں نے گیس کا بحران حل کیا۔رہنما ن لیگ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ یقیناً چھوٹے لوگ بڑے عہدوں پر بیٹھ گئے ہیں۔

’خوش قسمت ہوں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلی‘، وقار یونس

لاہور (ویب ڈیسک)قومی ٹیم کے بولنگ کوچ اور سابق اسپیڈ اسٹار وقار یونس کا کہنا ہے خوش قسمت ہوں کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلی۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وقار یونس کا کہنا تھا کہ محدود اوورز کی کرکٹ بولرز کے لیے آسان نہیں ہے۔وقار یونس نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں دو نئے بالز بھی بولرز کے لیے مشکلات کا باعث ہیں۔انہوں نے کہا کہ بطور کوچ نئے بولرز کی اسپیڈ اور اس کا اسمارٹ ہونا دیکھنا پڑتا ہے۔سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ خوش قسمت ہوں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلی کیونکہ اس طرز کی کرکٹ بولرز کے لیے مشکل ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں یارکرز زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔پاکستان میں بولنگ ٹیلنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ نئے ڈومیسٹک فارمیٹ کا پہلا سال ہے، ابتداءمیں مشکلات ہوتی ہی، ہمیں نئے ڈومیسٹک فارمیٹ کو وقت دینا ہو گا، مستقبل میں اس کے اچھے نتائج ملیں گے۔وقار یونس نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں فٹنس کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

کرتارپور راہداری کی سروس فیس پر پاکستان، بھارت میں اتفاق

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کے باجود دونوں ممالک سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری کرتار پور راہداری کے انتظام کے حوالے سے معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے، جس پر جلد دستخط کردیے جائیں گے اور سمجھوتے پر دستخط کی تاریخ کے تعین کا کام ہورہا ہے۔اس سے قبل بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ’بھارتی حکومت نے 23 اکتوبر 2019 کو کرتار پور راہداری کے سمجھوتے پر دستخط کرنے کی آمادگی ظاہر کی ہے‘۔خیال رہے کہ مذکورہ سمجھوتے کی تفصیلات پر رواں برس مارچ سے مذاکرات کیے جارہے تھے اور بات چیت کا پہلا دور اٹاری واہگہ سرحد پر بھارتی مقام میں 14 مارچ کو منعقد ہوا تھا۔عہدیداروں کی سطح پر مذاکرات کے 3 اداوار کے ساتھ ساتھ دونوں فریقین کے مابین منصوبے کے تکنیکی پہلوﺅں پر غور کرنے کے لیے ماہرین پر مشتمل اجلاس بھی ہوئے تھے۔دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے دوران مختلف امور پر اختلاف پایا گیا جس میں یاتریوں کی تعداد، راہداری کھلے رہنے کی مدت اور پاکستان سکھ پربندھک کمیٹی (پی اسی جی پی سی) میں شامل اراکین کا معاملہ بھی شامل تھا۔اختلاف کا آخری نقطہ پاکستان کی جانب سے راہداری استعمال کرنے والے ہر سکھ یاتری سے 20 ڈالر فیس لینے کا فیصلہ بھی تھا جو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اب حل ہوچکا ہے۔تاہم بھارتی وزارت خارجہ اس فیس کے حوالے سے معترض نظر آئی اور پاکستان پر زور دیا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ مایوس کن بات ہے کہ جب پاکستان اور بھارت کے درمیان یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق ہوگیا تھا لیکن اس کے باوجود پاکستان فی یاتری 20 ڈالر فیس نافذ کرنے پر زور دے رہا‘۔دوسری جانب بھارت کے سکھ رہنماﺅں نے بھی ویزا فیس پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’شرمناک‘ قرار یا اور کہا کہ پاکستانی حکومت ’عقیدے کا کاروبار‘ کررہی ہے اور فیس کو اپنی ’معیشت بہتر بنانے‘ کے لیے استعمال کررہی ہے۔علاوہ ازیں بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے بھی سماجی روابط کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے 20 ڈالر فیس کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی۔خیال رہے کہ کرتارپور گردوارے تک سکھ یاتریوں کو ویزا کے بغیر رسائی دینے والی راہداری کا افتتاح 12 نومبر کو گرو نانک کی 550ویں جنم دن کے پیشِ نظر 3 روز قبل 9 نومبر کو کیا جائے گا۔مذکورہ راہداری کے ذریعے تقریباً 5 ہزار سکھ یاتری روزانہ زیارت کے لیے کرتارپور صاحب آسکتے ہیں۔