All posts by Faisal Khan

عمر اکمل نے تین سالہ پابندی کی سزا کو چیلنج کردیا

 لاہور (ویب ڈیسک)قومی کرکٹر عمر اکمل نے میچ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں تین سال کی پابندی کی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت عمر اکمل کو دو مختلف اوقات میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر تین سال کی پابندی کی سزا دی گءتھی جسے عمر اکمل نے چیلنج کردیا ہے۔عمر اکمل نے معروف قانون دان بابر اعوان کی خدمات حاصل کی ہیں اور ان کے توسط سے سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے جب کہ اس سے قبل عمر اکمل نے پی سی بی ڈسپلنری پینل میں اپنا کیس خود لڑا تھا اور وہ وکیل کے بغیر سماعت میں پیش ہو ئے تھے۔پاکستان کرکٹ بورڈ عمر اکمل کی اپیل پر 15 روز کے اندر آزاد جج کا تقرر کرے گا جسے تقرری کے ایک ماہ کے اندر اپیل کا فیصلہ سنانا ہوگا۔عمر اکمل کو 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ کرکٹر نے پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی دو مختلف اوقات میں دو مرتبہ خلاف ورزی کی ہے جس کی سزاکم از کم 6 ماہ سے تاحیات پابندی ہے۔
عمر اکمل کے کیس کا پس منظر
20 فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا اور اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ اس معطلی کی وجہ سے عمر اکمل پاکستان سپر لیگ 5 میں بھی حصہ نہیں لے سکے تھے۔
بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ عمر اکمل کو بکی نے میچ فکسنگ کی پیشکش کی تاہم وہ اس کی اطلاع بروقت پی سی بی کو دینے میں ناکام رہے۔اس کے بعد عمر اکمل کے فون کا ڈیٹا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنے پاس رکھ لیا اور عمر اکمل کو طلب کرکے ان کے دونوں فونز قبضے میں لے لیے۔ریکارڈ کے مطابق پی ایس ایل 2020سے پہلے بکی نے عمر اکمل سے رابطہ کیا اور انہیں فکسنگ کی پیشکش کی۔ان ٹھوس شواہد کے ہاتھ لگنے کے بعد پی سی بی نے کارروائی کی اور پھر عمرل اکمل نے بھی بکی سے رابطہ ہونے کا اعتراف کرلیا تاہم پی سی بی یا ٹیم منیجمنٹ کو بروقت آگاہ نہ کرنے پر ان کی معطلی برقرار رکھی گئی۔20 مارچ کو کرکٹر عمر اکمل پر اینٹی کرپش کوڈ کی خلاف ورزی کی فردجرم عائد کی گئی اور عمر اکمل کو 31 مارچ تک جواب داخل کرنے کی مہلت دی گئی۔ٹیسٹ کرکٹر کو اینٹی کرپشن کوڈ 4.2.2 کے تحت چارج کیا گیا اور ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے دو بار قانون کی خلاف ورزی کی۔پی سی بی انٹی کرپشن کوڈ کا آرٹیکل 4.2.2 کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجیلنس اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کو آگاہ نہ کرنا ہے۔

مہوش حیات ‘ارطغرل غازی’ پر فدا

کراچی (ویب ڈیسک)گزشتہ ماہ سے پاکستان ٹیلی وڑن (پی ٹی وی) پر نشر ہونے والے ترک ڈرامے ‘دیریلیش ارطغرل ‘ جسے اردو میں ترجمہ کرکے ‘ارطغرل غازی’ کے نام سے چلایا جا رہا ہے، اس پر نہ صرف عام شائقین بلکہ پاکستانی شوبز شخصیات بھی باتیں کرتی دکھائی دیتی ہیں۔’ارطغرل غازی’ کے نشر ہوتے ہی پاکستان میں اس کی مقبولیت ترکی سے ہی بڑھ گئی تھی اور صرف 20 دن میں ہی اس ڈرامے کو یوٹیوب پر 21 کروڑ بار دیکھا جا چکا تھا۔جہاں ‘ارطغرل غازی’ سے عام پاکستانی شائقین خوش دکھائی دے رہے ہیں، وہیں کچھ شوبز شخصیات جن میں اداکار شان، ریما اور یاسر حسین سرفہرست ہیں، انہوں نے اس ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر اعتراض بھی کیا تھا۔’ارطغرل غازی’ پر اختلاف کرنے والے پاکستانی اداکاروں کے مطابق وہ اس ڈرامے کے مخالف نہیں ہیں بلکہ وہ یہ چاہتے ہیں کہ اس ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر نہیں کیا جانا چاہیے۔تاہم دوسری جانب کئی شوبز شخصیات ڈرامے کی تعریفیں بھی کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ایسی شوبز شخصیات میں اداکارہ وینا ملک اور مہوش حیات بھی شامل ہیں، جنہوں نے ڈرامے کو اسلامی روایات کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے اس کی مقبولیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔اداکارہ مہوش حیات نے ‘ارطغرل غازی’ کی پاکستان میں مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ترک ڈرامے کے خلاف اتنی منفی باتیں کیوں کی جا رہی ہیں؟ لیکن آخر ایک دن ہم سب یہ تسلیم کریں گے کہ ‘ارطغرل غازی’ غازی نہ صرف تعلیم پھیلانے بلکہ اسلامی تہذیب سکھانے والا ڈراما بھی ہے۔ساتھ ہی اداکارہ نے ڈرامے کے مرکزی کردار کی تعریف کرتے ہوئے ایک نیا ٹرینڈ بھی شروع کیا اور انہوں نے ہیش ٹیگ کے ساتھ کرش اپڈیٹ کا لفظ استعمال کیا۔مہوش حیات نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خیال میں ‘ارطغرل غازی’کے اداکار انجین التان دوزیتان انتہائی پرکشش دکھائی دیتے ہیں۔مہوش حیات کے مطابق انجین التان دوزیتان ڈرامے میں ہولی وڈ اداکار لیو نارڈو ڈی کیپریو کی طرح پرکشش دکھائی دیتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کرش اپ ڈیٹ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔دراصل مہوش حیات نے ڈرامے کے مرکزی اداکار کی پاکستان میں مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انہیں ہولی وڈ کے شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک کے ہیرو لیو نارڈو ڈی کیپریو سے تشبیح دی۔کیوں کہ ٹائی ٹینک کے بعد لیو نارڈو ڈی کیپریو بے حد مقبول ہوئے تھے اور اب ان کی طرح ‘ارطغرل غازی’ کے مرکزی ہیرو انجین التان دوزیتان بھی بے حد مقبول ہو رہے ہیں۔
وینا ملک نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ارطغرل غازی ترکی سے زیادہ پاکستان میں مقبول ہو رہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام کی سوچ اور پسند آج بھی اسلامی روایات کے مطابق ہے۔اداکارہ نے مزید لکھا کہ اس ڈرامے کی مقبولیت نے “میرا جسم میری مرضی” نعرے کو دفن کردیا ہے اور پاکستانی انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچنا ہے تو مغربی کلچر کو چھوڑنا ہوگا۔خیال رہے کہ ڈرامے میں ‘ارطغرل غازی’ کا کردار 41 سالہ انجین التان دوزیتان نے نبھایا ہے جو حقیقی زندگی میں شادی شدہ اور 2 بچوں کے باپ ہیں۔ڈرامے میں ان کی بیوی ‘حلیمہ سلطان’ کا کردار 28 سالہ اسرا بیلگیج نے ادا کیا ہے جو حقیقی زندگی میں ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں۔اگرچہ پاکستان میں پورے ڈرامے کی کاسٹ کو پسند کیا جا رہا ہے، تاہم ڈرامے کے دونوں مرکزی اداکاروں یعنی ‘ارطغرل غازی’ اور ‘حلیمہ سلطان’ کو بہت پسند کیا جا رہا ہے۔اس ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔

ڈرگ اتھارٹی کے لاہور ، اسلام آباد میں میڈیکل سٹوروں پر چھاپے، درجنوں سیل

لاہور‘ اسلام آباد (نمائندگان خبریں) پنجاب بھر میں بھارتی ادویات کی فروخت دھڑلے سے جاری ، چینل فائیو کی نشاندہی پر ڈرگ کنٹرول ونگ کا صوبائی دارلحکومت کے متعدد میڈیکل سٹور پر چھاپے ،داتا گنج بخش ٹاﺅن کے ڈرگ انسپکٹر کی بھارتی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹورز کے خلاف کارروائیاں، اسمگل شدہ ادویات فروخت کرنے ،فارمیسیوں پر کوالیفائیڈ پرسن نہ ہونے اور ڈاکٹر کے نسخہ کے بغیررجسٹرڈ بھارتی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹورز سیل کردئیے گئے۔ خبریں ، چینل فائیو کی جانب سے گزشتہ دنوں جیل روڈ داتاگنج بخش ٹاﺅن کے علاقے سے بھارت سے درآمد کی جانے والی مختلف ادویات کی نشاندہی کی جس پر ڈرگ انسپکٹر ثنااللہ نے کاروائی کرتے ہوہے سیل کر دیا ۔خبریں ، چینل فائیو ٹیم کے ہمراہ چیف ڈرگ کنٹرولر کی ٹیم نے جب رانا فارمیسی سمیت متعدد فارمیسیوںپر چھاپہ مارا تو وہاں پر کوالفائیڈ پرسن یا فارما سسٹ موجود نہ تھا ، جبکہ چا ر افراد جو کہ ڈسپنسر بھی نہ تھے ڈاکٹر کے نسخہ جات کے بغیر شہریوں کو بھارتی ادویات فروخت کر رہے تھے جبکہ کمپیوٹرائزڈ بل بھی نہ دئیے جارہے تھے ۔ اس موقع پر مختلف فارمیسیوں پر درجہ حرارت کم کرنے کے لئے ایئر کنڈیشن بھی نہیں چلائے گئے تھے ۔جس پر ڈرگ انسپکٹر داتا گنج بخش ٹاﺅن کاروائی کرتے ہوئے سیل کردےئے ۔ ڈرگ کورٹ ماہرین کے مطابق رولز 20سب رول( 1)،( D)پنجاب ڈرگ رولز 2007کے مطابق کوئی بھی شخص بغیر نسخہ کے ادویات فروخت نہیں کر سکتا ۔تمام ادویات سیکشن23 (1) (B)آف ڈرگ ایکٹ 1976کے مطابق لائسنس کی شرائط کے مطابق فروخت کرنی چاہئے جس کی پہلی شرط کوالفائیڈ پرسن کو پابند کرتی ہے جس کی سزا سیکشن 27سب سیکشن 4کے مطابق جو شخص ڈرگ یا اس کے تحت بننے والے رولز کی خلاف ورزی کرے گا اور اس کے بارے میں سیکشن 27سب سیکشن 1،2،3میں فعال نہ کرے گا اس کو سیکشن 27سب سیکشن 4کے تحت 5سال قید یا 50ہزار روپے جرمانہ یا دونو ں سزائیں دی جا سکتی ہیں ۔ علاوہ ازیںخبریں اور چینل فائیو کی خبر پر ایکشن،وفاقی دارالحکومت میں بھی محکمہ صحت حرکت میں آ گیا،محکمہ صحت کی ٹیموں نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں واقع میڈیکل سٹوروں اور فارمیسیوں پر اچانک چیکنگ کا سلسلہ شروع کر دیاہے۔رپورٹ کے مطابق خبریں اور چینل فائیو نے بیرون ممالک بھارت سمیت دیگرممالک سے سمگل ہونے والی ممنوعہ ادویات کی میڈیکل سٹورز اور فارمیسیوں پر غیر قانونی فروخت کی نشاندہی کی تھی۔جس پر ایکشن لیتے ہوئے غیر قانونی ادویات کو چیک کرنے کے لیے اچانک چیکنگ کی گی۔اسلام آباد وفاقی دارالحکومت میں تمام بڑے اور چھوٹے میڈیکل سٹوروں پر محکمہ صحت کی ٹیموں نے اچانک معائنہ کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا کہ کہاں کہاں اور کس کس جگہ پر غیر قانونی طور پر ادویات کا سلسلہ شروع ہے۔جس پر چیف ڈرگ انسپکٹر نے کہاکہ ابھی تک 85 میڈیکل سٹورز پر چھاپے ماریں گے ہیں جو غیر قانونی اور ممنوعہ ادویات سیل کررہے تھے۔متعدد میڈیکل سٹورز سے غیر قانونی ادویات کو برآمد کیاگیاہے جن میں سے راشد میڈیکل سٹور،چٹھہ بختاور،یشی فارمیسی،ڈی ایچ اے ہمدرد میڈیکل سنٹر،کلینک برما ٹاو¿ن اور خٹک میڈیکل سٹورز شامل ہیں۔تمام میڈیکل سٹورز کو ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت سیل کیا گیاہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ 5 اور میڈیکل سٹورز بھی ایسے ہیں جن کو سیل کیاگیاہے۔اورسٹاک کوبھی ضبط کر دیاگیاہے۔8میڈیکل سٹورز ایسے ہیں جو بغیر لائسنس کے کام کررہے تھے کو بھی سیل کردیاگیاہے۔ ور بھاری جرمانے بھی کئے گئے ہیں۔اس حوالے سے خبریں اور چینل فائیو کو ڈرگ کنٹرولر نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اور اردگرد کے علاقے میں جہاں کہیں بھی ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کی جائے گی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔غیر قانونی اور ممنوعہ ادویات فروخت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔محمکہ صحت اسلام آباد گاہے بگاہے اس حوالے سے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔گزشتہ چند دنوں سے کاروائیاں مزید تیز کیں گئی ہیں۔متعدد میڈیکل سٹورز کو سیل کیا جا چکا ہے اور بہت سارے میڈیکل سٹورز کے لائسنس ضبط کئے گئے ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔اس کے علاوہ متعدد میڈیکل سٹورز اور فارمیسی کے مالکان کو وارننگ دیتے ہوئے واضح ہدایات جاری کیں ہیں کہ وہ کوئی بھی ایسی دوائی فروخت نہ کریں جو غیر قانونی اور ممنوعہ ہو۔اگر خلاف ورزی سامنے آئی تو میڈیکل سٹورزاور فارمیسی سیل کرنے کے ساتھ ساتھ مزید سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔چیف ڈرگ انسپکٹر نے لاہور میں غیر قانونی فروخت ہونے والی ادویات کے خلاف ایکشن لینے والے ڈرگ انسپکٹر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے بہت اچھا اقدام کیاہے۔تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ایسے عناصر کو منطقی انجام تک پہنچانا تمام ڈرگز انسپکٹرز کی قومی ذمہ داری ہے۔وفاق میں بھی ایسی کارروائیاں جاری ہیں غیر قانونی اور ممنوعہ ادویات سیل کرنے والوں کو بلکل بھی برداشت نہیں کیاجائےگا۔واضح رہے کہ چند دن پہلے خبریں اخبار اور چینل فائیو نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ مختلف شہروں میں غیر قانونی طور پر بھارت سمیت دیگر ممالک سے سمگل کی جانے والی ان رجسٹرڈ اور ممنوعہ ادویات فروخت کی جارہی ہیں۔جس پر محکمہ صحت نے ڈرگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں شروع کیں ہیں۔

لاک ڈاﺅن مکمل ختم، ٹرانسپورٹ کے بعد ٹرینیں چلانے کا بھی اعلان، مارکیٹیں پورا ہفتہ کھلیں گی

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہفتہ اور اتوارکو کاروبار بند رکھنے کا حکم کالعدم ،دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4 18 اور 25 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ملک بھر میں چھوٹی مارکیٹیں ہفتے اور اتوار کو بھی کھلی رکھی جائیں اور شاپنگ مالز بھی کھول دیئے جائیں ، وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کرےگی، کاروبار کھول دےگی، تمام مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دار ہوں گی،کرونا وائرس کی وجہ سے پورا ملک بند نہ کیا جائے، ایس او پیزکی خلاف ورزی کی صورت میں دکان سیل نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کسی کو ہراساں کیا جائےگا جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ میں اخراجات کی کوئی واضح تفصیل موجود نہیں ،کرونا کے حوالے سے خرچ ہونے والے اربوں روپے کہاں جارہے ہیں؟ 500 ارب روپے کرونا مریضوں پر خرچ ہوں تو ہرمریض کروڑ پتی ہوجائےگا،اربوں روپے ٹین کی چارپائیوں پر خرچ ہو رہے، نہیں لگتا کرونا پر پیسہ سوچ سمجھ کر خرچ کیا جا رہا ہے، ایک مریض پر لاکھوں روپے خرچ ہونے کا کیا جواز ہے؟ کرونا اس لیے نہیں آیا کہ کوئی پاکستان کا پیسہ اٹھا کرلے جائے۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کرونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ مارکیٹس کو ایس او پیز پرعمل نہ کرنے پر سیل کیا ہے، اس پر چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ چھوٹے دکانداروں کو کام کرنے سے نہ روکیں، آپ دکانیں بند کریں گے تو دکاندار تو کرونا کے بجائے بھوک سے مرجائے گا، سیل کی گئی مارکیٹس کو بھی کھولیں اور انہیں ڈرانے کے بجائے سمجھائیں۔چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کراچی میں 5 بڑے مالز کے علاوہ کیا سب مارکیٹیں کھلی ہیں؟ اگر باقی مارکیٹس کھلی ہیں تو شاپنگ مال کیوں بند رکھے ہیں؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہمیں منطق بتائی جائے، کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آئے گی، کیا حکومتیں ہفتہ اتوار کو تھک جاتی ہیں، کیا ہفتہ اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے، ہم تحریری حکم دیں گے ہفتے اور اتوارکو تمام چھوٹی مارکیٹیں کھلی رکھی جائیں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عید پر رش بڑھ جاتا ہے، ہفتے اور اتوار کو بھی مارکیٹیں بند نہ کرائی جائیں، آپ نئے کپڑے نہیں پہننا چاہتے لیکن دوسرے لینا چاہتے ہیں، بہت سے گھرانے صرف عید پر ہی نئے کپڑے پہنتے ہیں۔اس موقع پر عدالت نے پورے ہفتے بھی ملک بھر کی تمام چھوٹی مارکیٹیں کھولنے کا حکم دیا جبکہ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ایس او پیز کے مطابق شام 5 بجے تمام مارکیٹس بند کی جائیں گی۔اس کے علاوہ عدالت نے کمشنرکراچی سے شہر میں شاپنگ مالز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ملک بھر کے شاپنگ مالز کھولنے کا حکم دے رہے ہیں، ایس او پی پر مالز میں زیادہ بہتر عملدرآمد ہوسکتا ہے۔عدالت نے ملک بھرکے شاپنگ مالزکھولنے کے حوالے سے صوبوں کو وفاق سے اجازت لینے کی ہدایت کردی۔ این ڈی ایم اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ۔123 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہاگیاکہ این ڈی ایم اے کو وزیراعظم نے 25.3 ارب روپے مختص کیے، وزارت صحت کی جانب سے 50 ارب روپے مختص کیے گئے جو تاحال جاری نہیں کیے گئے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب این ڈی ایم کو 8 ارب روپے ملے، چینی حکومت کی جانب سے 64 کروڑ روپے کی گرانٹ دی گئی۔ این ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق این ڈی ایم اے امداد صرف سامان کی صورت میں وصول کرتی ہے کیش رقم کی صورت میں نہیں،این ڈی ایم اے امداد کا آڈٹ کرانے کےلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے درخواست کر چکی ہے ،بارڈرز پر قرنطینہ مراکز کے حوالے سے تفصیلات بھی رپورٹ میں شامل ہیں ۔رپورٹ میں کہاگیاکہ تفتان، چمن اور طورخم پر 1200 پورٹ ایبل کنٹینر تیار کیے گئے ہیں، تفتان پر 600, چمن 300 اور 300 طورخم کے لیے مختص کیے گئے ہیں، تفتان پر 1300 افراد، چمن میں 900 اور طورخم پر 1200 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے، طورخم پر قرنطینہ مرکز کے لیے 300 کمرے تعمیر کر لیے گئے ہیں، 1200 اضافی کمرے تعمیر کرنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں، چمن میں 300 کمروں میں 130 زیر تعمیر ہیں، تفتان میں 600 میں سے 202 تکمیل کے قریب ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاکہ لوکل ملٹری اتھارٹی کے مطابق مزید کمروں کی ضرورت نہیں ہے، لوکل ملٹری اتھارٹی نے ٹینٹ ویلیج کی صورت میں 1300 کمروں کی سہولت فراہم کی ہوئی ہے، پاکستان ریلویز نے بھی دو ٹرینیں بطور قرنطینہ مختص کر رکھی ہیں۔دور ان سماعت این ڈی ایم اے کی رپورٹ پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اربوں روپے کی رقم ماسک اور دیگر چھوٹی اشیا پر خرچ کی گئی ہے، کرونا کے حوالے سے اربوں روپےخرچ ہوچکے ہیں، یہ کہاں جا رہے ہیں؟ رقم کا حساب رکھا جائےنمائندہ این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ہمارے لیے 25 ارب مختص ہوئے ہیں، یہ تمام رقم ابھی خرچ نہیں ہوئی، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 25 ارب تو آپ کو ملے ہیں، صوبوں کو الگ ملے ہیں اور احساس پروگرام کی رقم الگ ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ 500 ارب روپے کرونا مریضوں پر خرچ ہوں تو ہرمریض کروڑ پتی ہوجائے گا، یہ سارا پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ اتنی رقم لگانے کے بعد بھی اگر 600 لوگ جاں بحق ہوگئے تو ہماری کوششوں کا کیا فائدہ؟ کیا 25 ارب کی رقم سے آپ کثیر المنزلہ عمارتیں بنا رہے ہیں؟نمائندہ این ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ یہ رقم ابھی پوری طرح ملی نہیں اور اس میں دیگر اخراجات بھی شامل ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں اخراجات کی کوئی واضح تفصیل موجود نہیں ہے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ ہمارے ملک کے وسائل بہت غلط طریقے سے استعمال ہورہے ہیں، ہمارا ملک کرونا ٹیسٹنگ کٹ بنانے کی صلاحیت ابھی تک حاصل کیوں نہیں کرسکا؟ اس ملک کے عوام صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے غلام نہیں ہیں، آپ قرنطینہ کے نام پر لوگوں کو یرغمال بنا رہے ہیں، عوام کے حقوق کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے، آپ کسی پر احسان نہیں کررہے۔اس پر نمائندہ این ڈی ایم اے نے کہا کہ اس کا جواب وزارت صحت زیادہ بہتر طریقے سے دے سکتی ہے۔بعد ازاں عدالت نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ کرونا وائرس بظاہر پاکستان میں وبا کی صورت میں ظاہر نہیں ہوا اور پاکستان ایک ایسا ملک نہیں جو کرونا وائرس سے زیادہ بری طرح متاثر ہو۔عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ملک میں ہزاروں افراد دل، جگر،گردوں ، برین ہیمرج اور دیگر امراض کے سبب مرجاتے ہیں، حکومت کرونا کے علاوہ دیگر بیماریوں اور مسائل پر بھی توجہ دے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پورا ملک بند نہ کیا جائے، ایس او پیزکی خلاف ورزی کی صورت میں دکان سیل نہیں کی جائے گی اور نہ کسی کو ہراساں کیا جائے گا، صرف ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔تحریری حکم میں مزید کہا گیا کہ اربوں روپے ٹین کی چارپائیوں پر خرچ ہو رہے، نہیں لگتا کرونا پر پیسہ سوچ سمجھ کر خرچ کیا جا رہا ہے، ایک مریض پر لاکھوں روپے خرچ ہونے کا کیا جواز ہے؟ کرونا اس لیے نہیں آیا کہ کوئی پاکستان کا پیسہ اٹھا کرلے جائے۔عدالت نے ہفتہ اور اتوارکو کاروبار بند رکھنے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہاکہ دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب میں شاپنگ مال فوری طور پر پیر کو ہی سے کھلیں گے جبکہ سندھ شاپنگ مال کھولنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری لے گا اور وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی، کاروبار کھول دے گی، تمام مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دار ہوں گی۔بعد ازاں عدالت نے کرونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت (آج) منگل تک کےلئے ملتوی کردی۔

اسلام آباد‘ لاہور (نمائندگان خبریں) چھوٹی مارکیٹوں کے بعد مالز بھی کھل گئے اور وفاقی حکومت نے ٹرانسپورٹ کے بعد ٹرینیں بھی بدھ کو چلانے کا اعلان کرکے ملک بھر میں لاک ڈاﺅن مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایس او پیز پر عمل در آمد کی شرط کے ساتھ 20 مئی سے ملک بھر میں 30 ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں ملک بھر میں ٹرین سروس بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر 20 مئی سے 30 ٹرینیں چلائی جائیں گی اور حالات سازگار رہے تو یکم جون سے تمام ٹرینیں بحال کردیں گے۔ ٹرینوں کا نیا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ٹرینیں چلانے کی منظوری دی ہے۔ ایس او پیز پر عمل در آمد کے حوالے سے کل تمام اسٹیشنوں پر ریہرسل کی جائے گی۔ ٹرینوں میں سواری آدھی کردی گئی ہے اور کرایہ میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے نے عوام سے مسافروں کو چھوڑنے کے لیے ریلوے اسٹیشن نہ آنے کی التجا کرتے ہوئے کہا کہ صرف مسافر ریلوے اسٹیشن آئیں اور ماسک لگا کر آئیں اور شہری ہروقت لا ِلہ ِلا نت سبحان ِنِی نت مِن الظالِمِین کا ورد جاری رکھیں۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈویژن ہیڈ کیخلاف کارروائی کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ نہ تو حکومت کے خلاف کوئی سازش ہو رہی ہے اور نہ ہی نیب آرڈیننس میں ترمیم ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ اگر ترمیم آئی تو مخالفت کروں گا۔ حکومت چلتی رہے، گی چلتی رہے گی، البتہ جس نے ملک لوٹا وہ سارے اندر ہوں گے۔ 31 جولائی سے پہلے جھاڑو پھر جائے گی۔

چین نے کراچی میں ایک بڑی بندرگاہ تعمیر کرنے کی پیشکش کردی

کراچی (ویب ڈیسک)ابتدائی نام کوسٹل پورٹ تجویز کیا گیا،23 بلین لاگت سے بننے والی کفلٹن اور چائنہ برتھ سے متصل یہ بندرگاہ سی پیک کا حصہ ہوگی،اس طرح کراچی بھی سی پیک کا براہ راست حصہ بننے کے ساتھ ایشیا میں تین بندرگاہوں کا شہر بن جائیگا ،چینی سفیر نے یہ پیشکش وزیر جہاز رانی سے ملاقات میں کی ‘ یہ ایک پیشکش ہے‘ پی ٹی آئی حکومت غور کریگی، علی زیدی

ریحام خان کا ایک اور اخلاق یافتہ انٹرویو، عوام کا سخت ،خبروں میں زندہ رہنے کی کوشش ہے، اب لوگوں کو ان پر اعتبار نہیں ،ان کا ماضی کا کردار ڈھکا چھپا نہیں ان پر کون یقین کرے، لوگوں کی

لاہور (نیٹ نیوز) سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے ریحام خان اپنی حرکتوں سے باز نہ آئی۔ اخلاق سے گری ہوئی باتوں پر مشتمل ریحام خان کا تازہ انٹرویو سوشل میڈیا پر چل رہا ہے جس میں اینکر سے سوال کیا کہ آپ کو اپنے دونوں شوہروں میں سے کون اسے بہتر مرد لگا تو ریحام خان نے جواب دیا کہ میرا پہلا شوہر اور پھر بڑی ڈھٹائی سے ہنسنا شروع کردیا بہتر تھا ریحام خان کی بے ہودہ باتوں پر سخت عوامی ردعمل سامنے آیا ہے لوگوں کا کہنا ہے کہ ریحام خان اس سے پہلے بھی ایک بے ہودہ کتاب لکھ چکی ہے اور اپنے انٹرویوز میں اخلاق سے گری ہوئی باتیں کرتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ کوئی ریحام خان کی باتوں پر یقین نہیں کرتا کیونکہ ان کا اپنا کردار سب کے سامنے ہے اور ماضی میں وہ جو کچھ کرتے رہے ہیں وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں سوشل صارفین کا کہنا ہے کہ یہ عورت اپنا اعتبار کھوچکی ہے اور اپنے آپ کو خبروں کو زندہ رکھنے کیلئے ایسی حرکتیں کررہی ہے۔
`

وزیراعظم نے بے روزگار افراد میں 12 ہزار روپے فی کس تقیسم کا آغاز کردیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد کیلئے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کا اجرا کردیا۔ اسلام آباد میں بے روز گار افراد کیلئے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے باضابطہ آغاز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نے مستحقین میں 12 ہزار روپے فی کس مالی امداد کی تقسیم کا آغاز کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کوروناریلیف فنڈ کیلئے اب تک 3 ارب روپے سے زائد جمع کیے گئے ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پرحکومت عطیہ کیے گئے ایک روپے کے بدلے 4 روپے فنڈ میں شامل کرے گی،کوروناریلیف فنڈ کیلئے عطیات شفاف انداز میں وصول اورخرچ کیے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد کی رجسٹریشن احساس پروگرام کی ویب سائٹ پر کی جارہی ہے اور کوائف کی تصدیق کے بعد فی کس 12 ہزار روپے دیے جارہے ہیں۔اس کے علاوہ لاک ڈاو¿ن کے دوران مستحق خاندانوں میں بھی احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعے اب تک ملک بھر میں 86 لاکھ 19 ہزار سے زائد افراد میں104 ارب 91 کروڑ روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں

حلیمہ کے بعد ارطغرل کے ایک اور نامور کردار کی پاکستان آنے کی خواہش

ترک (ویب ڈیسک)پاکستان میں مقبول ترین ترک سیریز ’دیرلیش ارطغرل‘ کی تاریخی کہانی نہ صرف پسند کی جا رہی ہے بلکہ مداح اس کی کاسٹ سے بھی خوب متاثر ہو چکے ہیں اور انہیں پاکستان کا دورہ کرنے کی مسلسل دعوت دے رہے ہیں۔دو روز قبل ’ارطغرل غازی‘ میں ’حلیمہ سلطان‘ کا مقبول کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرائ بلجیک کے انسٹاگرام کی ایک پوسٹ پر پاکستانی مداح نے انہیں’ارطغرل غازی‘ کی پاکستان میں مقبولیت کے حوالے سے بتایا اور لکھا کہ پاکستان میں سیریز سب بہت شوق سے دیکھ رہے ہیں۔مداح نے اسراءکو یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں اس سیریز نے مقبولیت کے تمام ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔اسرائ نے پاکستانی مداحوں کے محبت بھرے پیغامات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پاکستان سے ملنے والی محبت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں، پ±رجوش ہوں کے پاکستان کا دورہ کروں اور آپ سب سے ملاقات کروں، اپنا بے حد خیال رکھیے‘۔اب اسرائ کے بعد ڈرامے کے ایک اور مقبول کردار ’دوآن ایلپ‘ جن کے سوشل میڈیا پر کوہلی سے مشابہت کے چرچے ہیں نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔اداکار جاوید چتین گونر نے انڈیپینڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ پاکستان سے ملنے والی محبت کے مشکور ہیں اور اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں اس ڈرامے کا اتنا اچھا ردعمل آیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کے لیے دوسرا گھر ہے جیسے ان کے پاکستانی دوستوں کے لیے ترکی ان کا دوسرا گھر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان آئیں گے، اس دوران لوگ گھروں میں رہ کر ارطغرل غازی دیکھتے رہیں۔ واضح رہے کہ سیریز میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ارطغل کی بہادری، مضبوط ایمان، حوصلہ، سب لوگوں کی مخالفت کے باوجود اپنے مقصد پر کھڑے رہنا جیسی خوبیوں نے جہاں پاکستانیوں کو اپنا گرویدہ بنایا ہوا ہے وہیں اس کے معاون کرداروں نے بھی پاکستانیوں کے دلوں میں گھر کر لیا ہے۔

وزیراعظم نے 20 مئی سے ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی ہے، شیخ رشید

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 20 مئی سے 30 مئی تک معیاری ضابطہ کار (ایس اوپیز) کے ساتھ ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی ہے۔شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کل پشاور میں انتظامات دیکھوں گا اور پھر پرسوں گرین لائن کوروانہ کروں گا،کسی ڈویڑن میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈویڑن ہیڈ کےخلاف کارروائی کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ 31 مئی تک حالات ٹھیک رہے تو تمام ٹرینیں یکم جون سے کھول دیں گے، لوگ ضابطہ کار پرعمل کرتے ہیں تو سب ٹھیک ہے، شہری کسی مسافر کو چھوڑنے یا لینے نہ آئیں۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کسی صوبے سے کوئی اختلاف نہیں ہے،ریلوے چاروں صوبوں کی زنجیر ہے، ٹرین میں سواری آدھی کر دی ہے، ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جب کہ ریلوے کا عملہ بڑھا دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم صوبوں کے ماتحت نہیں اس کے باوجود صوبوں کا احترام کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے کہوں گاکہ ہمارے انتظامات کو ٹھیک رکھیں۔
میں نیب آرڈیننس میں ترمیم کی حمایت نہیں کروں گا، شیخ رشید
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کےخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی،نیب آرڈیننس میں ترمیم نہیں دیکھ رہا،میں ترمیم کی حمایت نہیں کروں گا۔جنہوں نے ملک کو لوٹا وہ سارے اندرہوں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ملک میں ٹرینیوں کی بحالی کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹرینیں پوری پاکستان کی ہیں ان کو کھولنےکیلئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔شیخ رشید کے بیان پر اپنے ردعمل میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں فی الحال ٹرین نہیں چلے گی، شیخ رشید کو عوام کی زندگیوں کی فکر کم اور ٹرین چلانے کی فکر زیادہ ہے۔

عمران خان کی طرح اٹیکنگ کپتان بننا چاہتا ہوں، بابر اعظم

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ہمیں 10 سال بغیر کراو¿ڈ کے کھیلنے کا تجربہ ہے، کوویڈ 19 کی وجہ سے کرکٹ بند دروازوں میں ہوتی ہے تو یہ دیگر ٹیموں کیلئے ایک چیلنج ہوگا۔
بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کے بعد قومی ون ڈے ٹیم کے بھی کپتان مقرر
ٹی ٹوئنٹی کے کپتان بابر اعظم کو گزشتہ ہفتے ون ڈے کی کپتانی بھی سونپ دی گئی ہے۔بابر اعظم کہتے ہیں کہ کپتانی کرنا ایک چیلنج ہوتا ہے اور میں یہ چیلنج قبول کرنے کیلئے تیا ر ہوں ، ٹیم کا ساتھ ہو تو یہ کپتانی پھولوں کی سیج بن جاتی ہے ورنہ کانٹے چھبتے ہیں۔ون ڈے میں اس وقت جو رینکنگ ہے وہ قابل قبول نہیں ہے ہمیں ٹاپ تھری میں آنا ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ انہیں باہر سے ہیڈ کوچ آپریٹ کرتے ہیں، وہ مشورہ ضرور دیتے ہیں کہ لیکن گراو¿نڈ میں ٹیم کو میں نے ہی کھلانا ہے، بابرا عظم نے کہا کہ وہ عمران خان کی طرح اٹیکنگ کپتان بننا چاہیں گے انہوں نے یہی سیکھا بھی ہے۔
‘ہمیں 10 سال بغیر ہوم کراو¿ڈ کے کھیلنے کا تجربہ ہے’
بابر اعظم نے کہا کہ انگلینڈ جانے کیلئے ابھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن مجھے یقین ہے کہ پی سی بی پہلے کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت کو 110 فیصد اہمیت دے گا اور اس کے بعد کوئی فیصلہ کرے گا کیونکہ جان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کھلاڑی انفرادی طور پر فٹنس پر توجہ دے رہے ہیں ، کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ بھی ہو چکے ہیں ، اب کرکٹ اسکلز پر کام کرنے کیلئے پی سی بی آئندہ ہفتے سے کیمپ لگانے جا رہا ہے جس کا فائدہ ہو گا۔ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کے کپتان بابرا عظم نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے اس وقت قوانین میں تبدیلی کی بات کی جا رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ روایتی جشن نہیں ہو گا، گیند کو تھوک سے چمکایا نہیں جا سکے گا تو یہ سب ہر کسی کیلئے ہوگا، ابھی ہمیں اس کے ساتھ رہنا ہے لیکن صورت حال مشکل لگے گی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح کراو¿ڈ کے بغیر کرکٹ کی باتیں کی جا رہی ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ کرکٹرز ا±س ماحول کو مِس کریں گے، ہمیں 10 سال بغیر ہوم کراو¿ڈ کے کھیلنے کا تجربہ ہے ، یہ ہم سے بہتر کوئی نہیں جانتا ، اس لیے ہمیں زیادہ فرق نہیں پڑے گا دیگر ٹیموں لیے چیلنجنگ ہو گا۔ کراو¿ڈ نہیں ہوگا اور میچز بند دروازو میں ہوں گے تو اس سے ہم نئی نسل کو کھیل کے ساتھ نہیں جوڑ سکیں گے۔
‘ویرات کوہلی کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے’
بابر اعظم نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی کے بارے میں کہا کہ وہ تو یہ چاہیں گے کہ ورلڈ کپ ضرور ہونا چاہیے ، یہ میرا پہلا ورلڈ کپ ہے اور میں کپتان بھی ہوں اور اس حوالے سے میری رائے لی جاتی ہے تو میں یہی کہوں گا کہ ورلڈ کپ ضرور ہونا چاہیے۔
بابرا عظم نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کا ویرات کوہلی کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے ، وہ ایک الگ طرز کے پلئیر ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ میری بس یہی کوشش ہو تی ہے کہ میری بیٹنگ سے پاکستان ٹیم میچز جیتے۔بابر اعظم نے کہا کہ فاسٹ بولرز محمد عامر اور وہاب ریاض سے بات ہوئی ہے ، وہ سینٹرل کنٹریکٹ میں نہیں ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انہیں موقع نہیں دیا جائے گا ، گزشتہ کنٹریکٹ میں شعیب ملک اور وہاب ریاض شامل نہیں تھے لیکن انہیں موقع ملتا رہا اسی طرح دوسرے کرکٹرز کو بھی موقع ملےگا۔بابرا عظم نے کہا کہ اس وقت ہمارے ساتھ دو وکٹ کیپرز ہیں ، سرفراز احمد کو بھی ضرور موقع ملے گا ، لیکن محمد رضوان کو ابھی موقع دینا ہو گا ، ایک آدھ سیریز کے بعد موقع نہ دینا کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ زیادتی ہو گی، شرجیل خان کی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، ابھی اسے مزید دیکھنا ہو گا ، شرجیل خان نے ابھی ایک ہی ٹورنامنٹ کھیلا ہے۔