All posts by Muhammad Saqib

وائی فائی کے ذریعے دیوار کے پار دیکھنے کا کامیاب تجربہ

اونٹاریو: (ویب ڈیسک) جامعہ واٹرلو کے ماہرین نے وائی فائی استعمال کرتے ہوئے دیوار کے آرپار دیکھنے والا ایک نظام بنایا ہے اور اس پر لگائے جانے والے اضافی ہارڈویئر کی قیمت صرف 20 ڈالر ہے۔
اسے وائی پیپ (وائی تاکا جھانکی) کا نام دیا گیا ہے جسے جامعہ کے سائنسداں علی عابدی کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔ وائی پیپ نامی ڈرون عمارتوں کے قریب جاتا ہے اور وہاں رہنے والوں کے وائی فائی نیٹ ورک استعمال کرکے فوری طور پر وائی فائی سے چلنے والے دیگر آلات کی شناخت کرسکتا ہے۔
وائی پیپ درحقیقت وائی فائی نیٹ ورک کی خامیوں اور کمزوریوں کی شناخت کرسکتا ہے جسے انہوں نے وائی پولائٹ کا نام دیا ہے۔ اگر عمارت کے اندر کا وائی فائی نظام پاس ورڈ سے بھی محفوظ ہو تب بھی اڑن آلہ اس سے رابطہ کرسکتا ہے۔ اس کے لیے وائی پیپ ڈیوائس پر کئی پیغامات بھیجتا ہے اور ہر وقت اس کا ردِ عمل نوٹ کرتا ہے اس طرح ایک میٹر کی درستگی سے گھر یا بلڈنگ کے اندر نصب وائی وائی ڈیوائس کی شناخت ہوجاتی ہے۔
ڈاکٹر علی نے اسے ایک اہم کاوش قرار دیا ہے۔ ’ ہم وائی فائی کو روشنی سمجھتے ہیں اور دیواروں کو شفاف شیشہ کیونکہ اس کی بدولت بینکوں کے اندر سیکیورٹی گارڈ کی حرکت اور عام افراد کے بیٹھے کی جگہ کے ساتھ ساتھ اندر چلنے والے سارے فون، اسمارٹ واچ اور دیگر وائی فائی آلات گنے جاسکتے ہیں۔‘
ایک چالاک مجرم گھریا عمارت کے اندر سیکیورٹی کیمروں، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ ٹی وی کا پتا بھی لگاسکتا ہے۔ اس طرح چاردیواری کے اندر گھسنے کے کمزور مقامات بھی معلوم کئے جاسکتے ہیں جو باہر سے ہی دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس ایجاد کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ عام ڈرون پر کچھ اضافی آلات لگاکر اسے تیار کیا گیا ہے جس کی قیمت 20 ڈالر سے زیادہ نہیں۔ تاہم اس سے ادارے اپنی سیکیورٹی کمزوریوں کو بہتر بناسکتے ہیں۔
وائی پیپ کی کامیاب آزمائش بھی کی گئی ہے اور یہ عین وہی کام کرسکتا ہے جس کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ تاہم ڈاکٹر علی عابدی چاہتے ہیں کہ اس ایجاد سے ادارے اور کمپنیاں کسی طرح اپنی سیکیورٹی بہتر بنائیں۔

کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں 30 فی صد کمی کی منظوری دیدی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کی منظوری دے دی۔
ترجمان وزارت صحت کے بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے 20 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی۔ زیادہ ترادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ بلڈ پریشر، کینسر اور آنکھوں کی بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ مختلف بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے۔
وفاقی وزیرصحت کا مزید کہنا تھا کہ 54 نئی ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ نئی ادویات کینسر اور مختلف بیماریوں میں استعمال ہوں گی۔ماضی میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 700 فیصد تک اضافہ کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈریپ میں میرث اور شفافیت کے نظام کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں۔عوام کی فلاح وبہبود کیلئے معیاری ادویات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

عطیات اکٹھے کرنے کیلئے ایک ماہ میں 124 کباب کھانا شہری کو بھاری پڑگیا

لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی شخص نے بچوں کے ہسپتال کے عطیات کیلئے ایک ماہ میں 124 بڑی جسامت کے کباب کھائے جس سے اب وہ بدہضمی کے ساتھ نفسیاتی کیفیت کا شکار ہیں۔
پیشے کے لحاظ سے انجینیئر، ڈیس بریکے نے ماہِ دسمبر میں 124 کباب کھا کر 1000 برطانوی پاؤنڈ جمع کئے ہیں جو فرانسس ہاؤس چلڈرن ہوسپائس کو دیئے جائیں گے، اگرچہ وہ کھانے کے شوقین ہیں لیکن انہوں نے اب کھانے کے کسی چیلنج سے انکار کر دیا ہے کیونکہ ایک ماہ میں 124 کباب کھانا انہیں بھاری پڑگیا ہے۔
ان کا ہاضمہ خراب ہوگیا ہے اور اب وہ جسمانی طور پر بھی ٹھیک نہیں رہا جسے نارمل ہونے میں وقت لگے گا، جب انہوں نے کباب کھائے تو وہ کوئی پھل اور سبزی نہیں کھا رہے تھے کیونکہ ان پر سو سے زائد کباب کھانے کا پریشر تھا جس کے بعد انہیں عطیات ملنا تھے تاہم اب بھی وہ کباب کھانے کے خواہش ضرور رکھتے ہیں۔
یکم دسمبر کو انہوں نے کھانے کا چیلنج قبول کیا اور ہر روز وہ برطانیہ میں کباب فروخت کرنے والی مختلف دکانوں پر جاتے رہے اور وہاں سے روٹی میں گوشت بھرے کباب پیٹ میں اتارتے رہے، اس کے لئے وہ اپنے دفتر میں پورے دن کچھ نہیں کھاتے تھے، کام سے پانچ بجے واپسی کے بعد سونے تک انہیں چار کباب کھانے تھے۔
دوسری شرط یہ تھی کہ لازمی تھا کہ کباب کھانے میں صرف ڈیڑھ گھنٹے صرف ہوں اور یہی وجہ ہے کہ وہ کار چلاتے ہوئے بھی کباب کھاتے رہے تاہم انہوں نے مختلف اقسام کے کباب کھائے جن میں مرغی، بھیڑ، اور مکس گوشت کے کباب شامل ہیں۔
ڈیس نے اولڈم اور بولٹن میں واقع اپنی پسندیدہ دکانوں سے کباب خریدے اور کھائے تھے، اگرچہ ایک کباب پر 5 سے 15 کباب کھائے لیکن انہیں خوشی ہے کہ وہ یہ چیلنج عبور کر چکے ہیں۔

اگر عامر ٹیم میں واپس آنا چاہتے ہیں تو میں نہیں روکوں گا: نجم سیٹھی

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر فاسٹ باؤلر محمد عامر ٹیم میں واپس آنا چاہتے ہیں تو میں انہیں نہیں روکوں گا۔
ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کا مؤقف تھا کہ جو بھی میچ فکسنگ کے حوالے سے سزا یافتہ ہے یا اس میں ملوث ہے تو انہیں ٹیم میں واپس نہیں آنا چاہیے لیکن یہ میرا مؤقف نہیں ہے، میرا مؤقف یہ ہے کہ وہ شخص جس نے جرمانہ ادا کردیا ہے اور اس کی اصلاح ہوچکی ہے اسے ٹیم میں واپس آنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
محمد عامر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اگر عامر ٹیم میں واپس آنا چاہتے ہیں تو میں انہیں نہیں روکوں گا، یہ سلیکٹرز کا فیصلہ ہوگا لیکن میں انہیں اہل قرار دوں گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل محمد عامر بھی ٹیم میں واپسی کیلئے پرامید دکھائی دے چکے ہیں، نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ میں پہلے پی ایس ایل میں پرفارم کرنا چاہتا ہوں، اللہ نے مجھے موقع دیا تو قومی ٹیم میں دوبارہ کھیلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے یہاں پریکٹس کا موقع دیا، مجھے لگتا تھا کہ رمیز راجا پڑھے لکھے آدمی تھے، ان سے کسی پر الزام لگانے کی امید نہیں تھی۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری جاری

کراچی: (ویب ڈیسک) کاروباری ہفتے کے دوسرے روز ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گری ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر 53 پیسے اضافے کے ساتھ 226 روپے 93 پیسے پر بند ہوا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 235 روپے 53 پیسے پر فروخت ہوا۔

متنازع ٹویٹ کیس میں رہائی، فوج بارے وہی کہتا ہوں جو میرا لیڈر کہتا ہے، اعظم سواتی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متنازع ٹویٹ کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کو سی آئی اے سینٹر سے رہا کر دیا گیا، پی ٹی آئی سینیٹرز نے اعظم سواتی کا استقبال کیا، اعظم سواتی نے کہا کہ پاک افواج سے متعلق وہی کہتا ہوں جو میرا لیڈر کہتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی سب جیل اسلام آباد سے باہر آئے تو اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی اور لیگل ٹیم کے علاوہ کارکنوں کی بڑی تعداد سب جیل کے باہر موجود تھی، کارکنوں کی جانب سے اعظم سواتی کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے، ان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
سینیٹر شبلی فراز، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سیمی ایزدی سمیت مقامی قیادت نے اعظم سواتی کا استقبال کیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری سب جیل کے باہر تعینات تھی۔
سینیٹر اعظم سواتی نے سی آئی اے سینٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، پاک افواج سے متعلق میں وہی کہتا ہوں جو میرا لیڈر کہتا ہے، رجیم چینج سے متعلق میرے کپتان نے بھی کہا تھا فوج بھی میری ملک بھی میرا ہے۔
سینیٹر نے کہا کہ جن لوگوں نے میرے اوپر ایف آئی آر کی انہوں نے ملک کے ہر ادارے کو ختم کر دیا ہے، عامر فاروق جسٹس کے فیصلوں پر اپنے کپتان سے ملنے کے بعد بات کروں گا، اس ملک کو بچانے کے لیے ضروری ہے عمران خان کا ساتھ دیں، میں پی ٹی آئی قائدین سے کہتا ہوں جلسے جلوسوں سے نکلیں۔
سی آئی اے سینٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ آج کل چند اشخاص کی حکومت ہے، جو وہ کہتے ہیں بس وہی ہوتا ہے، ویڈیوز بنانے والے اور بھیجنے والے مجرم ہیں، لوگوں کو بلیک میل کرنے والو تمہاری ماں، بہن، بیٹیاں ہیں، 11 ہزار ارب ہمارے غریب ملک کا لوٹا۔
سینیٹراعظم سواتی نے کہا کہ جنہوں نے مجھے گرفتار کیا ان کو پیغام دیتا ہوں، میں نمک نہیں جو پانی میں ڈالو تو گھل جائے، میں کپتان کا سپاہی ہوں، لاہور جاؤں گا، کپتان سے ملاقات کروں گا، عمران خان ہی وہ لیڈر ہے جو ملک کو اس مشکل سے نکالے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان قائم ہے اور قائم رہے گا۔

ڈالر باہر بھیج کر محل بنانے والے منی لانڈرنگ کا درس دے رہے ہیں: عمران خان

لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 7 سے 8 ماہ میں جو کچھ ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی بیرون ملک جا چکے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے اجلاس میں کہہ رہے ہیں کہ ڈالر کو باہر جانے سے روکنا ہے، ایون فیلڈ، سرے محل کیلئے ڈالر بھیجنے والے منی لانڈر آج درس رہے ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والے’بلے‘ درس دے رہے ہیں، ان کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ بڑھائے بغیر ایشین ٹائیگر اور لاہور کو پیرس کیسے بنا سکتے ہیں؟، ایکسپورٹرز کی مشکلات کو کم کرنا بہت ضروری ہے، ہماری حکومت نے تین ارب ڈالرکی کورونا ویکسین منگوائی، میڈیا میں ہمارے خلاف ناکام ہونے کا پروپیگنڈا کیا گیا۔
انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ چھوڑ کر گئی، مسلم لیگ (ن) کے دور میں تیل کی قیمتیں بھی کم تھی اس کے باوجود بڑا خسارہ چھوڑ کر گئے، ان کے دور میں ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، 30 سال سے اس ملک پر 2 خاندانوں نے قبضہ کیا ہوا تھا، دونوں خاندانوں نے ثابت کیا وہ کتنے کرپٹ ہیں، دونوں نے ایک دوسرے پر مقدمات بھی بنائے، ان دونوں خاندانوں کو پھر مسلط کرنا بڑا المیہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پاکستان میں مایوسی کی لہر ہے، ان کی کرپشن پر بیرون ملک ڈاکیومنٹریاں بنیں، آئی ایم ایف پروگرام میں جاکر بڑی ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آئی ایم ایف سے قرض لیں گے تو اپنے فیصلے خود نہیں کر سکیں گے، معیشت سیاست سے جڑی ہوئی ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ کےقریب تھا، نو اپریل کو ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا یہ دو خاندان صرف اقتدار میں پیسہ بنانے آتے تھے، دو خاندانوں نے ملک کیلئے کوئی لانگ ٹرم پالیسیاں نہیں بنائیں، پوری قوم خوفزدہ ہے ملک کس طرف جا رہا ہے، کان جدھر سے مرضی پکڑ لیں حل الیکشن سے ہی نکلےگا، الیکشن کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، ضمنی الیکشن میں بھی عوام نے ان کو مسترد کیا، تھری اسٹوجز کی شکلیں دیکھ کر جو لوگ ہمارے خلاف تھے وہ ہمارے ساتھ آگئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کا نام سن کران کی ٹانگیں کانپنا شروع ہو جاتی ہیں، انہی دو خاندانوں نے دنیا میں پاکستان کا نام بدنام کیا، اوورسیزپاکستانی بھی مایوس ہے، تیس سال سے دو خاندان اقتدار پر قابض تھے، ان دونوں پارٹیوں کو عوام نے مسترد کر کے مجھے منتخب کیا، 30 سال ملک لوٹنے والوں کو مسلط کرنے کی وجہ سے ملک میں مایوسی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا اسحاق ڈار کے دبئی میں 100،100 ملین ڈالر کے ٹاور ہیں، نیب ترمیم کے بعد بڑے چوروں کو لائسنس دے دیا گیا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کے انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں، ملک میں رول آف لا ہو گا تو انویسٹمنٹ آئے گی، اب وہ قدم اٹھانے پڑیں گے جو پہلے نہیں اٹھائے گئے، دو خاندان اقتدارمیں آ کر ادارے کمزور کرتے ہیں، امریکا، یورپ میں ادارے مضبوط ہیں وہاں کوئی چوری نہیں کرسکتا،
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل باجوہ ہر فن مولا بن گئے تھے، وہ ہمیں کہتے تھے اکانومی پر توجہ دیں، احتساب کو بھول جائیں، ان کو نہیں پتا تھا جن ملکوں میں این آر او دیا جاتا ہے وہاں غربت ہے، جن ملکوں میں خوشحالی وہاں پہلے رول آف لا قائم ہوا، انہی دو خاندانوں کے دور میں ہی ملک پر قرضے چڑھے، جنرل باجوہ لیکچر دیتے تھے ان کو این آر او دے دو اور آپ اکانومی پر توجہ دیں، رول آف لا اکانومی کے ساتھ منسلک ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف نے اقتدار سنبھالا تو نعرہ لگایا فکر نہ کریں چھ ماہ میں ملک ٹھیک کر دوں گا، شہبازشریف بڑا جنیئس بنتا تھا ایکسپوز ہو گیا، اسحاق ڈارکا بھی پتا چل گیا وہ کتنے پانی میں تھا، شہبازشریف نے اقتدار میں آکر ایف آئی اے کو ختم کیا، نیب ترمیم کر کے سارے چوروں نے اپنے کیسز ختم کیے، پاکستان میں وائٹ کالر کرائم کو پکڑا ہی نہیں جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنخواہ دارطبقے کا جینا مشکل ہو گیا ہے، روپے کی قدرمسلسل نیچے اور ڈالراوپر جا رہا ہے، موجودہ صورتحال بہت خطرناک ہے، سری لنکا میں بھی ایسے حالات ہی تھے، اگر سری لنکا والا انتشار پاکستان میں شروع ہوگیا تو پھر کوئی کنٹرول نہیں کر سکے گا، پاکستان نے ان مسائل سے الیکشن سے نکلنا ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اکنامک سروے کے مطابق 17 سال بعد ہماری حکومت کی بہترین پرفارمنس تھی، جب کابینہ میں اعدادو شمار بتائے گئے تو کابینہ بھی نہیں مان رہی تھی، 17 سال بعد معیشت کی بہتری ہماری حکومت کی بہت بڑی اچیومنٹ تھی، ہمارے دور میں 55 لاکھ نئی نوکریاں پیدا کی گئیں، ہمارے دور میں 32 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ تھیں، ہم نے 34 ملین ٹیکس دہندگان کا اضافہ کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھے گی پاکستان پیروں پر کھڑا نہیں ہو سکتا، پاکستان میں رول آف لا قائم کرنا اب ناگزیر ہو چکا ہے اس کے بغیر پاکستان کو مشکل وقت سے نہیں نکالا جا سکتا، اگر پیسے ہی مانگنے ہیں تو اس طرح پاکستان نہیں چل سکتا، پہلا الیکشن، دوسرا رول آف لا، تیسرا ری اسٹرکچرنگ، گورننس سسٹم کو میرٹ پر لانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمال میڈیم انڈسٹریز کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا، ٹور ازم میں پاکستان بے پناہ پیسہ کما سکتا ہے، سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے، سیاحت کے حوالے سے سپیشل زون بنا کر بہت زیادہ ڈالر کما سکتے ہیں۔

کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے 3وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنا لیے

کراچی: (ویب ڈیسک) سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے 449 رنز کے جواب میں تین وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنا لیے۔
کھیل کے اختتام پر امام الحق 74 رنز اور سعود شکیل 13 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر عبداللہ شفیق 19 رنز اور شان مسعود 20 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ کپتان بابراعظم بھی 24 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔
قبل ازیں، نیوزی لینڈ نے اپنی بقیہ اننگز 309 رنز 6 وکٹوں پر شروع کی لیکن اش سودھی 11 رنز پر نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ ٹام بلنڈل 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور کپتان ٹم ساؤتھی 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کھانے کے وقفے کے بعد اعجاز پٹیل 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ میٹ ہینری 68 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
کیوی ٹیم کی جانب سے اوپنر ڈیون کانوے نے 122، ٹام لیتھم نے 71، ٹام بلنڈل نے 51 اور میٹ ہینری نے 68 رنز کی اننگز کھیلی۔ مہمان ٹیم کی آخری جوڑی کے درمیان 104 رنز کی شراکت قائم کی گئی۔
قومی ٹیم کے لیگ اسپنر نے 4 کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ نسیم شاہ اور آغا سلمان نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ میر حمزہ اور حسن علی کوئی وکٹ لینے میں کامیاب نہ ہوسکے۔

پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کو رہا کردیا گیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متنازع ٹوئٹس کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
متنازع ٹوئٹس پر گرفتار پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو عدالتی حکم پر قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد آج اسلام آباد سی آئی اے سینٹر نائن آفس سے رہا کردیا گیا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے اعظم سواتی کا بھرپور استقبال کیا گیا، پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروائے اور رسید لے کر وکلاء اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں جج نے سواتی کی رہائی کا روبکار جاری کیا۔
اعظم سواتی کے وکلاء عثمان سواتی اور سہیل خان سواتی روبکار لے کر سی آئی اے سینٹر اسلام آباد نائن آفس پہنچے جہاں سے اعظم سواتی کو رہا کرایا گیا۔