تنویر الیاس خان نے ہا ہے کہ آزاد کشمیر میں مزید سیاحتی مقامات کھل جانے سے مری کا لوڈ کم ہوگا۔
صدر پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں کشمیر وزیر سردار تنویر الیاس خان نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مری میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں سے دلی افسوس کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مری کے المناک حادثے کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے ، اس حوالے سے تحقیقات ہوں گی ذمہ داران کو ضرور سزا ہوگی۔
تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ مری میں پورے ملک سے لوگ پورا سیزن آتے ہیں۔ انسانی جانوں کا کوئی نعمل البدل نہیں ہے، ہمارے یہاں انسانی حقوق کا درس مسترد کر دیا گیا ہے، انتظامیہ الرٹ جاری کر رہی تھی کہ گنجائش سے زیادہ گاڑیاں داخل ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کی ، آزاد جموں کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت ہے۔
تنویر الیاس نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے حوالے سے بہت پوٹینشل ہے ، آزاد کشمیر کے حوالے سے عمران خان نے فراخ دلی کا اظہار کیا۔
آزاد کشمیر کے سینئر وزیر سردار تنویر الیاس خان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں بہت خوبصورت مقامات ہیں ، آزاد کشمیر میں مزید سیاحتی مقامات کھل جانے سے مری کا لوڈ کم ہوگا۔
یاد رہے کہ مری میں گزشتہ روز برف کا طوفان آیا تھا، جس میں ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی تھیں، برفباری کے باعث مختلف گاڑیوں میں 21 افراد دم گھٹ کر جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج کے دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
مری اور گلیات میں گزشتہ چند روز سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز عوام کی بڑی تعداد برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لئے پہنچی تھی۔
شدید برفباری میں ٹریفک جام ہونے کے بعد بڑی تعداد اپنی گاڑیوں میں ہی محصور ہوکر رہ گئی تھی۔ ان ہی میں وہ بدقسمت افراد بھی شامل تھے جو اپنی گاڑیوں میں دم گھٹنے سے زندگی کی بازی ہار گئے۔
مری میں اس وقت ایمرجنسی رضاکاروں اور امدادی کارکنوں کے علاوہ کسی کے بھی داخلے پر پابندی ہے۔ پاک فوج کے دستے انتظامیہ کے ساتھ کر امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ سانحہ مری میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق بائیس لوگوں کی اموات ہوئی ہیں۔
اس ضمن میں وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہائی پاور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں واقعے کی وجوہات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ہوم سیکرٹری کی زیر قیادت ہائی پاور انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے جو وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بعد سات دنوں میں کارروائی ہوگی۔
ایک اسسٹنٹ کمشنر پورے مری کو دیکھتے ہیں، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کل سے مری کا چارج سنبھالیں گے۔
جاں بحق ہونے والوں کو ایک کروڑ 76 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔