تونسہ(ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہےکہ امید ہے انتخابات وقت پر ہوں گے اور اس بار پنجاب میں ہی حکومت بنانی ہے۔تونسہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے کیسز بھی بھگتے ہیں اور نوازشریف مظلوم کیسے ہیں، 6 گاڑیاں آگے اور 6 پیچھے ہیں، یہ مظلوم ہیں، اپوزیشن میں خود ہیں اور حکومت ان کی ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بھی ان کا ہے اس کے باوجود مظلوم ہیں۔انہوں نے کہا کہ مظلوم ہم تھے ہم بکتر بند میں آتے تھے، پہلے جج نے مجھے سزا دی پھر وہ سزا سپریم کورٹ نے ختم کی۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ امید ہے انتخابات وقت پر ہوں گے، ہم نے اس بار حکومت ہی پنجاب میں بنانی ہے۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ یہ منصوبے کا ایسے افتتاح کرتے ہیں جس کی شروعات اور اختتام ہی نہیں ہوتا جب کہ انہوں نے سی پیک کو سمجھا ہی نہیں، ان کے اور منگولیا کے سی پیک کو دیکھ لیں، آپ نے چین سے ٹرامے لگوائی ہیں، یہ سوچ سوچ کا فرق ہے۔پی پی رہنما کا کہنا تھاکہ پاناما باہر سے شروع ہوا، یہ کسی سیف الرحمان نے شروع نہیں کیا، یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھا جس میں یہ بھی شامل ہوگئے۔آصف زرداری نے راو¿ انوار سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈزی جاری نہیں کیے جا رہے ،یہ ن لیگ کی تنگ نظری ہے ،جب ہماری حکومت تھی تو چوہدری نثار کو اپنی پارٹی کے رہنماﺅں سے بھی زیادہ فنڈزدیے تھے تاکہ وہ علاقے میں ترقیاتی کام کروا سکیں۔میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا تھاکہ نواز شریف مظلوم کیسے ہیں ،جب وہ عدالت میں آتے ہیں تو چھ گاڑیاں آگے اور چھ پیچھے ہوتی تھیں ،مظلوم تو ہم تھے جو بکتر بند گاڑی میں آتے تھے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت سیکولر ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن مودی کے بھارت میں کہیں سیکولر ازم نظر نہیں آرہا ،یہ نہر و کا انڈیا نہیں بلکہ مودی کا بھارت ہے جو ہٹلر کی طرح منفی سیاست کرتا ہے۔آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ شریف برادران سی پیک کو سمجھ نہیں پائے ،انہیں منگولیا میں چین کے سی پیک کی سٹڈی کرنی چاہیے۔