اسلام آباد(ویب ڈیسک)گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کو ہلاک کرنے والے امریکی سفارتکار کرنل جوزف کے بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام ہوگئی اور اس کا نام واچ لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔اسلام آباد میں امریکی سفارتی اہلکار کی گاڑی سے نوجوان کی ہلاکت کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بیرون ملک بھاگنے کے پیش نظر ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام واچ لسٹ میں شامل کر لیا گیا، ملٹری اتاشی کے حوالے سے ملک بھر کے تمام ایئر پورٹس پر امیگریشن حکام کو آگاہ کرتے ہوئے الرٹ کردیا گیا ہے۔ سمندری اور زمینی راستوں پر تعینات بھی امیگریشن حکام کو امریکی ملٹری اتاشی کا نام دے دیا گیا ہے تاکہ وہ فرار نہ ہونے پائے۔اطلاعات کے مطابق کرنل جوزف نے گزشتہ روز بھی بیرون ملک بھاگنے کی کوشش کی تھی جسے وفاقی پولیس نے ناکام بنا دیا۔ امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کے بیرون ملک فرار ہونے کی خبر ملنے پر پولیس نے ائیر پورٹ کا گھیراؤ کرلیا۔ ایئرپورٹ پر پولیس کی موجودگی کی اطلاع پر کرنل جوزف راستے سے واپس چلا گیا۔ کرنل جوزف غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے بیرون ملک فرار ہونا چاہتا تھا اور وفاقی پولیس نے بروقت ملٹری اتاشی کے ایئر ٹکٹ کا سراغ لگا کر فرار کی کوشش ناکام بنادی۔اسلام آباد پولیس نے کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کیلئے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملزم ملک سے فرار ہونے کا خطرہ ہے، اس لئے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، ملزم کا پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس بھی کینسل کردیا گیا ہے۔
Tag Archives: asif azam
وقت آیا تو نواز شریف سے حساب لیں گے، آصف زرداری
نوابشاہ(ویب ڈیسک ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کی حکومت بچائی لیکن انہوں نے اچھا صلہ نہیں دیا اور وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے۔نوابشاہ پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، نواز شریف کی حکومت ڈیڑھ سال میں ختم ہونے والی تھی جسے ہم نے بچایا کیونکہ حکومت ختم ہوتی تو کرسی کا کھیل شروع ہوجاتا، لیکن نواز شریف نے اچھا صلہ نہیں دیا، وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے ،ان سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا، وہ بھی اپنے گُرآزمائیں ہم بھی آزمائیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم ہر کام پاکستان کے فائدے میں کرتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے نہیں، پاکستان کی موجودہ صورت حال کو پیپلز پارٹی ہی سنبھال سکتی ہے، پیپلز پارٹی بہت بڑی طاقت ہے جس کی لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی۔دوسری جانب نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے رہنما بیریسٹر عامر حسن سے ملاقات کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں اپنی ذات کیلئے سیاست کرتے ہیں جب کہ ہم اپنی ذات اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک اورآئندہ نسلوں کیلئے سیاست کرتے ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ نواز شریف ٹھیک ہوجائیں اور جمہوریت کے لئے سیاست کرے، ہم نے جمہوریت کی خاطر نواز شریف سے مفاہمت بھی کی لیکن نواز شریف نہ سدھر سکے، ہم نے نواز شریف کو بار بار بچایا لیکن انہوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا،نواز شریف کو اس بات کی فکر ہے اور نہ ادراک کہ ادارے کمزور ہوئے تو ملک کا کیا حشر ہوگا، ہمیں اندازہ ہے کہ ادارے کمزور ہوں گے تو پاکستان کا حال افغانستان جیسا ہو جائے گا، نواز شریف کی دولت اور اولاد باہر ہے وہ خود بھی بھاگ جائیں گے لیکن ہم کہاں جائیں گے، ہمیں اکیس کروڑ عوام کے ساتھ رہنا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ساڑھے چار سال میں پاکستان کو تنہا کر دیا، وزیر خارجہ تک نہ لگایا، اب جو وزیرخارجہ ہے انہیں سفارتکاری کے آداب تو کیا الف ب بھی نہیں معلوم، ہمارے دور میں خطے کے ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے، یہ ہماری خارجہ پالیسی تھی کہ پاکستان ایران اور افغانستان ہاتھ ملا کر کھڑے ہوتے تھے، آج وہی ممالک بھارت کے ساتھ ہاتھ ملا کر کھڑے ہیں۔
وزیراعظم کا ٹیکس نہ دینے والوں کیلیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جس کی سالانہ انکم 12 لاکھ ہوگی وہ ٹیکس سے مشتثنیٰ ہوں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان کیا جس کے تحت ماہانہ ایک لاکھ کمانے والوں پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جب کہ 12 سے 24 لاکھ آمدن 5 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، 24 سے 48 لاکھ آمدن پر 10 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا اور 48 لاکھ سے زائد آمدن والوں پر 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ سیاسی لوگ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے تاہم جو ٹیکس ایمنسٹی حاصل کرے گا وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے گا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جب کہ یہ اسکیم کسی ایک شخص کے لیے نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، جن لوگوں کے اثاثے باہر ہیں وہ 2 فیصد جرمانہ بھر کر ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، آف شور کمپنی بھی اثاثہ ہے اس کو بھی ڈیکلیئر کرنا ہوگاشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کی محدود تعداد معاشی مسائل پیدا کررہی ہے، انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑتا ہے اس لیے انکم ٹکس کی شرح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ مرحلہ وار کم ہوگی جب کہ پاکستان میں صرف 7 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اور ملک بھر میں 12 کروڑ عوام شناختی کارڈ رکھتے ہیں جو اب ٹیکس فارم بھرسکتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس کے پاس شناختی کارڈ نمبر ہوگا وہی این ٹی این نمبر بھی ہوگا،جو لوگ ٹیکس ادانہیں کرتے ان کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں جب کہ ٹیکس وصولیوں کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیے لیے ایمنسٹی اسکیم لارہے ہیں اوراس اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے قانون کی گرفت میں آجائیں گے۔
کامن ویلتھ گیمز, ویٹ لفٹر طلحہ طالب نے پاکستان کیلیے پہلا میڈل جیت لیا
آسٹریلیا(ویب ڈیسک ) کامن ویلتھ گیمز میں ویٹ لفٹر طلحہ طالب نے پاکستان کے لیے پہلا میڈل جیت لیا۔گولڈ کوسٹ میں جاری 21 ویں دولت مشترکہ گیمز میں طلحہ طالب نے ویٹ لفٹنگ کی 62 کے جی کیٹگری کے سنیچ ایونٹ میں حریف ویٹ لفٹرز سے 5 کلو زائد ریکارڈ 132 کلو وزن اٹھایا جب کہ کلین اینڈ جرک میں 151 کلوگرام سمیت مجموعی طور پر 283 کلوگرام وزن اٹھاتے ہوئے برانز میڈل کے حقدار قرار پائے۔ واضح رہے کہ یہ کامن ویلتھ گیمز 2018 میں پاکستان کا پہلا میڈ ل ہے۔
نواز شریف کی تنخواہ ایک لاکھ تھی جسے کاٹ کر 10 ہزار لکھا گیا، واجد ضیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) نیب کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران بتایا ہے کہ حسن نواز کی کمپنی کیپیٹل ایف زیڈ میں ای نواز شریف کی تنخواہ ایک لاکھ تھی جسے کاٹ کر 10 ہزار لکھا گیا۔احتساب عدالت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جو منظور ہوگئی تاہم کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ پراسکیوشن ٹیم نے ملزمان کی بینک ٹرانزیکشنز کا چارٹ وکلاء کے حوالے کیا تو مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ یہ وہ چارٹ ہے جیسے پڑھنے کے لیے محدب عدسے کی ضرورت پڑے گی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء سے نواز شریف کی ملازمت کے معاہدے سے متعلق جرح کی۔خواجہ حارث نے پوچھا کہ معاہدے میں دس ہزار درہم تنخواہ کاٹ کر لکھی گئی، آپ کو معلوم ہے کس نے لکھی تھی؟۔ واجد ضیا نے بتایا کہ اصل رقم ایک لاکھ درہم تھی جسے کاٹ کر دس ہزار لکھا گیا، کاٹ کر کس نے لکھا مجھے نہیں معلوم، دستاویز تصدیق شدہ ہے، نواز شریف کی ملازمت کا کنٹریکٹ میرے سامنے تیار نہیں ہوا۔خواجہ حارث نے کہا کہ اقامہ مانا گیا مگر یہاں تنخواہ کی ادائیگی کا سوال ہو رہا ہے، کسی دستاویز پر نواز شریف کا نام نہیں جس سے تنخواہ کی ادائیگی ثابت ہو۔واجد ضیاء نے کہا کہ کیپٹل ایف زیڈ ای سے جولائی 2013 کی تنخواہ اگست 2013 میں جاری ہوئی، تنخواہ کس ملازم کی تھی نام درج نہیں، جافزا کا ریکارڈ نواز شریف سے متعلق تھا، ایسے دستاویزی شواہد نہیں کہ تنخواہ نواز شریف کو موصول ہوئی، ایسا بینک ریکارڈ بھی نہیں ملا کہ نواز شریف نے تنخواہ لی، نواز شریف کو تنخواہ دینے کی رسید جے آئی ٹی کو نہیں ملی، تنخواہ کے اسکرین شاٹ پر نواز شریف کا نام درج نہیں، دستاویزات پرنوازشریف کا نام نہیں، ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کا ذکر ہے، تنخواہوں کی ادائیگیاں اوور دی کاوٴنٹر کی گئیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ کوئی ایسی دستاویز حاصل کی جس میں لکھا ہو کہ کیپیٹل ایف زیڈ ای نے نواز شریف کو تنخواہ ادا کی؟۔ واجد ضیا نے کہا کہ نواز شریف کا نام نہیں مگر دستاویز انہی سے متعلق ہے۔ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کل ساڑھے نو بجے تک ملتوی۔واضح رہے کہ نواز شریف اکثر یہ سوال اٹھاتے رہتے ہیں کہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر سپریم کورٹ نے انہیں نااہل کیا۔ پاناما جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ شریف خاندان کے مطابق نوازشریف خاندانی کاروبار نہیں چلاتے تھے جبکہ ثبوتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسن نواز کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنی کے مالک تھے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ لے رہے تھے اور بورڈ کے چیرمین تھے۔
مشال قتل کیس :اہم پیشرفت
اسلام آباد: مشال خان قتل سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشال خان کے خلاف توہین مذہب کے شواہد نہیں ملے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبر پختونخوا نے سپریم کورٹ میں مشال خان قتل متعلق رپورٹ جمع کرادی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وقوعہ کے روز یونیورسٹی کی انتظامیہ نے دن 12 بج کر 52 منٹ پر علاقے کے ڈی ایس پی حیدر خان کو موبائل پر کال کی اور انہیں یونیورسٹی آنے کا کہا۔ دوپہر ایک بج کر 7 منٹ پر ڈی ایس پی یونیورسٹی میں پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ لوگ مشال خان کے دوست عبداللہ کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ حیدر خان کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں واقعے کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔ حیدر خان کے بیان کی تصدیق کے لیے ان کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدمے میں اب تک 26 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جس میں یونیورسٹی کے 6 ملازم بھی شامل ہیں، واقعے کے مرکزی ملزم وجاہت نے اعترافی بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے، جس میں اس نے یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ملوث قرار دیا ہے ، اس کے علاوہ مشال خان کے دوست عبد اللہ کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے جس میں عبد اللہ کے مطابق مشال نے کبھی توہین رسالت نہیں کی۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاملہ کی جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاور ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ہے، مشال خان کے خلاف توہین مذہب کے شواہد نہیں ملے، مشال خان کے سوشل میڈیا اکاو¿نٹس کی تصدیق کے لیے ایف آئی اے سے مدد مانگی ہے جب کہ معاملہ پر مزید پیش رفت جاری ہے۔