Tag Archives: nawaz-sharif

ڈان لیکس :وزیر اعظم کی قریبی شخصیت کو فارغ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)ڈان لیکس کے معاملے پر پرویز رشید کے بعد اب وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ طویل عرصے سے ڈان لیکس کی تحقیقات کا معاملہ التواءکا شکار تھا۔ چند روز قبل وزیر داخلہ نے بتایا تھا کہ رپورٹ پر کمیٹی کے اراکین کا اتفاق ہو گیا ہے اور تین چار روز میں وہ وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کر دیں گے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واقعہ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ طارق فاطمی ملوث ہیں ۔ ذرائع کے مطابق طارفاطمی کو دفتر خارجہ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ طارق فاطمی کو ایک ہفتے میں دفتر خارجہ سے ہٹایا جا سکتا ہے ۔ طارق فاطمی پر متنازع خبر لکھوانے کا قوی شبہ ہے ۔ انہوں نے بلا اجازت خبر کے مندرجات اپنے طور پر لکھوائے ۔ حکومت نے ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے گزشتہ برس نومبر میں 7 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی میں انٹیلی جنس بیورو، ملٹری انٹیلی جنس اور انٹر سروسز انویسٹی گیشن سے ایک ایک رکن شامل کیا گیا تھا ۔ کمیٹی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان کے علاوہ پنجاب کے محتسب اعلیٰ نجم سعید، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور شامل ہیں۔

جو بھی فیصلہ آئے ….وزیر اعظم نے اپنا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی فیصلے کا انتظارنہیں، ہمیں عوام نے فیصلوں کے انتظارکیلئے نہیں کام کرنے کیلئے منتخب کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں اپنا کام کررہاہوں اور کرتارہوں گا،کل جو بھی فیصلہ آئےگا، انشااللہ بہترہوگا، عام انتخابات وقت پر2018 میں ہوں گے، مسلم لیگ ن عوام کےمفاد میں جو ممکن ہوا کررہی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے 9 برسوں میں کوئی کام نہیں کیا، سندھ میں صوبائی حکومت نے جوکام کرنے تھے وہ مرکز کررہاہے۔مشاورتی اجلاس میں ن لیگی قائدین کا کہنا تھا کہ زرداری ٹولے نے سندھی عوام کوجکڑرکھاہے، زرداری ٹولے نے کرپشن کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔

چین عالمی طاقت اور دنیا کی قیادت کرنے والا ملک ہے،نوازشریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان عظیم دوست اور شراکت دار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عالمی طاقت اور دنیا کی قیادت کرنے والا ملک ہے،چین کے ساتھ مل کر سی پیک پر کام کرنے پر فخر ہے ،منصوبے سے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئےگی۔جمعہ کو اسلام آبادمیں چینی صدر شی چن پنگ کی کتاب کے اردو ایڈیشن کی تقریب رونمائی سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کتاب میں سیاست کے ساتھ عام آدمی کی زندگی کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے تقریب میں شرکت پر خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کتاب کا موضوع چین کی طرز حکمرانی ہے،جس سے گزشتہ 4 دہائیوں میں ترقی سے متعلق پتا چلے گا، ترقی کے لئے دونوں ممالک کو ثقافتی طور پر قریب آنا ہے، شی چنگ پنگ پاکستان کے بہترین دوست ہیں۔وزیراعظم نواز شریف کا کہناتھاکہ چین کے ساتھ مل کر سی پیک پر کام کرنے پر فخر ہے ،منصوبے سے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئےگی۔

سندھ کی اہم شخصیات کی ”ن“لیگ میں شمولیت ….ن لیگ کا سیاسی وار

لاہور(طلال اشتیاق)پی ٹی آئی اور پی پی پی کی پنجاب میں سیاسی پیش قدمی ،ن لیگ نے سندھ اور کے پی میں جوابی سیاسی حملہ کی تیاری کرلی۔ایم کیو ایم ،فنکشنل لیگ کے ساتھ ساتھ سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے بھی سیاسی مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیاجبکہ موجودہ گورنر سندھ کی موجودگی میں مسلم لیگ ن میں صوبے میںنئی روح پھونک دی۔خیبر پختونخواہ میںجے یو آئی ،جماعت اسلامی اوراے این پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے امکانات بڑھ گئے۔مسلم لیگی ذرائع نے خبریںکو بتایا ہے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے عام انتخابات سے قبل پنجاب میں سیاسی پلیٹ فارم اور دھڑے بندی کی سیاست میں تیزی لائے جانے کے بعد جہاں مختلف افراد اور گروپوں کی طرف سے ان جماعتوں میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے وہیں مسلم لیگ ن نے بھی اس سیاسی حملے کی تیاری کا آغاز کردیا ہے اور پہلے مرحلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مقتدر صوبے سندھ میں انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے مختلف جماعتوں اور سیاسی افراد سے رابطے شروع کردیے گئے شہری سندھ میںاس حوالے سے ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت کا جلد آغاز کردیا جائے گااسی طرح اندرون سندھ کچھ شہروں میں پیر صاحب آف پگارو کی جماعت فنکشنل لیگ سے بھی ن لیگ کی مدد کو تیار ہیں جبکہ ن لیگ سندھ کے اہم رہنماءکی جانب سے سابق وزیرداخلہ ذوالقار مرزا اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سے بھی رابطہ کیا گیا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ کچھ روز تک اس بارے میں اہم پیش رفت ہوگی اور چند اہم سندھی سیاسی رہنماءن لیگ میں شمولیت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔دوسری طرف صوبہ خیبر پختونخواہ میںن لیگ کے اتحادی مولانا فضل الرحمن صوبے کے ساتھ ساتھ فاٹا میں بھی اتحاد کے خواہش مند ہیں مگر ن لیگ کی صوبائی قیادت سولو فلائٹ کے حق میں ہے مگر وفاقی قیادت نہ صرف جے یو آئی بلکہ جماعت اسلامی کے ساتھ بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش کا اظہار کرچکی ہے اسی طرح چار سدہ اور مردان سمیت کچھ علاقوں میں اے این پی کے ساتھ نشستوں کی ایڈجسٹمنٹ بھی کی جاسکتی ہے۔

نیوز گیٹ سکینڈل:ذمہ دار کون ؟معاملہ حل ہو گیا

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے بعد رپورٹ جمع کرادی گئی ہے ، تحقیقات کے دوران تین افراد کو ڈان لیکس کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جن میں ایک وزیر اور ایک مشیر بھی شامل ہیں تاہم کسی بھی اہم شخصیت کو سیکورٹی لیکس کا ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ڈان لیکس کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کرادی ہے۔ رپورٹ میں سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشیدکی ڈان کے ایڈیٹر سے بات چیت کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ خبر شائع کرنے والے صحافی سرل المیڈا کی کالز کا ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔رپورٹ میں تین افراد کو سیکورٹی لیکس کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جن میں ایک وزیر اور ایک مشیر بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے قومی ایشو سے متعلق خبر کا ڈرافٹ تیار کیا تھا۔ رپورٹ میں وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو کلین چٹ دی گئی ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی گواہ نے ان دونوں افراد کے خلاف گواہی نہیں دی تاہم سرل المیڈا کے ساتھ مریم نواز نے تین دفعہ فون کالز پر بات کی لیکن اس سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ وہ سیکورٹی لیکس کی ذمہ دار ہیں۔

وزیر اعظم کی جانب سے شاہی طرز کا تحفہ ….سیاسی حلقوں میں نئی بحث کا جنم

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے امیر قطر کے لئے گھوڑے کا تحفہ خصوصی سی ون 130طیارے پر قطر روانہ کر دیا گیا۔ حکومت پاکستان کا 13رکنی وفد بھی ہمراہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے شاہانہ طرز اپناتے ہوئے امیر قطر کو پہلے بھینس کا تحفہ دیا پھر نایاب تلوار کا اور اب نسلی گھوڑا کا تحفہ دیا گیا ہے۔ اس گھوڑے کو قطر بھیجنے کے لئے خصوصی طیارے سی 130اور عملے کے ارکان کے علاوہ گھوڑے کی دیکھ بھال کے لئے 13رکنی وفد میں ڈاکٹر اور دیگر عملہ شامل ہے جن کے اخراجات گھوڑا کی قیمت سے لاکھوں گنا زیادہ ہے۔ اس تحفے پر رد عمل دیتے ہوئے تحریکا نصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم خاندانی تعلقات بنا رہے ہیں اور معاملات بادشاہوں جیسے چلائے جا رہے ہیں۔ پانامہ معاملہ قطر سے جڑا ہوا ہے اس لئے وزیراعظم قطری شہزادے پ رزیادہ مہربان دکھائی دے رہے ہیں انہوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔ اس موقع پر اپنے رد عمل میں پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ایک طرف پانامہ کا معاملہ چل رہا ہے دوسری طرف تحفے دیئے جا رہے ہیں یہاں کوئی ڈپلومیسی نہیں ہے ۔ وزیراعظم بادشاہوں کی طرح تحائف دے اور لے رہے ہیں کبھی اربوں کے فلیٹس اور کبھی گھوڑے بھیجے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم کی سرجری بارے اہم انکشاف….سب کچھ عیاںہوگیا….مزید جائنیے

اسلام آباد (ویب ڈسیک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ حکومتی لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں‘ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا‘ لندن میں نواز شریف کی سرجری سے متعلق بھی جھوٹ بولا گیا‘ اپارٹمنٹس کہاں ہیں کس کی ملکیت ہیں سب عیاں ہوگیا‘ ہم عدلیہ آئین اور پاکستان کے حفاظت کریں گے۔ منگل کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ گمراہوں کا ٹولہ ج ھوٹ بول کر گیا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف سچ کو چھپانے میں مہارت رکھتے ہیں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا۔ کل کے جھوٹ پر حکومتی ارکان کو شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن کے قاتلوں کو چھپا کر رکھا ہوا ہے۔ لندن میں نواز شریف کی سرجری سے متعلق بھی جھوٹ بولا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ کیس کا اہم مرحلہ شروع ہونے والا ہے جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل مکمل کرلئے ہیں۔ مریم نواز کمپنیوں کی مالک ہیں۔ اپارٹمنٹس کہاں ہیں کس کی ملکیت ہیں سب عیاں ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر بات عدالت کے سامنے کھل کر آگئی ہے ہم عدلیہ آئین اور پاکستان کی حفاظت کریں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ حکومتی لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔ ن لیگ والے اندر سے ہار چکے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے عدالتوں کو دھمکی دی ملک کا سربراہ جھوٹ بولتا ہے انہوں نے کہا کہ لندن فلیٹس کی ملکیت سب کے سامنے آچکی ہے۔

جنرل (ر)راحیل کی سربراہی کا راستہ کس نے روکا ؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں بننے والے اسلامی اتحاد بارے کئی ماہ سے خبریں شائع ہو رہی ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کہیں تردید نہ کی گئی۔ جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی خبریں آئیں پھر بھی تردید نہ کی گئی۔ وزیر دفاع نے بھی تصدیق کی اور دو دن بعد بیان بدل دیا۔ مشیر خارجہ تو ان سے بھی آگے نکل گئے اور ایسے کسی اتحاد میں شمولیت کا امکان بھی مسترد کر دیا۔ پوری قوم عذاب میں مبتلاہے کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے۔ میرے نزدیک وزیر دفاع کے ایک دم بیان بدل دینے اور اسلامی فورس میں شمولیت کے حوالے سے انکار کی وجہ امریکہ اور روس کی جانب سے آنے والا دباﺅ ہے۔ ایران نے بھی کھل کر اس اتحادی فورس بارے تشویش اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ ایران، عراق، شام، لبنان جیسے اہم ملک اس اتحاد میں شامل نہیں ہیں اوباما انتظامیہ تو اس اتحادی فورس کے حق میں تھی چند ماہ قبل جب اس اسلامی اتحادی فورس کا اعلان کیا گیا تو امریکہ نے کوئی مخالفت نہیں کی تھی لیکن اب نئے امریکی صدر ٹرمپ اس کے حق میں نہیں ہیں اس باعث حکومت کو یکدم یو ٹرن لینا پڑا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سعودی فرمانروا براہ راست وزیراعظم نوازشریف سے فون پر بات کریں گے اور مطالبہ دہرائیں گے۔ شام اور سعودی عرب میں جنگ چل رہی ہے اور شام کی پشت پناہی کرتے ہوئے روس بھی پورا دباﺅ ڈال رہا ہے کہ اسلامی اتحادی فورس نہ بنائی جائے۔ ایران کی نیوز ایجنسیاں بھی اس اتحاد کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر جنرل (ر) راحیل شریف کے خلاف مہم چل رہی ہے۔ جنرل (ر) راحیل شریف شاید اب بھی اسلامی اتحادی فورس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن ان کے کولیگ جنرلز اس حوالے سے بات کرتے رہیں گے۔ جنرل (ر) امجد شعیب نے تو مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ راحیل شریف کو جانے کی اجازت دے، اس بات کا یہی مطلب نکلتا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف تو جانا چاہتے ہیں لیکن دنیا کی بڑی طاقتوں اس اسلامی اتحادی فورس کے بنانے کے خلاف متفق ہو چکی ہیں۔ پاکستان میں جنرل (ر) راحیل شریف کے خلاف جو یکدم ایک کمپئن شروع ہوتی ہے اس میں ہمارا ایک پڑوسی ملک بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ میں اس بے تکی اور بیہودہ دلیل سے بالکل اتفاق نہیں کرتا کہ راحیل شریف کو سعودی عرب میں اسلامی اتحادی فورس کی سربراہی کیلئے بھیج دیا گیا تو وہ کوئی ملکی راز بھی افشا کر سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں کتنے ہی فوجی افسر، پولیس افسر اقوام متحدہ کے تحت مختلف ممالک میں فرائض انجام دے رہے ہیں کیا ان کے بارے میں بھی یہی سوچ اپنائی جائے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ آرٹیکل 62,63 اگر واقعی اتنا خطرناک قانون ہے، ن لیگ، پیپلزپارٹی اپنے اتحادیوں سے مل کر اسے آئین سے نکال سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی آرٹیکل 62,63 بارے جو ریمارکس دیئے ان سے اتفاق نہیں کرتا۔ جن ججز صاحبان نے اسے ناقابل عمل قرار دیا ان سے ایک پاکستانی کی حیثیت سے عرض کرتا ہوں کہ آئین کے شروع میں تعارف میں قائداعظم کی تقاریر سے اقتسابات لے کر شامل کئے گئے، تمام علماءنے متحد ہو کر قرارداد مقاصد کی منظوری دی کہ شریعت کے خلاف کوئی قانون سازی نہ ہو گی آج تک کسی عدالت نے قرارداد مقاصد کی مخالفت نہیں کی ہے۔ میری درخواست ہے کہ آرٹیکل 62,63 پر سپریم کورٹ میں دوبارہ بحث کرائی جائے، عوامی ریفرنڈم کرا لیا جائے کہ یہ کہ آرٹیکل 62,63 منظور ہے یا نہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ بی بی سی، وائس آف امریکہ یا دیگر غیر ملکی خبر رساں ادارے خبر دینے میں آزاد ہیں۔ پانامہ میں میں اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ابھی عدالت نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا صرف ریمارکس دیئے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سکول غیر جانبداری سے کیس سن رہی ہے۔ سینئرصحافی نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ خود کو لبرل اور سیکولر ظاہر کرنے کیلئے جو منہ میں آئے کہہ دے۔

مریم نواز کے جواب نے عمران خان کو نئی مشکل میں ڈال دیا ….حقیقت برعکس ہی نکلی

پاناما کیس میں مریم نواز کے وکیل نے اپنی موکلہ کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ وہ کسی نام نہاد پاناما پیپرز کا حصہ نہیں، ان پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور نیسکول سے ان کا نام جوڑنا سراسر ظلم ہے۔ نیسکول کی ڈیڈ پر ان کے دستخط جعلی ہیں جب کہ منروا ٹرسٹ سے منصوب تمام ای میلز اصلی نہیں۔مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ اسٹیٹ کی زیادہ تر جائیداد ان کی دادی کے نام پر ہے، رائے ونڈ اسٹیٹ میں پانچ گھر ہیں۔ ایک گھر میری دادی کے پاس، ایک گھر والد اور والدہ کے پاس، تیسرا گھر مرحوم چچا عباس شریف کے خاندان کے پاس، چوتھا گھر دوسرے چچا میاں شہباز شریف کے پاس ، جبکہ پانچواں گھر میرے پاس ہے۔اپنے تحریری بیان میں مریم نواز نے ایف بی آر میں جمع کرائے گئے ٹیکس گواشواروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2013 میں ان کی آمدنی 2 لاکھ 26 ہزار چالیس روپے ، 2014 میں 12 لاکھ 59 ہزار 132 ، 2015 میں 9 لاکھ 73 ہزار 243 جب کہ 2016 میں 4 لاکھ 89 ہزار 911 روپے تھی، اس کے علاوہ 2016 میں ان کی زرعی آمدنی ایک کروڑ 16 لاکھ 38 ہزار 867 روپے تھی۔

پانامہ کیس ….وزیر اعظم سن لیں ایسا کا م کبھی نہیں ہونے دینگے ….ن لیگ کی قیادت پریشان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خا ن نے کہا ہے کہ خواجہ آصف اورنوازشریف سن لیں ،ہم پاناماکیس کو نہیں بھولنے دیں گے، اس کیس کے لیے کمیشن کی ضرورت ہی نہیں، کچھ بھی ہوجائے پاناما لیکس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کمیشن بنانے کی ضرورت ہی نہیں اب وقت گزر گیا اب یہ کیس سپریم کورٹ میں ہے اور امید ہے کہ جنوری کے پہلے ہفتے یہی بنچ اس کیس کو سنے گا آئندہ کیس کی سماعت نئے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوگی، اب ان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی،بنی گالا میں میڈیا سے بات چیت میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نوازشریف نے وزیراعظم بن کر پیسا بنایا اور باہر بھجوایا،مریم نواز نے انٹرویو میں کہا کہ ان کی کوئی پراپرٹی نہیں ہے، حکمران تسلیم کرلیں کہ ان کی جائیداد ملک سے باہر ہے۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں بیان سیاسی تھا، نوازشریف سے جواب طلب کریں گے ، قوم کو یہ معاملہ نہیں بھولنے دیں گے ،پاناما میں انکشاف کے بعد ان کو یہ جائیداد ماننی پڑی۔انہوں نے کہا کہ کبھی کسی کیس میں اتنی دلچسپی نہیں لی گئی جتنا قوم اس کیس میں لے رہی ہے۔ہماری کوشش ہے کہ پاناما کیس کا جتنا جلدی ممکن ہو فیصلہ ہوجائے،امید کرتے ہیں کہ جنوری کے پہلے ہفتے یہی بینچ اس کیس کو سنے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ہماری تمام توجہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس پر تھی، اس کیس سے فیصلہ ہوگا کہ کیا طاقتور کے لیے بھی قانون ہے۔