Tag Archives: police

لاہور میں ڈی آئی جی شارق جمال کی اچانک پر اسرار موت

لاہور (خبریں ڈیجیٹل ) لاہور میں ڈی آئی جی شارق جمال کی اچانک پر اسرار موت ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں واقع گھرمیں رات گئے مردہ پائے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش کو  پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، موت کے وقت  شارق جمال گھر میں اکیلے تھے۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال نے اپنے 2 ملازمین کو کام سے گھر سے باہر بھیجا تھا، جیسے ہی ملازم گھر واپس آئے تو ڈی آئی جی کو مردہ پایا جس کے بعد پولیس کو اطلاع کی گئی۔

ذرائع کا کہناہے کہ  ڈی آئی جی شارق جمال کے اہل خانہ دوسرے گھر میں موجود تھے۔

پولیس کی جانب سے واقعہ کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلویز بھی رہے جبکہ ان دنوں وہ او ایس ڈی کے عہدے پر فائز تھے۔

”قانون کا ہے فرض مدد آپکی “چھاپے کے بعد خاتون کی ننگی ویڈیو بنالی ،نیٹ پر بھی وائرل

لاہور (خصوصی رپورٹ)لاہور میں پولیس چھاپے کے دوران پولیس اہلکاروں کی طرف سے خاتون کے کپڑے پھاڑ کر موبائل ویڈیو بنانے اور بلیک میل کرنے کےلئے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا میں پھیلانے کاانکشاف سامنے آیا ہے۔ واقعے میں ملوث 2تھانیداروں کو انکوائری میں قصور وار پائے جانے پر فوری طور پر نوکری سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔ جبکہ ناکے پر شہری سے رشوت لینے پر ایک پولیس کانسٹیبل کو بھی نوکری سے فارغ کردیاگیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس چھاپے کے دوران پولیس کے 2 تھانیداروں انتظار عباس اور نجم عباس نے شہری عبدالغفار کی بیوی کے کپڑے پھاڑ کر ویڈیو بنائی اور بلیک میل کرنے کے لیے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔ سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر)امین وینس نے واقعہ کا علم ہونے پر دونوں پولیس تھانیداروں پر لگنے والے الزام پر ایس پی عہدے کے افسر کو میرٹ پر انکوائری کرنے کے احکام جاری کیے، دونوں تھانیداروں کو الزام پر شوکاز نوٹس دیاگیا اور انکوائری میں شامل کیاگیا۔ انکوائری رپورٹ میں دونوں تھانیدار انتظار عباس اور نجم عباس قصور وار پائے گئے۔

پولیس کا وحشیانہ تشدد،حافظ قرآن نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی

منڈی احمد آباد( نمائندہ خبریں ) پولیس کے شیر جوانوں نے حوالات میں بند بے گناہ نوجوان حافظ قر آن پر تشدد کر کے جان سے مار ڈالا، بعد میں خود کشی کا ڈرامہ رچا دیا، ورثاءاور شہریوں کا ہزاروں کی تعداد میں تھانہ میں شدید احتجاج اور نعرہ بازی ، پولیس ملازمین ایک ایک کرکے تھانہ سے تیتر بیتر، ایس پی انویسٹی گیشن زونیرہ نور اور ڈی ایس پی دیپالپور سرکل مرزا قدوس بیگ کی تھانہ آمد، شہر میں حالات کشیدہ اور خوف و حراس کی فضا ءبرقرار، مقتول کے بھائی مدعیت میں ایس ایچ اور و دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق عرصہ دو ماہ قبل پولیس اسٹیشن منڈی احمد آباد میں مقدمہ نمبر 190/17بجرم 365ت پ درج ہوا جس میں سیاسی مخالفت پر مقتول حافظ قاسم علی کو ملزم شامل کیا گیا پولیس ملازمین مقتول کو ضلع بھر کے مختلف پولیس اسٹیشن میں لے جا کر اس پر وحشیانہ تشدد کرتے رہے۔ گزشتہ رات تھانہ ہذا میں شدید تشدد کے باعث حافظ قاسم علی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا ہلاکت کی خبرپورے علاقے میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور ہزاروں کی تعداد میں ورثاءاور شہری تھانہ میں پہنچ گئے 14گھنٹے کا طویل وقت گزرنے کے بعد کوئی بھی اعلیٰ حکومتی شخصیات آر پی او ساہیوال اور ڈی پی او اوکاڑہ مقتول کے لواحقین سے مذاکرات کیلئے تھانہ میں نہ پہنچ سکے کشیدہ حالات او زبردست احتجاج پر پولیس نے مقتول کے بھائی محمد ارشد کی مدعیت میں ایس ایچ او عبداللہ علی یوسف پاشا، انچارج انویسٹی گیشن شاہد پرویز ، ہیڈ محرر محمداکرم کمبوہ معہ2کس ملازمین کے خلاف زیر دفعہ 302ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ۔03.08.2017

پنجاب پولیس کے کرپٹ اہلکاروں کیخلاف شکنجہ تیار

لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبائی دارالحکومت کے 86 تھانوں ، شعبہ انویسٹی گیشن ،ہومی سائیڈ اور اے وی ایل ایس سمیت سی آئی اے میں تعینات 995 انسپکٹرز، سب انسپکٹرز ، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سمیت اہلکاروں کیخلاف مبینہ کرپشن، قبضہ گروپ اور جرائم پیشہ افراد سے مبینہ تعلقات کا انکشاف ہوا ہے جس پر اِن پولیس افسروں اور اہلکاروں کیخلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، ان پولیس افسروں میں 20 انسپکٹر مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے کے باوجود ڈی ایس پی کے عہدہ پر ترقی پا چکے ہیں ، جبکہ 29 افسر و اہلکار ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔ مبینہ کرپشن میں 55 انسپکٹرز، 430 سب انسپکٹرزاور اے ایس آئی جبکہ 511 اہلکاروں کیخلاف مبینہ کرپشن، جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزامات میں انکوائریاں اور کیسز ری اوپن کئے جا رہے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سی سی پی او لاہور سمیت آئی جی پولیس کو ایک خفیہ ادارے نے اپنی الگ الگ رپورٹ میں بتایا ہے کہ لاہور پولیس کے 86 تھانوں، سی آئی اے کی چھ ڈویژنوں، شعبہ انویسٹی گیشن اور اے وی ایل ایس سمیت ہومی سائیڈ میں متعدد ایس ایچ اوز اور دیگر انسپکٹر و سب انسپکٹرز مبینہ طور پر کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کے الزام میں ملوث ہیں اور ان ایس ایچ اوز کے عہدہ پر تعینات رہنے والے انسپکٹر عہدہ کے 55 افسر ہیں جو مختلف تھانوں میں تعینات ہیں، یا پھر تعیناتی کے دوران مبینہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کی شکایت پر معطل، رینک میں کمی اور برخاستگی سمیت مقدمات میں ملوث ہونے پر آپریشن ونگ سے انہیں آٹ کیا گیا اور اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے شعبہ انویسٹی گیشن یا پھر سی آئی اے میں تبادلہ کروا لیا اور وہاں پر انچارج انویسٹی گیشن ، کار و موٹر سائیکل لفٹنگ سکواڈ کے شعبہ اے وی ایل ایس میں بطور انچارج یا پھر تفتیشی کے طور پر تعیناتی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور ایس ایچ او شپ کے بعد انویسٹی گیشن کے شعبہ میں بھی بطور انچارج انویسٹی گیشن یا پھر ہومی سائیڈ کے شعبہ میں بطور انچارج تعیناتی پر مقدمات کی ناقص تفتیش اور سائلین کو انصاف کی فراہمی میں کوتاہی و نااہلی سمیت مبینہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز پر دوبارہ معطلی یا برخاستگی سمیت دیگر سنگین الزامات کے باوجود نئی تعیناتی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں یا پھر اب بھی ایس ایچ او کے عہدہ یا پھر دیگر عہدوں پر کام کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسے پولیس انسپکٹرز، سب انسپکٹرز ، اے ایس آئی اور اہلکاروں کی فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں جس میں ایس پی ڈسپلن سے بھی پولیس انسپکٹرو اور اہلکاروں کیخلاف پینڈنگ انکوائریوں اور کیسوں کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں اور اس کیساتھ ڈی آئی جی آپریشن میں قائم اسٹیبلشمنٹ برانچ سے بھی اعمال ناموں کی تفصیلات حاصل کر کے تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے ان میں 20 ایسے پولیس انسپکٹرز میں جو جرائم پیشہ اور قبضہ گروپ کے ارکان سے مبینہ تعلقات اور سرپرستی سمیت کرپشن پر نوکریوں سے ایک دو مرتبہ برخاست بھی ہو چکے ہیں، اسکے باو جود دوبارہ ایس ایچ او شپ حاصل کرنے میں کامیاب ہیں جبکہ 51 سے زائد مختلف تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشن کے عہدہ پر تعینا ت ہیں جبکہ سی آئی اے کے چھ تفتیشی سنٹروں میں 29 سے زائد انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز تعینات ہیں جن پر کرپشن اور اختیارات سے تجاوز جیسے سنگین الزامات ہیں۔ اسی طرح کار و موٹر سائیکل لفٹنگ کے شعبہ میں 30 سے زائد اپر سپارڈی نیٹ اور 51 لوئر سپارڈی نیٹ تعینات ہیں،جن کیخلاف کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کے الزامات ہیں جبکہ ہومی سائیڈ کے شعبہ میں 35 سب انسپکٹروں میں سے 19 سب انسپکٹرز پر مبینہ کرپشن اور ناقص تفتیش کے الزامات پائے گئے جس میں سے 14 سب انسپکٹرز کو خانہ پری کے طور پر انچارج کے عہدہ سے ہٹایا گیا اور سنگین الزامات کے باوجود محکمانہ کارروائی نہ کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے مبینہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کے الزام میں شہر کے داخلی و خا ر جی ناکوں پر تعینات 27 سب انسپکٹرزاور اے ایس آئی سمیت 100 سے زائد اہلکاروں پر مبینہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کے الزامات ہیں جس پر ان اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے لاہور پولیس کے ایک اعلی افسر کا کہنا ہے مبینہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز سمیت دیگر سنگین الزامات میں 996 پولیس افسروں اور اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے اور اس میں سنگین الزامات پر مبنی انکوائریوں اور کیسوں کو تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے جس کے بعد بڑ ے پیمانے کرپٹ اور بااثر پولیس انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز سمیت اہلکاروں کو محکمہ سے فارغ کر دیا جائے گا۔

پولیس کی کاروائی ….اہم دہشتگردوں بارے بڑی خبر

مظفر گڑھ(ویب ڈیسک)مظفر گڑھ میں سی ٹی ڈی پولیس نے پی پی لنک کینال کے قریب کارروائی کر کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جب کہ 3 فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ سی ٹی ڈی پولیس کے اہلکار ملزم یاسین عرف عمران کو اسلحہ برآمدگی کے لئے لے جا رہی تھی کہ ملزم کے ساتھیوں نے ٹی پی لنک کینال کے قریب پولیس نفری پر حملہ کردیا۔ سی ٹی ڈی کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک جب کہ ان کے 3 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیاہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے 5 دستی بم، 4 رائفلز، 3 پستول اور دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشوں کو شناخت کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

فلپائن میں بس حادثے میں 13 طلبا ہلاک اور 40 زخمی

منیلا(ویب ڈیسک)فلپائن میں بس حادثے کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت سیروتفریح کے لیے لے جانے والے 13 طلبا ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلپائن میں طلبا کو سیروتفریح کے لئے جانے والی بس بریک فیل ہونے کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 10 طلبا موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ دیگر کو زخمی حالت میں فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں 3 طلبا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، واقعے میں ڈرائیور بھی جان کی بازی ہار گیا۔

دہشت گردی کا گھناﺅنا منصوبہ ناکام ….بڑا شہر تباہی سے بچ گیا

کوئٹہ(ویب ڈیسک) ایف سی نے کوئٹہ میں کارروائی کے دوران دہشتگردی کا گھناو¿نا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے مغوی بچی کو بازیاب کرالایا، دہشتگرد بچی کے ذریعے تباہی پھیلانا چاہتے تھے۔ایف سی حکام کے مطابق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے دس سالہ بچی کو بازیاب کرایا گیا، بچی کو دہشتگردی کیلئے استعمال کیا جانا تھا۔ بچی جیکب آباد سے اغواء کی گئی تھی۔بچی نے اپنے بیان میں کہا کہ اغواکاروں نے مجھے بم دینے اور پولیس کی زیادہ نفری والی جگہ بٹن دبانے کا کہا۔ دہشتگردوں نے اس کام کےلئے مجھے بہت زیادہ پیسے دینے کا بھی بولا۔

ڈوکوﺅں ،چوروں سلیمانی ٹوپی پہن لی ….پولیس بادشاہ شہریوں کی جیبیں صاف کر نے میں مصروف

لاہور(خصوصی رپورٹ)لاہور پولیس شہر میں مختلف مقاما ت پر ناکوں پر عوام کو ناکوں چنے چبوانے لگی ، پیرو ، ڈولفن فورس کے قیا م کے با وجود بھی پو لیس ڈاکو ﺅ ں کو پکڑنے میں نا کام نظر آتی ہے ۔ سروے کے دوران شہر پر مختلف مقاما ت پر ناکوں پر عوام کی جیبوں پر نظر رکھنے اور ٹر یفک پولیس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اختیارات استعمال کرنے والی پولیس کے سامنے ڈا کو اور چور سلیمانی ٹوپیاں پہن کر گزرنے لگے۔شہر میں داخلی و خارجی راستوں کے ساتھ ساتھ شہر کے اندر لگائے جانے والے ناکے پولیس ملازمین کی ناجائز آمدن کا ذریعہ بن گئے ہیں ۔ لاہور پولیس کی طرف سے عوام کی نام نہاد حفاظت اور شہریوں کو چور ڈاکوﺅں اور دہشت گردوں سے بچانے کیلئے لگائے جانے والے مختلف مقاما ت پر 2سوسے کے قریب ناکے عوام کیلئے ہی وبال جان بن گئے ۔شہر ی چوروں اور ڈاکوﺅں سے زیادہ پولیس ناکوں سے بچنے کی کوشش کرنے لگے۔ناکوں پر موجود پولیس اہلکار مشکوک افراد کی چیکنگ کی بجائے ٹریفک پولیس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اختیارات استعمال کر کے لوگوں کی جیبیں خالی کرنے لگے ۔شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر لگائے جانے والے ناکوں پر کھڑے پولیس اہلکاروں کے پاس چیکنگ کا کوئی آلہ تک نہیں ہوتا او نہ ہی جدید اسلحہ سے لیس ہوتے ہیں جس پر اہلکار مشکوک افراد کی چیکنگ کی بجائے ناکوں سے چند قدم کے فاصلے پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور راہ گزرنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرنے کے سواہ اور کوئی کام نہیں کرتے اور شہریوں کی شناخت چیک کرنے کی بجائے ان کے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے ٹوکن چیک کرتے نظر آتے ہیں ۔اور ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی صورت میں بھی ان سے دیہاڑی لگا کر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل کر رہ گیا ہے۔ پو لیس ر پو رٹ کے مطابق گزشتہ 8سالو ں کے دوران ناکوں پر موجود پولیس اہلکار معمولی چو ر اچکوں کے سوا کسی بڑے مجرم یا دہشت گرد کو نہ پکڑ سکی۔ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے افسران سے اچھے تعلقات کے باعث من پسند ناکوں پر تعیناتی حاصل کر رکھی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کے شہر کے اہم ناکے اہلکاروں کو ٹھیکے پر دے رکھے ہیں جس کے باعث اہلکاروں نے ان ناکوں پر اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔اس حوالے سے پو لیس حکام کا کہنا ہے کہ پو لیس ناکوں پر موجود اہلکاروں کی ڈیوٹی گزرنے والے مشکوک افراد کو چیک کرنا ہے اور کسی شخص کے پاس ناجائز اسلحہ ،منشیات وغیرہ کو چیک کرنا ہے کسی گاڑی کی نمبر پلیٹ ٹوٹی تو نہیں واضح نظر آرہی ہے کسی مشکوک گاڑی کے کاغذات بھی چیک کر سکتے ہیں جبکہ گزشتہ روز ڈولفن فورس نے جو ہر ٹاﺅن میں دو ڈا کو بھا ئی اس وقت گر فتا ر کئے جب ورادت کر نے لگے تھے ۔اگر کسی پولیس اہلکا ر کے خلاف شکا یت آتی ہے تو اس کے خلا ف قانو نی کا رروا ئی عمل میں لا ئی جا تی ہے ۔ پولیس ناکے