لاہور (این این آئی) صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کی سیاست ڈیڈ لائن پر چل رہی ہے، طاہر القادری ایک کے بعد دوسری ڈیڈ لائن جاری کر کے ہنگامہ خیزی طاری رکھنا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ کے بعد قانونی چارہ جوئی آخری آپشن ہے اور اس کے لئے عدالتیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا فیصلے عدالتوں نے کرنے ہیں، حکومت نے نہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوںنے ڈاکٹر طاہر القادری کی ڈیڈ لائن پر ردعمل دیتے ہوئے کہا طاہر القادری کی ڈیڈلائن کہیں انکی واپسی کی تیاری تو نہیں، کچھ لوگوں کی سیاست ڈیڈ لائن پر چل رہی ہے، طاہر القادری ایک کے بعد دوسری ڈیڈ لائن جاری کر کے ہنگامہ خیزی طاری رکھنا چاہتے ہیں۔
Tag Archives: tahir
طاہر القادری کا برما کے سفارتخانے کو بند کرنیکا مطالبہ
اوکاڑہ(آئی این پی )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادر ی نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے پاکستان کی خاموشی بذلانہ کاروائی ہے اسلام پر بننے والا ملک مسلمانوںکے قتل عام پر کیوں خاموش ہے‘اسلامی اتحاد کو عالمی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آرہی موجودہ حکمران برما کے سفارتخانے کو احتجاجی طور پربند کرے ‘پارلیمنٹ روہنگیا میں قتل عام پر قرار داد ِمذمت منظور کرکے اقوام متحدہ کو بھیجے جمعہ کو انشااللہ پاکستان کے سو شہروں میں احتجاج ہوگا اِس میں اوکاڑہ بھی شامل ہے اِن خیالا ت کا اِظہار اِنہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی رہنماو¿ں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل نے سب سے پہلے روہنگیا میں جاکراپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا ئیں جمعہ کے بعد پورے ملک میں روہنگیا کے مسلمانوںکے سا تھ اِظہار یکجہتی منایا جائےگااِنسانی حقوق کی عالمی تنطیمیں اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل (روہنگیا) میں مسلمانوںکے قتل عام کو روکنے اور فوری امن فوج بھیجنے کے احکامات دیں۔
طاہر القادری کا دھماکہ دار اعلان ، سیا سی حلقوں میں ہلچل مچ گئی
لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برما میں بسنے والے روہنگیا مسلمانوں پر انسانی تاریخ کے بدترین ظلم اور نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کو برما میں مسلمانوں کی نسل کشی بندکروانے کیلئے امن فوج بھیجنے کے حوالے سے خط لکھا ہے، انہوں نے کہا کہ یو این او نے 2005 ءمیں R2P کے نام سے قانون بنایا کہ اگر کوئی حکومت انسانی حقوق کاتحفظ کرنے میں ناکام ہو جائے تو عالمی برادری کو مداخلت کا براہ راست حق حاصل ہو گا، انہوں نے برما کی حکومت کے پرتشدد رویے کے خلاف ترکش صدر کے جرا¿ت مندانہ بیان کو سراہا اور کہا کہ حکومت پاکستان برمی مسلمانوں کا مقدمہ لڑے،مذمت اور تشویش کا اظہار کافی نہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ عوامی تحریک جمعتہ المبارک کے دن برمی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کیلئے 100 شہروں میں احتجاج کرے گی، اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی و دیگررہنما موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ برمی حکومت سیٹیزن شپ ایکٹ 1982 سمیت تعصب اور نسلی امتیاز پر مبنی قوانین ختم کرے اور بطور اقلیت مسلم آبادی کو ان کے شہری حقوق دے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جارہا ہے،بچوں کو قتل اور عورتوں کی عصمت دری اور ان کے گھر بار کھیت نذر آتش کیے جارہے ہیں،برما میں 500 سال سے مقیم مسلم آبادی کے خلاف تشدد کا یہ سلسلہ 1948 ءسے جاری ہے اور 70 سالوں میں 20 لاکھ برمی مسلمان جبری ہجرت پر مجبور کیے گئے، حالیہ ایک ہفتے میں 90 ہزار سے زائد برمی مسلمان جبری ہجرت پر مجبور ہوئے،انہوں نے کہا کہ اگر برما کے یہ مسلمان ہجرت کر کے آئے تو ان کی آمد کی تاریخ بتائی جائے؟انہوں نے کہا کہ برما کی نوبل انعام یافتہ حکمران جماعت کی سربراہ کہتی ہیں یہ معاملہ دو طرفہ ہے، انہوں نے کہا کہ اگر یہ دو طرفہ معاملہ ہے تو پھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور انٹرنیشنل میڈیا کو متاثرہ علاقہ میں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی؟انہوں نے کہا کہ جبری ہجرت پر مجبور برما کے مسلمانوں کی بحالی کیلئے اسلامی ممالک فنڈ قائم کریں اور تمام مسلمان ملکوں کی پارلیمنٹ برمی حکومت کے مظالم کے خلاف مذمتی قراردادیں پاس کریں ،برما کے سفرا کو طلب کر کے احتجاجی مراسلے دئیے جائیں اور اس کے باوجود اگر برما کی حکومت تشدد سے باز نہ آئے تو ان کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کر دئیے جائیں ،انتہائی اقدامات سے ہی تشدد کا راستہ رکے گا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے نام لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ 2005 ءمیں منظور کیے گئے R2P قانون کی روشنی میں برما میں فوج بھیجی جائے کیونکہ برمی حکومت براہ راست انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، انہوں نے خط میں کہا کہ برمی مسلمانوں کی شہریت اور بطور اقلیت حقوق کا تعین کیا جائے اور بدترین ریاستی دہشتگردی بند کروائی جائے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اصلاحات کے بغیر انتخابات ڈھونگ ہونگے، 2013 ءکے انتخابی اصلاحات کیلئے کیے جانے والے لانگ مارچ کے بعد سے لے کر آج تک ہمارے خلاف دنیا بھر کی حکومتوں کو خط لکھے گئے ، انتقامی کارروائیاں کی گئیں مگر الحمداللہ ہمارے خلاف کوئی مچھر کے پر کے برابر بھی الزام ثابت نہ کر سکا، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، رائیونڈ جاتی امراءبرمی حکومت کی ایک شاخ ہے، بےنظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہوں، قتل کرنے والے رہا کر دئیے گئے مگر یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ قتل کس نے کیا،نیب کی کارکردگی پر فوری تبصرہ نہیں کیا جاسکتا۔
شیر بنو شیر ،اب روتے کیوں ہو؟؟
لاہور (وقائع نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف عوام کو سپریم کورٹ کے خلاف بغاوت پر اکسا رہے ہیں ,نوازشریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے,پارلیمنٹ کی مضبوطی کے بغیر جمہوری نظام مضبوط نہیں ہوتا ، آپ کی حکومت میں 14 افراد قتل ہوئے، ہم تصادم نہیں انصاف چاہتے ہیں۔ جہلم میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہنوازشریف کے ساتھ آج جوکچھ ہوا اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں وہ خودہیں،عوام کی طرف سے نا اہل شخص کی ریلی میں عدم شرکت عدالتی فیصلے کی توثیق ہے،شیر بنو شیر روتے کیوں ہو؟ ابھی تو نہ لاٹھی چارج ہوا نہ گھروں پر پولیس کا ریڈ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی5 سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے،وزارت عظمٰی کے عہدے کی مدت کوئی” عدت“ نہیں ہے کہ جس میں کمی بیشی نہیں ہو سکتی،نواز شریف کو آئین کی مدت تو یاد رہتی ہے مگر اقتدار میں رہنے کی شرط یاد نہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سابق نا اہل وزیر اعظم کرپشن ریفرنسز پر گرفتاری کے خوف میں مبتلا ہیں اور وہ بڑی تیزی کے ساتھ اپنی سیاست کا ”جنازہ “ لاہور لا رہے ہیں۔انہوں نے نواز شریف سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کا طرز عمل جمہوریت اور آئین کی حدود میں آتا ہے ؟آپ کو یاد نہیں کہ آپ میرے قدموں میں بیٹھا کرتے تھے ،آپ نے آئین کے آرٹیکلز کا پامال کیا ،آپ کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا کسی سیاسی جماعت نے نہیں ، لیکن آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عوام کو اکسایا اور ایک بار پھر سپریم کورٹ پر جارحانہ حملہ کیاہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام نے نا اہل شخص کی ریلی میں شریک نہ ہو کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ نواز شریف کو 5 معزز ججز نے نا اہل قرار دیا مگر سپریم کورٹ کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسایا جا رہا ہے ،عوام کے اعلان لا تعلقی کی وجہ سے جہلم میںعصر کے وقت ریلی ختم کی گئی ۔ وزیر اعظم کی5سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے،یہ عدت نہیں ہے کہ جس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی ۔نواز شریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے۔ متفقہ نا اہلی کے بعد شرمندگی مٹانے کےلئے ریلی نکالی جا رہی ہے ،نا اہل شخص بتائے یہ احتجاج کس کے خلاف ہے اور مطالبہ کیا ہے؟ پہلے سپریم کورٹ پر عملاً حملہ کیا گیا،اب لفظوں کی جنگ جاری ہے ،ہم کسی سے تصادم نہیں انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ چاہتے ہیں ۔ نواز شریف کا یہ وہم ہے کہ کوئی فیصلے کے پیچھے ہے،فیصلے کے پیچھے بھی یہ خود ہیں اور آگے بھی۔آج11اگست کو اہم اعلان کرونگا ۔والیم 10 منظر عام پر آنا چاہےے اگر ریاست کے خلاف کوئی سر گرمیاں ہیں تو اس حصے کو چھوڑ کر کرپشن والے حصے کو پبلک کر دیا جائے،ملک میں 35سال تماشا کرنیوالا آج خود تماشہ بنا ہوا ہے،دنیا ہنس رہی ہے ۔100کلو میٹر کی رفتار سے گاڑیاں بھگانے والے اسی رفتار سے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 پر پورا اترنا آئین کا تقاضا ہے۔جی 20 کے رکن ملک اٹلی میں 60سال میں 38 بار سربراہ مملکت تبدیل ہوئے مگر وہاں پر کوئی شور شرابا نہیں ہوا۔
عمران طاہر کی تباہ کن باﺅلنگ …. کیوی بلے باز ڈھیر
آکلینڈ(ویب ڈیسک )جنوبی افریقہ نے واحد ٹی 20 میچ میں عمران طاہر کی تباہ کن باولنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو 78 رنز سے شکست دیدی ہے۔ عمران طاہر نے عمدہ باولنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا اور پوری ٹیم 14.5 اوورز میں صرف 107 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔شادی کے سیزن میں اس چیز سے بال دھونے سے ان میں ایسی چمک آئے گی کہ سب آپ کی تعریف کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق ایڈن پارک آکلینڈ میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو اس کا آغاز کچھ اچھا نہ رہا اور صرف 15 کے مجموعی سکور پر کوینٹن ڈی کوک کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے تاہم اس کے بعد ہاشم آملہ کریز پر ڈٹ گئے اور فاف ڈوپلیسس کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کی شراکت میں 87 رنز جوڑ کر ابتدائی نقصان کا ازالہ کر دیا۔ ہاشم آملہ نے 43 گیندوں پر 1 چھکے اور 9 چوکوں کی مدد سے 62 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ فاف ڈوپلیسس نے 36 رنز بنائے۔ دیگر بلے بازوں میں اے بی ڈویلیئرز نے 26، جے پی ڈومنی نے 29، فرحان بہاردین نے 8، کرس موریس نے 9 اور وین پارنل نے 4 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے انتہائی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 4 اوورز میں صرف 8 رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ بین ویلر نے 1 اور گرینڈ ہوم نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی بیٹنگ لائن عمران طاہر کی تباہ کن باولنگ کا سامنا نہ کر سکی اور پوری ٹیم 14.5 اوورز میں 107 رنز بنا کر آ?ٹ ہو گئی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹام بروس نے سب سے زیادہ 33 رنز بنائے جبکہ دیگر بلے بازوں میں گلین فلپس نے 5، کین ولیم سن نے 13، کورے اینڈرسن نے 6، گرینڈہوم نے 15، مچل سینٹنر نے 5، بین ویلر نے 6، ٹم ساوتھی نے20، اور ٹرینٹ بولٹ نے 1 سکور بنایا جبکہ کولن منرو اور لوک رانچی کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔جنوبی افریقہ کے عمران طاہر نے عمدہ باولنگ کے ذریعے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو قابو کئے رکھا اور3.5 اوورز میں 24 رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ انہیں ایک اوور میں ہیٹ ٹرک کا موقع بھی ملا تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے۔ دیگر باولرز میں اینڈیل فیہلوک وائیو نے 3 اور کرس مورس نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔