تازہ تر ین

پاکستانی کبوتر سے بھارتی ایجنسیوں کی تفتیش …. اہم انکشافات

امرتسر (خصوصی رپورٹ) ایک کبوتر جو 2 اکتوبر کو پاکستان سے اڑ کر بھارت کی حدود میں کیا گیا گویا جہنم میں داخل ہوگیا۔ وہ ان دنوں قید اور تفتیش کی اذیت سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی پولیس نے اس کا ایکسرے کرایا‘ اس کے لئے پہلے اسے گورداسپور لے جایا گیا جہاں مشین خراب تھی پھر امرتسر بھیجا گیا جہاں ایکسرے کے تکلیف دہ مرحلے سے گزارا گیا جس کے بعد طے ہوا کہ وہ بے قصور ہے اور اس کے جسم میں جاسوسی کا کوئی آلہ (چپ) نصب نہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس کبوتر نے بھارت میں کافی ہلچل مچارکھی ہے اور یہ وہاں کی تفتیشی ایجنسیوں کے لئے بھی دردسر بنا ہوا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاﺅں سے لشکر طیبہ کا مودی کے نام دھمکی آمیز خط بندھا تھا۔ اسے مشکوک سمجھ کر بی ایس ایف نے دشمن کی طرح گھیرا جس کے بعد اسے پولیس سٹیشن منتقل کیا گیا جہاں اسے باجرہ‘ چنا‘ چاول جیسی خوراک تو دی جاتی تھی مگر پنجرے کی سلاخوں کے پیچھے اہلکاروں نے تفتیش سے معلوم کیا کہ یہ پالتو نہیں جنگلی نسلی کا کبوتر ہے جو آج کا دانہ کل چگتا ہے‘ نظریں پنجرے کے باہر جمائے رکھتا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بھارتی ٹی وی کو بتایاکہ وہ پاکستانی کبوتر پکڑتے رہتے ہیں اور دو سال قبل ایک پنچھی کو گولی بھی مارنا پڑی تھی۔ یہ بھارتی کبوتروں سے جسامت میں دوگنا ہوتے ہیں۔ ان میں اڑنے کی صلاحیت زیادہ اور دماغ بھی تیز ہوتا ہے۔ یہ سخت گرمی میں بھی مسلسل بارہ گھنٹے اڑ سکتے ہیں۔ ان اہلکاروں کو شبہ ہے کہ کبوتر معمولی آپریشن کرکے ان میں چپ لگائی جاتی ہے‘ جس کے بعد وہ جہاں سے گزرتے ہیں وہاں کی تصاویر اور حرکات بھیجی جاتی ہے۔ زبرحراست کبوتر کے جسم سے کچھ بی برآمد نہ ہونے کے باوجود اسے آزادی نہیں ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا اور یہ رپورٹ دی جائے گی کہ پاکستانی جاسوس ثابت نہیں ہوا۔ اس کے بعد رہائی کا مرحلہ آئے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain