تازہ تر ین

قوم ظلم کا حساب لے گی

اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور (نامہ نگار خصوصی + نمائندگان خبریں) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے پاں پر خود کلہاڑی مار لی ہے، ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف تحمل کا مظاہرہ کرے سیاسی کارکنوں کے ساتھ اس طرح کا بڑتا¶ درست نہیں ہے، حکومت نے سیاسی کارکنوں پر تشدد کرکے اپنے پا¶ں پر خود کلہاڑی مار لی ہے، انہوں نے کہا کہ احتجاج جمہوری عمل ہے جمہوری عمل کو روکنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس کا کام امن و امان کو قائم رکھنا ہے خواتین پرتشدد کرنا ان کا کام نہیں۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں اور خواتین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا وہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے، عمران خان کو اس وقت زیادہ سے زیادہ اتحادی جماعتوں کی ضرورت تھی ان کا تنہا چلنے کا فیصلہ سمجھ سے باہر ہے، اب بھی اپنی انا تھوڑی کم کر کے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں اور انہیں ساتھ لے کر چلیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو اس معاملہ میں نہیں پڑنا چاہئے تھا۔ اب جو حالات بنے ہیں عدالت کیا کرے گی۔ موجودہ حالات میں عمران خان کو اپنے کارکنوں کو متحرک کرنا ہو گا۔ اعتزاز نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں موجودہ حالات کے حوالے سے کردار ادا کرنے کیلئے دو آرائی پائی جاتی ہیں۔ قیادت کیا فیصلہ کرتی ہے اس کا انتظار ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت طاقت کے ذریعہ سیاسی معاملات حل نہیں کر سکتی، دہشت گردانہ طریقے سے سیاسی پرامن احتجاج کو نہ روکا جائے۔ ورنہ حالات حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو جائےں گے اور اس کے بعد جو مسائل اور واقعات رونما ہوں گے، اس کی ذمہ دار حکومت خود ہو گی۔ حکومت گلو بٹوں کے ذریعہ خوف زدہ کرنے کا عمل بند کرے ۔ تحریک انصاف کے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کے ساتھ نہ ہیں۔ لیکن پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے کہ وہ پرامن احتجاج کریں۔ دنیا میں جہاں بھی احتجاج ہوتے ہیں۔ وہاں عوام کے لئے مشکلات ہوتی ہیں۔ ہمارے دور میں ن لیگ نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر کیا کیا ڈرامے نہ رچائے تھے۔ کیا اقتدار میں آ کر ن لیگ وہ احتجاج بھول گئی ہے اور یہ جو نئی نئی تاویلیں پیش کی جا رہی ہے۔ اس احتجاج سے لوگوں کے معاشرتی اور معاشی حقوق سلب ہو جائیں گے۔ دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ آج ہمارا بھی اسلام آباد میں جلسہ ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ ہم پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ جلسہ منسوخ کر دیا جائے۔ حکومت نے ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے۔ حالات تشویشناک ہو چکے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ جلسے میں شرکت کیلئے ہمارے کارکنان مختلف شہروں سے روانہ ہو چکے ہیں۔ پاکستان کو خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے جو بہتر نہیں ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے جلتی پر تیل کا کام کیا ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹر سراج الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ملک میں محض الفاظ کی حد تک جمہوریت ہے، عملا جمہوریت کا نام و نشر نہیں۔ ملک پہلے ہی بحرانوں کا شکار ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں، بحرانوں کو مزید طویل اور گھمبیر نہ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ لگتا ہے حکمرانوں کو گھر جانے کی بہت جلدی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ہم نے کیا غیر قانونی اقدام کیا ہے کہ ہمارے کارکنوں کو اٹھا اٹھا کر گاڑیوں میں پھینک کر انہیں ڈنڈے مارے گئے۔ ہماری خواتین کو گھسیٹا گیا۔ حکومت نے آمرانہ سوچ کا عملی مظاہرہ کیا ہے اور اپنی اصل شکل دکھا دی ہے۔ ہم ایک مخصوص جگہ پر یوتھ کنونشن کا انعقاد کر رہے تھے۔ حکومت دروغ گوئی سے کام لے رہی ہے میں عدالت سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ حکومت آپ کے فیصلوں کی یہ قدر کر رہی ہے۔ ہماری 2 نومبر کی کال برقرار ہے۔ کارکنوں کو ہدایت ہے کہ وہ پرامن احتجاج کریں۔ لہٰذا تمام ورکرز تیاری کر لیں اور کے پی کے کارکنان اسلام آباد جلد پہنچیں۔ جس طرح کا عوامی سمندر اکٹھا ہونے جا رہا تھا حکومت اس سے بوکھلا چکی ہے لیکن ہم قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پُرامن احتجاج کریں گے۔ ہم اپنے پارلیمنٹیرین ساتھیوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہم نہتے لوگوں کے خلاف حکومتی آمرانہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہم سیاسی لوگ اپیل کر سکتے ہیں۔ طاقت اور اختیارات ہمارے ہاتھ میں نہ ہیں۔ ہم اِس تحریک کو جمہوری انداز سے آگے بڑھانے کے حق میں ہیں، سیاست میں ہمیشہ حکمت عملی کی تبدیلی کی گنجائش ہوتی ہے ہم کسی زبردستی کے حق میں بالکل نہیں ہیں۔ عوامی راج پارٹی کے چیئرمین جمشید احمد دستی نے ایک بیان میں حکومت کی جانب سے سیاسی قیادت اور ورکرز کی گرفتاریوں اور تشدد کی بھرپور مدمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ میں کھلی ریاستی دہشت گردی کر رہی ہے اگر حکومت کو سیاسی شعور ہوتا تو وہ ایسی حرکت نہ کرتی انہوں نے کہا سپریم کورٹ فوری طور پر اس معاملے پر نوٹس لے انہوں نے کہا کہ عوامی راج پارٹی کسی صورت ریاستی جبر اور تشدد کو قبول نہیں کرے گی۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ لاک ڈاﺅن نہیں حکمرانوں کا ”ناک ڈاﺅن“ چاہتا ہوں ادارے حکمرانوں کی گرفت میں قصائی کے ہاتھ میں مرغی کی طرح ہیں ،تحریک انصاف کے کارکنوں بالخصوص خواتین پر تشدد کی سو بار مذمت کرتا ہوں،ان قاتل حکمرانوں نے 17جون 2014 کے دن 100شہریوں کو گولیاں ماریں ،2 خواتین کے منہ میں برسٹ مارے ،14کو شہید کیا یہ اپنے اقتدار کے تحفظ کےلئے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں ۔اسی لئے کہتا ہوں لاک ڈاﺅن نہیں ناک ڈاﺅن ۔وہ گزشتہ روز اردن سے لندن پہنچے جہاں انہوں نے ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پانامہ کے ڈاکو اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے قاتل بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،دفعہ144کا اطلاق چار دیواری کے اندر نہیں ہوتا یہ شریف برادران کا طریقہ واردات ہے جب انکو کوئی خطرہ ہوتا ہے تو یہ خوف و ہراس پھیلاتے ہیں ۔ماڈل ٹاﺅن میں بھی انہوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی ۔انہوں نے کہاکہ جب ن لیگ کی حکومت کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے تو ملک میں سانحات شروع ہو جاتے ہیں ۔کچھ لوگوں کو پاکستان اچھا نہیں لگتا مگر وزیر اعظم پاکستان سے پگڑیاں تبدیل ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سانحات کی صورت میں جو کچھ ہو رہا ہے کسی کے اقتدار کو بچانے کےلئے ہے اس گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اس ملک میں آمریت چل رہی ہے،اگر حکومت بھوکلاہٹ کا شکار نہیں ہے تو ہال کے اندر ہونے والے کنونشن پر لاٹھی چارج کا کوئی جواز نہیں تھا۔حکومت کو چاہیے کہ وہ بادشاہت کا اعلان کردیں ،اگر کنونشن میں کوئی پتھراو اور توڑ پھوڑ نہیں کر رہا تو ان پر لاٹھی چارج کاکوئی جواز نہیں بنتا تھا۔حکومت کا طرز عمل قابل مذمت اور افسوس ناک ہے، اس وقت ملک کے ادارے خاموش کیوں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری پوری حمایت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، ہم نے کل سی ای سی کا اجلاس بلایا ہے جس میں پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات کے بعددھرنے میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا اعلان کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ملک میں بدترین آمریت دیکھی ہے،ماڈل ٹاون میں لوگوں کو سیدھی گولیاں مار کر شہید کیا گیااور جو بچ گئے وہ ابھی تک زیر علاج ہیں۔اگر حکومت ماڈل ٹاونسانحہ دوبارہ دوہرانا چاہتی ہے تو یہ ان کی غلطی فہمی ہے۔ حکمران انسانیت کی تذلیل کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ قوم اب حکمرانوں کو نہیں چھوڑے گی اور ایک ایک ظلم کا حساب لے گی، ضرورت پڑی تو ڈاکٹر طاہر القادری 24 گھنٹے کے اندر پاکستان ہونگے ۔ایکشن ہوا تو ری ایکشن بھی ہو گا۔ عدالت پولیس کو چھاپوں اور پکڑ دھکڑ سے روکے۔عوامی تحریک ،عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے قابل مذمت ،غیر قانونی اور ماورائے جمہوریت ہیں۔ چھاپے ان کے گھروں میں پڑنے چاہئیں جنہوں نے بے گناہوں کو قتل کیا اور ملکی دولت کو لوٹا۔دونوں جماعتوں کے رہنماﺅں نے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔کوئٹہ دہشت گردی قابل مذمت اور بلوچستان کے عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور چودھری سرور نے رہنماﺅں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ تحریک انصاف کا وفد جس میں چودھری سرور ،اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور اعجاز چودھری شامل تھے دوپہر دو بجے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ آئے اور انہوں نے عوامی تحریک کے رہنماﺅں سے اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔عوامی تحریک کی طرف سے خرم نواز گنڈاپور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی ، ساجد بھٹی، راجہ زاہد، جواد حامد، سہیل رضا شریک تھے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain