تازہ تر ین

نواز شریف سے رابطوں کا انکشاف …. مقتدر حلقوں میں کھلبلی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم ایک سافٹ ٹارگ تھا اس لئے وہ قابو آ گیا۔ ایک کیس میں ضمانت مل گئی وہ جلد باہر آ جائیں گے۔ جمہوریت کا ارتقاءپارلیمنٹ میں ہوگا، سپریم کورٹ میں نہیں ہوگا۔ ہم نے چین کی توجہ سی پیک کی طرف مبذول کروائی۔ ہم نے 35 ملین ڈالر میں گوادر چین کو دیا۔ عمران خان فقط وزارت عظمی تک پہنچنا چاہتا ہے۔ میرا لندن میں کوئی اپارٹمنٹ نہیں ہے اور اب سرے محل بھی نہیں رہا۔ اگر ہماری پارٹی کہے گی تو ”گو نواز گو“ کا نعرہ بھی لگا دیں گے۔ مشرف بھیک مانگتا رہا ہم نے مکھی کی طرح نکال کر باہر پھینک دیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں جلد پاکستان آ جاﺅں گا، میں جیل سے گھبراتا نہیں۔ ڈیڑھ سال باہر رہ کر بلاول کو اور دوسروں کو موقع دیا کہ کچھ کر کے دیکھ لو۔ میرے خلاف وعدہ معاف گواہ پہلے بھی موجود تھے لیکن ہم باہر آئے۔ سی پیک کےلئے میں نے چینی وزیراعظم کی توجہ مبذول کرائی ہے میری حکومت کے دوران ہر ہفتے چینی وفد کو بلایا جاتا تھا۔ ہم نے 35 ملین ڈالر میں گوادر چین کو دیا۔ سنگاپور کو گوادر کی ضرورت نہیں تھی۔ چین کو قریب لا کر فٹ پرنٹ بنایا ہم نے چین کو سمجھایا کہ گوادر ان کے لئے ہمارے لئے کتنا ا ہم ہے۔ عمران خان انوکھا لاڈلا کھیلنے کو چاندنی مانگتا ہے۔ یعنی وزیراعظم بننا چاہتا ہے۔ عمران اور اعتزاز کی دیوار دیوار جڑی ہوئی ہے اس لئے ان کی ایک زبان ہو سکتی ہے۔ بابر اعوان پروفیشنل وکیل ہے جو فیس دے گا وہ اس کا کیس لڑے گا۔ ہم پارٹی کے حکم پر عمل کریں گے۔ اگر پارٹی نے کہا تو ”گونواز گو“ کہیں گے۔ فارن منسٹر ہم اپنی پارٹی کا نہیں بنانا چاہتے۔ ن لگ کو کہا ہے کہ وہ لگائیں۔ چین ہمارا معاشی دوست ہے لیکن تمام مشکلات کا حل نہیں ہمیں دنیا کی طرف دیکھنا ہی ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لندن میں میرا کوئی فلیٹ نہیں۔ سرے محل بھی میرے پاس نہیں ہے۔ تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ میڈیا میں سیاستدانوں کی لڑائی میں اینکر جیتتا ہے۔ اس سے عوام میں غلط پیغام جاتا ہے۔ مخالفت اپوزیشن کا کام ہے۔ عمران کے کہنے سے میرے اوپر اثر نہیں پڑتا۔ پاکستان سب سے ضروری ہے۔ اس کے لئے جمہوریت ضروری ہے، 18ویں ترمیم سے صوبوں کو جوڑ دیا۔ اس ترمیم میں بھی اضافے کی ضرورت ہے۔ ہم نے آرمی چیف کو توسیع دے کر خود کو مضبوط کیا۔ آرمی چیف کی توسیع وزیراعظم کا حق ہے۔ وہ چاہے تو دے یا نہ دے۔ نواز شریف کے ساتھ رابطہ خورشید شاہ کے ذریعے ہے۔ ٹرمپ ایک کاروباری انسان ہے۔ وہ آئیڈیا لے کر آتا ہے وہ مشیروں پر چلتا ہے۔ اس کی کامیابی امریکہ کی عوام کی مرضی ہے۔ ہمیں اس کے ساتھ جینا ہوگا۔ ٹرمپ اپنے ملک میں صنعت سازی کرنا چاہتا ہے امیر ترین ملک ہونے کے باوجود افغانستان میں اپنا انڈسٹری زون بنانے میں ناکام رہا۔ ابھی ہمارے ملک میں پانی ہے۔ 2025ءمیں کم ہو جائے گا۔ اگر اسے استعمال کیا جائے اور خوراک پر توجہ دی جائے تو چین کو بھی برآمد کر سکتے ہیں۔ گورننس آبادی پر انحصار کرتی ہے۔ کراچی میں ہر اطراف سے لوگ آتے ہیں اس کے لئے وفاق کو سوچنا چاہیے۔ اس کے لئے سپیشل بجٹ رکھنا ہوگا۔ پنجاب کا بجٹ سندھ کو دے دیں۔ سندھ کا بجٹ پنجاب کو دے دیں چند دنوں میں سڑکوں کا حال بہتر کر کے کھا دیں گے۔ بلاول اپنی مرضی سے شادی کریں گے۔ اگر میں اکلوتا بیٹا سیاست میں نہ ڈالتا تو محرومی ہوتی۔ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے۔ بلاول سیاست کرے گا۔ اپنی ماں کا ادھورا خواب پورا کرے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain