تازہ تر ین

حکومت بھی کرونگا اور بزنس بھی ساتھ ہی چلے گا

نیویارک(نیٹ نیوز) امریکہ کے ارب پتی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بیس جنوری کو عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد بھی ضروری نہیں کہ وہ اپنے کاروبار سے رابطہ منقطع کر دیں۔منتخب صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک سینیٹر نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے ایوان میں ایک قرارداد پیش کرنے جا رہے ہیں۔ سینیٹر کے مطابق مذکورہ قرارداد میں مسٹر ٹرمپ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ اپنی صدارت کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کریں گے، اپنے تمام اثاثوں سے علیحدہ ہو جائیں۔اگرچہ امریکی قانون میں ضروری نہیں کہ صدر اپنے کاروباری مفادات سے لا تعلق ہو جائے، تاہم ماضی میں روایت یہی رہی ہے کہ صدر اپنے کاروباری لین دین سے الگ ہو جاتے ہیں۔اپنے تازہ ترین بیان میں منتخب صدر نے انتہائی دائیں بازو کے ان کارکنوں سے بھی لاتعلقی ظاہر کی ہے جنھوں نے رواں ہفتے مسٹر ٹرمپ اور انتخابات میں ان کی فتح کو ہٹلر کے حامیوں کی طرز پر سلام پیش کیا تھا۔جمعرات کو امریکہ میں تھینکس گِونگ کی سالانہ چھٹی ہے اور منتخب صدر یہ چھٹی گزارنے ریاست فلوریڈا روانہ ہو گئے ہیں۔گذشتہ دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ اپنی وہ ٹیم منتخب کرنے میں مصروف ہیں جو عہد صدارت میں وائٹ ہاو¿س میں ان کی معاونت کرے گی۔امریکی فوج کے مشہور جرنیلوں میں سے ایک، جنرل ڈیوڈ پیٹریئس نے بی بی سی بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر انہیں منتخب کیا جاتا ہے تو وہ بخوشی صدر ٹرمپ کی ٹیم میں شامل ہوں گے۔ نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بہترین انداز میں اپنی کاروباری ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ ملک کو بھی بہترین انداز میں چلا سکتا ہوں۔‘’میرا خیال تھا اس کے لیے آپ کو کوئی ٹرسٹ وغیرہ بنانا پڑتا ہے، (لیکن) آپ کو اس کی ضرورت نہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain