تازہ تر ین

موت بارے راز کھل گیا …. منشیات ایک بیورو کریٹ نے فراہم کیں

لاہور (خصوصی رپورٹ) لاہور میں ارکان اسمبلی کی رہا ئش گاہ چمبہ ہاﺅس میں مسلم لیگی ورکر سمیعہ چودھری کو موت کی رات ایک بیوروکریٹ کی جانب سے نشہ آور سامان مہیا کیا گیا، سمیعہ چودھری کیس میں پولیس حکام نے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے چمبہ ہاﺅس میں آنے اور جانے والوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا ۔ذرائع کے مطابق پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت نشہ آور اشیاءزیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئی جبکہ حکومت پنجاب نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ مستردکرتے ہوئے پولیس حکام کو تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد پولیس حکام نے ایسے بیوروکریٹس سے رابطے شروع کر دئیے ہیں جو چمبہ ہاﺅس میں ریسٹ کیا کرتے تھے یاجن کے کہنے پر نشہ آور سامان مہیا کیا جاتا رہا ہے، رکن قومی اسمبلی چودھری اشرف کو پنجاب حکومت سے اجازت کے بعد باقاعدہ شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ تفتیش کے لئے سول سیکرٹریٹ میں متعدد بیوروکریٹس کو بھی فون کالز کی گئی ہیں اور انہیں پولیس سٹیشن میں پہنچ کر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کا کہاگیاہے ،جس بیوروکریٹ نے سمیعہ چودھری کو موت والی رات سامان دیا تھا وہ بلانے کے باوجود بیان ریکارڈ کرانے تھانے نہیں پہنچے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بیوروکریٹ نے اعلی پو لیس افسر کو موقف دیا ہے کہ میں اس حوالہ سے کچھ نہیں جانتا اور نہ ہی میرا اس قتل کیس سے کوئی تعلق ہے اور میں پولیس سٹیشن نہیں آ سکتا اگر بلانا ضروری ہے تو قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پولیس حکام کی جانب سے اس کیس کے حوالے سے بیوروکریٹس کو فون کالز موصول ہونے پر سول سیکرٹریٹ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق پولیس حکام کی جانب سے جن افسروں سے رابطہ کیا گیا ہے ان کی جانب سے سمیعہ چودھری سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ کئی افسروں کی جانب سے سمیعہ کا نام پہلی دفعہ سننے کا موقف بھی اپنایا گیا ہے ۔ چمبہ ہاﺅس کے ملازمین اور لانڈری مالک جس سے وقوعہ کے روز کپڑے پریس کرائے گئے تھے کو حراست میں لے کر بیان ریکارڈ کئے گئے اور انکے موبائل فونز کا بھی ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ پولیس ابھی تک ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں کامیاب دکھائی نہیں دیتی، پولیس سمیعہ چودھری کے اہل خا نہ اور اس کے رشتہ داروں سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور چمبہ ہاﺅس میں منشیات کی سپلائی کا نیٹ ورک بھی پکڑا جائیگا۔ پولیس دوسرے روز بھی سی سی ٹی و ی فوٹیج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق موت سے پہلے 23نومبر کی رات پہلے سمیعہ چودھری نے چنبہ ہاﺅس میں تین آدمیوں کے کھانے کا آرڈر دیا، وہ تین آدمی کون تھے؟ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق چنبہ ہاﺅس کے 40سے زائد ملازمین کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی، کچھ اہم شواہد ملے ہیں، تفتیش مکمل ہونے پر حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے۔ دوسری جانب وزیرقانون پنجاب رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ سمیعہ چودھری کے پوسٹ مارٹم سے فی الحال قتل کے شواہد نہیں ملے۔ سمیعہ چودھری کو گزشتہ روز سپردخاک کردیاگیا،اس کی نمازجنازہ اور تدفین آبائی علاقے میں ہوئی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain