تازہ تر ین

”را“ کے نئے چیف بارے خوفناک انکشاف

لاہور(ضیا شاہد سے) بھارتی خفیہ ایجنسی را (ریسرچ اینڈ انیلسس ونگ کے موجودہ سربراہ راجندر کھنہ31 جنوری2017 کو اپنا معینہ عرصہ پورا کر کے ریٹائر ہورہے ہیں، اطلاعات کے مطابق را سپیشل ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے دسماتا کو اگلا را چیف بنایا جارہا ہے، مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے کے دسماتا1981 کے انڈین پولیس سروس کے سینئر افسر ہیں، بھارتی وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کی سفارش پر وزیراعظم نریندر مودی نے دسماتا کی تعیناتی کیلئے حامی بھر لی ہے، کے دسماتا بلوچستان(پاکستان) دہشتگردی اور مسلمانوں کے معاملات کے ماہر سمجھے جاتے ہیں، پا کستان اور افغانستان میں جاری”را“ کی سرگرمیوں کے بارے میں ان کا تجربہ بہت وسیع ہے، لندن اور فرینکفرٹ میں خفیہ بھارتی سفارتی امور انجام دے چکے ہیں، جس میں یورپ کے ممالک سے متعلق بھارتی مفادات ان کے فرائض میں شامل تھے، سارک ممالک میں بھارتی اثرو رسوخ اور خفیہ سرگرمیاں ان کی زیر نگرانی سرانجام دی جارہی ہیں، انہیں بلوچستان میں سی پیک اور گوادر منصوبے کو سبوتاژ کرنے کا چھہ سالہ تجربہ بھی حاصل ہے، یاد رہے کہ اس سال بھارت کے یوم آزادی پر لال قلعہ دہلی میں منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ گلگت بلتستان، پاکستانی کشمیر اور بلوچستان کے عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں جو انہیں اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں، پاکستان کے دور دراز علاقوں کے باشندے جنہیں وزیر اعظم بھارت نے دیکھا تک نہیں وہ بھارتی سربراہ کا شکریہ ادا کریں تو یہ جمہوریہ بھارت کے سوا ارب لوگوں کیلئے باعث عزت ہے، اس تقریر میں نریندر مودی نے پاکستان بالخصوص عسکری قیادت کو دھمکی دی تھی کہ دہشتگردوں کی سرپرستی کررہے ہیں، پاکستان کے اتحاد و یگانگت کو پارہ پارہ کردیں گے، بھارتی یوم آزادی سے ایک روز قبل14 اگست کو پاکستانی آرمی چیف راحیل شریف نے اس وقت کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیتے ہوئے کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے سفارتی اور عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کا پیغام دیا تھا کے وہ عناصر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے قابل اعتماد افسر سمجھے جاتے ہیں اور بلوچستان میں جاری بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے گوادر اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے انہیں را کا چیف بنایا جارہا ہے، اس تقرری سے بلوچستان میں را کی مذموم کارروائیاں مزید بڑھ جائیں گی، سال رواں کے آغاز ہی میں بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو پاکستانی حساس ادارے نے گرفتار کیا تھا جو عراق کے شہر چاہ بہار میں را کا نیٹ ورک چلارہا تھا، کلبھوشن یادیو کا تعلق بھارتی نیوی سے ہے اور وہ جعلی ایرانی پاسپورٹ اور نام پر اندرون بلوچستان اپنی سرگرمیوں میں مصروف تھا، گرفتاری کے بعد سے بھارت ہر ممکن کوشش کرچکا ہے کہ اسے رہائی دلائی جاسکے، کے دسماتا کے قریبی اہلکار کہتے ہیں وہ دھن کے پکے شخص ہیں اور وسیع خفیہ تعلقات کی بنیاد پر را چیف کے عہدے کے سب سے زیادہ اہل ہیں، اس دوران بھارتی سول خفیہ ایجنسی انٹیلی جینس بیورو کے ڈی جی ڈنیش ور شرما بھی31 دسمبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہورہے ہیں، انکے متبادل کی دوڑمیں ایس کے سنہا، راجیو جین اور ممبئی کے پولیس کمشنر تاتارے پاسر کیلر شامل ہیں، دونوں بھارتی خفیہ اداروں یعنی را اور آئی بی کے سربراہوں کی تبدیلیوں سے پاکستان پر براہ راست اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، را اندرون و بیرون پاکستان پاک مخالف سرگرمیوں میں شدت سے متحرک ہوگی اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی آڑ میں اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھے گی،ادھر بھارتی انٹیلی جینس بیورو مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی شہید کی شہادت سے اٹھنے والی حالیہ آزادی کی لہر کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کے علاوہ آزاد کشمیر میںرد عمل کے طور پر سرگرمیاں تیز کرسکتی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے تنظیم نو کے فوراً بعد مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، بلوچستان میں شورش کو ہوا دینے میں روسی خفیہ ایجنسی کے جی جی کی بھر پور مدد کی، افغان حکومت کی قائم کردہ خفیہ ایجنسی خاد کے ساتھ مل کر پشتونستان کی سازش کو پروان چڑھانے کی کوشش کی، سندھ میں ایم آرڈی کی تحریک سے پہلے سندھ دیش کے قیام کیلئے سازشیں شروع کیں اور ایم آر ڈی کی تحریک کے دوران اندرون سندھ امن عامہ کی صورتحال کو تہہ وبالا کردیا، کراچی میں ایک لسانی جماعت کو ترغیب، تربیت اور مالی امداد فراہم کی، جنوبی پنجاب میں لسانی بنیاد پر الگ صوبہ بنانے کی راہ ہموار کرنا شروع کیا، گلگت بلتستان پر پاکستانی قبضے کو غاصبانہ قرار دینے کی مہم شروع کی، آزاد کشمیر میں خفیہ سرگرمیاں بھی کررہے ہیں تاکہ مسئلہ کشمیر کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے۔ تحریک طالبان کو پاکستان اور افغانستان میں منظم کرنے اور بھاری رقوم فراہم کرکے پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کا کام بھی بھارتی خفیہ ایجنسی رانے اپنے ذمے لے رکھا ہے، جس میں اسے افغانستان کی این ڈی ایف نیشنل ڈائرکٹریٹ آف سکیورٹی) کی بھر پور معاونت حاصل ہے، واضح رہے کہ افغانستان میں سابقہ خفیہ ایجنسی خاد کا خاتمہ ہوچکا ہے اور سوویت انقلاب کی ناکامی کے بعد افغانستان میں این ڈی ایس بھی خفیہ ایجنسی کے طور پر کام کررہی ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain