تازہ تر ین

ایران دہشتگردی کا مرکز….خاموشی کمزوری نہیں….سعودی فرمانروا کااہم خطاب

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک ‘ ایجنسیاں) امریکہ اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے درمیان دہشت گردی کے مقاصد کے لئے استعمال ہونے والی رقوم کی منتقلی اور اس پر پابندی سے متعلق ایک سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سعودی دارالحکومت الریاض میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے موقع پر امریکی اور چھ خلیجی عرب ممالک کے حکام نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ خلیجی عرب ممالک بحران، کویت، قطر، اومان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہوں سے ملاقات کی اور ان سے خلیج اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ اور خطے میں درپیش تنازعات کے خاتمے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ ریاض میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ عرب اسلامی سربراہ اجلاس کا عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اپنے ملک میں نام نہاد اسلامی انقلاب کے بعد سے خطے میں فرقہ واریت پھیلانے پر کام شروع کر دیا جس کے سبب خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ اس کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔ اسی سبب ڈونلڈ ٹرمپ بھی ایران کے وجود سے نالاں نظر آتے ہیں اور ان کی انتظامیہ نے ایران کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دیا۔ تیونس کے صدر الباجی قائد السبسی نے سربراہ اجلاس اور ٹرمپ کی شرکت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکا کے ساتھ عرب اور اسلامی ممالک کا سربراہ اجلاس ہو رہا ہے۔ یہ ٹرمپ کا پہلا بیرونی دورہ بھی ہے۔ ہمیں اس امر کو ا±سی طرح سمجھنا ناگزیر ہے جیسا کہ اس کو سمجھنے کا حق ہے۔عرب اور اسلامی دنیا کے عوام امید کر رہے ہیں کہ ریاض کانفرنسوں سے واشنگٹن کے ساتھ رابطے پر قائم تعلقات کی نئی راہ پیدا ہو گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو سعودی عرب کے دارالحکومت میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ مذاکرات کے دوران کہا ہےکہ وہ جلد ہی مصر کا دورہ کریں گے۔ ”بالکل ہم اس دورے کو جلد ہی فہرست میں شامل کریں گے۔“ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ داعش سمیت تمام دہشتگرد تنظیموں کا خاتمہ چاہتے ہیں اور اسی مقصد کیلئے اسلامی فوجی اتحاد قائم کیا اور اب دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایک سنٹر قائم کر رہے ہیں۔ ایران دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ایران ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھ رہا ہے۔ عرب، امریکہ اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ شریعت کا سب سے اہم مقصد انسانی جان کا تحفظ ہے ، کسی بے گناہ کو مارنا پوری انسانیت کو مارنے کے مترادف ہے۔ دہشتگردی پوری انسانیت کیلئے خطرہ ہے، داعش سمیت تمام دہشتگرد تنظیموں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب طویل عرصے سے دہشتگردی سے متاثر ہے، دہشتگردوں نے مسلمانوں کے قبلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، سعودی عرب نے دہشتگردی کی بہت سی کوششیں ناکام بنائی ہیں۔ بدی کی قوتوں سے لڑنا ہماری ریاستی و دینی ذمہ دار ی ہے۔ انتہا پسندی کا مل کر مقابل کرنا ہم سب کا فرض ہے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک سنٹر قائم کر رہے ہیں جبکہ اسلامی عسکری اتحاد بھی دہشتگردوں کو شکست دینے کیلئے بنایا گیا ہے امید کرتے ہیں کہ دیگر ممالک بھی اس اتحاد میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران ایران کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایران نے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا اور دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی جاری رکھی۔ ایران 1979 ءکے انقلاب کے بعد سے یہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایران کی دیگر ملکوں کے معاملات میں مداخلت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ہم ایرانی حکومت کے کسی بھی فعل کا ذمہ دار وہاں کے عوام کو نہیں سمجھتے۔ تمام مسلمان ممالک دیگر تمام ملکوں سے تعلقات خراب کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔ شاہ سلمان نے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل پر بھی زور دیا اور کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے اس مسئلے کو حل کرنا سب سے بنیادی چیز ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دہشتگرد پوری دنیا میں پھیل چکے ہیں جو کسی خدا کی نہیں بلکہ موت کی عبادت کرتے ہیں، دہشتگردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اور دنیا بھر میں جتنی بھی دہشتگردی ہوئی اس سے 95 فیصد نقصان مسلمانوں کا ہوا۔ عرب، امریکہ اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسلام دنیا کے بہترین مذاہب میں سے ایک ہے جو انسانیت کے تحفظ کا درس دیتا ہے۔ مسلم ممالک انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں اور امریکہ کی مدد کا انتظار نہ کریں۔ داعش سمیت تمام دہشتگرد تنظیموں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ایران دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر مسلمان ہوئے ہیں، مسلمان نوجوانوں کو بھی آزادی زندگی کا حق حاصل ہے جس کیلئے تمام ممالک کو آگے آنا ہوگا۔ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے اور وہ دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جبکہ ایران نے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا۔ امریکہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسلامی دنیا کے درمیان یہ سربراہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اسلام امن کا پیغام دیتا ہے اور بے گناہ کو مارنا پوری انسانیت کو مارنے کی طرح ہے، دہشت گردوں نے مسلمانوں کے قبلے کو نشانہ بنانے کی سازش کی لیکن بدی کی طاقتیں جہاں بھی ہوں ان کے خلاف متحد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک سنٹر بنانے کا فیصلہ کیا اور اسلامی عسکری اتحاد دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ امید کرتے ہیں دیگرممالک بھی اس اتحاد میں شامل ہوں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار ہے ، تہران دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ ایران دہشتگردوں کو تربیت دے رہا ہے جو خطے میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔ ایران تاریخی ملک ہے،ایرانی عوام ظلم وستم کا شکار ہیں، ایران کھلم کھلا اسرائیل اور امریکہ کو تباہ کرنے کا بیان دیتا ہے، ایران دہشتگردوں کو تربیت دے رہا ہے۔ ایران کی حمایت سے صدر بشار الاسد نے شام میں ناقابل ذکر جرائم کیے۔ شام کے صدر اپنے لوگوں کو قتل کرا رہے ہیں۔ ایران جب تک تعاون نہیں کرتا تمام ممالک اسے تنہا کرنے کے اقدامات اٹھائیں۔ داعش کو تیل کی فروخت سے روکنے کے لئے مالیاتی ذرائع روکنے کی ضرورت ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain