تازہ تر ین

چینی کو پر لگ گئے ،دکانداروں کی چاندی

لاہور (خصوصی رپورٹ) شوگر ملز نے چینی ایکسپورٹ کرکے ڈالرز میں ریبیٹ لینے کے لئے مقامی مارکیٹ کو چینی کی سپلائی بند کردی جس کی وجہ سے چینی کی میں اضافہ ہوگیا۔ لاہور اور دیگر شہروں میں دکاندار صارفین کو سٹاک کی قلت کا بہانہ بنا کر لوٹنے میں مصروف ہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی شوگر مافیا کے سامنے بے بس ہوگئی ہیں۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں چینی 60 سے 75 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی۔ انجمن صارفین اور پروٹیکشن فارکنزیومر ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں چودھری خلیل‘ یاور خان‘ ادریس مغل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی کا مصنوعی بحران حکمرانوں کا خود پیدا کردہ ہے اور وہ اپنے لوگوں کو نوازنے کے لئے چینی ایکسپورٹ کی اجازت میں تاخیر کرکے اربوں روپے کا فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔ رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ہفتے میں 50 کلوگرام کی بوری میں 200 سے 300 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جو لاکھوں صارفین کے ساتھ ظلم ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر حمید خان‘ تاجر رہنما میاں زاہد بشیر‘ اعجاز احمد نے چینی کے حالیہ بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کی جارہی ہے۔ شوگر ملز کے پاس چینی کا 30 لاکھ ٹن سٹاک موجود ہے جس میں سے حکومت نے تین لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد ملز مالکان نے ایکسپورٹ آرڈرز لے لئے لیکن سٹیٹ بینک کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کی وجہ سے آرڈر کینسل ہورہے ہیں۔ تاجر رہنما سلمان منیر‘ کامران شیخ نے کہا کہا کہ رمضان المبارک میں چینی فی کلو 53 روپے تھی جبکہ صرف ڈیڑھ ماہ میں مصنوعی قلت پیدا کرکے 75 روپے تک فروخت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں شوگر ملز مالکان کی کثیر تعداد موجود ہے اور وہ ریبیٹکی خاطر چینی بحران پیدا کرکے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مہنگائی کا تحفہ دے رہے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain