تازہ تر ین

سینکڑوں مسلمان خواتین،بچوں کا قتل عام, پاکستان،ترکی کا بڑا اعلان

ینگون، لندن، ڈھاکہ، انقرہ، ریاض، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) برمی افواج اور بدھ مت کے شدت پسندوں سے تنگ آکر بنگلہ دیش کی جانب فرار ہونے والے روہنگیا مسلمان بچوں کے سرقلم اور زندہ جلانے کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے شیطانی کھیل پر سوشل میڈیا پر بھی کڑی تنقید جاری ہے، آنگ سانگ سوچی سے نوبل انعام واپس لینے اور ان کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ بھی زور پکڑ گیا، ہیومن رائٹس واچ ایشیا کے سربراہ فل رابرٹسن نے کہا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے مسلم آبادی کی تباہی ظاہر ہے جو خود ہماری توقعات سے بھی بڑھ کر ہے،اب تک ہم نے17 ایسے مقامات دریافت کئے ہیں جہاں آگ لگائی گئی ہے لیکن ضرورت ہے کہ فوری طور پر وہاں لوگوں کو بھیج کر صورتحال کا جائزہ لیا جائے۔ پاکستان نے میانمار کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی خبروں کی تحقیقات کرائے۔ ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ا±ن کی جبری نقل مکانی پر گہری تشویش ظاہر کی۔پاکستان نے قتل عام کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے اور روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ملک کی 20بڑی دینی جماعتوں کے رہنماﺅں میںکل مسالک ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان سرپرست مولانا محمد الیاس چنیوٹی )ایم پی اے (مسلم لیگ )ن(علماءومشائخ ونگ کے چیئرمین پیر سید ولی اﷲ شاہ جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ملی مسلم لیگ کے رہنما مولانا امیر حمزہ ، تحریک ملت جعفریہ کے علامہ ساجد نقوی ، جے یو آئی کے رہنما حافظ حسین احمد ، جے یو پی کے پیر جمشید احمدنورانی ، عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے پیر سلمان منیر ، جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے مولانا محمدحنیف حقانی ملی یکجہتی کونسل کے حافظ شعیب الرحمن مصطفائی جسٹس موومنٹ کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ سنی علماءفورم کے علامہ اصغر عارف چشتی مجلس احرار اسلام کے مولانا محمد یوسف احرار اتحاد علماءکونسل کے مفتی عاشق حسین تحریک حرمت رسول کے علی عمران شاہین جمعیت مشائخ کے پیر سید منور حسین جماعتی تحریک ناموس رسالت کے مولانامحمد اسلم ندیم اور کل مسالک علماءتحفظ ختم نبوت فورم کے مہر اظہر حسین وینس نے اپنے ایک مشترکہ بیان میںبرما میں مسلمانوں کے قتل ِ عام کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ برما میں نہتے و مظلوم مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے لیکن دنیا مجرمانہ خاموش تماشائی کردار ادا کررہی ہے۔ میانمار میں جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچنے والے افراد کی تعداد 80ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میانمار کے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم میں ایک بار پھر شدت آچکی ہے ¾ بچوں اور خواتین سمیت روزانہ درجنوں مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے ۔ نسل کشی کا یہ کھیل امن کی نوبل انعام یافتہ حکمران آنگ سانگ سوچی کی نگرانی میں جاری ہے ۔آنگ سان سوچی کی سرکاری فوج کے ساتھ بودھسٹ ملیشیاز بھی میانمار کے مسلمانوں کو گھروں پر حملوں اور جلانے میں مصروف ہیں ۔جو لوگ ان حملوں سے بچ کر پناہ کی تلاش میں خلیج بنگال عبور کر کے بنگلہ دیش کی طرف جارہے ہیں مگر کئی ایسی کشتیاں بھی تھیں ، جن کے نصیب میں کنارا ہی نہ تھا ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے جن کی لاشوں کو دریا کنارے ہی اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے ۔یو این ایچ سی آر کے مطابق گزشتہ چند روز میں75 ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کے ریلیف کیمپوں میں پہنچے جہاں غذا اور رہائش کی صورتحال انتہائی ابتر ہے ۔ سعودی عرب نے میانمار کے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے قرارداد لانے کا اعلان کیا ہے۔قرارداد میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جائے گی اور مطالبہ کیا جائے گا کہ روہنگیا مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کا نوٹس لیا جائے۔سعودی عرب کے اقوام متحدہ کے مشن نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کے حل کی خاطر اور بے بسی کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ سعودی عرب نے سیکیورٹی کونسل کے ارکان سے رابطہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے پر وحشیانہ مظالم کا نوٹس لے جس کے بعد اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے روہنگیا حکومت کی مذمت کی ہے۔ ترکی کے صدررجب طیب ایردوآن نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل کو ’نسل کشی‘ قرار دے دیا ہے۔ میانمار میں گزشتہ ہفتے سے جاری جھڑپوں کے نتیجے میں چار سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق روہنگیا برادری سے ہے۔ اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایردوآن نے اپنے بیان میںکہا ہے کہ اس کمیونٹی کے افراد کو یوں ہلاک کرنا ’نسل کشی‘ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو اس نسل کشی کو نظر انداز کر رہا ہے، وہ اس عمل میں شامل ہے۔ میانمار کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ راکھین میں ’دہشت گردوں‘ کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں۔ ترک وزیرخارجہ نے کہاہے کہ میانمار سے بھاگ کر آنیوالے مسلمانوں کے لیے بنگلہ دیش اپنے بنددروازے کھول دے تو وہ تمام اخراجات پورے کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ترک صدر نے روہنگیا میں ہونے والے مظالم کا نوٹس لے لیا اور ہم نے فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم کو متحرک کیا ہے ، اسی مسئلے پر ایک کانفرنس کا انعقاد بھی کیاجائے گا، ہم اس مسئلے کا فیصلہ کن حل چاہتے ہیں، برما کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم روکنے کے لیے ترک حکومت نے اپنا نقطہ نظر واضح کردیا ہے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے برما کے مسلمانوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ جو مغربی معاشرہ جانوروں کے حقوق اوراحترام کا علمبردار بنا ہوا ہے، اس نے برما اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسلم ممالک خاص طور سے انڈو نیشیا، ملائیشیا، پاکستان، ایران اور ترکی کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھائیں اور میانمار حکومت کے مجرمانہ کردار کے خلاف رائے عامہ منظم کرنے کیلئے اپنے اثر و رسوخ استعمال کریں۔ پوپ فرانسس نے روہنگیا میں مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو روہنگیا سے باہر نکال کر پھینک دیا گیا ہے،انہیں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں دھکیل دیا گیا ہے لیکن وہ سب اچھے اور امن پسند لوگ ہیں،وہ ہمارے بھائی ہیں۔ برطانیہ نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم ختم کرانے کے لیے ا?نگ سان سوچی سے کردارادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پرمظالم سے میانمارکی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق میانمارمیں ایک ہفتے کی جھڑپوں میں سیکڑوں افراد ہلاک اور اٹھاون ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔برطانوی میڈیا کے مطابق میانمار کی فوج اور بدھ مت انتہاپسندوں نے مسلمانوں کے کئی گاﺅں جلادئیے۔ پاکستان تحریک انصاف نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں باضابطہ طور پر تحریک التواءجمع کرادی، تحریک انصاف نے برما میں مسلمانوں پر سنگین ظلم وستم پر فوری بحث کا مطالبہ کیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر رخائن کے روہنگیا کے مسلمانوں کو بروقت میڈیکل سہولت اور اشیاءخورد نوش کی سہولت فراہم نہ کی تو ہلاکتوں میں لاکھوں کا اضافہ ہوسکتا ہے، تنظیم کے بیان کے مطابق برما کے7 لاکھ سے زائد افراد مختلف علاقوں میں گھروںسے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain