نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) نئی دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے دس مسلمان طلباءکو داڑھی منڈوانے سے انکار پر ہندو افسروں نے نیشنل کیڈٹ کورپس (این سی سی) کے ٹریننگ کیمپ سے نکال دیا ۔ طلباءکو سزا کے طور پر ایک دن اور ایک رات کیمپ سے باہر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور کیا گیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی سے شائع ہونے و الے ایک انگریزی روزمانے کی رپورٹ کے مطابق مسلمان طلباءنے سزا کے بعد کیمپ میں واپس آکر ہڑتال کی اور ہندو افسروں راجنیش کمار اور ابھی جیت کمار کی معطلی کا مطالبہ کیا۔
ایک طالب علم نے روزنامے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ملیہ کے طلباءایک عرصے سے داڑھی سمیت این سی سی ٹرینگ کیمپ میں شرکت کرتے آرہے ہیں تاہم ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ انہیںداڑھی رکھنے کی بنا پر سزا دی گئی۔ طلباءکا کہنا تھا کہ انہوں نے کیمپ انتظامیہ کو پہلے ہی تحریری درخواست دی تھی کہ داڑھی انکا دینی معاملہ ہے جسے وہ منڈوا نہیں سکتے ۔ انہوںنے کہا کہ ٹریننگ کے چھٹے روز ان سے کہا گیا کہ وہ یا تو داڑھی منڈوا دیں یا پھر کیمپ سے چلے جائیں۔ طلباءنے یہ بھی کہا کہ ہندو افسرو ں نے ان سے یہاں تک کہا گیا کہ اب بھارت میں مودی راج ہے لہذا داڑھی نہیں چلے گی۔