تازہ تر ین

ورلڈکپ کی شاندارمیزبانی پرروس نے دل جیت لیے

ماسکو(بی این پی ) فیفا نے ورلڈ کپ دوہزار اٹھارہ کے دوران بہترین سیکیورٹی انتظامات ، مثالی میزبانی، شائقین کے بھرپورجوش و خروش اور ٹیموں کے غیر معمولی کھیل کی تعریف کی ہے۔ ماسکو سٹی اسپورٹس اینڈ ٹور ازم ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نکولائی گلیف نے بتایا کہ روایتی طور پر روس سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دیتا ہے اور فیفا نے بھی یہ جائزہ لیا کہ ورلڈ کپ کے موقع پر حفاظتی انتظاما ت اچھے تھے اور اس نے سر ویلنس سسٹم کو بھی پسند کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ کپ کے موقع پر 30لاکھ سے زائد شائقین نے میچوں سے لطف اندوز ہونے کیلئے ماسکو کا رخ کیا۔ واضح رہے کہ روسی دارالحکومت ماسکو نے پندرہ جولائی کو لو ز نیکی اسٹیڈیم پر فرانس اور کروشیا کے درمیان فائنل سے قبل گیارہ میچوں کی میزبانی کی اور ایک ماہ تک جاری رہنے والے میگا ایونٹ کے دوران کوئی سنگین سیکیورٹی مسائل پیدا نہیں ہوئے۔ نسل پرستی پر خدشات اور پرتشدد واقعات نے بھی زیادہ سر نہیں اٹھایا۔ فیفا کی جنرل سیکریٹری فاطمہ سمورا نے کہا کہ روس نے اچھے انتظامات سے قطر کیلئے اونچا معیار مقر ر کردیا ہے جو دوہزار بائیس میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرےگا۔ انہوں نے روسی ایوان بالا کے اسپیکر ویلنٹینا مٹویا ینکو سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ وہ صدر مملکت ولاویمیر پیوٹن تک یہ بات پہنچا دیں کہ فیفا ہر ا س ممکنہ اقدام کی ستائش کرتی ہے جو ان کی جانب سے خوبصورت کھیل کو دنیا بھر کو دکھانے کیلئے اٹھایاگیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ ٹورنامنٹ نے شائقین کے ذہنوں میں اچھی یادیں چھوڑی ہیں اور کھلاڑیوں میں ڈوپنگ کا لیول بھی کم رہا۔روسی ڈپٹی وزیر اعظم اولگا گولو ڈیٹس کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ نے روس کے تاثر کو زائل کرنے میں مدد کی جبکہ مداحوں کے اپنے وطن واپسی پر روس میں اچھا وقت گزارنے اور اچھی باتو ں کے پھیلانے سے میزبان ملک میں غیر ملکی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ یاد رہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران ماسکو ، سینٹ پیٹرز برگ اور سوچی سمیت گیارہ سے زائد شہروں میں سات لاکھ سے زیادہ شائقین کا خوش دلی کے ساتھ استقبال کیاگیا۔ا نہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے موقع پر لوگوں کے خوشگوار ماحول میں میچوں سے لطف اندوز ہونے سے خوشی ہوئی اور امید کی جاسکتی ہے کہ روس میں آئندہ سال مزید سیاح آئیں گے اور وہ میگا ایونٹ کے دوران اپنائی گئی پالیسی پر بھی شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس ریجنز میں ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بھی پر امید ہے جنہیں میچوں کی میزبانی کا موقع ملا۔انہوں نے مزید سرمایہ کاری اور رقم کی تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نو تعمیر شدہ اسٹیڈیمز کو یقینی بنانے کیلئے جلد مربوط پالیسی کا بھی اعلان کرے گی۔ یاد رہے کہ ماسکو کے جنوب مشرق میں650کلو میٹرز پر واقع شہر سارنسک نے بھی45ہزار نشستوں والے اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ میچوں کی میزبانی کی جس کی مجموعی آبادی صرف تین لاکھ نفوس پر مشتمل ہے تاہم وہ پریمیئر لیگ ٹیم سے محروم ہے۔ اولگا گولو ڈیٹس نے کہا کہ یقینی طور پر کم آبادی والے علاقے میں پروگرام پر عمل درآمد میں زیادہ مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تاہم ہر جانب دیکھنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے اسٹیڈیمز میں اہم کلچرل ایونٹس ، میوزیکل فیسٹول منعقد ہوں گے اور آئندہ دو تین سال تک ان وینیوز میں آپریشنز مکمل طور پر فعال رہنا چاہئیں۔ دوسری جانب فیفا نے ورلڈ کپ کے میزبان اسٹیڈیم کو انٹر نیشنل معیار کے مطابق قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ روز سسٹین ایبلٹی اینڈ ڈیورسٹی ہیڈ فیڈریکو ایڈیچی نے کہا کہ اسٹیڈیمز نے کامیاب اور پائیدار انداز میں ورلڈ کپ کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ تمام وینیوز نا صرف ملکی بلکہ انٹر نیشنل گرین بلڈنگ اسٹیڈرڈز سے ہم آہنگ ہیں۔ واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے بارہ اسٹیڈیمز سے نو وینیوز نئے روسو معیار کے مطابق تھے

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain