تازہ تر ین

اسلام ظلم سہنے والے کو بھی اتنا ہی مجرم قرار دیتا ہے جتنا ظلم کرنےوالے کو: :ضیاشاہد ، سسرالیوں کا بہو کو زندہ جلانا بڑا ظلم ، علاقے میں خود جاﺅنگا ، خاتون کو انصاف ملیگا : وزیر انسانی حقوق کی چینل ۵ کے پروگرام ”ہیومن رائٹس واچ “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ نگار ضیاشاہد نے کہا کہ فیصل آباد کے علاقے کمالیہ میں سسرالیوں کے ہاتھوں خاتون کو پٹرول چھڑک کا جلانے کا واقعہ قابل مذمت اور بہت بڑا ظلم ہے قرآن پاک میں ظلم سہنے والے کو بھی اتنا ہی ظالم قرار دیا ہے جتنا ظلم کرنے والے کو، میں سمجھتا ہوں جس کے ساتھ بھی زیادتی ہو اسے ڈٹ جانا چاہئے کوشش کے بغیر انصاف نہیں ملتا۔ چینل فائیو کے پروگرام ہیومن رائٹس واچ میں گفتگو کرتے ہوئے ضیاشاہد نے بتایا کہ مختاراں مائی کے کیس کی آواز سب سے پہلے ہم نے ہی اٹھائی تھی خبر بھی سب سے پہلے خبریں نے ہی چھاپی تھی۔دیہات میں رہنے والی خاتون مختاراں مائی اپنے حق کے لئے ڈٹ گئی اور سپریم کورٹ چلی گئی جس سے معاملہ سلجھ گیا ملزمان گرفت میں آئے۔ ہماری خبریں و چینل فائیو کی ٹیم فیصل آباد میں ہونے والے واقعے کے مزید حقائق جاننے کے لئے وہاں جائے گی۔ وزیر برائے انسانی حقوق اعجاز عالم نے کہا کہ کمالیہ میں سسرالیوں نے بہو کو زندہ جلا دیا خاتون ستر فیصد جل گئی عام طور پر اتنے فیصد جلنے والے افراد بچتے نہیں۔ خاتون کے ساتھ جو ہوا بڑا ظلم ہے محض اپنی نند کا اپنے بھائی سے رشتہ نہ کرانے پر خاتون کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گواہ لانے کا مطالبہ کر دیا ایف آئی آر تو درج ہوئی لیکن گرفتار دونوں سسرالی خواتین کو پیسے لے کر چھوڑ دیا گیا۔ اس کیس کو ہم لازمی دیکھیں گے خاتون کو انصاف ملے گا۔اگر جلنے والی خاتون بیان دیتی ہے تو اس کے بعد تو کسی گواہ کی ضرورت نہیں۔ میں خود علاقے میں جاﺅں گا۔ پولیس اگر کام کرے تو بات ہم تک نہ پہنچے میں نے ڈی پی او سے بات کی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے والد نے چینل فائیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ظلم ہوتا ہے خبریں اور چینل فائیو پہنچ جاتا ہے ۔میری ضیاشاہد اور وزیراعلی پنجاب سے درخواست ہے کہ مجھے انصاف دلائیں۔میں ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں میری معصوم بچی جس کو سسرالیوں نے پٹرول چھڑک کر جلایا ان ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ لڑکی کی ماں نے بتایا میری بیٹی کے سسرالی اپنی بیٹی کا رشتہ میرے انجینئر بیٹے سے کرنا چاہتے تھے لیکن میرا بیٹا راضی نہیں تھا کیونکہ لڑکی بالکل ان پڑھ اور انگوٹھا چھاپ ہے جبکہ میرے بیٹے سے پندرہ سال بڑی بھی ہے ۔رشتہ نہ کرنے پر میری بیٹی کو جلایا گیا۔ لیگل ایڈوائزر آغا باقر نے کہا کہ اس قسم کے واقعات بے حسی کی انتہاءہیں افسوس ہمارے معاشرے میں ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ایف آئی آر جب ہمارے سامنے آئے گی تو دیکھیں گے جلنے والی بچی کا مدعی کون ہے۔ قانون کے مطابق تو یہ دہشت گردی ہے قانون کی دفعہ 780لگتی ہے دیکھنا ہے یہ دفعہ لگائی بھی گئی ہے کہ نہیں۔ایسے واقعات کو عام طور پر خودکشی بھی ظاہر کرنے کی کوشش ہوتی ہے لیکن فراانزک رپورٹ میں حقیقت کھل جائے گی۔ چینل فائیو کے بیوروچیف سجاد حیدر نے فیصل آباد سے بتایا کہ جھلسنے والی لڑکی ہسپتال میں ہے مقدمہ تو درج ہے لیکن گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی کیس کا مقدمہ نمبر 480 سٹی تھانے میں درج ہے لڑکی کی شادی کمالیہ میں ہوئی تھی ملزمان کی بااثر افراد پشت پناہی کر رہے ہیں۔ لائیو کالرشہزاد نے ملتان سے بتایا میری والدہ نے بیس سال قبل پلاٹ خریدا لیکن قبضہ ہو گیا پولیس کو درخواست دی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ جوہر آباد سے اسحاق نے بتایا کہ ہمارے گھر ڈکیتی ہوئی لیکن پولیس تعاون نہیں کر رہی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain