تازہ تر ین

ایرانی زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہو گی ، کراچی اور چاہ بہار کے درمیان فیری سروس چلانے، ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن کیلئے بات چیت جاری‘ پاکستان خطے کا اہم ترین ملک اور اسے اسلامی دنیا میں ممتاز حیثیت حاصل ہے:سفیر ایران مہدی ہنر دوست کی چینل ۵کے پروگرام ” ڈپلو میٹک انکلیو “ میں گفتگو

اسلام آباد (انٹرویو :ملک منظور احمد ،تصاویر :نکلس جان) پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ایران کبھی بھی اپنی سرزمین پا کستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا ۔ایران نے پا کستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کروانے میں اہم کردار ادا کیا ،پا کستان نے تین برس قبل ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی کو ششیں کیں جو کہ بد قسمتی سے کامیاب نہ ہو سکیں ۔مسلمان ممالک کے درمیان خلیج بہت زیا دہ بڑھ چکی ہے ۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بھی پا کستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا ، پائپ لائن منصوبہ امریکی پابندیوں کی زد میں نہیں آتا ،اس منصوبے کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا ، ایران سی پیک منصوبے کا خیر مقدم کرتا ہے اور ایران بھی خطے میں باہمی روابط کو فروغ دینے کا حامی ہے گوادر اور چاہ بہار سسٹر بندر گا ہیں ہیں اور دونوں کو ایک دوسر ے سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ ایران اور پا کستان کے درمیان ٹرانسپورٹ کوریڈور تعمیر کیا جا ئے گا ۔ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن چکی ہے اور اس کا حل بھی عالمی سطح ہر ہی نکالنا ہو گا ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے چینل فائیو کے پروگرام ڈپلومیٹک انکلیو میں خصوصی ا نٹرویو دیتے ہوئے کیا ایک سوال کے جواب میں مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ پا کستان ہمارا پڑوسی ملک ہے ایران اور پا کستان کے مفادات مشترکہ ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی ریاست مواقعوں کی سرزمین ہے،دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں لیکن اس تعاون میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم میں بھی خاظر خواہ اضافے کی گنجائش موجود ہے پاکستان خطے کا ایک اہم ترین ملک ہے اور ایران کے لیے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے پاکستان کو اسلامی دنیا میں ایک ممتاز ملک کی حیثیت حاصل ہے پا کستان اور ایران کے تعلقات جتنے مضبو ط ہوں گے اتنا ہی دونوں ممالک کی عوام کے لیے فائدہ مند ہو گا ۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب تین برس قبل میں بطور سفیر پا کستان میں تعینات ہوا تو اس وقت پا کستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 500ملین ڈالر کے لگ بھگ تھا جو کہ اب بڑھ کر 1.5ارب ڈالر ہو چکا ہے ۔دونوں ممالک ایک دوسر ے کی ضرورت ہیں اور ایک دوسرے کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں کاروباری شعبہ اور تجارت دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک خاص اہمیت رکھتے ہیں دونوں ممالک کو بینکاری کے شعبے میں مزید تعاون بڑھانے اور آسانیاں پیدا کرنے ضرورت ہے اس وقت دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ ٹرازیکشن اتنی آسان نہیں ہیں اس مسائلہ پر توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے ۔اس وقت دونوں ممالک کراچی اور چا ہ بہار کے درمیان فیری سروس چلانے پر بھی بات چیت کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ پا کستان اور ایران کے درمیان ریل رابطے بڑھانے اور موجودہ ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن پر بھی بات چیت چل رہی ہے پاکستان اور ایران گیس پا ئپ لائن منصوبہ بھی بہت ہی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اس پراجیکٹ کی جلد از جلد تکمیل بھی دونوں ممالک کے لیے اہم ہے اس منصوبے کی تکمیل سے پا کستان کو بہت فوائد ہوسکتے ہیں گیس کسی بھی صنعت کو چلانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے اور ایران پا کستان کو وافر مقدار میں سستی گیس مہیا کر سکتا ہے اس منصوبے کی تکمیل سے پا کستان میں روزگار کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت گیس پا ئپ لائن منصوبے پر کوئی پا بندی نہیں ہے ہمارے ہمسایہ ملکوں کو یہ دیکھنا چاہیے کہ پابندیاں صرف امریکہ کی طرف سے ہیں اقوام متحدہ کی طرف سے نہیں گیس بھی فوڈ آئٹمز کی طرح ہی بنیادی ضرورتوں میں شامل ہوتی ہے اور اس پر کوئی پا بندی نہیں ہے ایران نے اس پا ئپ لائن کو پاکستان کے بارڈر تک لانے کے لیے 2ارب ڈالر خرچ کیے ہیں یہ پا ئپ لا ئن پا کستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے اس منصوبے پر دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ہمیں پوری امید ہے کہ اس سلسلے میں جلد ہی کوئی مثبت پیش رفت سامنے آئے گی یہ منصوبہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ترقی کی روشن مثال بن سکتا ہے ،توانائی کے شعبے میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا سلسلہ جاری ہے ہم پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کئی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں کچھ مکمل ہو چکے ہیں اور کچھ تکمیل کے مراحل میں ہیں ۔کئی ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے ، دونوں ممالک مل کر ٹرانزمشن لائنز پر بھی کام کر رہے ہیں ایران پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھے گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ پا کستان اور ایران بارڈر سیکورٹی اور انسانی سمگلنگ کے حوالے سے بھی بہت کام کر ہے ہیں دونوں ممالک کی پوری کوشش ہے کہ انسانی سمگلنگ کے مکرو دھندے کا خاتمہ کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں پاک ایران سرحدی علاقے میں پیش آئے دہشت گردی کے واقعے پر پا کستان اور ایران دونوں ملک خوش نہیں ہیں یہ واقعہ نہایت ہی افسوس ناک ہے اور پا کستان اور ایران کے درمیان دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی سازش بھی ہو سکتی ہے اس خطے کے ممالک نے دہشت گردی کا سامنا کیا ہے اور بلخصوص پا کستان اور ایران نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں ہمیں اپنے تعلقات کو سنبھال کر رکھنا چاہیے ،دہشت اب کسی ملک خطے یا مذہب تک محدود نہیں ہے یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے آج ہی نیوزی لینڈ میں بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش آگیا ہے دہشت گردی کے مسئلہ کا حل عالمی سطح پر ہی نکل سکتا ہے لیکن بہرال پا کستان اور ایران کو اس خطے میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے ہمیں یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ اس قسم کے واقعات سے فا ئدہ کس کو پہنچتا ہے ؟تمام بڑے اسلامی ممالک کو بیٹھ کر ان مسائل پر بات کرنا ہوگی اور ان کا حل نکالنا ہو گا دہشت گردی ہمارے دین اسلام اور شریعت محمدی ﷺکے تو یکسر خلا ف ہے ،اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اسلام کے ساتھ دہشت گردی کو منسوب کرنا گمراہ کن اور قابل مذمت اقدام ہے ، ہمیں یہ سوچنا ہو گا کہ ان دہشت گردوں کو فنڈ کون دیتا ہے ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنانی ہو گی اس طر ح کے اقدامات سے دہشت گردی میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔ پا کستان اور ایران کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی دفاعی ضروریات اور حالات ایک جیسے ہیں اور دونوں ممالک اس شعبے میں تعاون کر رہے ہیں ،پا کستان اور ایران دفاعی شعبے میں ایک ہی کشتی میں سوار ہیں اوراس شعبے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا مستقبل روشن ہے ۔ پاکستان ایرانیوں کے دلوں میں بستاہے پا ک بھارت تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں مہدی ہنر دوست نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہی اس خطے کے اہم ملک ہیں اس خطے نے با ہمی اختلافات کی ماضی میں بھی بھاری قیمت چکائی ہے ایران نے پا ک بھارت کشیدگی کے آغاز کے ساتھ ہی اسے ختم کروانے کی کو ششیں شروع کر دی تھیں اور پا ک بھارت کشیدگی ختم کروانے میں ایران کا کردار بھی اہم رہا ہے ایران کے زیر خارجہ نے اس سلسلے میں پا کستان اور بھارت دونوں ملکوں میں اپنے ہم منصبوں سے بات کی ایرانی صدر نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے بات چیت کی ،ایران کی ہر ممکن کو شش رہی ہے کہ خطے میں امن قائم ہو اور اس علاقے کے لوگوںروزگار اور امن کی ضرورت ہے مجھے پوری امید ہے کہ خطے پر سے جنگ کا سایہ جلد ہی اٹھ جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پا کستان نے تین سال قبل بھی ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی کو شش کی تھی جو بد قسمتی سے کامیاب نہیں ہو سکی ۔ایران نے کسی بھی ملک کے ساتھ کشیدگی بڑھانے میں پہل نہیں کی اور ایران ہمیشہ سے ہی ثالثی کی کو ششوں کا خیر مقدم کرتا آیا ہے لیکن بد قسمتی سے مسلم ممالک کے درمیان حائل خلیج بہت بڑھ چکی ہے گزشتہ دس سال میں مسلمان ملکوں میں بہت تباہی ہوئی ہے اور بدقسمتی سے اس تباہی میں کچھ مسلمان ملکوں کا بھی کردار رہا ہے اب اس سلسلے کو بند ہو جا نا چاہیے۔ سی پیک کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اس پراجیکٹ کا خیر مقدم کرتا ہے ایران کسی بھی ایسے پراجیکٹ کا خیرمقد م کرے گا جو کہ خطے کی عوام کے لیے خوش حالی کا باعث بنے ایران چین کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور چین پا کستان کا قریبی دوست ہے ایران بھی علاقائی رابطوں کے حوالے سے خطے کاا ہم ملک ہے ایران علاقائی رابطوں کے فروغ کا بھی حامی ہے ۔دیگر ممالک کو بھی سی پیک میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں مہدی ہنر دوست نے کہا کہ گزشتہ ستر سالوں میں ایران نے ہر موقع پر پا کستان کا ساتھ دیا ہے جہاں تک چاہ بہار منصوبے کا تعلق ہے تو یہ ایران کے لیے بہت ہی اہم منصوبہ ہے ہم نے چاہ بہار اور گوادر کو سسٹر پورٹس کا درجہ دیا ہے یہ دونوں بندر گاہیں ایک دوسرے کو کمپلیمنٹ کرتیں ہیں ،گوادر کے ساتھ چین کے مفادات بھی وابستہ ہیں اور ایران اور چین بھی قریبی تعلقات رکھتے ہیں ۔تمام ممالک کو مل کر خطے کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔ افغان امن عمل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی طرح افغانستان بھی ایران کا ہمسایہ ہے اور افغانستان میں امن کا پا کستان اور ایران دونوں ملکوں کو بہت فائدہ ہو گا ۔پا کستان کی طرح ایران نے بھی لاکھوں افغان مہاجرین کی کئی سالوں تک میزبانی کی ہے ایران نے کئی مرتبہ افغانستان کے حوالے سے مذاکرات کی میزبانی کی ہے ایران کی ہر ممکن کو شش یہ ہی رہی ہے کہ خطے میں امن ہو ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر دنیا کے دوسرے خطوں پر نظر د وڑائی جائے تو ان خطوں میں ملکوں کے درمیان رابطے بہت مضبوط ہیں ہمارے خطے کے ممالک کو بھی ان خطوں سے سیکھتے ہوئے اپنے باہمی روابط بڑھانا ہو ں گے ہمارے عوام بھی دیگر خطوں کے عوام کی طرح امن اور خوشحالی کا حق رکھتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے پا کستانی مارکیٹ بہت اہمیت رکھتی ہے لیکن پا کستانی مارکیٹ تک رسائی دشوار ہے اس میں آسانی پیدا ہونی چاہیے ایران کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کوریڈور بننا چاہیے جس سے باہمی تجارت میں اضافہ ہو گا دونوں ممالک کے درمیان پروازوں میں بھی اضافہ کیا جا نا چاہیے اس وقت بھی دونوں ممالک کے درمیان ہفتہ وار پانچ پروازیں چل رہیں ہیں ہم ان کی تعداد کو بڑھانے کی کو شش کر رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایران نے اس سال ساڑھے تین لاکھ پا کستانیوں کو ویزے جاری کیے ہیں ایران پا کستان کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں بھی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے ایران جانے والے پا کستانی زائرین کو بھی سہولیات کی فراہمی کی جاتی ہے پا کستان بھی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بہت صلا حیت رکھتا ہے دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے امید ہے کہ مستقبل میں اس شعبے میں بھی تعاون میں اضافہ ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پا کستان اور ایران کے کئی تجارتی اور کاروباری وفود ایک دوسر ے کے ملکوں کا دورہ کرتے رہتے ہیں پا کستان ایران کے 21ویں جوائنٹ معاشی کمیشن کا اجلاس رمضان کے بعد ہو گا اور مستقبل قریب میں دونوں ممالک کی اعلی قیادت کا ایک دوسرے کے ملکوں میں دوروں کا امکان بھی موجود ہے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain