تازہ تر ین

امیر قطر کے دورہ پاکستان کو ن لیگ کسی ڈیل کا تاثر نہیں دینا چاہتی: عبدالباسط ، تاثر ہے ڈیل کے تحت نواز شریف اورمریم نواز پاکستان سے چلے جائینگے: میاں حبیب ،سیاستدان اپنے مفاد کی بولیاں لگاتے ہیں انکی نظر میں پارلیمنٹ کی کوئی عزت نہیں:مریم ارشد ، حکومت کو احتساب کا عمل جاری رکھتے ہوئے نرم رویہ اپنانا چاہئے: ضمیر آفاقی ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوںاور تبصروںپر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے آنے کے بعد نیب صحیح معنوں میں متحریک ہوا ہے۔ امیر قطر کے دورہ پاکستان کو ن لیگ کسی ڈیل کا تاثر نہیں دینا چاہتی کیونکہ نواز شریف اپنی بیٹی کو سیاست میں سرگرم دیکھنا چاہتے ہیں۔ شریف خاندان میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔عمران خان کو سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے انکی طرف ہاتھ بڑھانا چاہیئے۔ احتساب عمل پرعمران خان اکیلے کھڑے ہیں ،تمام سیاسی جماعتیں انکے کیخلاف ہیںاور احتساب سے بچنے کے لیے کہتی ہیں کہ میثاق معیثت کے لیے میثاق جمہوریت ضروری ہے۔عمران خان کامیاب ہوئے تو دیگر تمام جماعتیںہمیشہ کے لیے ناکام ہوجائیں گی۔پاکستان سے پروڈکشن آرڈر کا استحقاق ختم ہونا چاہیئے۔ کرپشن زدہ وزرائ کو کیس کا فیصلہ آنے تک معطل کر دینا چاہیئے۔نندی پور پراجیکٹ میں قوم کا پیسہ بے دردی سے برباد کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان کے والد نے بھٹو کیخلاف مہم چلائی ، وہی تاریخ دوبارہ دوہرائی جارہی ہے۔ میزبان تجزیہ کار میاں حبیب کا کہنا تھاکہ قومی بجٹ پاس کرانا حکومت کے لیے درد سربنا ہوا ہے، اپوزیشن کی جانب سے حکومت گرانے کے لیے طریقہ کار طے کیے جارہے ہیںتاہم کچھ سیاسی جماعتیں نہیں چاہتیں کہ سسٹم لپیٹا جائے۔ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اے پی سی سے حکومت خوفزدہ ہے۔پاکستانی صحافی امیر قطر کے دورہ پاکستان کو ڈیل کا حصہ قرار دے رہے ہیں ، پاکستان میں 3ارب کی سرمایہ کاری ڈیل ، این آر او کی پہلی کڑی ہے، بعد میں 9سے 10ارب ڈالرز مزید پاکستان میں آئیں گے جسکے بدلے میں نواز شریف اور مریم نواز پاکستان سے چلے جائیں گے۔ پاکستان کے تمام سیاستدان جھوٹے ہیں۔سیاستدانوں کو شرم کرنی چاہیے اور عوام کے لیے طویل مدتی منصوبے لانے چاہئیں۔مولانا ڈیزل کے خلاف الزامات پر بھی ریفرنسز بنائے جارہے ہیں۔ تجزیہ کارمریم ارشد نے کہا کہ سیاستدانوں کی نظر میں پارلیمنٹ کی کوئی عزت نہیں ہے، پاکستان کے سیاسی افق میں سیاستدان اپنے مفاد کی بولیاں لگاتے ہیں۔ کرپشن ہماری قوم کے ضمیر کا حصہ بن چکی ہے، عوام اور سیاستدانوں کو اپنے ضمیر کیخلاف جنگ لڑنا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے 5سال کشمیر کمیٹی کے ممبر ہوتے ہوئے ایک اے پی سی نہیں بلائی اب حکومت گرانے کے لیے اے پی سی بلا رہے ہیں۔ مولانا میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ مذہبی رنگ دئیے بغیر اے پی سی کو کامیاب کرا سکیں۔تجزیہ کارضمیر آفاقی کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کے پاس این آر او دینے کا کوئی اختیار نہیں، انکا بیانیہ عوام کے لیے ہے۔ملک ڈیڈ لاک کی طرف جارہا ہے ، عمران خان سلطان راہی والے نعرے لگا کراپوزیشن کیساتھ مذاکرات سے بھاگ رہے ہیں۔ عوام کے اصل مسائل سیاسی جماعتوں کے جھگڑوں میں دب کر رہ گئے ہیں۔پاکستان میں احتساب تیز اور غیر متنازعہ ہونا چاہیئے۔احتساب ادارے کا بھی احتساب ہونا چاہیئے کہ وہ کتنے کیسز میں کامیاب ہوئے ہیںاور کتنا پیسہ واپس لایا گیا ہے۔ اپوزیشن کی تحریک سے نقصان ملک کا ہوگا۔ احتساب عمل جاری رکھتے ہوئے حکومت کو نرم رویہ اپنا کر مفاہمت سے معاملہ طے کرنا چاہئیے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain