تازہ تر ین

ریکوڈک کیس میں جرمانہ کا جائزہ لینا ہو گا کہیں کمیشن لینے کیلئے جرمانہ تونہیں کرایا گیا:اظہرصدیق، اصل کام ایم ڈی واسا کا ہے ڈپٹی کمشنر کا شاہی عہدہ ہے ان کے پاس گاڑیوں کا سکواڈ ہوتا ہے:عبدالباسط ، ن لیگ نے بلدیاتی ادارے تو بنا دیئے لیکن بدنیتی کے تحت انہیں اختیار نہیں دیا: اشرف عاصمی ، حکومت کے کفایت شعاری کے نعروں کے باوجود بیورو کریٹس کے شاہی خرچے ہیں: آغا باقر، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل۵ کے تجزیوں، تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اظہر صدیق نے کہا ہے کہ شریف مافیا نے ملک کو برباد کرنے میں خاص کردار ادا کیا، شہباز شریف نے ادارے برباد کئے اور بارشوں میں لانگ شوز پہن کر سڑکوں پر ڈرامے کرنا ہوتا تھا۔ وزیراعلیٰ بزدار کو دفتر میں بیٹھ کر معاملات کو کنٹرول کرنا اور چلانا چاہئے سرکوں پر نکل کر نہیں، ہمارے سیاستدان بہت نالائق ہیں، افتخار چودھری اکنامک ہٹ مین تھا۔ قرضوں پر کمیشن بنانا خوش آئند ہو گا۔ ریکوڈک کیس میں جرمانہ ہو گیا اس کو بھی چیک کرنا ہو گا کہ یہاں تو خود ہی جرمانے کرا کر بھی کمیشن وصول کئے جاتے ہیں۔ سیاسی مافیا ختم ہو گیا تبھی ملک آگے بڑھ سکے گا۔ اے این ایف میں کبھی جعلسازی کا کیس نہیں دیکھا۔ رانا ثنائ کے کان میں مسئلہ آ رہا ہے شاید جیل میں اس کا لیکچر دینے لگ گئے ہیں۔ واسا کو اتھارٹی ہونا چاہئے پھر ہی وہ ٹھیک کام کر سکے گا سینئر تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا کہ لاہور کو دو گھنٹے کی مسلسل بارش کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اصل کام تو ایم ڈی واسا کا ہے۔ ڈی سی، کمشنر کو شاہی عہدے میں ان کےہاں تو گاڑیوں کا سکواڈ ہوتا ہے۔ سابق حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا ہے۔ موجودہ حکومت کا خرچہ کم کرنا اچھی شروعات ہے۔ ماروی میمن کچھ کہنا چاہتی ہے یہ ایک ہفتے سے سن رہے ہیں ایسی چیزیں میڈیا پر نہیں آنی چاہئے۔ حالات کی ستم ظریفی ہے کہ فوج پر تنقید کرنے والا رانا ثنائ اللہ آج آرمی چیف سے اپنے کیس کا نوٹس لینے کی اپیل کر رہا ہے۔ تجزیہ کار اشرف عاصمی نے کہا کہ ن لیگ نے بلدیاتی ادارے بنائے تاہم بدنیتی کے تحت انہیں کوئی اختیار نہ دیا۔ لیگی دور میں صرف ڈرامے ہوتے رہے کوئی ادارہ مضبوط نہ بنایا جس طرح لوٹ مار کی اس طرح تو ایسٹ انڈیا کمپنی نے نہیں کی تھی ریکوڈک میں جرمانہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں کیا کچھ ہوتا رہا۔ خاتون سیاستدان جو ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتی ہیں اس کے پیچھے بھی ان کے مقاصد ہیں ان کی باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ آج معاشرہ کہاں پہنچ چکا ہے۔ مہنگائی کے باعث حکومت سے دبا? بڑھ رہا ہے۔ سینئر تجزیہ کار آغا باقر نے کہا کہ ملک کے ادارے مضبوط کئے جائیں تو نان روٹی ٹیکس ٹیکس بارش سب مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت جو کفایت شعاری کے نعرے لگاتی ہے آج بھی بیورو کریسی کے شاہی خرچے جاری ہیں صورتحال یہ ہے کہ معمولی بارش ہو یا آندھی آئے تو ایک بھونچال آ جاتا ہے شہباز شریف بارشوں کے دنوں میں لمبے بوٹ پہن کر نکل آتے تھے۔ آج عثمان بزدار بھی اپنی گاڑی پر لوگوں کو لفٹ دیتے نظر آئے سوال یہ ہے کہ کسی چیف ایگزیکٹو کا سڑک پر نکلنا ضروری ہے یا کہ وہاں کے انتظامی سیکٹر کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain