تازہ تر ین

بھارتی گجرات میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے آر ایس ایس نے ہیڈ کوارٹربنا لیا

ممبئی(نیٹ نیوز)مودی سرکار اور دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کا مسلم مخالف ایک اور اقدام، مسلم اکثریتی ریاست گجرات میں آر ایس ایس نے اپنے یڈ کوارٹر کا افتتاح کر دیا۔ جس کا مقصد مسلم اکثریتی ریاست کو اپنے زیر کنٹرول لانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آر ایس ایس نے ہندوتوا نظریے کے پھیلاﺅ اور مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں اپنا ہیڈ کوارٹرقائم کر لیا ہے جس کا افتتاح گزشتہ روز آر ایس ایس کے چیف موہن بھاگوت نے کیا۔ گجرات میں آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کے قیام سے گجرات کی مسلم آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ایک بھارتی عہدیدار نے بتا یا ہے کہ گجرات میں آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کی تعمیر کےلئے مودی سرکار کی جانب سے 5 کروڑ کا خطیر بجٹ مختص کیا گیاتھا۔ سوشل میڈیا پر خبر آنے کے بعد شہریوں کی جانب سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ عوام کو مہنگی بجلی، اشیاءخور و نوش اور دیگر سہولیات کی فراہمی کی بجائے مودی سرکار دہشت گردوں کی مالی معاونت کیوں کر رہی ہےِ؟۔شہریوں کی جانب سے یہ بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آر ایس ایس ایک غیر قانونی تنظیم ہے جو ملک میں فسادات پھیلانے میں سرفہرست ہے حکومت کیسے آر ایس ایس کو ملک کے مختلف علاقوں میں ہیڈکوارٹرز قائم کرنے دے سکتی ہے۔ اس حوالے سے معروف بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ دنیا میں کوئی ایسی دہشت گرد تنظیم نہیں جس کے ایسے جدید دفاتر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کو اپنے اثاثوں اور فنڈنگ کو ظاہر کرنا ہوگا۔یاد رہے کہ بھارت میں دہشت گردانہ حملوں اور مسلم مخالف فسادات میں آر ایس ایس کا نام سر فہرست ہے۔ 1927 کا ناگپور فساد ات میں اہم اور اول ہے۔ 1948 کو اس تنظیم کے ایک رکن ناتھورام ونائک گوڑسے نے مہاتما گاندھی کو قتل کر دیا۔ 1969 کو احمد آباد فساد، 1971 کو تلشیری فساد اور 1979 کو بہار کے جمشید پور فرقہ وارانہ فساد میں ملوث رہی۔ 6 دسمبر 1992 کو اس تنظیم کے اراکین نے بابری مسجد میں گھس کر اس کو منہدم کر دیاتھا۔ آر ایس ایس کو مختلف فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے پر تحقیقی کمیشن کی جانب سے سرزنش کا سامنا بھی کرنا پڑاجن میں1969 کے احمدآباد فساد پر جگموہن رپورٹ،1970 کے بھیونڈی فساد پر ڈی پی ماڈن رپورٹ،1971 کے تلشیری فساد پر وتایاتیل رپورٹ،1979 کے جمشیدپور فساد پر جتیندر نارائن رپورٹ،1982 کے کنیاکماری فساد پر وینوگوپال رپورٹ،1989 کے بھاگلپور فساد کی رپورٹس شامل ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain