تازہ تر ین

فضل الرحمن اور بلاول بھٹو کے الگ الگ مارچ سے حکومت گرانا مشکل ہو گا،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے مارچ میں مارچ کرنے کا ذکر کیا ہے اور کوشش کریں گے کہ پنجاب سے ہر جگہ سے منظم کر سکیں، لگتا ہے تو یہی ہے کہ لوگ بہت تنگ ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ حکومت روزانہ آج کی خبروں میں آپ دیکھیں کچھ نہ کچھ قیمتوں میں کمی رہی ہے اور سبسڈی بھی دے رہی ہے، لکن پھر بھی لوگوں کو سڑکوں پر لانا کافی مشکل ہے۔ اور بالکل حکومت کے سامنے کھرے ہو جانا۔ حکومت بہرحال حکومت ہوتی ہے اس کے سامنے کھڑے ہونے کے لئے بہت ہمت اور جرا¿ت ہوتی ہے اور خاص طور پر جب سیاسی جماعت میں بہت دم خم نہ ہو تو۔ جس طرح مولانا فضل الرحمن کہہ رہے ہیں کہ بڑی پارٹیوں نے ان کا ساتھ نہیں دیا تھا۔ اس طرح پیپلزپارٹی بھی تنہا کچھ زیادہ بڑی کارروائی نہ کر سکے لیکن اگر پیپلزپارٹی کے ساتھ ن لیگ بھی شامل ہو گئی تو مارچ میں ہونے والا مارچ زیادہ موثر ہو سکے گا۔ اس وقت تک نوازشریف کا آپریشن بھی ہو چکا ہو گا۔ اور میرا خیال ہے مسلم لیگ ن کے ہاتھ زیادہ بندھے ہوئے نہیں ہوں گے۔ شیخ رشید کی میڈیا سے گفتگو پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ اس بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہر شخص کا اپنا نقطہ نظر ہے میرا خیال ہے کہ مارچ کسی بھی تبدیلی کی توقع رکھنا زیادہ مشکل ہو گا۔ البتہ جو دباﺅ بڑھے گا اس کا نتیجہ یہی نکل سکتا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر سے تبدیلی کی طرف بات بڑھ سکے۔ن لیگ کی اصل قوت شہباز شریف صاحب کے پاس ہے۔ جب تک شہبازشریف واپس نہیں آتے مسلم لیگ ن کوئی بڑا سیاسی سٹیپ نہیں لے سکتی۔ چاہے شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، رانا ثناءاللہ موجود ہیں تاہم جائے استاذ خالی است‘ والی بات۔ شہباز کی جگہ خالی ہے وہ پُرنہیں ہو سکتی، جب تک نوازشریف کا آپریشن نہیں ہو جاتا شہباز شریف وطن واپس نہیں آ جاتے اس وقت پاکستان کی سیاست میں کوئی ہلچل نہیں ہو گی۔ وزیراعظم کچھ چیزوں پر سبسڈی دے رہے ہیں کچھ کے نرخ کم کر رہے ہیں عام طور پر جب بھی کوئی بحران ہو ہمیشہ یہ کوشش کی جاتی ہے کہ کچھ نہ کچھ چیزوں کو سستی کرنے کے لئے حکومتی اقدامات کئے جاتے ہیں۔ چودھری شجاعت نے کہا ہے کہ میں نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ چاپلوسی کرنے والوں سے بچیں۔ یہ جو آپ کے پاس بیٹھے ہیں کہ نوازشریف کی چاپلوسی کرنے والے تھے اب آپ کے پاس بیٹھے ہیں ضیا شاہد نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ کرنا تو عمران خان کو کرنا ہے لیکن چودھری شجاعت کی بات صحیح ہے۔ چودھری شجاعت ہمیشہ سچی اور کھری کرتے ہیں ان کی بات میں تلخی بھی ہوتی ہے۔ لیکن سچائی ہوتی ہے۔ عمران خان ان کے مشورے پر کان دھریں۔ آج کے حکمرانوں کو چودھری صاحب کی باتوں پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain