تازہ تر ین

کرونا سے اٹلی فرانس سپین میں تباہی سندھ لاک ڈاﺅن ،پنجاب بلوچستان میں فوج طلب

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر ملک کو لاک ڈاﺅن نہ کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر ہمارے حالات یورپ ،امریکہ اور چین کی طرح ہوتے تو پورا پاکستان لاک ڈاو¿ن کردیتا،عوام خود کو قرنطینہ کرلیں ،25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ،کرونا کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ غریبوں کا ہے، اناج کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہمارے پاس بہت ذخیرہ ہے ، کرونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہمیں افراتفری سے ہے،سب اگر گھروں میں سامان جمع کرنا شروع کردیں گے تو ہمارے معاشرے کو نقصان ہوگا،میں اور میری پوری ٹیم کی توجہ کرونا وائرس پر ہے، میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے افرا تفری پھیلانے سے گریز کرے، عوام اپنی حکومت پر اعتماد کرے ہم مشکل وقت سے نکل جائیں گے۔ اتوار کو پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ آپ سے اس لئے مخاطب ہوں کہ ملک میں ایک بحث چلی ہوئی ہے کہ ملک کو لاک ڈاﺅن کر دینا چاہیے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پورا لاک ڈاﺅن کا مطلب ہے کہ ملک میں کرفیو لگانا ہے ،کرفیو کا مطلب ہے کہ شہریوں کو گھروں میں بند کر کے پولیس اورفوج کے ذریعے پہرہ دینا ہے تاکہ لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں لیکن ہمارا مسئلہ ہے کہ پچیس فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ دو وقت کی روٹی نہیں کھاسکتے ہیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ وزیراعظم نے کہاکہ اگر پورے ملک کو لاک ڈاﺅن کرتاہوں تو اس کا مطلب ہے کہ رکشتہ ¾چھابری ، ریڑھی والے ، دیہاڑی والے اور چھوٹے دوکاندار وں کے گھر بند ہو جائیں گے، کیا ان کے وسائل ہونگے کہ دو ہفتے تک بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں ؟کیا ہمارے پاس کیپسٹی ہے کہ گھروں میں کھانا پہنچا سکیں ؟ہمارے پاس اتنی کیپسٹی نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے بتایاکہ چین امیر ملک ہے ،ان کے پاس پیسے اور خوراک تھی ،وہ کر سکتے تھے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اگر میں پورے ملک کو لاک ڈاﺅن کرتاہوں تو پچیس فیصد غریب لوگوں کا کیا بنے گا ؟،ہم دیکھ رہے ہیں ہم اپنے کاروبار کےلئے کیا کیا کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ خود اپنے آپ کو لاک ڈاﺅن کی طرف لے جائیں ۔انہوںنے کہاکہ آپ کو سیلف قرنطینہ کر نا چاہیے ، اگر کسی کو کھانسی ، زکام نزلہ ہے تو وہ گھروں میں رہے ۔ انہوںنے کہاکہ کرونا وائرس فلو کی طرح ہوتاہے اور چند دنوں میں لوگ ٹھیک ہو جائینگے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ ان بوڑھوں اور بزرگوں کو ہسپتال جانا پڑے گا جن کو سانس کی مشکلات ہوں ان کےلئے ہسپتالویں میں جگہ رکھی ہوئی ہے ۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے اوپر ڈسپلن کریں ،حکمت اور عقل کا استعمال کریں ۔ وزیراعظم نے بتایاکہ ملک میں شاپنگ مال ، یونیورسٹیاں اور سکول بند کر دیئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ خود اپنے اوپر احتیا ط کریں۔ وزیراعظم نے کہاکہ انسان کو اللہ نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں آزمایا جاتا ہے ،مشکل وقت میں وہ کھڑا رہتا ہے یا نہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ قوم کا مشکل وقت میں پتہ چلتا ہے میں نے اپنی قوم کو 2005کے زلزلے اور 2010کے سیلاب میں دیکھا ہوا ہے ،ہمیں بڑی بڑی تکالیف آئی ہیں ،پاکستانی نے ان کا مقابلہ کیا ،ہم ان مشکلات میں نکل آئے ہیں ،ہمیں آپ کی ضرورت ہے ، اگر آپ نے احتیاط نہ کریں تو پوری قوم کو نقصان ہوگا اور اگر لاک ڈاﺅن کرونگا تو اور اثرات ہونگے ۔وزیراعظم نے کہاکہ اگر کھانسی ،نزلہ زکان ہوتا ہے تو لوگ گھر میں رہیں ،جتنا ڈسپلن اپنے اوپر کریں گے انشاءاللہ چین کی طرح ہم بھی نکل جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پوری قوم سے امید لگا ئے بیٹھا ہوں ،مجھے مایوس نہیں کر نا ہے ،میں اور میری ٹیم سوچ رہی ہے کہ کرونا کامقابلہ کیسے کر نا ہے؟۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم سوچ رہے ہیں کہ انڈسٹری اور بزنس کو کیسے بچانا ہے اس پرسوں بات کرونگا ۔ انہوںنے کہاکہ آپ کو خوف ہے کہ اناج کی کمی نہ ہوجائے ،ہمارے پاس کھانے پینے کی چیزیں وافر مقدار میں موجود ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہمیں افراتفری سے ہے ،اگر لوگ گھبرا گئے ، ساروں نے چیزیں خریدنا شروع کر دیں ، پیسوں والے نے سامان جمع کر نا شروع کر دیا تو اس سے ہمارے معاشرے کو نقصان ہوگا ، اس لئے آپ کو مجھ پر پورا اعتماد کر نا چاہیے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سارا وقت میں اور میری ٹیم اس پر سوچ رہی ہے کہ کیسے وائرس سے نکلنا ہے ؟کیسے آپ کی زندگی کوآسان بنانا ہے ؟کیسے مشکلات کم کر نی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اس صورتحال میں میڈیا کر دار اہم ہے ،آپ نے افراتفری نہیں پھیلنے دینی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ قوم اور حکومت ملکر احتیاط اورڈسپلن کی پابندی کریں تو اشناءاللہ کرونا وائرس سے قابو پالینگے ۔انہوں نے واضح کیا کہ کرونا کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ غریبوں کا ہے، ہمیں کرونا سے بحیثیت قوم نمٹنا ہے اور امید ہے ہم اس سے نکل آئیں گے۔انہوںنے کہاکہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو نقصان سب کا ہوگا، امید ہے عوام مایوس نہیں کرے گی۔

لاہور، کراچی، پشاور، کاسلام آباد، تفتان، کامونکی، جہلم (نمائندگان خبریں) پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر پاک فوج سے مدد طلب کرلی۔ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر فوج طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا، سندھ حکومت نے آئین کی شق 245کے تحت فوج بلانے کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا۔ کورونا وائرس کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے وفاق سے فوج کی مدد طلب کرلی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو سول اختیارات دینے کے لئے خط لکھ دیا۔صوبے بھر میں ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج کو سول اختیارات حاصل ہوں گے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے 11نئے کیسز سامنے آگئے جس کے صوبے بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 163ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے 196 نئے کیسز تشخیص ہوئے ہیں جن کے بعد مجموعی تعداد 657 ہوگئی ہے جبکہ جان لیوا مرض سے چار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کے مطابق صوبے میں آج کورونا وائرس کے باعث ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔محکمہ صحت سندھ نے کچھ روز قبل کراچی میں ایک 77 سالہ شخص کی کورونا وائرس سے ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔دوسری جانب قومی ادارہ صحت کی جانب سے تازہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق ملک میں 185 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی اور مجموعی مریضوں کی تعداد 646 ہوگئی۔رپورٹ کے مطابق 638 مریض ملک کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج جبکہ 5 افراد کورونا وائرس سے زندگی کی جنگ جیت کہ گھروں کو لوٹ گئے۔ دنیا بھر کو متاثر کرنے والا کورونا وائرس اب پاکستان میں بھی کافی تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہاں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ملک میں بروز ہفتہ تصدیق ہونے والے کیسز میں صوبہ سندھ سے 128، پنجاب سے 41، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل ہیں۔اس طرح اگر ملک بھر میں متاثرین کی تعداد پر نظر ڈالیں تو اب تک یہ 730 ہوگئی ہے، جس میں سندھ کے 396، پنجاب کے 137، بلوچستان کے 104، خیبرپختونخوا کے 31، اسلام آباد کے 10، گلگت بلتستان میں 55 اور ایک آزاد کشمیر کا ایک کیس شامل ہے۔صوبہ سندھ جو اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے وہاں ہفتہ کے روز ابتدائی طور پر مزید 105 نئے کیسز سامنے آئے۔اس حوالے سے محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے بتایا کہ صوبے میں مزید 15 کیسز سامنے آئے۔بعد ازاں محکمہ صحت سندھ کی ترجمان نے صوبے میں مزید نئے 90 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد یہاں تعداد 357 تک جاپہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران سے واپسی آنے والے زائرین میں نئے کیسز کی تصدیق ہوئی اور ان تمام افراد کو سکھر میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔چند گھنٹے بعد انہوں نے مزید 2 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں تعداد 359 تک پہنچ گئی ہے۔بعد ازاں سکھر میں تفتان سے آنے والے مزید 36 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد سندھ میں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 396 ہوگئی۔محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف کے مطابق ہفتہ کے روز کراچی میں 3 اور سکھر میں 125 کیسز سامنے آئے۔ادھر پنجاب میں بھی مزید 41 کیسز سامنے آنے سے صوبے میں متاثرین کی تعداد 137 تک جا پہنچی ہے۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف کا کہنا تھا کہ صوبے میں 41 افراد میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ کامونکے حبیب پورہ کے معمر شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی بتایا گیا ہے کہ حبیب پورہ ڈیرہ بابا جانی کا ساٹھ سالہ عبدالمجید ایک ہفتہ قبل عمرہ کرکے سعودی عرب سے واپس آیا ہے دو روز قبل عبدالمجید کو کھانسی اور بخار ہوا اور اس میں کرونا وائرس کی علامت ظاہر ہوئی تو اسے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ کی آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد 152 ہو گئی‘ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق لاہور میں کرونا کے 21 کنفرم مریض زیر علاج ہیں۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کا کہنا ہے کہ 106 زائرین میں سے 21 لاہور، 1 ملتان، 1 راولپنڈی، 3 گجرات، 1 جہلم گوجرانوالا میں 4، میو ہسپتال میں 12، سروسز ہسپتال میں 2، پی کے ایل آئی میں 2، بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی میں ایک مریض، عزیز بھٹی گجرات میں 3، رجب اردگان مظفر گڑھ میں 9 مریض، ڈی ایچ کیو جہلم میں 2 مریض زیر علاج ہیں۔ آئسولیشن سنٹر میں داخل میں لندن پلیٹ جہلم کے رہائشی میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے اب مشکل فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تجارتی سرگرمیوں کیلئے کھلنے والی پاک افغان سرحد کو 24گھنٹے بعد ایک بار پھر بند کردیا گیا۔ اسلام آباد میں ایک دن میں کرونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ پاکستان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 729ہوگئی۔ کرونا وائرس کے پیش نظر دارالحکومت میں اہم اقدامات وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں دفعہ 144نافذ کردی مارکیٹیں شاپنگ مالز ریسٹورنٹ اور 15روز کیلئے بند کردیئے گئے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ایک ہفتے کیلئے بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کردی۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر نے کہا کہ 24مارچ تک شاپنگ مالز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے میڈیکل اسٹورز کلینک سٹور، بیکرز تندور اور دودھ کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ کسووال میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں کرونا وائرس کا پہلا مریض رپورٹ ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ بلو چستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیروں پر سختی سے عملدرآمد کرنا ہوگا کرونا وائرس بہت بڑی آفت ہے معمولی غلطی سے آفت پھیل گئی تو اس کو کنٹرول کرنا بس سے باہر ہوگا ہمارے صحت کے شعبے اتنے مستحکم نہیں ہیں تاہم دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے وبا کے روک تھام کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔گلگت میں کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نہایت ہی افسوس کے ساتھ اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔ شہید کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے گا۔

واشنگٹن، بیجنگ، روم، ماسکو، پیرس، ریاض، دبئی، سی¿ول، قاہرہ، لندن (نیٹ نیوز) کرونا وائرس کے جان لیوا حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر کے ممالک سڑ توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔چین سے پھیلنے والے کوورنا وائرس سے اب تک 188 ممالک متاثر ہو چکے ہیں جس میں امریکا، کینیڈا، سعودی عرب، ایران، پاکستان، اٹلی، اسپین، جرمنی اور فرانس سمیت کئی یورپی ممالک بھی شامل ہیں۔دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد 3 لاکھ 8 ہزار 227 ہو چکی ہے جس میں سے95826 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزار 64 تک پہنچ گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں وائرس کے کیسز میں جہاں کمی آ رہی ہیں وہیں وبا سے یورپی ممالک خصوصاً اٹلی میں بدترین صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق چین میں24 گھنٹے کے دوران چین میں صرف 6 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کے دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 261 ہو گئی ہے جب کہ متاثرین کی کل تعداد 81 ہزار 54 ہے جس میں سے 72 ہزار 440 افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔یورپی ملک اٹلی میں گزشتہ روز 800ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد وہاں اموات کی تعداد 4 ہزار 825 ہو گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق اٹلی میں سب سے زیادہ اموات شمالی ریجن لامبارڈے میں ہوئی ہیں جہاں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور اب وہاں مکمل لاک ڈاو¿ن ہے۔اس صورتحال کے پیش نظر اٹلی کے وزیراعظم نے پورے ملک میں تمام غیر ضروری سرگرمیوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صرف سپر مارکیٹس، فارمیسی، پوسٹ آفس اور بینکس کھلیں رہیں گے۔اسپین میں بھی کرونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 285 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جس کے بعد وہاں ہلاکتوں کی تعداد 1378 اور متاثرین کی تعداد 25 ہزار 496 ہو گئی ہے۔امریکا میں بھی کووڈ-19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 46 ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں جس کے مجموعی اموات کی تعداد 348 جب کہ متاثرین کی تعداد 26 ہزار 859 ہو گئی ہے۔یہ وائرس امریکا کی تمام ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، حفاظتی اقدامات کے تحت امریکا کی تمام ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔امریکی میڈیا رپورٹس میں کرونا وائرس کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ حکومت کرونا وائرس سے ہونے والی اموات اور کیسز کو چھپا رہی ہے۔پاکستان کے پڑوسی ملک بھارت میں بھی کرونا وائرس سے اب تک 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی 21 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں 332 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جب کہ اب تک 23 افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کرونا وائرس سے بچاو¿ کے لیے آج سے ’جنتا کرفیو‘ کا اعلان کر رکھا ہے۔ دنیا بھر کی طرح برطانیہ بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے، جزوی لاک ڈاﺅن سے ریستوران، سینما گھر، سیاحتی مقامات بند کئے جا چکے ہیں، لندن ٹرانسپورٹ اور ایئرپورٹس سنسان ہو گئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس سے دو افراد کی ہلاکت کے بعد حکومت نے مزید سخت اقدامات اٹھائے ہیں، متحدہ عرب امارات نے قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے پر 5 سال قید اور 40 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارت میں وزیر اعظم کی اپیل پر 22 مارچ کو ملک بھر میں کرونا وائرس سے احتیاط کے پیش نظر جنتا کرفیو کے باعث عوام گھروں تک ہی محدود رہا جب کہ تمام کاروبار اور ٹرانسپورٹ بھی بند رکھی گئی۔ رائٹرز کے مطابق بھارت بھر میں جنتا کرفیو نافذ رہا اور نئی دہلی، ممبئی، بنگلورو، پونا، حیدرآباد سمیت تمام شہروں میں کاروبار بند رہا جب کہ روڈوں پر عوامی ٹرانسپورٹ بھی دکھائی نہیں دی۔ملک کے معاشی حب ممبئی میں نہ صرف عام کاروبار بند رہا بلکہ فیکٹریوں کی بھی بندش رہی جب کہ دفاتر بھی بند رکھے گئے۔اگرچہ عام طور پر بھارت میں اتوار کے دن عام تعطیل ہوتی ہے تاہم پھر بھی کئی کاروبار مراکز، دفاتر اور عوامی مقامات کھلے رہتے ہیں لیکن 22 مارچ کو تمام معمولات زندگی معطل رہی، تاہم اس باوجود 22 مارچ کو بھارت سے نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد بھارت میں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 370 تک جا پہنچی۔ سعودی محکمہ صحت کے حکام نے ریاض کے 13ہوٹلوں کو قرنطینہ میں تبدیل کردیا۔ جنوبی کوریا میں 2 ،چین اور فلپائن میں 6، 6 اور امریکا میں مزید 46 افراد ہلاک ہو گئے، افریقہ میں بھی لاک ڈاﺅن کا آغاز کر دیا گیا۔چین کے بعد کرونا نے یورپ میں پنجے گاڑ لیے، اٹلی میں کرونا وائرس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 793 ہلاکتیں ہوئیں۔ مجموعی تعداد 4 ہزار 8 سو 25 ہو گئی۔امریکا میں مزید 46 افراد ہلاک ہونے سے تعداد 348 ہو گئی، 2 ہزار 652 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ایران میں 1556، اسپین میں 1381 اور فرانس میں 562 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کویت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ انس الصالح نے اعلان کیا ہے کہ کابینہ نے اپنے غیر معمولی اجلاس کے دوران شام پانچ بجے سے ہر روز صبح چار بجے تک ملک کے تمام حصوں میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے نے حکومتی اعدادوشمارجاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کرونا سے 90 فی صد ہلاکتیں چین، اٹلی اور ایران میں ہوئیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سرکاری اعداد و شمار پر مبنی رپورٹس میں بتایا گیا کہ اب تک کرونا کے باعث 12 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہلاکتوں میں 90 فی صد تعداد چین، اٹلی اور ایران سے تعلق رکھتی ہے۔ہفتے کی شام تک کرونا کے باعث پوری دنیا میں 12 ہزار 592 افراد ہلاک ہوئے۔ فرانسیسی محکمہ صحت نے کہاہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید درجنوں کیسز سامنے آئے ہیں ، کرونا وائرس کے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 112 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 562 ہوگئی ہے، ترک وزیر صحت فخرالدین قوجہ نے بتایا ہے کہ کرونا وائر س سے مزید 12افراد کی اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 21 پہنچ گئی ہے۔ براعظم افریقا کے 54 میں سے 40 ممالک اس وقت کرونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔اب تک افریقی ملکوں میں کرونا کے کم سے کم ایک ہزار مصدقہ مریض سامنے آئے ہیں۔ جمہوریہ کوریا میں گزشتہ 24گھنٹوں کی نسبت کرونا وائرس کے 98مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے کل مریضوں کی تعداد بڑھ کر 8ہزرف 897ہوگئی ہے۔ افغانستان میں کرونا وائرس کے نئے دس کیس سامنے آئے ہیں۔ کرونا وائرس برطانیہ کے اسپتالوں میں نرسوں کے تحفظ کیلئے انہیں پلاسٹک کے حفاظتی لباس پہننے کی ضروری قرار دے دیا ہے۔ سعودی عرب نے گزشتہ 24گھنٹے میں کرونا وائرس کے 48نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے توار سے ملک بھر میں تمام سرکاری اور نجی بیچز ، سوئمنگ پول ، سینما گھر ، پبلک پارک اور ورزش گاہیں( جِم ) دو ہفتے تک عارضی طور پر بند کردیئے ، مصر میں حکومت نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے اقدام کے تحت تمام مساجد اور گرجا گھروں کو عبادت گزاروں کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ ترکی میں کرونا وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد21تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے پورے ملک میں لاک ڈاﺅن کردیا گیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain