تازہ تر ین

ایران، عراق، سعودیہ سے بغیر چیکنگ کھجور درآمد، کرونا پھیلنے کا خدشہ

ملتان (خبرنگار) ایران میں کرونا کے شدید حملے کے بعد ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین کی جہاں سکریننگ کی جا رہی ہے وہاں پر کروڑوں روپے کی کھجور ایران، عراق اور سعودی عرب سے کسی قسم کی سکریننگ کے بغیر ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پہنچ چکی ہے۔ ملتان کے مشہور سٹاکسٹوں نے اپنے گودام اور کولڈ سٹوریج بھر دیئے ہیں جوکہ رمضان المبارک کے موقع پر مارکیٹ میں فروخت کردی جائے گی۔ غلہ منڈی ملتان کے ذرائع نے بتایا کہ رمضان کی آمد سے تین سے چار ماہ قبل ملتان کے کھجور کا کاروبار کرنے والے بڑے تاجر ایران، عراق اور سعودی عرب سے کھجور درآمد کرکے اپنے پاس ذخیرہ کر لیتے ہیں اور جب رمضان کی آمد شروع ہوتی ہے تو پورے جنوبی پنجاب میں اس کی فروخت شروع ہو جاتی ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی کروڑوں روپے کی کھجور درآمد کرکے ذخیرہ اندوزوں نے کولڈ سٹوروں میں رکھ دی ہے۔ اس سلسلے میں چاہیے تو یہ تھا کہ کھجور کی باقاعدہ سکریننگ کی جاتی تاکہ کرونا وائرس کےب ارے میں عوام کو بتایا جاتا کہ آیا وہ کھجور خریدیں یا نہ خریدیں مگر یہ کام خاموشی سے ہوگیا جس کی ملتان کی انتظامیہ کو بھی خبر تک نہیں ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ کھجور اگر رمضان میں بازاروں میں فروخت کی گئی تو ایک مرتبہ پھر کرونا وائرس کا لاکھوں روزے دار شکار ہو جائیں گے۔ ”خبریں“ نے اس سلسلے میں نشتر کے ڈاکٹرز سے رائے لی تو انہوں نے کہا کہ کھجور کی باقاعدہ سکریننگ کی جائے اور مارکیٹ میں اس کھجور کو پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کلیئرنس کے بغیر ہرگز فروخت نہ ہونے دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق ملتان کے سب سے بڑے کھجور کے درآمد کنندہ شبیر بلو قریشی ہیں جن کے اپنے کولڈ سٹوریج ہیں جبکہ ان کی کمپنی کا نام ”اجوا ٹریڈز“ ہے۔ اس کے علاوہ ملک شکیل کریانہ ٹور، عابد اینڈ سنز، فہیم سپرا ٹریڈرز، زم زم کریانہ سٹور اور محمد مکی نے بھی کروڑوں روپے کی کھجوریں منگوا کر ذخیرہ کرلی ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain