تازہ تر ین

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ¾ کرونا کیخلاف جنگ طویل ہوگی: عمران خان

لاہور (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس نے کب ختم ہونا ہے کسی کو پتہ نہیں کورونا وائرس کی جنگ اتنی جلد ختم نہیں ہوگی۔ ہمارے مخالفین سیاست میں مال اور جائیدادیں بنانے کیلئے آئے ہیں وہ سماجی بہبود کا کام نہیں کرسکتے۔پاکستان میں 5 سے 6 کروڑ لوگ غربت کی لکیرکے نیچے ہیں مَیں کورونا وبا کو بڑا چیلنج سمجھتا ہوں۔ بدقسمتی سے اسلام کو ووٹ لینے اور دیگر وجوہات کی بنا پر استعمال کیا جاتا رہاہے۔جومشکل میں عوام کے ساتھ کھڑا ہوگا قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی،کورونا کسی کو نہیں بخشے گا لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں، اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ کورونا سے پاکستانیوں کو کچھ نہیں ہوگا۔میں تمام ڈونرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ میں عطیات دیے۔ مشکل میں ہی انسان کے ایمان کا پتا چلتا ہے جب بزنس مین نقصان کے دور میں فراڈ کرتا ہے تو وہ تباہ ہوجاتا ہے انسان کی سب سے بڑی خوبی مشکل وقت میں صبرکرنا ہے۔وہ ہفتہ کے روز گور نر ہاو¿س میں وزیراعظم ریلیف فنڈز اور انصاف ٹائیگرز فورس کے حوالے سے منعقدہ تقر یب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر گور نر پنجاب چوہدری محمدسرورنے وزیراعظم عمران خان کو رونا ٹیلی میڈ یسن ہیلپ لائن کے قیام،غر یب خاندانوں کیلئے راشن اور جیلوں میں قیدیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے حفاظتی سامان کی فراہمی سمیت دیگر اقدامات کے بارے میں بر یفنگ دی اور اپٹما کے سر براہ گوہر اعجاز سمیت مخیر حضرات نے وزیر اعظم عمران خان کو وزیر اعظم ریلیف فنڈکیلئے امدادی چیک بھی دیئے جبکہ اس موقعہ پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار،وزیر خارجہ شاہ محمود قر یشی،وفاقی وزراء فواد احمد چوہدری،شفقت محمود،مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان،صوبائی وزرائ میاں محمود الرشید،مرادراس،میاں اسلم اقبال سمیت اراکین اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں بھی موجود تھے۔وزیر اعظم عمران خان نے تقر یبا ت سے خطاب کے دوران کہا کہ میں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کا شکر یہ ادا کر تاہوں کہ وہ کورونا کے خلاف جنگ میں غر یبوں کیلئے راشن کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں کورونا بحران ایک قوم کا امتحان وہی ہے جو ایک انسان کا ہوتا ہے، اللہ پاک قرآن میں فرماتے ہیں کہ میں مشکل میں آپ کو آزماو¿ں گا بالکل اسی طرح انسان کا بھی مشکل میں ہی ایمان کا پتا چلتا ہے اگر ایک آدمی برے وقت میں مقابلہ کرتا ہے پھر وہ زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے لیکن جو بزنس مین فراڈ کرتے ہیں وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔آج قوم کا امتحان ہے، مشکل وقت ایسا ہے کہ کسی کو تجربہ نہیں ہے کہ اس سے کیسے نمٹنا ہے؟ دنیا کے وہ ممالک جو مضبوط ہیں، ادارے مضبوط، زبردست ہیلتھ سسٹم ہیں امریکا نے 2000ارب ڈالر زکا ریلیف پیکج دیا ہے جبکہ ہم نے صرف8ارب ڈالرز کا پیکج دیا ہے لیکن اس کے باوجود ان کے حالات دیکھ لیں۔اگر ان ممالک کایہ حال ہوسکتا ہے تو ہمارے لیے یہ بڑا امتحان ہے، ہمارے ہاں پہلے ہی پانچ کروڑ لوگ ایسے ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں،دووقت کی روٹی نہیں کما سکتے، پانچ کروڑ ایسے ہیں جن کو تھوڑا سا جھٹکا لگ گیا وہ بھی نیچے چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو ایک ایسی نظریاتی قوم بننا ہے جس نظریے پر پاکستان بنا، اسلامی فلاحی ریاست۔دنیا میں ہماری عزت کم ہونے کی وجہ ہم اپنے ویڑن اور نظریات سے پیچھے چلے گئے، آج پھر ایک چیلنج ہے کہ کیا ہمارا ملک کھڑا ہوگا اور مضبوط ملک بن کر نکلے گا؟انہوں نے کہا اللہ پاک نے فرمایا کہ میرے نبی کی تعلیمات پر عمل کرو، ہمارے پیارے رسول نے جو مدینہ کی ریاست بنائی تو وہ دنیا کیلئے ایک ماڈل تھاوہاں انسانیت کا نظام تھااس لیے مخیر حضرات کو آج اپناکردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا بڑا پیکج دیا مزید بھی دیں گے لیکن آج ہمارا دیہاڑی دار، رکشہ ڈرائیور، چھابڑی والا سب گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں،ہم نے ان کا خیال رکھنا ہے۔ایک طرف ہم نے تمام مارکیٹس، اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے، دوسری طرف نچلے طبقے کو چلانا ہے ہم نے شہروں میں ایسے لوگوں کے روزگار کیلئے کنسٹرکشن شعبے کو کھول دیا ہے، دیہاتوں میں زراعت کو کھولا ہوا ہے، وہاں بھی لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ٹائیگرز فورس کے 6 لاکھ رضاکار بن چکے ہیں، جہاں بھی کورونا پھیلے گی ہم وہاں فوری کام کریں گے۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کہ کورونا پاکستان میں پھیلے گی نہیں، کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی قوت مدافعت ہے، یہاں کورونا اثر نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی باتوں پر نہ جانا، کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا۔اگر یہاں نہیں ہے تو اللہ کا شکر ہے، لیکن غلطی میں احتیاط چھوڑ کر نقصان نہ کر بیٹھنا۔اس میں لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں۔انہوں نے کورونا ریلیف فنڈ سے سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر امداد دی جائے گی، جیسے شوکت خانم میں سیاست کو نہیں دیکھا جاتا تمام مخیر حضرات کو ایک چھتری تلے جمع کریں گے کورونا سے پہلے ہی پاکستان میں 5 سے 6 کروڑ لوگ غربت کی لکیرکے نیچے ہیں، میں کورونا وبا کو بڑا چیلنج سمجھتا ہوں، بدقسمتی سے اسلام کو ووٹ لینے اور دیگر وجوہات کی بنا پر استعمال کیا جاتا رہا جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی توبلکل مختلف قوم ہوگی، ہماری مسلسل کوشش ہے کہ جن انڈسٹریز کوکھول سکتے ہیں انہیں کھولیں جیسے جیسے پیسہ اکٹھے کریں گے مزید پیکج دیں گے لاک ڈا و¿ن سے دیہاڑی داراورمزدورطبقہ زیادہ متاثرہے لاک ڈان سے متاثرہ طبقے کاخیال رکھناچیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے کب ختم ہونا ہے کسی کو پتہ نہیں کورونا وائرس کی جنگ اتنی جلد ختم نہیں ہوگاکورونا وائرس کسی کو بھی نہیں بخشے گاہمیں اللہ نے بچایا ہے تو احتیاط کرنا ضروری ہے۔ لاک ڈاون تب کامیاب ہوگا جب لوگوں کو گھر وں میں کھانا پہنچے گاووہان میں لاک ڈاون اس لیے کامیاب ہوا کہ ہر گھر میں کھانا پہنچایا گیالاک ڈاون کے دوران ٹائیگرفورس کے ذریعے گھروں میں کھانا پہنچائیں گے لوگوں کو میرٹ پر پیسہ دیا جائے گاانہوں نے کہا کہ ایم پی ایز اور ایم این ایز کو چاہیے کہ مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کریں۔ موجودہ حالات تمام سیاست دانوں کے لیے بھی بڑا چیلنج ہے کسی کو تجربہ نہیں کہ کوروناسے کیسے لڑا جائے وہ ملک جن کے وسائل اور ادارے ہم سے بہتر ہیں وہ بھی ہمت ہار گئے،امریکا نے 2ہزارارب ڈالر کا ریلیف فنڈ دیا اور ہم نے 8ارب ڈالر کا،کورونا وائرس سے نمٹنا بہت بڑا چیلنج ہے،ہم نے عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی کہ زیادہ لوگ اکٹھے نہ ہو کستان کے حالات توویسے ہی پہلے بہت برے حالات تھے، یہ قوم کا امتحان ہے،برا وقت اللہ کی طرف سے امتحان ہوتا ہے،قوم جب اس چیلنج سے نکلے گی تومختلف ہوگی،پاکستان کانظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھا،بدقسمتی سے ہم اس نظریے سے بہت دورچلے گئے قرآن پاک میں حکم دیاگیاکہ نبی کریم ?کی زندگی سے سیکھو، نبی کریم ?کااسوہ حسنہ ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے مدینہ کی ریاست پوری دنیا مثال تھی، مدینہ کی ریاست میں انسانیت کانظام تھا،ہم نے ملکی تاریخ کاسب سے بڑامعاشی پیکج دیا۔گورنر پنجاب چودھری سرور کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شوکت خانم میں ہر کسی کا بلا امتیاز علاج ہوتا ہے دوائیں اور دیگر سامان جیسے عطیہ کیا جارہا ہے اس پر فخر ہے،مخیر حضرات پرقوم کو فخر ہے، عمران خان بطور وزیراعظم اس مشکل وقت سے نکالیں گے، وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی پیکج دیااور انشائ اللہ ہم سب متحد ہو کر کورونا کے خلاف کامیاب ہوں گے اور تمام غر یب خاندانوں کو راشن کی فراہمی بھی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوروناکیخلاف جنگ کسی فرد یا پارٹی کی نہیں پاکستان کے22کروڑ عوام کی جنگ ہے اور عوام حفاظتی تدابیرپر عمل کر کے اس جنگ سے بچ سکتے ہیں انصاف ٹائیگرز فورس کے قیام کا مقصد بھی صرف اورصرف غر یب خاندانو ں کو راشن کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ ا±نہوں نے کہا کہ ٹائیگرفورس کا کوئی سیاسی ایجنڈہ نہیں ہم بلاتفر یق تمام غر یب خاندانوں کو راشن فراہم کر یں گے۔ جبکہ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بہت جلد ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ایکسپو سنٹر میں پنجاب حکومت نے 9 روز کے دوران فیلڈ ہسپتال بنا کر ریکارڈ بنا دیا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال کے دورے کے موقع پر کیا جبکہ ہسپتال میں کورونا کے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے فیلڈ ہسپتال کے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا، وزیراعظم نے تشخیصی کانٹرز، ریسکیو، کمانڈ اینڈ کنٹرول روم، ایمبولینس اور دیگر سہولتوں کا بھی مشاہدہ کیا۔دورے کے دوران وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال میں تمام ضروری سہولتیں موجود ہیں، محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ ،ریسکیو1122اور دیگر محکموں نے ملکر کام کیا۔دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایکسپو سنٹر میں پنجاب حکومت نے 9 روز کے دوران فیلڈ ہسپتال بنا کر ریکارڈ بنا دیا، بہت ہی کم عرصے میں 1ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال بنانا احسن قدم ہے۔ بہت جلد کورونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعظم کو بھی بریفنگ دی، بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں وزیراعلی کی ہدایت پر فیلڈ ہسپتال قائم کئے ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، جہلم میں بھی زبردست قرنطینہ سنٹر بنادئیے گئے۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ایکسپوسنٹر فیلڈ ہسپتال لاہور میں میو ہسپتال کے سینئر ڈاکٹرز موجود ہیں، اس وقت میو ہسپتال، پی کے ایل آئی میں کورونا مریضوں کو منتقل کیا جا رہا ہے، پروفیسر، ڈاکٹرز کی ٹیم ہمہ وقت مریضوں کے علاج معالجےمیں مصروف ہے۔یاسمین راشد کی طرف سے دی گئی بریفنگ کے بعد وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بس ہمت نہیں چھوڑنی، محنت ،لگن اورشوق سے خدمت کریں، وزیراعلی صاحب آپ اور آپ کی ٹیم نے تو یہاں بہت زبردست کام کیا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان جب لاہور پہنچے تو ان کے ساتھ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر سائینس وٹیکنالوجی فواد چودھری، وزیر برائے وفاقی تعلیم شفقت محمود، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شہزاد اکبر اور عثمان ڈار بھی وزیر اعظم کے ساتھ لاہور پہنچے۔ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لاک ڈان کے تباہ کن اثرات سے بچنے کیلئے زرعی سیکٹر کھلا رکھا، اب تعمیراتی شعبہ بھی کھول رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں تعلیمی ادارے، مالز، شادی ہالز، ریستوران اور عوامی اجتماعات بند کر دیئے۔انہوں نے کہا خطے میں غربت کی بڑی شرح کے باعث متوازن اقدامات کرنے ہیں، ہمیں کورونا کی روک تھام کے ساتھ لوگوں کو بھوک سے بچانے کے عمل کو بھی یقینی بنانا ہے، ہماری کوشش ہے معیشت کا شیرازہ بھی نہ بکھرے، حقیقت ہے ہم ایک تنی ہوئی رسی پر گامزن ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain