تازہ تر ین

تحقیقات سے بچنے کےلئے شو گر ما فیا کی عمران خان کی حکومت کے خلاف منصوبہ بندی

لاہور (ملک مبارک سے) چینی بحران کے ذمہ دار چینی ملز مالکان قرار، چینی ملز مافیا نے عمران خان حکومت کے خلاف خفیہ منصوبہ بندی شروع کردی اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات سے بچنے کےلئے ایک دفعہ پھر چینی بحران پیدا کرنے کے منصوبہ پر کام جاری ۔ حکومتی سبسڈی سے بھی کروڑوں کمائے جبکہ مارکیٹ میں چینی کے ریٹ بڑھا کر اربوں روپے کما لیئے پاکستان کی80شوگرملزکے خلاف تحقیقات شروع ہوگئیں کمیشن کی 9ٹیمیں بحران سے فائدہ اٹھانے والی شوگر ملز کا فرانزک اڈٹ شروع کردیا بہت جلد اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی شوگر ملز مافیا نے اپنے بچاو کےلئے ہاتھ پاوں مارنے شروع کردیئے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں شوگرکی صنعت پر بڑے سیاسی گھرانوں کا کنٹرول ہوگیا ہے اور یہ صنعت کار گھرانے دیگر مافیا کی طرح شوگر مافیا کا روپ اختیار کر گئے ہیں ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چینی پیدوار پر 6شوگر ملز گرپوں کا مکمل طور پر کنٹرول ہے جو مجموعی پیدوار کا 50فیصد پیداوار پید کرتے ہیں اس گروپ میں شامل افردا کا تعلق کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے ہوتا ہے ۔ملک میں چینی کی پیدوار اور مارکیٹ پر یہ 6گروپ پر مشتمل مافیا باہمی ہاتھ ملا کر اثر انداز ہوتا ہے گنے کی خریداری چینی کی پیدوار اور فروخت سمیت تمام معاملات پر اس گروپ مافیا کا کنٹرول ہے ۔پاکستان میں اشیاءخرد جس میں آٹا چینی اہم ہے بحران آتا رہتا ہے اس میں ان مافیاز کا اہم کردار ہوتا ہے ۔زارئع کے مطابق 2018-19میں بھی ایسا بحران ہوا تھا تو اس مافیا نے چینی میں 16روپے کا اضافہ کر کے اربوں روپے کمایئے تھے ۔موجودہ صورتحال میں بھی ایسا کیا گیا حکو مت سے تین ارب کی سنسڈی بھی لے لی اور مارکیٹ سے بھی چینی ریٹ برھوا کر ایک دفعہ پھر عوام سے اربوں روپے کما لیئے ملنے والی رپورٹ پر عمران خان نے بھر پور ایکشن لیتے ہویئے فرانزک آڈٹ کا حکم دے دیا زرائع کے مطابق ان ملز میں ایک اہم سیاسی شخصیت کی ملز کا آڈٹ ہورہا ہے شوگر مافیا اس سیاسی شخصیت کے ساتھ گٹھ جوڑ کررہا ہے تاکہ حکومت کو چینی بحران پید اکر کے مشکلات میں ڈالا جائے ۔اس ھوالے سے میٹنگز بھی
ہورہی ہیں ۔پنجاب سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں83 شوگر ملز ہیں جن میں زیادہ شوگر ملز کے مالکان سیاستدان ہیں جس کے مطابق شریف برادران کے پاس 9 شوگر ملیں ہیں جبکہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری کے پاس 8‘ تحریک انصاف کے سنٹرل آرگنائزر جہا نگیر خان ترین کے پاس 2‘چوہدری برادران‘سابق چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف‘سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی بھی شوگرملز ہیں اور مجموعی طور پر پاکستان میں 40 سے زائد شوگر ملز کے مالکان مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گنے میں بیس پیسے فی کلو اضافہ کرکے عوام پر تیس روپے کا اضافہ ڈالنے والے شوگر مل مالکان ہیں۔پنجاب شوگر ڈیلرایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری کے مطابق جنوبی پنجاب کی شوگر ملوں نے 73 سے ساڑھے 73 روپے ریٹ مقر کردیاہے جسکی وجہ سے مارکیٹ میں یکدم نرخوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انجمن کاشتکاران کے سینئر راہنما ملک بلال کھرنے کہا چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ کاشت کاروں سے کم قیمت میں گنا خرید کر مہنگے داموں چینی فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ اگر 180 روپے من گنا خریدنے پر چینی 52 روپے تھی تو 190 روپے میں یہ قیمتی اس قدر زیادہ کسی صورت نہیں ہونی چاہئے شوگر مل مافیا تاجروں کو بھی اپنے حق میں استعمال کررہا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain