6ہزار ارب کی کرپشن پر وزیر ہو یا فقیرسب رگڑے میں آ جائینگے،شیخ رشید

لاہور(اے این این ) وزیر ریلوے شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ 6 ہزار ارب کی کرپشن پر وزیر ہو یاپیر فقیر سب ہی رگڑے میں آجائیں گے، شہباز شریف کی اپنی بھتیجی سے نہیں بنتی،مریم نواز چاہتی ہیں کہ پارٹی صدر شاہد خاقان عباسی بنا دیا جائے، موکل کہتے ہیں شہباز شریف کی بچت نہیں، آصف زرداری سمجھ دار ہیں اس لئے گھونسلے میں چلے گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر ریلوے شیخ رشید احمدنے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ آٹا چینی اسکینڈل رپورٹ میں تاخیر ہوسکتی ہے، آئی پی پیز اسکینڈل پر کابینہ اجلاس میں تینوں وزیر خسرو بختیار، ندیم بابر اور عبدالرزاق داو¿د اٹھ کر چلے گئے تھے، 6 ہزار ارب کی کرپشن پر وزیر، پیر یا فقیر سب رگڑے جائیں گے، چینی،آٹے والے اور آئی پی پیز سب چور چکاراندر ہوں گے۔شیخ رشید احمدنے کہاکہ نجی بجلی گھروں (آئی پی پیز) اور دیگر رپورٹ منظر عام پر لانے کاکریڈٹ عمران خان کو دیں، انہی کی وجہ سے ہی یہ رپورٹیں منظر عام پر آئی ہیں، وہ نہ ہوتے تو یہ رپورٹس کبھی منظر عام پر نہ آسکتی تھیں۔شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف کے راستے محدود نظر آ رہے ہیں، ان کا کیس سنجیدہ ہے اور بچنابھی مشکل ہے، وہ جو سوچ لے کر آئے تھے اس کا سیاسی جنازہ نکل گیا، شہباز شریف کی اپنی بھتیجی مریم نواز سے نہیں بن رہی، دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں، بھتیجی کہتی ہیں کہ پارٹی صدر شاہد خاقان عباسی کو بنا دیں، شہباز شریف کا جانا ٹہر گیا اور ان کی بچت نہیں ہے، لیکن اگر دوسرا فارمولا اپنا لیں اور ہمیشہ کی طرح راستہ نکالتے ہیں تو اور بات ہے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ آصف زرداری کے 40 فیصد معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں آصف زرداری سمجھتے ہیں کہ 3، 2 ماہ سیاست کیلئے نہیں ہیں، آصف زرداری گھونسلے میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ٹرینوں کیلئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرلی گئی تھیں، لاک ڈاو¿ن، ٹرین سروس بحال کرنے کا فیصلہ 10 مئی کو ہوگا، لاک ڈاو¿ن کھلا تو 24 گھنٹے میں ٹرینیں چلا دیں گے۔شیخ رشید احمدنے کہا کہ کورو نا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ پاکستان میں بھی اس کے منفی اثرا ت سامنے آرہے ہیں۔ اس مشکل وقت میں امید کی جا رہی تھی کہ شاید سیاسی جماعتیں اور حکومت ایک ساتھ مل کر کام کریں گے، لیکن نہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی اپوزیشن حکومتی احکامات کی حمایت کرتی نظر آ تی ہے۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے کی مخالفت دکھائی دیتی ہے۔

کرونا سے معیشت تباہ،پنجاب میں 40لاکھ ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ

رحیم یارخان (کورٹ رپورٹر) ترقیاتی بجٹ میں نئے منصوبے شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرونا وائرس کی وجہ سے پنجاب حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے، نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، پہلے سے جاری منصوبوں کو فنڈز ملیں گے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے لیے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں، کرونا وائرس کی وجہ مالی بحران ہونے کے باعث اب بجٹ میں چند تبدیلیاں بھی کی جارہی ہیں، محکمہ صحت کے بیشتر کرونا کے حوالے سے نئے منصوبے ترقیاتی بجٹ میں شامل ہونگے، ترقیاتی بجٹ میں صرف پہلے سے جاری منصوبوں کو شامل کیا جائے گا۔ ترقیاتی بجٹ میں کئی صوبائی محکموں سے بجٹ میں کٹوتی کا بھی امکان ہے، حکومتی احکامات پر بجٹ میں کرونا سے متاثرہ سمال بزنس انڈسٹری کے ساتھ تعاون بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں 30سے 40لاکھ ملازمتیں فوری طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے، اگر کرونا پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو مزید 47لاکھ ملازمتوں کو نقصان پہنچے گا، پنجاب میں خط غربت میں زندگی گزارنے والی 23 فیصد آبادی بڑھ کر 33 فیصد تک ہو جائے گی، پنجاب کی آبادی کا 19 فیصد متوسط طبقہ بھی خط غربت کی لکیر تک پہنچ جائے گا، اگر کرونا پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو پنجاب کی 58 فیصد تک آبادی خط غربت تک پہنچ جائے گی۔

پاکستان میں کرونا کی صورتحال کنٹرول میں ہے:ڈاکٹر احمد سلیم

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اسسٹنٹ پروفیسر علامہ میڈیکل کالج ڈاکٹر احمد سلیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی صورتحال قدرے کنٹرول میں ہے لیکن اگر لاک ڈاﺅن میں کمی کی گئی تو حالات بگاڑ کی طرف بھی جا سکتے ہیں۔پاکستان میں ٹیسٹ اتنے کم ہوئے ہیں کہ حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔حالت جنگ میں معیشت نہیں دیکھی جاتی دشمن کو شکست دینا ہوتی ہے ہم نہیں رہیں گے تو معیشت کا کیا کرنا ۔عام طور پر گرمی میں وائرس کی شدت کم ہوتی ہے لیکن یہ نیا وائر س ہے رسک نہیں لینا چاہئے کرونا کی مکمل علامات ابھی کسی کو نہیں پتہ۔ لاک ڈاﺅن جاری رہنا چاہئے دوسروں سے سبق ضرور لیں لیکن اپنے حالات ضرو ر دیکھیں ہر شخص اپنا کردار ادا کرے۔وینٹی لیٹرز پاکستان میں بننا اچھی بات ہے ہمیں اپنے لوگوں کی خود خدمت کرنی ہے۔شروع میں کٹس کم تھیں اب صورتحال بہتر ہے۔ڈاکٹرکی تربیت بہت ضروری ہے۔ باہر نکلنے والے کورونا ساتھ لیکر آتے ہیں ۔ عوام حکومتی احتیاطی تدابیر اپنائیں،سینٹائزر کا استعمال کریں پاک صاف رہیں۔ٹیسٹ کرکٹر محمد سمیع نے بتایا کہ اس وقت کرونا کا حل تلاش کریں کیونکہ اولین ترجیح لوگوں کی حفاظت ہے،کیونکہ کرونا ایک خطرناک وائرس ہے افسوس اب بھی لوگ احتیاط نہیں کر رہے۔ لوگ حکومتی ہدایات پر عمل نہیں کر رہے ہمیں حکومت سے تعاون کرنا چاہئے کہ کو ڈیل کس طرح کرنا ہے ترقی یافتہ سب کرونا کی زد میں ہیں ۔ہمیں چاہئے کہ اپنے اردگرد دیکھیں غربا ءکی دل کھول کر مدد کریں۔ سب حکومتی تدابیر پر عمل کریں فیس ماسک،گلوز اور سینیٹائزر کا استعمال کریں بلاضرورت باہر مت نکلیں۔مشکل وقت ہے لیکن گبھرائیں نہیں۔کتھک ڈانسر ناہیدصدیقی نے کہا کہ ماہ رمضان میں خصوصی دعائیں کی جائیں۔ اس وقت انتشار پیدا نہ کریں سب کی بلاتفریق رنگ و نسل مذہب مدد کی جائے ہمیں اپنی ذمہ داری نبھانی ہے لاک ڈاﺅن کو فالو کریں آئسولیشن میں ہی سب کی بھلائی ہے پاکستانی مثالی قوم ہیں ،مجھے یقین ہے قوم با شعور ہے حکومتی احکامات پر عمل کریگی۔۔ مخیر حضرات اپنے غریب رشتہ داروں، پڑوسیوں اور محلے داروں کا خیال کریں۔اپنی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ ریاست ذخیرہ اندوزوں کےخلاف ایکشن لے تاکہ عوام مشکلات کا شکار نہ ہو۔سبھی کو اپنی اصلاح کر لینی چاہئے کہ پہلے ہمیں بہتر انسان بننا ہے۔

نیب کو تاجر،بیوروکریٹ گرفتار کرنے کا پھر اختیار مل گیا

اسلام آباد (این این آئی)نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم،نیب کے تاجروں اور بیوکریسی کے خلاف کارروائی کا پرانا اختیار ات بحال ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے نیب کے نجی شخصیات کے خلاف کاروائی کا اختیار ختم کر دیا گیا تھا،سرکاری ملازم یا عوامی عہدیدار کے خلاف پچاس کروڑ سے زاہد کی کرپشن پر کارووائی سکررٹنی کمیٹی سے مشروط کر دی گئی تھی،ترمیمی آرڈیننس میں آمدن سے زاہد اثاثے ثابت کرنے کا بوجھ نیب پر ڈال دیا گیا تھا،نیب ترمیمی آرڈیننس میں سرکاری ملازمین کے محکمہ غلطی پر نیب کا کاروائی کا اختیار ختم کر دیا گیا تھا،سرکاری ملازمین کی جائیداد منجمد ر کرنے کا نیب کا اختیار ختم ہو گیا تھا ،ٹیکس اور اسٹاک ایکسچینج سے متعلق معاملات میں بھی نیب کے دائرہ اختیار سے ختم ہوگئے تھے۔حکومت اپوزیشن میں نیب آرڈیننس کو باقاعدہ قانون میں بدلنے پر پیش رفت نہ ہونے پر آرڈیننس غیر موثر ہو گیا۔ ذرائع وزارت قانو ن کے مطابق حکومت کی جانب سے نیا نیب آرڈیننس لایا جائے گا،غیر موثر نیب آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں توسیع کےلئے پیش نہیں کیا جائےگا۔

لاہور‘راولپنڈی‘منڈی بہاﺅالدین میں ناکوں سے پولیس غائب

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے مختلف شہروں میں رات گئے لاک ڈاﺅن صرف نام کا رہ گیا۔ ناکوں پر نہ پوچھ گچھ نہ چیکنگ کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے راولپنڈی سے نمائندہ چینل فائیو نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی کی شاہراہوں پر عوام بڑی تعداد میں نظر آرہے ہیںجبکہ اداروں کی جانب سے بھی عوام پر سختی کم نظر آرہی ہے۔ لاک ڈاﺅن کے شروع میں پولیس، آرمی اور ٹریفک اہلکار سڑکوں پر نظر آتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہے۔ ائیر پورٹ کے علاقوں میں پولیس او ر آرمی کے جوان نظر آتے ہیں ، کورونا کے خلاف صرف آرمی اہلکار ہی ڈیوٹی سرانجام دیتے نظر آرہے ہیں۔ نمائندہ لاہور کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں جزوی لاک ڈاﺅن کے اٹھائیسویں روز ہلکی بارش کیساتھ موسم خوشگوار رہا اور لاہوری اپنے مزاج کے مطابق سڑکوں پر گھومتے نظر آئے۔ مگر کورونا کٹ صرف ایک اہلکار کو دی جاتی ہے۔ پولیس میں مشتبہ کورونا کیسز سامنے آنے کے باوجود کٹس فراہم نہیں کی جارہیں۔ شہر کے بہت کے ناکوں پر بارش کے باعث پولیس اہلکار غائب نظر آئے جبکہ افسران کو سب اچھا کی رپورٹ جاتی رہی۔ نمائندہ منڈی بہاﺅالدین کا کہنا تھا کہ جزوی لاک ڈاﺅن پر شہری بھی جزوی عمل درآمد کر رہے ہیں۔

غریبوں کو کھانا کھلانا تاریخ میں رقم ہوگا:سپینش سفیر

لاہور (لیڈی رپورٹر) عدنان شاہد فاﺅنڈیشن کے زیراہتمام خبریں و چینل ۵ کے رضاکاروں کی جانب سے لاہور میں دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ میں مختلف مقامات پر مفت کھانا تقسیم کیا گیا۔ رمضان سے پہلے کھانا تقسیم کرنے پر خبریں رضاکار ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔اداکار قوی خان نے کہا کہ اب رمضان شروع ہوچکاہے کہ اس سے پہلے جو خبریں نے اپنا کردار ادا کیا ہے ان کی کاوشوں کو سلام ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد صاحب اور امتنان شاہد صاحب نے جس طرح اس مشکل گھڑی میں غریب اور مستحق افراد کی مدد کی ہے وہ قابل تحسین ہے۔ ان کی اس خدمت کو جتنا سراہا جائے وہ کم ہے۔ تحریک انصاف کی ایم پی اے سبرینا جاوید نے کہا کہ میں خبریں کو سیلوٹ پیش کرتی ہوں جنہوں نے اس وباءکی صورت حال میں آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لیااس پر میں انہیں سلام پیش کرتی ہوں۔ سپین کے ایمبیسیڈر مینوئل دوران نے کہا کہ جس طرح خبریں نے پاکستان کے لوگوں کو ٹریٹ کیا اور غریب لوگوں تک کھانا اور راشن تقسیم کیا تاریخ میں یہ رقم ہوگا مگر اس وقت میں امتنان شاہد صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اس وقت لوگوں کی خدمت کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ اپنی قوم کے لوگوں سے محبت کرتے ہیں۔میں انہیں ان کی اس خدمات پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ماڈل ملائکہ بٹ نے کہا کہ میں خبریں کو اس نیک کام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ اس مشکل وقت میں انہوں نے غریب اور دیہاڑی دار طبقہ کا خیال رکھا۔ جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

وبائیں ہمارے اعمال کی وجہ سے آتی ہیں،علامہ ابتسام الٰہی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام مرحبا رمضان میں میزبان صائم علی اور مائرہ خان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مذہبی سکالرمولانا ابتسام الہی نے بتایا کہ وبائیں ہمارے گناہوں کی وجہ سے اترتی ہیں ہمیں اللہ سے پناہ طلب کرنی چاہئے کہ اے اللہ جن لوگوں پر تیرا عذاب اترا ہمیں ان میں شامل نہ فرما۔ دوسرے لوگ وہ ہیں جو نیک ہوتے ہیں ان کے لئے یہ آزمائش ہوتی ہے اللہ صبر کرنے والوں سے راضی ہوتے ہیں جو مشکلات میں صبر کرتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتے ہیں جو بھی مصیبیتں تمہارے پر آتی ہیں وہ تمہارے اپنے اعمال کے باعث ہیں لیکن اللہ پاک فرماتے ہیں اے میرے بندے مایوس نہیں ہونا مجھ سے مغفرت طلب کرو۔ رمضان میں اعتکاف بہت بڑی عبادت ہے اسے جاری رکھنا چاہئے تقویٰ اختیار کرنا چاہئے تاکہ ہماری تنگیاں دور ہوں روزہ تزکیہ نفس ہے ۔ روزہ صرف بھوک پیاس کا نام نہیں یہ ہمیں گناہوں بے حیائی اور لغو گوئی سے روکتا ہے روزہ گناہوں سے بچنے کی مشق ہے۔ نبی کریم نے ذکر الٰہی کا درس دیا تاکہ ہم مصیبتوں اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ روحانی تقویت کے لئے ہم اپنے ایمان کو مضبوط کریں علم حاصل کریں یہ احساس رکھیں ہم اللہ کے آگے جوابدہ ہیں ایمان داری اور عمل صالح کرنا شروع کر دیں تو ہمیں فرصت ہی نہیں ملے گی دوسروں کی خامیاں تلاش کریں۔ تا ریخ میں اللہ کی غیبی مدد سے واقعات بھرے پڑے ہیں یہ وباءاللہ کے امر سے آئی اور اسی کے امر سے جائے گی۔ روزے کی حالت میں کوشش کریں ٹوتھ پیس نہ کریں مسواک کی جا سکتی ہے۔علماءحضرات منبرو محراب کے پلیٹ فارم کے ذریعے عوام کی رہنمائی کریں۔ لاک ڈاﺅن سے مایوس نہیں ہونا چاہئے جو اللہ خزاں لاتا ہے بہار بھی وہی لاتا ہے کیونکہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے لیکن ہمیں اپنے اعمال درست کرنا ہیں۔ لاک ڈاﺅن کے دوران مثبت سرگرمیاں اپنائیں منفی اثرات سے بچیں۔صفائی نصف ایمان ہے اس کا خاص خیال رکھیں کرونا وبا ءکے حوالے سے صفائی کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ ماڈل و اداکارہ نادیہ حسین نے بتایا کہ لاک ڈاﺅن کے باعث میں وہ دسترخوان جو روزہ داروں کےلئے اپنے سیلون کے باہر لگایا کرتی تھی اس بار نہیں لگا پائی تاہم میں لوگوں کے گھروں میں کھانا بھجوا رہی ہوں۔ رمضان میں اخراجات بہت بڑھ جاتے ہیں لیکن کرونا کے باعث کاروبار بند ہیں میرا سیلون سٹاف بھی میری فیملی کی طرح ہے ان کا بھی بہت خیال رکھتی ہوں لیکن لاک ڈاﺅن کے باعث مجھے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں اپنی ڈائٹنگ کا بہت خیال رکھتی ہوں تاکہ وزن کنٹرول میں رہے زیادہ چکنائی والی غذا سے پرہیز ہی کرتی ہوں پراٹھہ کم ہی کھاتی ہوں، رمضان کے دوران بھی ایکسرسائز کرتی ہوں اپنے فینز کو بھی کہوں گی رمضا ن میں چکنی اشیاءسے پرہیز کریں۔ صحت کا بہت خیال رکھیں۔میرے خیال میں لاک ڈاﺅن کی پابندی بہت ضروری ہے سبھی سماجی فاصلہ رکھیں۔بہت جلد میرا نیا ڈرامہ آن ائر ہو گا۔ میرااداکاری جاری رکھنے کا ارادہ ہے۔مارننگ شوز دوبارہ شروع کرنے چاہئیں۔انہوں نے بتایا کہ خواتین گھر پر بھی نیچرل ریمیڈیز سے اپنی جلد بالوں سمیت ہر چیز کا بخوبی خیال رکھ سکتی ہیں۔ رمضان کے مہینے میں صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں دوسروں کا خیال رکھیں۔اگر کسی کی مدد کریں تو اس طرح کریں کہ کسی کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔خبریں رضاکار ٹیم شہر شہر لوگوں میںکھانا تقسیم کر کے بہت بڑا کام کر رہی ہے۔ میری دعا ہے مستحق لوگوں تک مدد پہنچے کیونکہ لوگ کئی کئی من راشن اکٹھا کر بھی باز نہیں آتے۔کرونا کے باعث سکول بند ہیں میرے بچے بھی گھر پر ہی ہیں لیکن ان کو سمجھانا پڑتا ہے وباءکی وجہ سے آپ اپنے دوستوں سے نہیں مل سکتے۔میری سات سال کی بیٹی ٹک ٹاک کرتی ہے اس میں کافی ٹیلنٹ ہے۔بچوں پر کبھی اپنی مرضی مسلط نہیں کرتی۔ میرا بیٹا اکثر گھر پر ککنگ بھی خود کر لیتا ہے۔ آج کل میں پوری رات جاگتی ہوں عبادت بھی کرتی ہوں ۔

ہسپتالوں میں جگہ نہیں،ڈاکٹرز کا حکومت سے فوری سخت لاک ڈاﺅن کا مطالبہ

اسلام آباد(آئی این پی) ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر اسفندیار نے حکومت سے فوری طور پر سخت لاک ڈاﺅن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت لاک ڈاﺅن میں نرمی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور لاک ڈاون پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے،بدقسمتی سے ملکی نظام صحت کسی بڑے امتحان کا متحمل نہیں ہو سکتا،لاک ڈاﺅن پر اگر عمل نہیں ہوا تو پورا ملک انفیکٹ ہو جائے گا،تاجر برادری زندگی بھر کمائی کرتے رہے موجودہ مشکل حالات میں تعاون کریں،پاکستانی ہیلتھ سٹرکچر یورپ اور امریکہ کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں، کرونا وائرس نے یورپ اور امریکہ جیسے ممالک کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے،ہیلتھ پروفیشنلز کیلئے ایک بنیادی تنخواہ ہیلتھ الاﺅنس ناقابل قبول ہے،حکومت کرونا سیزن کے دوران ہیلتھ رسک الائنس کی فراہمی یقینی بنائے۔وہ ہفتہ کو یہاں پمز ہسپتال میں دیگر ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ ڈاکٹر اسفندیار نے کہا کہ حکومت فرنٹ لائن پر لڑنے والے ہیلتھ ہروفیشنلز کا تحفظ یقینی بنائے،حکومت کی جانب سے ہیلتھ پروفیشنلز الاﺅنس مسترد کرتے ہیں،ہیلتھ پروفیشنلز کیلئے ایک بنیادی تنخواہ ہیلتھ الاﺅنس ناقابل قبول ہے،حکومت کرونا سیزن کے دوران ہیلتھ رسک الائنس کی فراہمی یقینی بنائے،ملک بھر کے ہیلتھ پروفیشنلز ایک پیج پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت لاک ڈاون پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے،لاک ڈاون کے باعث ملک میں کرونا کیسز میں اضافہ نہیں ہوا،تاجر برادری شہریوں کی صحت کو ترجیح دے،تاجر برادری زندگی بھر کمائی کرتے رہے موجودہ مشکل حالات میں تعاون کریں،لاک ڈاون پر سختی سے عملدرآمد نہ ہوا تو حالات سنگین ہو سکتے ہیں،بدقسمتی سے ملکی نظام صحت کسی بڑے امتحان کا متحمل نہیں ہو سکتا،پاکستانی ہیلتھ سٹرکچر یورپ اور امریکہ کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے یورپ اور امریکہ جیسے ممالک کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے،حکومت لاک ڈاون میں نرمی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔اس موقع پر دیگر ڈاکٹروں نے کہا کہ ملک میں اس وقت کرونا کی وجہ سے جنگی صورتحال ہے،ہمارے ملک کے پاس وسائل کم ہیں کرونا سے بچنے کا واحد راستہ سماجی فاصلے اور لاک ڈاون تھے،ہم نے پہلے بھی حکومت سے درخواست کی تھی کہ لاک ڈاون کریں،جب 30 مریض تھے ہم نے قوم کے سامنے رونا رویا تھا گھر رہیں باہر مت نکلیں،قوم نے ہماری بات نہیں مانی اور اب کرونا کیسز کی تعداد 11 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ڈاکٹر اسفند نے کہا کہ ہمارے پاس اب بھی وقت ہے جب ٹیسٹنگ صلاحیت بڑھے گی تو تعداد اور بھی بڑھ سکتی ہے،اگر حکومت لاک ڈاون مزید سخت کردے سماجی فاصلے ہوں تو بچا جاسکتا ہے،عوام, تاجر برادری اور دیگر مکاتب فکر کی طرف سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے جس سے یہ چیز تباہی کی طرف جارہی ہے،اگر ڈاکٹرز اسی طرح متاثر ہوتے رہے تو جلد ہی علاج کرنے والے لوگ آپ کو بہت کم نظر آئیں گے،اگر ڈاکٹر انفیکٹ ہونا شروع ہو گئے تو مریضوں کو کون دیکھے گا۔انہوں نے کہا کہڈاکٹرز پر سیاست کرنے کا شہباز گل کا بیان افسوسناک ہے،شہباز گل آنکھیں کھولیں حالات خرابی کی طرف جا رہے ہیں،یہ کوئی ڈرامہ نہیں، لاک ڈاﺅن واحد حل ہے،گل صاحب آپ آنکھیں کھولیں معاملہ خرابی کی طرف جا رہا ہے،لاک ڈاﺅن پر اگر عمل نہیں ہوا تو پورا ملک انفیکٹ ہو جائے گا،اگر ایک متاثرہ شخص مسجد جائے گا تو وہ سب کو متاثر کر سکتا ہے،حکومت جو چیزیں دے رہی ہے وہ صرف آئسولیشن کے لیے ہے،ہمیں حفاظتی سامان اور دیگر چیزیں بس مخیر حضرات کی جانب سے ملی ہیں،حکومت اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گی تو ہم مر جائیں ۔

رمضان آتے ہی منافع خور سرگرم،پھل سبزیوں کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ،برائلر گوشت بھی مہنگا

لاہور(نامہ نگار)گراں فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑا دیں۔ پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، لیموں کی قیمت میں100 فیصد اضافہ کردیا گیا۔ لیموں 400 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا، دکانداروں نے سرکاری ریٹ لسٹیں آویزاں کرنا ہی چھوڑدیں، مارکیٹ میں سیب 250 سے 300 روپے فی کلو، کیلے 120 سے 150 روپے فی درجن، خربوزہ80 روپے فی کلو، پپیتا150 روپے، گرما 150 روپے، کینو 200 سے 250 روپے فی درجن، تربوز 80 روپے، امرود150، اور کھجور600 روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔سبزیوں میں آلو60 سے 70روپے، پیاز50 سے70، ٹماٹر 45، توری، شملہ مرچ، ادرک 300 سے 350، لہسن 300 اور کریلے 60 اور کھیر30 روپے کلو میں فروخت ہونے لگا، شہری مصنوعی مہنگائی پربلبلا اٹھے۔ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی مارکیٹ میں سرکار کی رٹ نظرنہیں آتی، مہنگائی کو کنٹرول نہیں کرسکتے توآرڈیننس لانے کی کیا ضرورت تھی، گراں فروش مافیاسرکاری نرخنامے وصول کرنے کے باوجودسرکاری ریٹس پر اشیائ خورونوش فروخت سے انکاری ہے، حکومت نے مصنوعی مہنگائی کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے آرڈیننس توجاری کردیا لیکن اس پرعمل درآمد نہیں کیا جارہا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک آنے کے باوجود منافع خوروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، ماڈل بازاروں میں کورونا حفاظتی انتظامات نامکمل ہیں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں 10سے35 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کی خاموشی کے باعث شہری گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹنے لگے ہیں، 10میں سے صرف ایک ماڈل بازار میں ڈس انفکشن ٹنل لگائی گئی ہے جبکہ ماسک اور دستانوں کے بغیرسبزیوں وپھولوں کی فروخت بھی جاری ہے۔ماڈل بازاروں میں آلو13 روپے اضافے کے بعد 53، پیاز 15 روپے اضافے سے53، لہسن35 روپے اضافے کے بعد 145، ادرک 20 روپے اضافے سے145، میتھی17 روپے قیمت بڑھنے کے بعد72، بینگن 7 روپے اضافے کے بعد 32، پھول گوبھی 6 روپے اضافے سے24، لیموں 25 روپے اضافے کے بعد145 اروی 9 روپے اضافے کے بعد 89 اور مٹر پانچ روپے اضافے کے بعد 120 روپے فی کلو میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔ 24 گھنٹوں میں پرائس مجسٹریٹس نے صرف 23 ہزار کے جرمانے کئے۔ شہر میں برائلر کی رسد اور طلب مستحکم ہے جس کی وجہ سے گوشت کی قیمت گزشتہ روز والی برقرار ہے،مرغی کا گوشت 212 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر میں برائلرکی رسد میں کمی سے قیمت میں اضافہ ہوگیا،مرغی کا گوشت 10 روپے اضافے برقرار ہے جس کے باعث 212 روپے فی کلو میں فروخت جاری ہے،زندہ مرغی 7 روپے اضافے کے بعد 146 روپے کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت میں6 روپے فی درجن کمی ہوئی فارمی انڈے 94 روپے فی درجن فروخت ہوگئے۔دو روز میں مرغی کا گوشت 21 روپے فی کلو مہنگا ہوا تھا۔ پولٹری فارمرز کا± کہنا تھا کہ غیر یقینی صورتحال کے باعث قیمت کم ہوئی تھی اب برائلر کی قیمت واپس اصل صورتحال پر آ رہی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مرغی کا گوشت 29 فی کلو مہنگا ہوا تھا، زندہ مرغی 3 روپے اضافے کے بعد 139 روپے جبکہ مرغی کا گوشت 5 روپے اضافے کے بعد 202 روپے فی کلو فروخت ہوتا رہا اور فارمی انڈے 107 روپے فی درجن تک فروخت ہوتے رہے۔ لاہوریوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے برائلر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو مزید کم کروائے۔شہر میں برائلر کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور مرغی کا گوشت ایک ہفتے میں 28روپے فی کلو تک سستا ہوا تھا لیکن یہ کمی برقرار نہ رہ سکی اورشہر میں زندہ مرغی 7 روپے اضافے کے بعد 146،مرغی کا گوشت 10 روپے اضافے کے بعد 212 روپے ہوگیا۔یار رہے گزشتہ روز زندہ مرغی 7 روپے اضافے کے بعد 139روپے کلو فروخت ہوئی ،مرغی کا گوشت 11 روپے اضافے کے ساتھ 202روپے فی کلو کا ہو گیا تھا جبکہ فارمی انڈے 104 روپے فی درجن پر مستحکم رہے۔ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں منافع خور مافیا سرگرم ہو گیا اور سرکاری نرخنامے پر ہی آلو، پیاز، لہسن، ادرک سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ اضافہ کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنے ہے، ضلعی انتظامیہ نے بھی چپ سادہ لی ہے اور منافع خور اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں۔