مچھ کوئلہ فیلڈ میں دہشتگردوں کا حملہ، 11 کان کن جاں بحق

کوئٹہ:مچھ کوئلہ فیلڈ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 11 کان کن جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

پولیس حکام کا بتانا ہے کہ مسلح افراد مچھ کوئلہ فیلڈ میں کام کرنے والے کان کنوں کو اغوا کر کے قریبی پہاڑیوں میں لے گئے اور انہیں فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں 10 سے زائد کان کن زخمی ہوئے جس میں سے کئی کان کنوں کی حالت تشویشناک ہے، زخمیوں کو مچھ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس، انتظامیہ اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کچھی مراد کاسی نے فائرنگ کے واقعے میں 11 کان کنوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعہ گشتری کے علاقے میں پیش آیا۔

مراد کاسی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں 4 کان کن زخمی ہیں، زخمیوں اور لاشوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔

ڈی سی کچھی کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لیکر  سرچنگ اور سوئپنگ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا

پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سال 2021 کا پہلا بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی جاسوس کواڈ کاپٹر کو کنٹرول لائن کے چکوٹھی سیکٹر میں مار گرایا۔

بھارتی کواڈ کاپٹر پاکستانی حدود میں 500 میٹر تک گھس آیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسی طرح یکم جنوری کو پاک فوج نے نوشیری سیکٹر میں بھی بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال پاک فوج نے بھارت کے لگ بھگ درجن بھر جاسوس ڈرون مار گرائے تھے۔

9 ستمبر کو پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کا 11واں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا۔

قبل ازیں 26 جولائی کو پاک فوج کے جوانوں نے ایل او سی کے پانڈو سیکٹر میں بھارت کا رواں سال کا 10واں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘بھارتی کواڈ کاپٹر ایل او سی میں پاکستان کی حدود میں 200 میٹر اندر آیا تھا’۔

اسی طرح 28 جون کو ایل او سی کے تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کا جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سال 2019 میں پاک فوج نے بھارت کے 3 ڈرون مار گرائے تھے، اس میں پہلا کواڈ کاپٹر سال کے پہلے دن یعنی یکم جنوری کو باغ سیکٹر میں گرایا گیا تھا۔

ایک روز بعد ہی بھارت نے دوبارہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جسے پاک فوج نے ناکام بناتے ہوئے ستوال سیکٹر میں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا‘۔

علاوہ ازیں فروری میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ اور فضائی جھڑپ بھی ہوئی تھی جس کے کچھ روز بعد بھارت کا ایک جاسوس ڈرون پاکستانی حدود میں 150 میٹر گھس آیا تھا جسے ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر میں گرادیا گیا تھا۔

مودی سرکار سے مذاکرات بے نتیجہ، کسانوں کا احتجاج جاری‘ ایک اور خودکشی، کل سے ٹریکٹر مارچ

بھارت میں کسانوں کا احتجاج 36ویں روز بھی جاری ہے، حکومت اور کسانوں کے مذاکرات کے اب تک کے تمام 6 دور بےنتیجہ رہے، مذاکرات کا اگلا دور 4 جنوری کو ہوگا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جمعہ کو سنگھو بارڈر پر 80 کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوگی، کسان میٹنگ میں 4 جنوری کو حکومت کیساتھ ہونے والے مذاکرات کا ایجنڈا تیار ہوگا۔

کیرالہ اسمبلی میں تین زرعی قوانین کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کسانوں کےحقیقی خدشات کو سنے اور تینوں زرعی قوانین کو واپس لے۔

دوسری جانب کسان تحریک کے سبب سنگھو، اوچندی، پیاؤ منیاری، سبولی اور منگیش بارڈر بند کردیے گئے ہیں، عوام کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

سمگل شدہ پٹرول سے معیشت کو 150 ارب کا نقصان سخت کارروائی کرینگے: عمران خان

سلام آباد: تیل کی اسمگلنگ کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے 3 صوبوں میں 2 ہزار 94 غیرقاونی پیٹرول آؤٹ لیٹس کے خلاف اور بلوچستان میں سرحدی اسٹیشنز پر پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ایک جامع ایکشن پلان منظور کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک پریزینٹیشن کے دوران کسٹمز حکام نے وزیراعظم کو بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی غیرقانونی فروخت سے قومی خزانہ کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 100 سے 150 ارب روپے سالانہ ہے۔

تاہم اب اس آپریشنز میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں محکمہ کسٹمز اس ایجنسی کی سربراہی کرے گا۔

ایکشن پلان میں پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹس کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہے، اس کے علاوہ مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی جبکہ آئل اسٹیشن اور مالک کی دیگر جائیداد کو وفاقی حکومت کے حق میں ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

تاہم بلوچستان میں غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹس کے خلاف کارروائی بعد میں کی جائے گی، مزید یہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے وزارت پیٹروم، وزارت خارجہ کے ساتھ ایران سے تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قانونی درآمد کے امکانات کو بھی تلاش کرے گی۔

اندازے کے مطابق پنجاب میں سب سے زیاد غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹس ہیں جس کی تعداد ایک ہزار 317 ہے، اس کے بعد خیبرپختونخوا میں 343، سندھ میں 336 اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اور راولپنڈی ڈویژن میں 98 ہیں۔

کراچی میں 68 غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹس اسمگل پیٹرول فروخت کرتے ہیں، جس کے بعد پشاور میں ایسے آؤٹ لیٹس کی تعداد 55 ہے تاہم لاہور میں ایسے کوئی غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹ کی اطلاع نہیں۔

ایک سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کچھ معاملات میں پیٹرولیم آؤٹ لیٹس خاص طور پر سندھ میں بیروکریٹس کی ملکیت ہیں اور صوبائی چیف سیکریٹریز، انسپکٹرز جنرل پولیس کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیرقانونی پیٹرولیم آؤٹ لیٹس کی اصل تعداد محکمہ کسٹمز سے شیئر کریں۔

لداخ: بھارتی فوج کی ناکامی کا پول کھل گیا جغرافیہ اور لاجسٹک سپورٹ کے لحاظ سے بھارتی فوج زیادہ مشکل پوزیشن میں ہے، 6 نومبر کو آخری بات چیت بھی بے نتیجہ ختم

 امریکی جریدے فارن پالیسی میگزین نے لداخ میں بھارتی فوج کی ناکامی کا پول کھول دیا، چین کے ساتھ کشمکش میں انڈین آرمی کو لینے کے دینے پڑ گئے، بھارت چین کو پیچھے دھکیلنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، بدترین معیشت والا ملک طویل جنگ لڑنے کے قابل نہیں۔

امریکی جریدے فارن پالیسی میگزین کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان لداخ کا تنازعہ برقرار ہے، گزشتہ مئی میں شروع ہونیوالے بحران نے جون کے وسط میں سنگین صورتحال اختیار کرلی، دونوں ممالک کی افواج میں تصادم سے 20 بھارتی اور متعدد چینی فوجی ہلاک ہوگئے۔ 6 نومبر کو دونوں ممالک کے درمیان آخری بات چیت ہوئی جو بے نتیجہ ختم ہوگئی۔ سرد ترین مقام لداخ میں دونوں ممالک کی فوج ایک دوسرے کے سامنے ہے۔

جریدے کے مطابق بھارت کی جانب سے معاشی پابندیاں چین کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتیں، بھارت کسی بھی فوجی تنازع کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ چین کے ساتھ جنگ سے بھارت کو اپنے مختارانہ خارجہ پالیسی سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے، بھارت کے پاس دوسرا آپشن کھل کر دفاعی پوزیشن لینا ہے۔ فوجیوں کی بڑی تعداد کی تعیناتی کا مقصد چین کو مزید پیشرفت سے روکنا ہے۔

مقدمہ ہوتے ہی 72 گھنٹے میں وزارت داخلہ ختم،اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کریگی تو مخالف بات کرینگے، فضل الرحمن

اکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں لیکن مذاکرات کس سے کریں جعلی حکومت سے جو عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کے 72 گھنٹے میں مقدمہ درج کرنے کی بات پر ردعمل میں کہا کہ میرے خیال میں آپ نے یہ حرکت کی تو آپ کی وزارت نہیں رہے گی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران حکومت اور وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جس جذبے سے ہم لڑ رہے ہیں اس سے سمجھ لینا چاہیے کہ تم ووٹ چوری کرکے آئے ہو اور ہم کھل کر آپ کی حکومت کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں، ہم نے آپ کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی ہے ہم حسینی ہیں اور تم یزیدی ہو‘۔

نواز شریف کے پاسپورٹ منسوخی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ’طبی بنیادوں پر یہاں سے گئے ہیں، پہلے بھی پاسپورٹ منسوخ ہوئے ہیں، آپ نواز شریف کا سوال نہیں کریں بلکہ یہ پوچھیں کہ پرویز مشرف اشتہاری ہے اس کے بارے میں کیا کیا، یہ دو لائنیں جو ہیں آپ کی کہ 3 دفعہ ملک کا وزیراعظم رہنے والے کے ساتھ یہ رویہ جبکہ دوسرا عدالت کے ہاتھوں بغاوت کے جرم میں سزایافتہ اور اشتہاری کے بارے میں دوسرا رویہ، اس طرح ملک نہیں چلا کرتے، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے‘۔

بھارت اقلیتوں کے حقوق پر تشویش ظاہر کرنے کے بجائے اپنا گھر درست کرے، دفتر خارجہ

پاکستان نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں ہندو مندر کو نذر آتش کرنے کے بارے میں بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ہفتہ کے روز کیے گئے ‘غیر ضروری دعوؤں’ کو مسترد کردیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ ‘یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہندوستانی حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کے لیے کہیں تشویش ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے، حالانکہ وہ خود اقلیتوں کے حقوق کی مستقل سب سے زیادہ خلاف ورزی کرتے رہے ہیں’۔

دفتر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب اقلیتی برادری سے ایک ہی نوعیت کے واقعات رونما ہونے پر بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے سنگین تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘دی وائر’ کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ کو وزارت خارجہ کے ساتھ شیئر کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان اپنی اقلیتی برادریوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود کا خیال رکھے۔

اسی طرح کی ایک رپورٹ خبر اخبار ‘دی ہندو’ نے بھی شائع کی تھی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ سے لے کر نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) تک، 2002 میں گجرات کے قتل عام سے لے کر دہلی میں فسادات تک، 1992 میں بابری مسجد کے قابل مذمت انہدام سے 2020 میں بھارتی عدالت سے تمام ملزموں کی بریت تک، مسلمانوں پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے الزامات عائد کرنے سے بین المذاہب شادی پر پابندی تک، گائے کی نگرانی اور ہجوم کے ہاتھوں قتل سے لے کر مغربی بنگال کے مسلمانوں کو ‘دیمک’ قرار دے کر خلیج بنگال میں پھینکنے کی دھمکی تک، کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل سے لے کر ‘جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ’ کی تقسیم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی صریح کوششوں تک، آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کا اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ریکارڈ مثالوں سے بھرا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف ریاستی سرپرستی میں ہونے والے امتیازی سلوک کو فروغ دینے والے ملک کی حیثیت سے بھارت کسی اور جگہ اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں کوئی بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے مابین واضح فرق موجود ہے، اس حقیقت کی بنیاد یہ ہے کہ کرک واقعے کے ملزموں کو فوراً گرفتار کرلیا گیا، مندر کی بحالی کے احکامات جاری کیے گئے، عدلیہ نے فوری اعلیٰ سطح کا نوٹس لیا اور سینئر سیاسی قیادت نے واقعے کی مذمت کی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ریاستی سرپرستی میں متعصب ظالمانہ رویہ اپنایا جارہا ہے، بھارتی قیادت نے ابھی تک فروری 2020 میں دہلی کے قتل عام کے مرتکب افراد کی مذمت نہیں کی، ان مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تو دور کی بات ہے۔

ایپل کی پہلی الیکٹرک گاڑی 2024 میں متعارف ہونے کا امکان

ایپل کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس خودکار ڈرائیونگ والی گاڑی کی تیاری کے منصوبے میں تیزی سے پیشرفت ہورہی ہے۔

ایپل کے خودکار ڈرائیونگ کی تیاری کے خفیہ منصوبے یا پراجیکٹ ٹائٹن کے حوالے سے کئی برسوں سے رپورٹس سامنے آرہی ہیں۔

مگر اب خبررساں ادارے رائٹرز نے کچھ زیادہ ٹھوس تفصیلات فراہم کی ہیں، جس کے مطابق ایپل کی جانب سے 2024 تک اپنی الیکٹرک گاڑیوں کی پروڈکشن شروع کی جاسکتی ہے۔

اس گاڑی کا دل اس کی بیٹری ہوگی جس میں ‘انقلابی’ مونوسیل ڈیزائن موجود ہوگا۔

اس بیٹری کی بدولت کمپنی کو پاور یل میں زیادہ متحرک میٹریل ایڈ کرنے کا موقع ملے گا، جو ایک چارج پر زیادہ فاصلے کی سہولت فراہم کریں گے۔

ایپل کی جانب سے لیتھیم آئرن فاسفیٹ (ایل ایف پی) بیٹری کیمرسٹری کے استعمال کے امکان پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

ایل ایف پی پاور سیلز دیگر کے مقابلے میں زیادہ گرم نہیں ہوتے اور ان کے لیے کوبالٹ کی ضرورت نہیں۔

خبررساں ادارے کو ذرائع نے ایپل کی بیٹری ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا ‘یہ بالکل نئی ہوگی، بالکل ویسی جیسے لوگوں نے پہلی بار آئی فون میں دیکھی تھی’۔

اس گاڑی میں متعدد لیڈار سنسرز بھی موجوجد ہوسکتے ہیں تاکہ ارگرد کے ماحول کو سمجھ سکے، جو اس سال کے آئی فون 12 پرو ماڈلز میں بھی دیئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق گاڑی کے منصوبے میں اتنی پیشرفت ہوچکی ہے کہ ایپل نے پرایکٹ ٹائٹن کے 200 ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کمپنی کی جانب سے گاڑی کی تیاری کے لیے باہری شراکت دار سے مدد لی جائے گی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث گاڑی کی پروڈکشن 2024 کی بجائے 2025 تک التوا میں جاسکتی ہے۔

اس وقت ٹیسلا الیکٹرک گاڑیوں اور خود کار ڈرائیونگ سافٹ کی تیاری میں سرمایہ کاری کررہی ہے جبکہ دیگر کمپنیاں جیسے فورڈ اور جنرل موٹرز بھی اس طرح کی گاڑیوں کی تیاری کے لیے کام کررہی ہیں۔

خیال رہے کہ ایپل نے کبھی بھی عوامی سطح پر ٹائٹن پر کام کرنے کا اعتراف نہیں کیا ہے۔

سابقہ حکومت صوبے کو 1200 ارب کا مقرض کر گئی، فردوس اعوان

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزادار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سابقہ حکومت صوبے کو 1200 ارب روپے کا مقرض کرگئی۔

لاہور میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کے ہمراہ پریس کانفرنس میں فردوس اعوان نے کہا کہ معیشت کی تباہی کی وجہ ایک مخصوص خاندان بنا۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے مالی مشکلات کا سامنا حکمت عملی کے ساتھ کیا ہے۔

ہاشم جواں بخت نے کہا کہ صوبے میں ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے، صرف ہماری نہیں دنیا کی معیشت کورونا وائرس کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔

اس سے قبل ایک بیان فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مرض لاعلاج ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم کی کشتی منجدھار میں ڈوب چکی ہے، اقتدار کے بغیر پیپلز پارٹی کی سیاست سندھ میں زندہ نہیں رہ سکتی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی نے کہا کہ آصف زرداری صاحب نے دکھائی سجی تھی اور ماری کھبی ہے، اب مریم نواز کو ہوش آجانا چاہیے۔

انہوں نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ وہ لیڈر بننا چاہتی ہیں تو جاتی امرا کے محل سے باہر نکلیں اور غریب کی زندگی کا بغور جائزہ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت قبضہ مافیا کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتی ہے، قبضہ مافیا کا قلع قمع کرنے میں جلد کامیاب ہوجائیں گے

یمن میں شادی کی تقریب پر بمباری، 5 خواتین جاں بحق

الحدیدہ: یمن کے ساحلی شہر کے ایک ہال میں شادی کی تقریب کے دوران بمباری کے نتیجے میں 5 خواتین جاں بحق اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں ایئرپورٹ روڈ پر واقع المنصور ہال میں شادی کی تقریب جاری تھی کہ اس دوران نزدیک ہی توپ کا گولہ گرا جس کے نتیجے درجنوں افراد شدید زخمی ہوگئے۔

ریسکیو ادارے نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں 5 خواتین کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی جب کہ 7 افراد شدید زخمی ہیں جن میں 4 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔ کچھ زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔

سعودی سربراہی میں قائم اتحادی افواج کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ یہ گولہ الحدیدہ شہر کے مشرقی علاقے حدیدہ لینڈ سے داغا گیا تھا جو کہ حوثیوں باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔

دوسری جانب حوثی باغیوں کے ترجمان نے حملے کا ذمہ دار اتحادی افواج کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ اقدام سے عوام کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ہی نو تشکیل شدہ حکومت کے وزیر اعظم اور کابینہ ارکان کو لیکر عدن ایئرپورٹ پر پہنچنے والے طیارے پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم وزیراعظم اور کابینہ ارکان حملے میں محفوظ رہے تھے۔