ہرشل گبز کراچی کنگز کے نئے ہیڈ کوچ مقرر

کراچی: پاکستان سپر لیگ فائیو کی فاتح کراچی کنگز نے اپنا نیا ہیڈ کوچ مقرر کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق جنوبی افریقی کھلاڑی ہرشل گبز کراچی کنگزکے نئے ہیڈ کوچ مقرر کردئیے گئے ہیں، کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز کے انتقال پر ہرشل گبز کوذمےداریاں دی گئیں ہیں۔

ہرشل گبز نےجنوبی افریقہ کیلئے90ٹیسٹ،248ون ڈے،23ٹی ٹوئنٹی کھیلے، دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے ہرشل گبز نےون ڈےمیں8094،ٹیسٹ میں6167،ٹی ٹوئنٹی میں400رنزبنا رکھے ہیں، یہی نہیں سابق جنوبی افریقی اوپنر مختلف لیگز میں کوچنگ کا تجربہ رکھتےہیں۔

ہرشل گبزنے 14سال انٹرنیشنل کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی،وہ عالمی کرکٹ میں ایک اوور میں 6چھکے لگانے والے دنیا پہلےکھلاڑی ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی افریقہ کیلئے بلےبازی، فیلڈنگ میں کئی بہترین پرفارمنس دیں،ہرشل گبز نےسری لنکن لیگ میں بھی کوچنگ کےفرائض انجام دیئے ہیں۔

ہرشل گبز نے 12 مارچ 2006 کو آسٹریلیا کے خلاف میچ میں کیریئر بیسٹ 175 رنز اسکور کرکے جنوبی افریقہ کو تاریخ رقم کرنے میں مدد فراہم کی تھی، اس مقابلے میں پروٹیز نے 438 رنز کا ریکارڈ ہدف حاصل کیا تھا، گبز نے کپتان گریم اسمتھ کے 187 رنز کی شراکت بھی بنائی تھی۔واضح رہے کہ گذشتہ سال چوبیس دسمبر کو سابق آسٹریلوی کرکٹر اور کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز ممبئی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے، سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز کی عمر 59سال تھی، وہ 24مارچ 1961 میں میلبرن میں پیدا ہوئے ،ڈین جونز 1987 کا ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم کے اہم رکن تھے، ڈین جونز نے اپنے کرکٹ کیریئر میں 52ٹیسٹ اور164ون ڈے میں آسٹریلیا ٹیم کی نمائندگی کی۔

ڈین جونز کا شمار 1980 اور 1990 کی دہائی میں بہترین آسٹریلین بلے بازوں میں ہوتا تھا، کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کرکٹ مصبر اور کوچ کی حیثیت سے کھیل سے وابستہ تھے، پاکستان سپر لیگ میں انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ کے طور پر بھی ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔

عمران خان کیخلاف اسرائیل، بھارتی فنڈنگ کے ثبوت چھپائے جا رہے ہیں، احسن اقبال

19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گے، مطالبہ ہے کہ فارن فنڈگ کیس کا ایک مہینے میں فیصلہ کیا جائے، پی ڈی ایم دھاندلی کی پیداوار حکومت کو گھر بھیج کردم لے گی۔ سیکر ٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کی پریس کانفرنس

لاہور(ویب ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکر ٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف اسرائیل ،بھارتی فنڈنگ کے ثبوتوں کو چھپایا جارہا ہے،19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے،پی ڈی ایم کی تحریک ٹائم ٹیبل کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے، دھاندلی کی پیدا وارحکومت کوگھر بھیج کردم لیں گے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس نے حکومتی دعوؤں پر پانی پھیر دیا ہے۔ کل کے اجلاس کے بعد پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگیا۔ ہمارا مقصد 70 سال سے جاری غلط نظام تبدیل کرنا اور  سیاست ، معیشت اور سیکیورٹی کی تکون کومضبوط کرنا ہے۔ کیونکہ اسی فرسودہ نظام  نے ملکی معیشت کو مستحکم ہونے سے روک رکھا ہے۔

پی ڈی ایم کی تحریک ٹائم ٹیبل کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔

پی ڈی ایم کی تحریک حکومتی ہتھکنڈوں سے متاثر نہیں ہو گی۔ حکومت دھاندلی کی پیدا وار ہے اس کو گھر بھیج کردم لیں گے۔ پی ڈی ایم کی تحریک حکومتی ترجمانوں کے پروپیگنڈے سے متاثر نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ  19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے، عمران خان 6 سال سے فارن فنڈنگ کیس میں این آراو لے کر سیاست کررہے ہیں، اگر فارن فنڈنگ کیس اگر میرٹ پرفیصلہ ہوجائے تو عمران خان اور پی ٹی آئی کی سیاست ختم ہوجائے گی، کیونکہ عمران خان کے پیچھے ملک دشمن اسرائیل اور بھارتی فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں،ان کے ثبوتوں کو چھپایا جارہا ہے۔ان پر کاروائی نہیں ہونے دی جارہی، ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں نوازشریف کا کیس ہوتو چھ مہینے میں فیصلہ جبکہ عمران خان کیس کا فیصلہ چھ چھ سال نہیں ہوتا، یہی وہ این آراو ہے جو عمران خان کے پاس ہے، یہ مدرآف این آراو ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ اس کیس کا میرٹ پر فیصلہ کیا جائے، ہم الیکشن کمیشن بھی گئے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ ریکارڈ پر موجود ہے کہ عمران خان نے درجنوں بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے ہیں، جبکہ پی ٹی آئی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کروڑروپوں سے یہاں گلچھڑے اڑائے گئے، اسٹیٹ بینک نے اس چوری کو پکڑا ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فارن فنڈگ کیس کا ایک مہینے میں فیصلہ کیا جائے۔ نیب اور ایف آئی اے کرپشن کے دیگرکیسوں کا نوٹس کیوں نہیں لیتی۔ اپوزیشن پر الزام لگا کریہ لوگ اپنی کرپشن پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ حکومت اپوزیشن کو مسلسل محاذ آرائی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ مزید برآں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے 3 ماہ اپوزیشن کے جلسوں پر توجہ دینے کے سوا کچھ نہیں کیا، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرلیں ملنا کچھ بھی نہیں، نااہل ٹولے کو اتار کر ملک و قوم کی جان چھڑائی جائے گی۔پی ڈی ایم کی تحریک سے عوامی دبا میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ استعفے لانگ مارچ سے پہلے دینے چاہئیں، اس حوالے سے پیپلز پارٹی نے حالات کے مطابق موقف دیا۔ ہم استعفے دیں گے اور اسمبلیوں کو تحلیل کیا جائے گا، یکم فروری کو لانگ مارچ کا فیصلہ ہو گا، اسی میں پڑا ئوکا فیصلہ ہو گا، فیصلہ کن لانگ مارچ کے بعد استعفوں کا فیصلہ ہو گا، سب کو پتا ہے راولپنڈی میں پڑا ہوا تو کہاں ہو گا۔

قومی ٹیم کی سانحہ کرائسٹ چرچ شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات

پاکستان کرکٹ ٹیم نے کرائسٹ چرچ میں دہشت گرد حملے میں متاثرہ مسجد کا دورہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق   قومی کرکٹ ٹیم نے مسجد پہ دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے ملاقات بھی کی۔

شہداء کے متاثرین کی ہیگلے اوول میں قومی ٹیسٹ کرکٹرز سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے دوران قومی کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

قومی ٹیم نے شہداء کے اہلخانہ سے کہا کہ  شہداء کا مرتبہ بہت بلند ہے، ہم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

واضح رہے کہ قومی ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود ہے۔

دونوں ٹیموں کے  مابین دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا آخری میچ 3 جنوری سے کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول فراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔

بھارت کا ایک اور مسلم دشمن اقدام، آسام میں تمام مدارس بند کرنے کا بل منظور

بھارت نے ایک اور مسلم دشمن اقدام اُٹھا دیا۔

بھارت کی ریاست آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت قائم ہے اور آسام کی ریاستی اسمبلی نے تمام مدارس بند کرنے کا بل منظور کرلیا۔

آسام میں بی جے پی کی حکومت نیا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ریاست میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے 700 سے زائد مسلم مدارس کو اپریل تک بند کردیا جائے گا۔

بل کے مطابق ان 700 مسلم مدارس کو سیکنڈری اور ہائی اسکولوں میں تبدیل کیا جائے گا۔

آسام کی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے اقدام مودی حکومت کی مسلم دشمنی کاعکاس ہے۔

خیال رہے کہ بھارت کی حکومت نے 2019 میں شہریت کا متنازع قانون پاس کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔

اس قانون کے ذریعے بھارت میں موجود بڑی تعداد میں آباد بنگلا دیشی مہاجرین کی بے دخلی کا بھی خدشہ ہے۔

خواجہ آصف نے اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا، شہزاد اکبر

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ، اور شہباز شریف کے اثاثے بڑھنے کا ایک ہی طریقہ کار ہے، خواجہ آصف نے بھی اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف سے جب 22 لاکھ روپے ماہانہ کا ثبوت مانگا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ کیش میں لین دین کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘خواجہ آصف کی تنخواہ کی مد میں 14 کروڑ روپے ملنے کا ثبوت دکھائیں، ان کی ساری رقم دبئی کے اکاؤنٹ میں کیش ہیں’۔

مزید پڑھیں: ای سی پی کی قانون سازوں کو 31 دسمبر تک اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ ‘خواجہ آصف نے اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا اور دبئی کے اکاؤنٹ سے پاکستان کے اکاؤنٹ میں ٹی ٹیاں لگائیں’۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ‘تنخواہوں سے متعلق خواجہ آصف کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے، وہ کونسا ایسا کاروبار کرتے تھے جو صرف کیش میں ہی ہوتا تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ وزارت سے فارغ ہوئے تو ان کی دبئی کی نوکری بھی چلی گئی، وہ دبئی کی کمپنی میں اب نوکری کیوں نہیں کرتے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘خواجہ آصف اب تک نیب کو مطمئن نہیں کرسکے ہیں’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘خواجہ آصف نے گوجرانوالہ کی سوسائٹی میں 80 لاکھ کا پلاٹ لیا اور اسی کمپنی کو پلاٹ 4 کروڑ کا واپس کردیا’۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ‘سیالکوٹ میں پلاٹ خواجہ آصف نے 12 کروڑ 50 لاکھ کا فروخت کیا، خواجہ آصف نے فروخت کا جو معاہدہ اور چیک دکھایا وہ چیک بک 6 ماہ بعد جاری ہوئی تھی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘خواجہ آصف قانونی طور پر اپنی جنگ لڑیں، عوام کو گمراہ نہ کریں’۔

جو قانون میرے حقوق صلب کرے گا اسے نہیں مانتا: فضل الرحمان

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جو قانون میرے حقوق صلب کرے گا میں اسے نہیں مانتا۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ارکان اسمبلی سے استعفے مانگے جو ہمیں مل گئے، ہم نے31 جنوری تک استعفے جمع کروانے کی مہلت دی ہے، ابھی 31 جنوری آئی ہی نہیں۔

نیب سے متعلق بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیب کٹھ پتلی ادارہ ہے، ہم اس کے احتساب کو تسلیم نہیں کرتے۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ جو قانون میرے حقوق صلب کرے گا میں اسے نہیں مانتا۔

مذاکرات سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے جاتے لیکن بات چیت کس سے کریں؟

جے یو آئی میں ٹوٹ پھوٹ سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میری جماعت میں ٹوٹ پھوٹ کا نہیں،کانٹ چھانٹ کا عمل شروع ہوا ہے۔

سی پیک سے لوڈ شیڈنگ ختم‘ نیا مواصلاتی نظام تشکیل پائے گا، سابق سفیر عاقل ندیم

اسلاآباد(خبریں، چینل ۵، ویب ڈیسک) سابق سفیر عاقل ندیم نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے لیے اہم ترین منصوبے سے پاکستان کو اس منصوبے پر کسی بھی ملک کی مخالفت کی پرواہ کیے بغیر منصوبے کو مکمل کرنا چاہیے۔ سی پیک منصوبے کی بدولت پاکستان میں لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئی اور نیا مواصلاتی نظام تشکیل پارہا ہے امریکہ اور بھارت چین کی وجہ سے اس پراجیکٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بھارت میں مودی کی حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات میں بہتری کا کوئی امکان نہیں ہے البتہ بھارت میں حکومت کی تبدیلی کی صورت میں تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں۔ افغانستان میں پاکستان کے بارے میں منفی تاثر پایا جاتا ہے۔ اس تاثر کو ضائل کرنے کے لیے پاکستان افغانستان کے حوالے سے ایک نئی میڈیا سٹریٹجی کی ضرورت ہے۔ امریکہ میں جوبائیڈن کے چارج سنبھالنے کے بعد امریکہ اور چین کشیدگی میں کمی آئے گی۔ لیکن دونوں ممالک کے درمیا ن مقابلہ جارہے گا۔ پاکستان کی اپنی بعض غلطیوں کی وجہ سے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبریں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا۔

بابر اعظم نیوزی لینڈ کیخلاف دوسرے ٹیسٹ سے بھی باہر

قومی ٹیم کے بلے باز بابر اعظم نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے بھی باہر ہو گئے ہیں جس کے بعد محمد رضوان ہی ٹیم کی قیادت کریں گے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان دوسرا اور آخری ٹیسٹ کل سے ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ میں شروع ہو گا۔

دائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں فریکچر کے باعث بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی نہیں کھیل سکے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق کرائسٹ چرچ پہنچنے پر بابر اعظم نے گزشتہ روز مکمل نیٹ سیشن کیا تاہم نیٹ کے دوران انہوں نے اپنے ہاتھ کے انگوٹھے میں ہلکا درد محسوس کیا۔

دو جنوری کو کرائسٹ چرچ میں بارش کے باعث بابر اعظم قومی ٹیم کے نیٹ سیشن کے دوران بیٹنگ پریکٹس نہیں کرسکے۔

پی سی بی میڈیکل پینل اور ٹیم منیجمنٹ بابراعظم کی انجری سے صحتیابی پر مطمئن ضرور ہیں تاہم وہ کوئی بھی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔

ڈاکٹر قومی کرکٹ ٹیم ڈاکٹر سہیل سلیم کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کی انجری میں بہتری واضح ہے، انہوں نے مسلسل دو روز باقاعدہ نیٹ سیشنز میں حصہ لیا ہے۔

ڈاکٹر سہیل سلیم نے کہا کہ بابر اعظم قومی ٹیم کے کپتان اور اہم ترین بیٹسمین ہیں لہٰذا ہم کوئی جلد بازی نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل ٹیم بابر اعظم کی انجری کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے اور ہم پر امید ہیں کہ وہ جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے ہمیں مکمل طور پر دستیاب ہوں گے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ:

محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر)، سرفراز احمد، عابد علی، اظہر علی، شان مسعود، فواد عالم، سہیل خان، یاسر شاہ، محمد عباس، عمران بٹ، حارث سہیل، ظفر گوہر، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف۔

سیاسی جماعتوں کی عسکری تنظیمیں ختم کرینگے، پاک فوج کیخلاف کسی سازش کی اجازت نہیں دینگے، شیخ رشید

نیا سال ترقی اور خوشحالی لائیگا، پی ڈی ایم نے 2020 میں ترقی کا پہیہ روکنے کی سازش کی، عثمان بزدار

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے 2020 میں ترقی کا پہیہ روکنے کی پوری کوشش کی، عوام نے اپوزیشن کی منفی سیاست کو یکسر رد کیا، نئے سال میں معیشت نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2021ء کا پاکستان ماضی کی نسبت زیادہ خوشحال، مضبوط اور ترقی یافتہ ہوگا، انشاء اللہ 2021ء عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا سال ہوگا، پی ڈی ایم کو نئے سال پر انتشار کی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر کے پاکستان کے لئے سوچنا ہوگا۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ نئے سال میں وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ترقی کا سفرمزید تیز ہوگا، 2020ء میں معیشت کی مضبوطی کی بنیاد رکھی گئی، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ایک پاکستان کی جدوجہد جاری رہے گی، ہمارا عزم درپیش چیلنجز سے زیادہ بلند ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ 2021 پاکستانی قوم کیلئے امید کی کرن ثابت ہوگا، پاکستان کو پر امن اور حقیقی فلاحی ریاست بنانے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، ہمیں سال 2020ء کو الوداع اور نئے سال کو خوش آمدید کہتے ہوئے اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کا بھی جائزہ لینا ہوگا، مشکل حالات سے گزرنے اور ماضی کی کوتاہیوں سے سبق سیکھ کر مستقبل میں اصلاح کے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔