تازہ تر ین

نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ بنانےوالے ڈاکٹر لارنس کارڈیک سرجن نہیں تھوراسک،غلط بیانی پر لائسنس منسوخ ہونیکا امکان

لندن(ڈاکٹر اختر گلفام سے) نوازشریف کا علاج کرنے والے اور لیٹر جا ری کرنے واکے ڈاکٹر ڈیوڈلارنس کے خلاف برطانوی جنرل میڈیکل کونسل میں چوہدری طارق نے شکایت درج کروای ہے جس میں ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جو اس وقت لندن میں نواز شریف کا علاج کررہے ہیں۔ شکایت کنندہ طارق محمود نے کہا کہ ڈاکٹر لارنس جو کہ جی ایم سی میں کارڈیوتھوراسک سرجن کے طور پر رجسٹرڈ ہیں، نے نواز شریف کی صحت کی بنیاد پر برطانیہ میں قیام کی مدت بڑھانے کی درخواست کی حمایت میں خط جاری کیا ہے۔ڈاکٹر لارنس نے اس فیلڈ کا خط لکھا ،جو اس کے دائرہ اختیار ہی میں نہیں آتا۔برطانیہ کی جنرل میڈیکل کونسل (جی ایم سی) میں شکایت درج کرائی گئی ہے، جس میں ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جو اس وقت لندن میں نواز شریف کا علاج کررہے ہیں۔خط میں شکایت کنندہ طارق محمود نے کہا کہ ڈاکٹر لارنس جو کہ جی ایم سی میں کارڈیوتھوراسک سرجن کے طور پر رجسٹرڈ ہیں، نے نواز شریف کی صحت کی بنیاد پر برطانیہ میں قیام کی مدت بڑھانے کی درخواست کی حمایت میں خط جاری کیا ہے۔شکایت کنندہ نے لکھا کہ ڈاکٹر لارنس جن صحت کے مسائل کا حوالہ دے رہے ہیں، وہ نواز شریف کے لندن میں ریسٹورنٹس اور شاپنگ سینٹرز میں پیشی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے برطانیہ میں قیام کو جواز نہیں بناتے۔جس بنیاد پر ڈاکٹر لارنس نے اپنی رائے دی اور نواز شریف کے لندن میں قیام میں توسیع کی سفارش کی، اس پر سوال اٹھاتے ہوئے شکایت میں مزید کہا گیا کہ چونکہ زیر بحث ڈاکٹر بنیادی طور پر کارڈیک سرجن کے بجائے تھراسک ہیں، اس لیے کارڈیک سپیشلسٹ کیوں؟ ماہر امراض قلب نے ایسی کوئی رپورٹ جاری نہیں کی ہے۔واضح رہے کہ 15 جنوری 2021 کو نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے موکل کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائی تھی۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف دماغ کے اندر کی شریانوں کے تنگ ہونے کی بیماری انٹرا کرینیئل سٹیناسس میں مبتلا ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شریف کے مختلف اسکین کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں دل کے علاج کے لیے تجویز کیا ہے اور ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سپریمو کی صحت کی رپورٹ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اپنے علاج تک برطانیہ میں ہی رہیں۔ رپورٹ میں سابق وزیراعظم کو روزانہ چہل قدمی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain