تازہ تر ین

جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی میزبانی میں ”ٹیکنالوجی فار جسٹس“(T4JF)’فورم کا انعقاد

لاہور: (ویب ڈیسک) جسٹس پراجیکٹ پاکستان نے وفاقی جمہوریہ جرمنی کے تعاون سے ہفتہ کے روز ”ٹیکنالوجی فار جسٹس“(T4JF)’
فورم کی میزبانی کی۔اس کانفرنس کو پاکستان میں قانونی اصلاحات کے ذریعے ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعات کے فروغ اور تکنیکی حل کی شمولیت کے ذریعے قانونی نظام کو مزید مضبوط کرنے کے راستے تلاش کرنے کیلئے وقف کیا گیا تھا۔
اپنی نوعیت کے اس پہلے فورم میں پاکستان کی سوچ رکھنے والے لیڈرز،سینئر حکومتی ارکان،ماہرین تعلیم، اراکین سول سوسائٹی،وزارت قانون کے اہم اراکین،انسانی حقوق کے علمبردار،سینئر ججز اور وکلاء کے ساتھ ساتھ مختلف ڈونرز ممالک کے سفراء موجود تھے،جو کہ تمام ملک میں قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کیلئے کی جانے والی مقامی اختراعی کوششوں کی حمایت کیلئے پر عزم تھے۔سپریم کورٹ کے جج جناب جسٹس اعجاز الحسن اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جبکہ دیگر اہم مقررین میں Zaynکیپیٹل کے شریک بانی فیصل آفتاب،
Patamar Capital,کے شریک بانی Beau Seil،سلائیڈ اینڈ کمپنی کے پارٹنر تیمور ملک،احمد اینڈ پنسوٹا کے بانی پارٹنر محمد احمد پنسوٹا،لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی،وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ہائر ایجوکیشن یاسرہمایوں اور قانون ق انصاف کمیٹی کے چیئر پرسن سینیٹر عیس علی ظفر شامل تھے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی اور حکومت پنجاب کے ترجمان حسن خاور نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ابتدائی کلمات میں قانونی نظام میں ٹیکنالوجی کی اہمیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”ٹیکنالوجی دنیا میں ایک انقلاب لارہی ہے اور کسی بھی معاشرے کے بڑھنے اور کام کرنے کیلئے قانون کی حکمرانی بہت زیادہ بنیادی اہمیت کی حامل ہے،اگر یہ دونوں چیزیں اکھٹی ہو جائیں،تو یہ واقعی ہمارے معاشرے کے راستے میں موجود چیزوں کو ٹھیک کرنے کیلئے گیم چینجر بن سکتا ہے،میرے خیا ل میں یہ پاکستان کیلئے ایک بہت اچھا اقدام ہوگا۔“
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ ”قانون کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کا انضمام ہی مستقبل ہے اور ہمیں اس کیلئے تیار رہنا چاہیئے،میں آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ایک ایسے معاشرے اور قانونی نظام کی تشکیل میں ہمارا ساتھ دیں،جو منصفانہ ہو اور جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔“
ٹیکنالوجی فار جسٹس فورم نے وکیل آن لائن کا جشن بھی منایا،جو ایک ایسا آن لائن قانونی پلیٹ فارم ہے،جس کا مقصد انصاف،قانونی ماہرین اور حقیقی سائلین کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔اس طرح کے پورٹل کانفرنس کی بنیاد کے اعتبار سے انتہائی اہم اور وقت کی ضرورت ہیں،مثال کے طور پر،قانونی نظام میں ٹیکنالوجی متعارف کرانا،جس سے حقیقی فائدہ اٹھانے والے پاکستانی عوام ہوں اور انصاف ان کی ہتھیلی پر ہو۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس باقر نجفی کا کہنا تھا کہ ”گزشتہ بیس برسوں سے ہم نے نان کمپیوٹرائزڈ سے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کی جانب سفر کیا ہے اور جس رفتار سے چیزیں آگے بڑھی ہیں اور ہم جس مقام پر ہیں،اس کی قانونی نظام میں بہت اہمیت ہے۔“
جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سارہ بلال نے کہا کہ ”T4JF,میں خیالات کے تبادلہ کے بعد میں مستقبل کے حوالے سے انتہائی پرجوش ہوں اور آج کی کانفرنس میں تبادلہ خیال کئے گئے شاندار اقدامات کو آنے والے مہینوں میں عملی جامہ پہنائے جانے کے دیکھنے کی منتظر ہوں۔“
اس تقریب نے پبلک پرائیوٹ سیکٹر کی میٹنگ کیلئے ایک جگہ فراہم کی،جو کہ قانونی اصلاحات میں موثر اور اضافی ٹیکنالوجی کے انضام کی وکالت کرتی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain