All posts by Daily Khabrain

سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

عدالت نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت کی سماعت سیشن جج ملیر نے کی۔عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی ہے۔سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو گزشتہ ہفتے کراچی میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

روسی جنگی بیڑے حرکت میں آگئے ….صورتحال کشیدہ

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی قوم اپنے صدارتی الیکشن میں مصروف ہےٓ اور ان کی اس مصروفیت کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک بڑا قدم اٹھا کر امریکہ کو زوردار جھٹکا دے دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق روسی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے اپنے جنگی بیڑے کو شام میں بڑے پیمانے پر کروز میزائل برسانے کے لیے بحیرہ روم پہنچا دیا ہے اور اس بیڑے سے آئندہ 24گھنٹوں میں کسی بھی وقت بمباری شروع ہو سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن میں سے کسی ایک کے انتخاب میں مصروف ہے اور ادھر ولادی میرپیوٹن نے جنگی جرائم اور نو فلائی زون جیسے معاملات پر مذاکرات کو پس پشت ڈالتے ہوئے جنگی بیڑہ بحیرہ روم میں پہنچا دیا ہے اور شام کے شہر الیپو کے شہریوں اور باغیوں کو 10گھنٹوں کی حتمی وارننگ دے دی ہے کہ ان 10گھنٹوں میں وہ شہر چھوڑ کر نکل جائیں۔ اس کے بعد بمباری شروع کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ روسی فضائیہ پہلے بھی الیپو پر شدید بمباری کر رہی ہے۔ اسی بمباری کے باعث روس پر عام شہریوں کی ہلاکت کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں اور اسے جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جا رہا ہے۔

آئی فون کی قیمتوں میں حیرت انگیز کمی ….آپ بھی جلدی کریں

آئی فون سکس ایس کو سستے داموں خریدنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو آپ براہ راست ایپل سے اس ڈیوائس کو خرید سکتے ہیں تاہم وہ ری فرنش ہوگی۔ایپل نے اپنے آن لائن سٹور پر ری فرنش آئی فون سکس ایس اور سکس ایس پلس کو فروخت کرنے کا آغاز کردیا ہے۔اس سے پہلے ایپل کی جانب سے آن لائن سٹور پر میک کمپیوٹر، آئی پیڈز اور دیگر ڈیوائسز تو فروخت کی جاتی تھیں مگر ری فرنش آئی فونز یہاں نہیں ملتے تھے۔اگر آپ 16 جی بی والا ری فرنش آئی فون سکس ایس خریدیں گے تو وہ آپ کو 449 ڈالرز (تقریباََ 47 ہزار روپے ) میں پڑے گا جبکہ اس کی اصل قیمت 529 ڈالرز (تقریباََساڑھے 55 ہزار پاکستانی روپے ) ہے ، جبکہ اتنی میموری والا سکس ایس پلس 529 ڈالرز کا ملے گا۔ اسی طرح 64 جی بی اسٹوریج والا سکس ایس پلس فون ایک سو ڈالرز کے ڈسکانٹ کے ساتھ 589 ڈالرز کا ملے گا۔مگر اب ایپل نے اپنے صارفین کے لیے یہ سہولت بھی فراہم کی ہے اور ڈیوائس کی قیمت میں 15 فیصد تک رعایت دی جائے گی۔

سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کیخلاف فیصلہ

سپریم کورٹ نے این اے 110 میں پی ٹی آئی کے خواجہ آصف پر دھاندلی کے الزامات مسترد کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کی اپیل خارج کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی ریکارڈ محفوظ بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریکارڈ خراب یا ضائع ہو جائے تو جیتا ہوا امیدوار ذمہ دار نہیں ہو سکتا۔ فیصلے کے بعد خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فیصلہ نادرا کی بھجوائی گئی رپورٹ پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ نکال دیے جاتے تو بھی خواجہ آصف جیت رہے تھے۔ عدالت عظمٰی حلقہ این اے 110 کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔ دوسری جانب خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے سیالکوٹ کے عوام کے فیصلے کی تائید کر دی۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی چار حلقوں کی دوبارہ گنتی کی لڑائی چوتھے حلقے میں کامیاب نہ ہو پائی۔

پاکستان کے64سیاستدان 3سو ارب ڈالر باہر لے گئے اہم ترین انکشاف سے کھلبلی مچ گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے غیرقانونی طور پر رقم بیرون ملک بھیجنے پر وزیراعظم میاں نوازشریف اور سینٹ میں اپوزیشن رہنما چودھری اعتزاز احسن کو عدالت طلب کرنے جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، پرویزالٰہی، چودھری شجاعت حسین، سپیکر قومی اسمبلی سمیت 64 سیاستدانوں اور معروف شخصیات کے خلاف کارروائی کی درخواست پر فریقین کے وکلاءکو بحث کیلئے طلب کر لیا۔ درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے ترمیمی درخواست جمع کراتے ہوئے مو¿قف اختیار کیا کہ عمران خان، نوازشریف، شہبازشریف، پرویزالٰہی، چودھری شجاعت حسین، سردار ایاز صادق، اسحاق ڈار، جاوید ہاشمی، فاروق ستار، نجم سیٹھی‘ میاں منشا، عاصمہ جہانگیر،خواجہ شریف ،حمزہ شہباز شریف ،شاہد خاقان عباسی،رانا تنویر اور شیخ رشید نے 3 سو ارب ڈالر غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ نوازشریف کے صاحبزادوں نے برطانیہ میں149 جائیدادیں خریدیں جبکہ درخواست میں فریق بنائے گئے تمام سیاستدانوں نے بیرون ملک اثاثے بنا کر ملک کو کنگال کیا۔ ان سیاستدانوں کی طرف سے بیرون ملک بینکوں میں رکھے گئے پیسے وطن واپس لا کر ملک کی حالت تبدیل کی جا سکتی ہے اور حقیقی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ وزیراعظم اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈر چودھری اعتزاز احسن کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں طلب کیا جائے‘ جس پر عدالت نے کیس کی سماعت19 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو بحث کیلئے طلب کر لیا۔

200سالہ تاریخ کا پہلا واقعہ….

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات میں ناقابل یقین کامیابی حاصل کرنے والے ڈونلنڈ ٹرمپ کی فتح کے ساتھ ہی نو منتخب صدر کی اہلیہ میلینا ٹرمپ کے لئے بھی امریکہ کی 2سوسالہ انتخابی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ بیرون ملک پیدا ہونے والی کوئی خاتون امریکہ کی فرسٹ لیڈی (خاتون اول) کا اعزاز حاصل کریں گی۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلنڈ ٹرمپ کی 46سالہ اہلیہ میلینا ٹرمپ کی پیدائش سلووینیا میں ہوئی ہے جوکہ اس وقت یوگوسلاویہ کا حصہ تھا،ان کی ماں فیشن انڈسٹری سے وابستہ رہی ہیں اور باپ کار سیلز مین تھے۔میلینا ڈیزائننگ اور فن تعمیر کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ماڈلنگ کو بطور کیریئر اپنانے کے لئے وہ ملاپ اور پیرس چلی گئیں تھیں۔1996 میں اسی کیریئر کو آگے بڑھانے کے مقصد سے میلینا امریکہ آئیں،اس کے دو سال بعد ڈونلنڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی اور بعد میں وہ ان کی تیسری بیوی بنیں۔ میلینا نے 2006 میں امریکہ کی شہریت حاصل کی اور اسے اپنے لئے سب سے بڑے اعزاز کی بات کہا۔گزشتہ ہفتے ڈونلنڈ ٹرمپ کا پیسلوینیا میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے میلینا نے کہا ٹرمپ حیرت انگیز صدر ثابت ہوں گےتاہم انتخابی مہم کے دوران میلینا کی ایک تقریر کی اس وقت تنقید ہوئی تھی جب ان پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے ملک کی موجودہ فرسٹ لیڈی مشعل اوباما کی ایک تقریر کی کاپی کی ہے۔

نو منتخب صدر کی افتتاحی تقریب کا گھیراﺅ ملک گیر احتجاج ،فائرنگ سے 5زخمی

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) سیاٹل میں ایک سٹور کے سامنے فائرنگ‘ 5افراد زخمی ہو گئے۔ سٹور کے سامنے فائرنگ کرنے والا ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ سٹور کے سامنے کچھ افراد میں الیکشن بارے بحث ہو رہی تھی کہ اچانک ایک شخص نے فائرنگ کر دی اور بھاگ گیا۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 4مرد اور ایک خاتون شامل ہے۔ سیاٹل میں فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر نہیں مانتے ،امریکہ بھر میں مظاہرے

فلاڈیلفیا (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں صدارتی الیکشن کے نتائج کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا، کئی شہروں میں مظاہرے۔ فلاڈیلفیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے پر سینکڑوں افراد کا سٹی ہال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ۔ امریکی میڈیا کے مطابق سیاٹل میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔ احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی افتتاحی تقریب کا گھیراﺅ کریں گے۔ نیویارک مین ہیٹن میں بھی نومنتخب صدر کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے صدر نہیں۔ واشنگٹن میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے ہوٹل کے سامنے مظاہرین کا احتجاج، ریاست اور ریگن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے اوریگن پورٹ لینڈ میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج۔ اوریگن میں پولیس نے احتجاج کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کی طرف مظاہرین کی پیشقدمی، پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کردیں، مظاہرین ٹاور کے باہر جمع ہیں۔شکاگو میں انٹرنیشنل ہوٹل کے قریب احتجاج۔ کیلیفورنیا میں اساتذہ اور طلباءسڑکوں پر نکل آئے۔

ری پبلکن جب بھی اقتدار میں آئے تو کیا ہوا ….نامور صحافی ،اخبار نویس ضیا شاہد کاچینل ۵کے پروگرام میں دبنگ تجزیہ

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا کہ ٹرمپ کی صدارتی الیکشن میں فتح سے پاکستانیوں کو جو ہلیری کو پسند کرتے تھے مایوسی ہوئی۔ امریکہ کی تاریخ میں شاید ہی کبھی کسی ایک ہی پارٹی نے لگاتار 3 بار حکومت بنائی ہے۔ پاکستان میں شخصیات کی ووٹ دیئے جاتے ہیں جبکہ امریکہ میں پارٹی کی ووٹ ملتے ہیں۔ امریکی گورے کالوں کو پسند نہیں کرتے اور انہیں دہشتگرد اور جرائم پیشہ سمجھتے ہیں۔ اوبامہ کو بھی امریکی گورے لوگ پسند نہیں کرتے تھے اب انہیں موقع ملا تو ری پبلکن پارٹی امیدوار کو فتح یاب کرا دیا۔ دنیا میں اس وقت انتہا پسندی کا دور چل رہا ہے۔ بھارت میں جتنے نان سٹیٹ ایکٹرز ہیں ان کی تو گنتی بھی نہیں ہو سکتی۔ ری پبلکن پارٹی جب بھی اقتدار میں آتی ہے وہاں فوجی سوچ غالب ہو جاتی ہے اور سیاستدان پیچھے کھڑے نظر آتے ہیں اسی پارٹی کے دور میں جھوٹے الزامات لگا کر افغانستان اور عراق کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہزاروں افراد کو قتل کر دیا گیا۔ موجودہ صورتحال میں مسلمان ممالک کا تو پہلے ہی بیڑا غرق ہے۔ امریکہ اب عالم اسلام کی باقی بچ جانے والی تین طاقتوں پاکستان، ترکی اور سعودی عرب کو بھی نشانہ بنائے گا۔ اس کی پوری کوشش ہو گی کہ بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے وجود کو ہی ختم کر دے۔ جب بھی ری پبلکن برسراقتدار آئے دنیا میں بڑی بڑی جنگیں ہوئیں اب بھی دنیا میں کہیں نہ کہیں امریکہ چڑھائی ضرور کرے گا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ امریکی حکمران پارٹیوں سے بڑا منافق دنیا میں نہیں ہے باتیں جمہوریت کی کرتے ہیں اور کالے لوگوں سے نفرت کرتے ہیں۔ ساری دنیا میں مرد و عورت کی تفریق نہ برتنے کا ڈنڈھورا پیٹتے ہیں اور خود ایک خاتون کو ملک کی صدر نہیں دیکھ سکتے۔ ٹرمپ ایک ذہین اور چالاک آدمی ہے جس نے امریکی عوام کے خوف کو کیش کرایا۔ صدر اوباما بھی کوئی نمایاں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ ان کا دوسرا دور تو بالکل ہی ناکام دور تھا کانگریس نے انہیں کوئی کام نہیں کرنے دیا۔ اوباما اگر بہتر کام کر جاتے تو ہلیری کیلئے جیتنا آسان ہو جاتا۔ امریکی مجموعی طور پر میٹرک پاس قوم ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ ان میں ایک فیصد بھی نہیں ہیں۔ شاید اس لئے ٹرمپ جیسا شخص انہیں اپنے مقصد کے لئے استعمال کرنے میں کامیاب رہا۔ ٹرمپ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے کتنے ہی الزامات سامنے آئے پھر بھی ان کی جیت ہوئی اس سے امریکیوں کی اخلاقیات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ امریکی گورے نے کالے کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ آنے والے دور میں دنیا میں دو واضح بلاک بنتے نظر آ رہے ہیں عام طور پر روس کو امریکہ کے خلاف بلاک میں تصور کیا جاتا ہے لیکن میرے خیال میں ایسا نہیں ہے اور روس بھی امریکی گروپ میں ہی دکھائی دے گا۔ انتخابی کمپین میں تو تڑیاں وغیرہ لگائی جا سکتی ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ حکومت میں آ کر اپنے انہی خیالات کو بروئے کار نہیں لایا جا سکتا۔ ٹرمپ ہو یا کوئی بھی انتہا پسند حکمران ہو اسے ملکی نظام اور عالمی دباﺅ رویے تبدیل کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ نیا امریکی صدر اگر اپنی پالیسیوں پر چلنے میں کامیاب رہا تو یہ دنیا کی بڑی بدقسمتی ہو گی اور ہر طرف تباہی نظر آئے گی۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ کوئی بھی حکمران اپنے ملک کی 35 فیصد آبادی کی ایک دم کیسے نکال سکتا ہے۔ پاکستان تمام تر تحفظات کے باوجود آج تک افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج سکا۔ پوری دنیا میں تمام سیاسی قوتیں تیزی سے انتہا پسندی کی جانب جا رہی ہیں۔ شاید انسان خود ہی تیزی سے قیامت کی جانب بڑھ رہا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود انتہا پسند گروپوں اور سیاسی جماعتوں کے نظریات ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہیں لیکن وہ لبرل ازم اور ترقی پسند کے خلاف ایک نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں سیاسی حکومت ہے لیکن سیاسی بھی اگلے الیکشن کا انتظار کرنے کے بجائے سڑکوں پر سرپھٹول جاری ہے حکومت کو چلنے نہیں دیا جا رہا ہے یہ بھی اس انتہا پسندی کی ہی ایک شکل ہے جو اس وقت دنیا میں سرگرم عمل ہے۔ سینئر صحافی نے سندھ میں گورنر کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عشرت العباد ایک مشکوک کردار کے آدمی تھے۔ وہ آج کے دور کی ”ماتا ہری“ تھے۔ ان کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہ تھا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔ جس نائن زیرو سے انہیں دھمکیاں ملتی تھیں انہی رہنماﺅں کو بیٹی کی شادی پر بھی بلاتے تھے۔ ایک مشکوک کردار کا حامل شخص کراچی میں اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں شرکت کرتا تھا۔ صولت مرزا اور کءمتحدہ رہنماﺅں نے ان پر خوفناک الزامات لگائے کہ گورنر سندھ قاتلوں کا سرپرست انہیں جائے پناہ فراہم کرتا تھا اور کئی قسم کے مذموم جرائم میں ملوث تھا۔ واشنگٹن سے خبریں کے بیورو چیف فقیر حسین نقوی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں کالے گورے کا معاملہ شروع ہو گیا جو ہلیری کی ہار کا باعث بنا۔ گورے نے اس چیز کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ٹرمپ کو ووٹ دیں گے۔ ہلیری نے اچھا مقابلہ کیا ہے۔ امریکہ میں پالیسی پیناٹا گون، نیشنل سکیورٹی اور فارن آفس بناتا ہے ساﺅتھ ایشیا کیلئے یہی ادارے پالیسی بناتے ہیں اورجو بھی صدر آتا ہے وہ اس پر عمل کرتا ہے۔ ری پبلکن کو بھارت نواز بھی قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ ٹرمپ نے بیان دیا تھا کہ امریکہ میں جتنے بھی بھارتی کام کرتے ہیں ان کے کنٹریکٹ پورے ہونے کے بعد واپس بھیج دیں گے جس پر بھارت بڑا پریشان بھی تھا۔ پہلے سو دن میں پتہ چلے گا کہ نئے امریکی صدر کن پالیسیوں پر چلتے ہیں۔ معروف تجزیہ کار شمع جونیجو نے کہا کہ ٹرمپ کی فتح پر پوری دنیا میں سوچنے سمجھنے والا طبقہ شاک میں ہے۔ مجھے پہلے سے اندازہ ہو گیا تھا کہ ٹرمپ ہی جیتے گا۔ امریکہ میں بھی وہی نسل پرستی کی لہر چل پڑی ہے جو برطانیہ میں تھی وہ ووٹر بھی ٹرمپ کو ووٹ دینے پہنچ گئے جنہوں نے کبھی ووٹ نہیں دیا تھا۔ ایسا لگ رہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ میں دوڑ لگی ہے کہ دنیا کی سب سے بیوقوف قوم کو کون سی ہے۔ امریکہ میں اب امیگریشن کی سخت پالیسیاں ہوں گی پاکستانیوں کیلئے اس سے بھی زیادہ سختیاں ہوں گی جہالت صرف ترقی پذیر ممالک میں نہیں ہوتی ان ممالک میں بھی جو خود کو ترقی یافتہ کہتے ہیں بہت جہالت ہے۔ امریکہ کا نچلا طبقہ اور مڈل کلاس عورت کو ووٹ دینے کے حق میں نہیں ہے جبکہ امریکہ پوری دنیا میں مساوات اور بڑے بڑے دعوے کرتا نظر آتا ہے۔ ٹرمپ کا جیتنا ایک المیہ ہے۔ ٹرمپ کا خواتین کے ساتھ تحقیر آمیز رویہ مردانگی شو کیا گیا۔ اب پھر اگلے امریکی صدر کے لئے خاتون امیدوار کو لایا جا رہا ہے اور مشعل اوباما کیلئے موومنٹ شروع ہو گئی ہے۔نمائندہ لندن خبریں وجاہت علی خان نے کہا کہ برطانیہ اور امریکی میڈیا ٹرمپ کی جیت پر شاک میں ہے۔ گارڈین اخبار لکھتا ہے کہ ”امریکی عوام نے کھائی کی جانب قدم بڑھا دیا“ جرمنی کے اخبارات بھی یہی کہہ رہے ہیں۔ نیویارک ٹائمز نے اسے سانحہ قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کا جیتنا دنیا میں ایک بڑی ہلچل ہے کہ ایسا انتہا پسند شخص امریکی صدر بنے گا تو طاقت کا توازن کدھر جائے گا۔ برطانیہ میں بھی ایسا ہی ہوا تھا کہ لبرل پارٹی خلاف توقع ہار گئی تھی۔ ٹرمپ کو تو کوئی سنجیدگی سے نہیں لے رہا تھا وہ ایک ارب پتی تاجر ہے۔ سیاست میں کوئی خاص تجربہ نہیں رکھتا جبکہ ہلیری تو آزمودہ سیاستدان ہیں۔ برطانیہ اور امریکہ میں پر اقدار کی جانب بڑھا جا رہا ہے۔ برطانیہ میں قدامت پسند قوت نے امیگریشن کے بہت سے قوانین بدل دیئے ہیں اس طرح ری پبلکن بھی ایسا ہی کرتے نظر آتی ہے۔ بھارت میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔ اسی طرح کے حالات سے گلوبل ویلیج کے تصور پر زد پڑے گی۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہلیری کلنٹن نے بھی ٹوٹل ووٹ کے نصف لئے ہیں جبکہ ٹرمپ الیکٹرول ووٹ سے جیتے ہیں۔ پاکستان میں اکثریت کی رائے ٹرمپ کے حق میں نہیں تھی امریکی پاکستانیوں کا جھکاﺅ بھی ہلیری کی جانب تھا لیکن ٹرمپ خلاف توقع جیت چکے ہیں۔ پاکستان کو ٹرمپ پسند ہیں یا نہیں انہی کے ساتھ چلنا ہو گا یہ تو سفارتکاری اور ڈپلومیسی پر اب منحصر ہو کر کسی طرح منفی اثرات کو کم کرتے ہیں اور معاملات بہتری کے ساتھ نمٹاتے ہیں۔ پاکستان میں وزارت خارجہ کام کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے فارن سکیورٹی تو پروفیشنل اور اہل آدمی ہیں لیکن لیڈر شپ تو حکومت نے مہیا کرنی ہے۔ سرل المیڈا کی خبر کے کیس سے ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ حکومت کس طرح سے چل رہی ہے۔ اس خبر کے باعث پاکستان مخالف ملکوں کو فائدہ پہنچا۔

اگر پاکستانی چاہتے ہیں کہ 2018میں پاکستان میںامریکہ جیسا حال….بلاول بھٹو کا دلچسپ ٹوئٹ

کراچی (آئی این پی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستانی چاہتے ہیں 2018 میں پاکستان میں امریکہ جیسا حال نہ ہو تو میری حمایت کریں۔ بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکی انتخابات‘ اب دھرنا کب ہوگا‘ مجھے اپنا ٹکٹ چاہئے‘ نیا امریکہ‘ اگر پاکستانی چاہتے ہیں کہ 2018 میں پاکستان میں امریکہ جیسا حال نہ ہو تو میری حمایت کریں۔ عوام بے نظیر کا پاکستان بنانے میں میری اور نئی پیپلز پارٹی کی مدد کریں۔