All posts by Daily Khabrain

”ایک قربانی ہوگئی 4باقی ہیں“ , شیخ رشید نے بھانڈا پھوڑ دیا

راولپنڈی (خصوصی رپورٹ)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ حکمرانوں نے اقتدار بچانے کیلئے پرویز رشید کی قربانی دی ، وزیر اعظم استعفیٰ دیں تو عمران خان دھرنا ختم کر دیں گے،پرویز رشید کو فارغ کرنے کے بعد اب شاید حکومت کی جان چھوٹ جائے‘ اس کہانی کے ماسٹر مائنڈ نواز شریف ہیں، ایک وفاقی وزیر باہر بھاگ چکا ہے جبکہ دوسرے کو فارغ کرنا کافی نہیں ، حکمران پاک فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں ، ابھی تو پرچے بھی کٹنے ہیں ،پرویز رشید کو گرفتار کیا جائے۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کی برطرفی کے معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیخ رشید نے دعویٰ کہا ہے کہ 2 دن قبل وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ہونے والی ملاقات بہت خوفناک تھی جس میں حکومت کو پیر تک کا وقت دیا گیا تھا۔ پرویز رشید کو فارغ کرنے کے بعد اب شاید حکومت کی جان چھوٹ جائے‘ اس کہانی کے ماسٹر مائنڈ نواز شریف ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر باہر بھاگ چکا ہے جبکہ دوسرے کو فارغ کرنا کافی نہیں۔ پرویز رشید کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران پاک فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں ، ان کے منہ پر لوگوں کے منہ پر طمانچہ لگے گا۔ 2 نومبر کو آتا دیکھ رہا ہوں۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ابھی تو پرچے بھی کٹنے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید کو وزارت سے فارغ کیا جانے جیسا اہم معاملہ ہو اور شیخ رشید خاموش رہیں، السا کیسے ہو سکتا ہے؟ پرویز رشید کے وزارت سے الگ کئے جانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا کہ ابھی تو پرچے بھی کٹنے ہیں، حکمرانوں نے اقتدار بچانے کیلئے قربانی دی۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں تو عمران خان دھرنا ختم کر دیں گے۔

دھرنے میں جانے کا شبہ, شیر جوانوں کا طالبات کیساتھ انوکھا اقدام

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب پولیس کے شیر جوانوں نے لاہور میں طالبات کی وین کو پکڑ کر تھانے بند کردیا، منتیں سماجتیں کرتی رہیں مگر شیر جوانوں نے کسی کی ایک نہ سنی۔ اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے طالبات کی وین کو ناکے پر روکا اور اسلام آباد دھرنے میں شرکت کے شبے میں تھانے بند کرادیا، وین میں 10 سے زئد طالبات موجود تھیں جو کالج سے واپس گھر جارہی تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے گارڈن ٹاو¿ن کے قریب وین کو روکا اور دھرنے میں شرکت کے شبہ میں گارڈن ٹاو¿ن تھانے بند کرادیا۔ دوسری جانب پولیس کی لاہور کی اہم شاہراہوں پر ناکہ بندی اور گاڑیوں کی تلاشی جاری ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ طالبات نے کالج یونیفارم نہیں پہن رکھا تھا اور سادہ کپڑوں میں تھیں جس پر پولیس نے ان کی ایک نہ سنی اور دھرنے میں شرکت کے شبہ میں تھانے لے گئے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ طالبات کس کالج میں زیر تعلیم ہیں۔

کون بنے گا نیا آرمی چیف؟, اہم نام سامنے آگئے

لاہور (خصوصی رپورٹ) لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو چیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں فوجی اور سیاسی قیادت کے درمیان مشاورت مکمل ہوگئی ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ان عہدوں کیلئے زیرغور 4ناموں میں سے پہلے اور آخری نام پر دونوں طرف سے اتفاق ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فوج اپنی گزشتہ 3سال کی کارکردگی اور دہشت گردوں کے خلاف کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے موزوں ترین لیفٹیننٹ جنرلز کی ان عہدوں پر تعیناتی چاہتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ لیفٹیننٹ جنرلز کے حوالے سے رپورٹس کی روشنی میں ان عہدوں پر تقرر کیلئے حکومت نے فوجی قیادت کا مشورہ قبول کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو چیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا جارہا ہے۔ موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود کے عہدوں کی معیاد 29نومبر 2016ءکو ختم ہورہی ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات موجودہ چیف آف آرمی سٹاف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے بعد سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل ہیں اور ان کے عہدہ کی معیاد 13جنوری 2017ءکو ختم ہونے والی تھی جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اس وقت انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن کے عہدہ پر تعینات ہیں ،وہ بلوچ رجمنٹ کے کرنل کمانڈنٹ بھی ہیں ، ان کے موجود ہ عہدہ کی معیاد 8اگست2017 کو ختم ہوگی تاہم ممکنہ تقرریوں کے بعد لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اور لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ تین،3 سال کیلئے نئے عہدوں پر کام کریں گے۔

”30 اکتوبر کو عمران خان نظر نہیں آئینگے“ ,کہا کچھ،ہوا کچھ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گزشتہ دنوں خیبرپختونخوا میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے دھرنے کی ناکامی کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان 30 اکتوبر کو نظر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کچھ اور ہوا کچھ،آج 30 اکتوبر ہے اور خمران خان 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا پلان لئے بنی گالہ میں بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ پرویز رشید 30 اکتوبر سے ایک دن قبل ہی ”سابق“ وفاقی وزیر اطلاعات ہوگئے ہیں۔ اس بات کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی اچھا خاصا شور ہے، پی ٹی آئی کے جیالوں کی طرف سے بھیجی گئی ایک پوسٹ میں پرویز رشید کے خطاب کی تصویر اور بیان لکھ کر نیچے عمران خان کی ہنستے ہوئے تصویر لگائی گئی ہے۔

نیا وزیراطلاعات کون….؟ بڑا نام سامنے آگیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو وفاقی وزیر اطلاعات کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پرویزرشید کو ہٹائے جانے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو وزارت اطلاعات کا اضافی چارج دیا جائے گا۔
لاہور( سیاسی رپورٹر) وزیر اطلاعات پرویز رشید کے استعفیٰ کے بعد وفاقی دارلحکومت میں افواہوں کا طوفان آگیا، کہا جاتا ہے وزیر اطلاعات کے بعد ایک سیکرٹری اطلاعات کے اعلیٰ افسر اور ایک دوسرے محکمہ کے سیکرٹری کی بھی قربانی دی جائے۔ اس کے علاوہ یہ افواہ بھی عام ہے کہ وزیر اعظم ہاو¿س میں کام کرنے والا اس سرکاری عمارت سے منتقل کرکے کسی پرائیویٹ عمارت میں کام کرے گا، یہ خبر بھی عام ہے کہ عسکری اداروں کے پاس خبر لیک ہونے کے واقعہ کے بارے میں نہ صرف مکمل معلومات ہیں بلکہ بعض اہم شخصیات کے موبائل فون سے ” ڈان“ کے متعلقہ صحافی کے علاوہ بعض دیگر اہم صنعتکاروں اور کراچی کے ممتاز اداروں کے مالکان کے نام کئے جانے والی فون کالز کا ریکارڈ بھی موجود ہے، ان میں سے بعض کے حوالے سے یہ خبریں بھی چل رہی ہیں کہ آنے والے کچھ دنوں میں کچھ اہم لوگوں کو فارغ کردیا جائیگا۔

”تیرا کیا بنے گا کالیا“

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف دبئی میں شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد واپس وطن پہنچ گئے اور انہوں نے پاک سرزمین پر قدم رکھتے ہی کہا واپس آ گیا ہوں اور ٹویٹ کیا ”تیرا کیا بنے گا کالیا۔“
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف 2 نومبر کے دھرنے سے قبل فیملی سمیت دبئی چلے گئے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف اپنی فیملی کے ساتھ آج اسلام آباد ایئرپورٹ کے راول لاﺅنچ میں پہنچے تو وہاں موجود لوگ انہیں دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس موقع پر پی آئی اے کے عملے نے انہیں پروٹوکول دیا اور پھر وہ دبئی کے لیے روانہ ہو گئے۔ خواجہ آصف دوپہر ایک بجے پی آئی اے کی پرواز پی کے 211 کے ذریعے اسلام آباد سے دبئی روانہ ہوئے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی حالات دن بدن بگڑے جا رہے ہیں۔ ایک طرف سرل المانڈا کی متنازع خبر حکومت کیلئے دردسر بنی ہوئی ہے تو دوسری جانب عمران خان کی جانب سے دو نومبر کو دھرنے کے اعلان نے حکومت کے سکھ کا سانس چھین لیا ہے۔ خواجہ محمد آصف نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دبئی شادی میں شرکت کیلئے آیا ہوں، کل انشاءاللہ پاکستان میں ہونگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دبئی شادی میں شرکت کیلئے آیا ہوں، کل انشاءاللہ پاکستان میں ہونگا، ان کا یہ ذاتی دورہ ہے۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوج قطعی طور پر حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، فوج ایک آرٹیکل یا کسی واٹس ایپ گروپ پر مداخلت نہیں کرتی۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ واٹس اپ گروپ والے جو کچھ کر رہے ہیں، سب کے سامنے ہے، واٹس ایپ، سوشل میڈیا یا کالم عوام کی نمائندگی نہیں کرتے، گلی محلوں میں لوگ ایک مختلف دنیا میں رہتے ہیں اور ان کا اوپر کی کلاس سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی بیشتر کی سوشل میڈیا وغیرہ تک رسائی ہے اور یہ کروڑوں لوگ ہیں کہہ سکتے ہیں کہ فوج قطعی طور پر مداخلت نہیں کرے گی۔
خواجہ آصف

پرویز رشید کو فارغ کرنافوجی قیادت کو اعتماد میں لینے کی کوشش۔۔۔؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی وتجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پرویز رشید کو فارغ کرنا پاک فوج کی قیادت کو اعتماد میں لینے کی حکومتی کوشش ہے۔ ایک وزیر فارغ کریں یا 10 پاک فوج کو اس سے کوئی غرض نہیں وہ ملزم مانگتے ہیں۔ چینل فائیو سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا کہ آئی ایس پی آر سے جاری پریس ریلیز میں ضابطہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ قومی سلامتی کے خلاف خبر لیک نہیں ہوئی بلکہ حکومت نے سوچ سمجھ کر لگوائی ہے جس سے حکومت پر بڑا دباﺅ پڑ گیا تھا۔ حکومت نے فوجی قیادت کو اعتماد میں لینے کیلئے پرویز رشید کو عہدے سے ہٹا دیا لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ آرمی کا مو¿قف ہے کہ حکومت کھوج لگا کر ملزم کو گرفتار کر کے انکے حوالے کرے تاکہ اسے سزا مل سکے۔ اسحاق ڈار نے بھی آرمی چیف سے ملاقات کی اور یہ خبریں بھی شائع ہو چکی ہیں کہ وہ وضاحت کرنے گئے تھے کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں۔ آرمی کا اس پر کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ خبر دینے والے صحافی سرل المیڈا کو پہلے دبئی جانے سے روکا گیا کہ تحقیقات کرنی ہیں اب وہ امریکہ جا چکا ہے الیکشن کی کوریج کیلئے اس سے کیا تحقیقات ہوئی حکومت یہ بھی نہیں بتاتی۔ فوجی حلقوں کو مطمئن کرنے کیلئے حکومت نے ایک عارضی قدم اٹھایا ہے۔ انکوائری کے بعد پرویز رشید کو دوبارہ لے آئیں گے یا کوئی اور وزارت دے دیں گے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ جمہ کے روز اس مسئلے پر تمام پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے سربراہان کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں یہ دیکھ کر حیرت ہوئی تھی کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید جن پر اس معاملے کی زیادہ ذمہ داری ہے وہ موجود ہی نہیں تھے انکی جگہ اسحاق ڈار اور احسن اقبال نے بریفنگ دی عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔ تب کچھ احساس ہوا تھا کہ حکومت کی جانب سے کوئی بڑی قربانی ہونے والی ہے۔ البتہ اسحاق ڈار، احسن اقبال اور عرفان صدیقی سمیت دیگر حکومتی رہنما اس پر متفق تھے کہ تحقیقات میں جتنی تاخیر ہو گی شکوک وشبہات مزید بڑھیں گے۔

شہباز شریف کا ’تحفہ‘ عمران خان کو مل گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی طرف سے ہرجانے کی نوٹس کی صورت میں ’تحفہ‘ عمران خان کے پاس بنی گالہ پہنچ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے اوپر لگائے الزامات کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 26ارب 64کروڑ روپے کے ہرجانے کا نوٹس بنی گالہ اسلام آباد بھیج دیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو شہباز شریف کا نوٹس موصول ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ عمران خان نے چینی کمپنی کے ڈائریکٹر جاوید صادق کو وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا فرنٹ مین قرار دیتے ہوئے کرپشن اور کمیشن کھانے کا الزام عائد کیا تھا جواباًً پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ نے ہرجانے کا نوٹس بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

مجلس عزا پر فائرنگ, متعدد افراد جاں بحق

کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ایک گھر میں مجلس کے دوران نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کرنے والے نامعلوم دہشتگرد دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ انہوں نے آتے ہی گولیاں چلانا شروع کر دیں جس سے پانچ افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ ان میں 4 افراد سگے بھائی تھے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، رینجرز اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں۔ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمی افراد کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔ جائے حادثہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے ہیں۔ موٹر سائیکل سوار دہشتگرد فائرنگ کے بعد موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ حکام کو فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

پولیس اور کھلاڑیوں میں تصادم, پتھراﺅ ،شیلنگ سے متعدد زخمی

اسلام آباد، راولپنڈی، بنی گالہ( نمائند گان)بنی گالہ میں پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں جھڑپ کے بعد پولیس ناکہ چھوڑ کر بھاگ گئی کارکنان نے عمران خان چوک پر پڑا¶ ڈال لیا ۔ہفتہ کے روز بنی گالہ میں عمران خان چوک پر پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی کارکنوں نے پتھروں اور ڈنڈوں سے پولیس پر دھاوا بول دیا جس پر پولیس عمران خان چوک پر قائم ناکہ چھوڑ کر بھاگ گئی اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے اس ناکے کی جگہ پر خود پڑا¶ ڈال کر قبضہ کر لیا۔ بنی گالہ میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، پولیس کے لاٹھی چارج سے عمران خان کے کزن کا بیٹا احمد نیازی بھی زخمی ہوگیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے دو نومبر کے دھرنے کے پیش نظر حکومتی مشینری حرکت میں آگئی اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کا محاصرہ کرلیا گیا ۔ پولیس اہلکاروں اور ایف سی اہلکاروں نے بنی گالا چوک سے پاکستان چوک تک تقریباً پانچ مقامات پر ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں پر اہلکاروں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ جبکہ بنی گالہ کی گلیوں میں اہلکاروں گشت کرتے رہے۔ کسی بھی شخص کو بغیر شناخت کے چھوڑا نہیں جارہا تھا۔ لیکن اس کے باوجود سوات سے کارکنان کی بہت بڑی تعداد مرگلہ کی پہاڑیوں کے راستے تھے عمران خان کی رہائش گاہ تک پہنچ گئے اس کے علاوہ اسلام آباد اور لاہور سے کچھ فیملیز بھی رہائش گاہ کے باہر موجود ہیں لاہور سے آئی ہوئی ایک کارکن اقصی ٰکا یہ کہنا تھا کہ حکومت چاہے ہمارا کھانا روکے ہم پر شیلنگ کرے ہم پر لاٹھی چارج کرے ہم پھر بھی یہاں کھڑے رہیں گے۔ اور دو نومبر کے دھرنے میں ضرور شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ چار سے پانچ سال کے چھوٹے چھوٹے بچے بھی عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر موجود تھے انہوں نے سر پر پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں اور ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈے تھے۔ اور زبان پر گو نواز گو کے نعرے گونج رہے تھے۔ بنی گالہ کے اطراف میں پولیس اور پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد پتھرا? اور شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان چوک پر مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھرا? کیا جا رہا ہے جبکہ انہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے بھی آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کےلئے خیبر پختونخوا سے آنے والی ٹریفک کو کنٹینرز لگاکر پنجاب میں داخلے سے روک دیا۔پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کےلئے پشاور اسلام آباد موٹر وے کو مختلف مقامات پر بند کردیاگیا ہے،گوجرانوالہ اور بھکر کے قریب قومی شاہراہ وں پر کنٹینرز پہنچا دیئے گئے ہیں ۔پشاوراسلام آباد موٹروے پرپنجاب کی حدود میں کنٹینرزلگاکر سڑک بند کردی گئی ہے۔اٹک خیرآباد پل پر ایک جانب سے سڑک بند ہے اور دوسری جانب سے یک طرفہ آمد و رفت کی وجہ سے ٹریفک جام رہا۔ٹریفک کوپنجاب کے علاقے برہان کے قریب بھی روکاگیاہے،پنجاب سے خیبرپختونخوا جانے والے راستے کھلے ہیں۔ گوجرانوالہ میں بھی مختلف مقامات پر کنٹینر زپہنچ گئے ہیں ۔پولیس کی اضافی نفری کو بھی طلب کرلیاگیا ہے۔جنوبی پنجاب اور ڈیرہ اسماعیل خان سے پی ٹی آئی کے قافلوں کی ممکنہ آمد کے پیش نظربھکر کے قریب قومی شاہراہ پر بھی کنٹینر ز پہنچا دیئے گئے ہیں۔ 2 نومبر کا دھرنا روکنے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ حرکت میں آگئی، انتظامیہ نے شہر بھر میں پولیس کی40 چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدیں۔ تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلئے آنے والے کارکنوں کو وفاقی دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کیلئے پنجاب پولیس ایکشن میں آگئی، خیبر پختونخوا سے آنیوالی ٹریفک کو کنٹینرز لگا کر پنجاب میں داخلے سے روک دیا، اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کیلئے پشاور اسلام آباد موٹر وے کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا ہے، وفاقی پولیس اور اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما ہیبت اللہ کو دل کا دورہ پڑنے کے باوجود بروقت ہسپتال پہنچانے کی بجائے ہتھکڑیاں لگا کر جیل میں رکھا گیا ، ڈاکٹرز نے جب دل کے دورے کی تصدیق کی تو ہتھکڑی سمیت تشویشناک حالت میں پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، ہیبت اللہ کو بیک وقت ہتھکڑی بھی لگی ہوئی تھی اور ڈرپ بھی لگی رہی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 29 اکتوبر کو چیئرمین عمران خان کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی منسوخ کردی۔تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان شیریں مزاری کے مطابق جمعہ کے روز پی ٹی آئی کارکنان نے جس مزاحمت کا مظاہرہ کیا وہ کچھ نہیں تھی کیونکہ پارٹی کی توجہ 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کی طرف ہے۔ریلی کی منسوخی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو نکالے جانے والی ریلی عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کے لیے نکالی جانی تھی۔ پی ٹی آئی سندھ کے سینئر نائب صدر حلیم عادل شیخ تمام رکاوٹیں پھلانگ کر بنی گالہ میں چیئرمین عمران خان سے ملنے جاپہنچے،چیئرمین عمران خان سے ملاقات میں شہر کی موجود ہ صورتحال پر بات چیت کی گئی ،جبکہ دشوار گزار جنگلوں کو پھلانگ کر ایک طویل جدوجہد کے بعد وہ اپنے قائد سے جاملے،حلیم عادل شیخ کے ساتھ کراچی سے آنےو الے ساتھیوں میں پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر مسرورسیال ،جاوید اعوان ،شیخ اقبال ، مرزا عظیم ،تسنیم زہرا، دعا بھٹو،جمیلہ بلوچ اور دیگر نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرکے پولیس کو اپنی جانب متوجہ کیے رکھا جبکہ اس موقع کا فائدہ اٹھا کرحلیم عادل شیخ جنگلوں کے راستے سیڑھیاں لگا کر جنگلہ کراس کرتے ہوئے اپنی منزل پر پہنچنے پر کامیاب ہوگئے ، اس موقع پران کا کہنا تھا کہ چاہے کیسی بھی مشکل ہو کوئی پہاڑ یا چٹان ہو اگر خان نے پکارا ہے تو ہم ضرور جائینگے اس کی چاہے ہمیں کوئی بھی قیمت چکانا پڑے۔