All posts by Daily Khabrain

کرن جوہر نے فواد خان کو بہترین اداکار قراردےدیا

ممبئی (شوبزڈیسک) اداکار فواد خان جاندار اداکاری اورانتھک محنت کے باعث بالی وڈ میں جگہ بنا چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر ہدایتکار ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے بیتاب ہے جبکہ ہندو انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے بعد فواد خان بھارت چھوڑ چکے ہیں جس کے باوجود ان کی شہرت میں کمی نہیں آرہی اور بھارت کے معروف ہدایتکار نے فواد کو بہترین اداکار قرار دےدیا ہے۔کرن جوہر سے ایک پروگرام میں ان کی آنےوالی فلم ”اے دل ہے مشکل“ میں مرکزی کردارادا کرنے والے اداکاروں رنبیر کپور اور فواد خان میں سے بہترین اداکار کے حوالے سے پوچھا گیا تو ہدایتکار نے فوراً فواد خان کوبہترین اداکار قرار دےدیا جبکہ کرن جوہرکا کہنا تھا کہ فواد خان کی اداکاری میں جدت موجود ہے جس کی وجہ سے رنبیر جانتا ہے کہ میں فواد خان کو ہی بہترین قرار دوں گا۔

رانی مکھر جی کا پاک فوج کے حق میں بیان‘ہندوستان میں آگ لگ گئی

ممبئی (شوبزڈیسک) اداکارہ رانی مکھرجی کو سچ بولنے کی پاداش میں سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنے لگیں ہیں لیکن رانی مکھر جی پہلے انڈین حکومت پر برسی لیکن اب پاک فوج کے حق میں بھی آواز اٹھانے لگی ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر رانی مکھر جی نے کہا کہ انہیں سچ بولنے پر قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہوگا۔ مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رانی مکھر جی کا کہنا تھا کہ اگرچہ میں بھارتی ہوں لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ میں پاکستان آرمی سے نفرت کرنی شروع کر دوں۔میںپاکستان آرمی کے پرامن مشن کی حمایت کرتی ہیں اور جب تک پاکستان آرمی اپنے پر امن مشن میں کامیاب نہیں ہو جاتی حمایت کرتی رہیں گی۔

اداکاری دنیا کا سب سے مشکل ترین کام ہے

لاہور(شوبزڈیسک) فلمسٹار مےرا نے کہا ہے کہ محنت اورلگن کے جذبے سے سرشار ہوکر جب فلمی دنیا میں قدم رکھا تو پھر کامیابیوں نے میرے قدم چومے۔شوبزکی چمکتی دمکتی دنیا بڑی ہی عجیب ہے، عام طورپر یہاں سب کچھ اچھا اور خوابوں کی طرح دکھائی دیتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔جو فنکار بہترین اداکاری کرکے ہمیں خوب انٹرٹین کرتے ہیں، ان کی اپنی زندگیاں بہت سے مسائل سے دوچار ہوتی ہیں مگر اس کے باوجود وہ بڑی ذمے داری اورحوصلے کےساتھ اداکاری کرتے ہیں ۔جہاں تک اداکاری کا تعلق ہے میرے نزدیک دنیا میں اس سے مشکل کوئی کام نہیں۔

حدیقہ کیانی کی منقبت کے سوشل میڈیا پر چرچے

لاہور(کلچرل رپورٹر)گلوکارہ حدیقہ کیانی نے محرم الحرام کی مناسبت سے منقبت ریکارڈ کرالی ہے جسے گزشتہ دنوں ریلیز کردیا گیا ہے۔”مشکل آسانا“کے عنوان سے ریکارڈ کی گئی اس منقبت کو شائقین کی طرف سے بہت پذیرائی مل رہی ہے۔یہ کلام ان کے والدمحمداختر کیانی نے تحریر کیا تھا جبکہ اس کے ساتھ اس منقبت میں پشتو شاعر رفیق شنواری کا کلام بھی شامل کیا گیاجس کا میوزک خو د حدیقہ کیانی نے کمپوزکیا۔حدیقہ کیانی کی اس نئی منقبت کو سوشل میڈیا پر بھی خاصی پذیرائی مل رہی ہے ۔

مصنوعی خانہ کعبہ، مسلمان احرام باندھ کر طواف کرنے لگے

کراچی (نجیب محفوظ) سوشل میڈیا پر آج کل یہ فلم گھوم رہی ہے کہ مسلم ملک کینیا میں خانہ کعبہ کا ایک بڑا ماڈل تعمیر کیا گیا ہے جسے کھلے میدان میں رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ حطیم کی دیوار بھی بنائی گئی ہے۔ مقام ابراہیم بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ کینیا کے مسلمان بڑی تعداد میں احرام پہن کر خانہ کعبہ کے اس ماڈل کے گرد طواف کرتے ہیں حالانکہ مسلمانوں کا قبلہ اول ایک اور صرف ایک ہے جو مکہ مکرمہ میں سعودی عرب ملک کے اندر واقع ہے اور کسی دوسری جگہ کوئی جعلی عمارت اور خانہ کعبہ سے مشابہ تعمیرات کے گرد احرام پہن کر طواف کرنا قطعی طور پر غیراسلامی‘ غیر اخلاقی حرکت ہے اور جوں جوں یہ فتنہ پھیلے گا امت مسلمہ میں انتشار بڑھ جائے گا۔ مسلمانان عالم میں جہاں جہاں یہ خبر پہنچی ہے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ اس فلم کے ساتھ مختلف علمائے کرام کا یہ تبصرہ بھی شامل ہے کہ مسلم ممالک کو کینیا کی حکومت سے وضاحت مانگنی چاہئے کہ مصنوعی خانہ کعبہ بنا کر احرام پہن کر اسکے گرد طواف کرنے کی اجازت کیوں دی گئی ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ ہندوستان میںجب یہ فلم پہنچی اور علماءکے مابین بحث شروع ہوئی تو اکثریت کا خیال تھاکہ ایسا کرنا انتہائی غلط اور گناہ عظیم ہے لیکن بعض علماءنے یہ بھی کہا کہ اگر اسے حج اور عمرہ کرنے والوں کی تربیت کے لئے کیا جائے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ نیت نیک ہے تو اس عمل پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ بھارتی اخبار ”ہندوستان ٹائمز“ میں 19 اگست 2016 ءکو یہ خبر شائع ہوئی تھی۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں بھی کعبة اللہ کا ایسا ایک ماڈل بنایا گیا ہے لیکن وہاں کے عالم دین قاسم شیخ محمد نور نے کہا ہے کہ یہ ماڈل لوگوں کی تربیت کے لئے ہے اور اس کا مقصد حج اور عمرہ پر جانے سے پہلے لوگوں کو تربیت دینا ہے کیونکہ پہلی مرتبہ حج یا عمرہ پر جانے والوں کو سمجھ نہیں آتا کہ وہاں پر طواف یا عمرہ کیسے کرنا ہے۔ کینیا میں مصنوعی خانہ کعبہ کی تعمیر کے حوالے سے نیٹ پر یہ خبر موجود ہے کہ معتصم الٰہی ظہیر صاحب جن کا تعلق لاہور سے ہے اور جن کا ٹیلی فون نمبر 0321-6017149 ہے کا کہنا ہے کہ جب تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ ڈیمو (مشق کے لئے اور لوگوں کو سکھانے کیلئے) ہے۔

جھگڑا ہوگیا, کپتان کا اسد عمر سے مکالمہ

اسلام آباد( ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جب پارٹی کے کور کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے داخل ہوئے تو وہاں اسد عمر سمیت دیگر اہم رہنماءاستقبال کیلئے موجود تھے۔عمران خان نے اسد عمر سے کہا کہ ”مبارک ہو ،پارلیمنٹ میں جھگڑا ہوگیا۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں پیچا پڑ گیا ہے۔اور سپیکر کو اجلاس ملتوی کرنا پڑگیا ہے۔“جس پر اسد عمر نے حیر ت کا اظہار کیا۔

منہ مانگے معاوضے کی بڑی پیشکش قبول کرلی

کراچی (خصوصی رپورٹ) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شہرہ ¿آفاق ماڈل ایان علی نے کراچی کے ایک معروف فلمساز کی فلم میں کام کرنے کی پیشکش قبول کرلی ہے۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ مذکورہ فلم کی پوری شوٹنگ کراچی اور ملک کے اہم مقامات پر ہوگی۔ علاوہ ازیں ایان علی نے فلمساز سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی بھی استدعا کی تھی۔ ایان علی جو عدالتی پیشی سے مستثنیٰ ہیں اس حکم کے بعد فلمسازوں نے انہیں منہ مانگے معاوضوں پر آفرز دیں لیکن ایان علی کے قریبی ذرائع نے کہا کہ کئی فلموں میں کام کرنے کی آفرز کو پورا نہیں کیا جاسکتا البتہ ایک فلم میں ضرور کام کروں گی۔ اس بات کا بھی عندیہ ظاہر کیا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ایان علی فیشن شوز کیٹ واک میں بھی شریک ہوں گی۔

قومی اسمبلی ،سینیٹ یا مشترکہ اجلاس عوام مسائل پر بھی غور،ہمیشہ سیاسی مسئلوں پر بحث ہوتی ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتےہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ قومی ایشوز پر مشترکہ اجلاس بلایا جانا خوش آئند ہے۔ دنیا کو پیغام جاتا ہے کہ ہم سب متحد ہیں لیکن عوامی بنیادی مسائل پر بات کرنا بھی تو ضروری ہے۔ بجلی بحران کے باعث قوم سخت تکلیف میں مبتلا ہے ایک جوائنٹ سیشن اس مسئلہ پر بھی تو بلایا جائے ”خبریں‘’ میں ایک سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی نہ ہونے کے باعث پوری قوم کے رویے تبدیل ہو گئے ہیں چڑچڑا پن، جھگڑے، دھینگا مشتی ذہنی کوفت، گھروں میں جھگڑے اور طلاقوں کی شرح بڑھ رہی ہے۔ عوام کو سیاست کی نہیں بجلی کی ضرورت ہے۔ ایوان بالا و زیریں میں صرف سیاست کے بجائے کبھی عوام کے مسائل پر بھی بحث ہونی چاہئے۔ آج تک اسمبلی میں یہ بت نہیں سنی کہ ہماری ٹرانسمیشن لائنیں خراب ہیں بجلی دگنی بھی ہو جائے تو یہ لائنیں اسے برداشت ہی نہیں کر سکتی، بارش کا ایک قطرہ بھی گرے تو گرڈ سٹیشن ٹرپ کر جاتے ہیں۔ خدارا یہ مسائل بھی تو حل کئے جائیں ان پر بھی اسمبلیوں میں آواز اٹھائی جائے۔ ریلوے لائن بچھائی جاتی ہے نہ ٹرانسمیشن لائنیں نہ ہی ان کاموں کے لئے رقم مختص کی جاتی ہے۔ سکولوں کی حالت زار دگرگوں ہے ایک کمرے کے سکول میں پانچ کلاسیں بیٹھی ہیں جنہیں ایک استاد ہی پڑھا رہا ہے وہ کیا پڑھائے گا۔ ساری قوم سیاست زدہ ہو چکی ہے جس کو دیکھو سیاست پر بات کرتا نظر آتا ہے۔ معمولی محنت کش سے لے کر اعلیٰ عہدیدار تک ہر کسی کی زبان پر صرف سیاست ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ پچھلے دنوں وزیراعظم سے ملاقات میں واحد شخص تھا جس نے عوام کی صحت کے مسائل پر بات کی باقی سب تو صرف سیاست کی باتیں کرتے رہے۔ میڈیا پر بھی صرف پاور پالیٹکس چلتی رہی ہے۔ عوام کے بنیادی مسائل کا ذکر تک نہیں کیا جاتا۔ پی ٹی آئی اگر اسمبلی میں نہیں گئی تو بھی وہ مسئلہ کشمیر پر حکومت کے ساتھ ہے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ٹارگٹ کلر سعید نے فاروق ستار، حیدر عباسی، وسیم اختر، ندیم نصرت و دیگر رہنماﺅں بارے انکشاف کیا ہے کہ وہ ٹارگٹ کلنگ کراتے تھے۔ میں ہمیشہ یہی کہتا آیا ہوں کہ صرف الطاف حسین کو ہی مورد الزام ٹھہرا کر جرائم سے پہلو تہی کی جا رہی ہے۔ یہ سب جو علیحدہ جماعتیں بنا کر بیٹھ گئے ہیں یہ سب جرائم میں اس کے ساتھ تھے۔ آج سے ایک سال پہلے تک کیا تصور کیا جا سکتا تھا کہ کوئی عزیز آباد میں جاکر تلاشی لے۔ بابر غوری کو اسلحہ کے حوالے سے لگنے والے الزامات پر زبان کھولنا ہوگی تصدیق یا تردید کرنا ہوگی۔ ان کے دور وزارت میں نیٹو کی 300 کنٹینرز کے غائب ہونے کی خبر ائٓی تھی۔ مجھے کراچی سے لاتعداد افراد فون کر کے بتا چکے ہیں کہ یہ وہی نیٹو کا غائب ہونے والا اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ بارے کبھی میرا تصور تھا کہ بڑی کمال کی پولیس ہے جس سے کوئی مجرم نہیں بچ سکتا لیکن اب پتہ چلا ہے کہ برطانیہ میں بھی ایک سے ایک بڑا دھوکے باز بیٹھا ہے، ادارے کرپٹ ہیں حکومتیں بددیانت ہیں جس طرح برطانیہ نے الطاف حسین سے لیکر صربیار مری اور خان آف قلات کو پناہ دے رکھی ہے۔ تاکہ ا نہیں وقت پڑنے پر استعمال کیا جا سکے۔ برطانیہ کی آئیڈیل جمہوریت کا چہرہ بھی ننگا ہو گیا ہے۔ کیسے مانا جا سکتا ہے کہ برطانوی قانون اب تک الطاف حسین کے جرائم تک نہیں پہنچ سکا۔ لندن میں خبریں کی نمائندہ شمع جونیجو نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عزیز آباد میں اتنے بڑے اسلحہ ذخیرے کا پکڑا جانا لمحہ فکریہ ہے۔ یہ وہی اسلحہ ہے جو نیٹو کا غائب ہوا تھا جس بارے ذوالفقار مرزا بھی کہتا تھا۔ پیپلز پارٹی کے ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ کئی اور مکانات ہیں جہاں اتنا ہی اسلحہ پڑا ہے۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ کراچی کے مضافات میں آباد پٹھانوں کے پاس بھی ایسا ہی اسلحہ رکھا ہوا تھا جو وہ ایم کیو ا یم، پیپلز پارٹی اور مذہبی دہشتگردوں کو بیچتے رہے۔ پکڑے گئے ا سلحہ کا ایک چوتھائی بھی محرم کے دوران استعمال ہو جاتا تو کیا نتائج سامنے آتے بھارت کو ہم پر پھر حملہ کرنے کی کیا ضرورت رہ جاتی۔ سیاسی قیادت جب تک پوری سچائی کے ساتھ بدامنی اور لاقانونیت کو ختم کرنے کا عزم نہیں کرے گی نتائج سامنے نہیں آئینگے۔ کراچی میں صرف متحدہ کے پاس دیگر پارٹیوں کے پاس بھی بڑی تعداد میں اسلحہ موجود ہے۔ مذہبی دہشتگردوں کے پاس تو شاید اسی سے بھی زیادہ اسلحہ ہوگا۔ پولیس افسران سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ عزیز آباد میں ایسے چار پانچ اسلحہ ڈپو مزید ہو سکتے ہیں۔ سہراب گوٹھ تو نو گو ایریا ہے جہاں کسی کو جانے کی ہمت ہی نہیں پڑتی۔ الطاف حسین سے محض لاتعلقی اختیار کرنے سے تو کوئی پاک صاف قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ان سب متحدہ رہنماﺅں کو پتہ ہے کہ اسلحہ کہاں کہاں چھپایا گیا ہے۔ فاروق ستار و دیگر رہنما اگر واقعی سچے ہیں تو مخبری کیوں نہیں کرتے نشاندہی کر کے اسلحہ پکڑوائیں۔ ایم کیو ایم کا کوئی بھی رہنما چاہے وہ براہ راست ملوث ہے یا نہیں لاعلم تو ہر گز نہیں ہو سکتا۔ کراچی میں گرفت ختم ہونے سے الطاف حسین کی برطانیہ میں وہ سیاسی سپورٹ نہیں رہی جو ایک سال پہلے تک تھی۔ اب تو برطانوی ممبران پارلیمنٹ بھی الطاف حسین کے خلاف بڑے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے معروف سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا کہ واقعی یہ حقیقت ہے کہ بجلی بحران کے باعث پورا ملک متاثر ہے۔ عوام کے رویے تبدیل ہو چکے ہیں چڑچڑا پن اور جھگڑے بڑھ گئے ہیں۔ بجلی نہ ہونے کے باعث بیروزگاری بڑھ رہی ہے۔ پی ٹی آئی کا آج کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے پوری دنیا کو کشمیر پر ہمارے متحد ہونے کا تاثر نہیں جائے گا جو بدقسمتی ہے۔ دنیا بھر میں پارلیمنٹ میں بولنے والے پانچ چھ افراد ہی ہوتے ہیں باقی تو صرف بھرتی ہوتی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ آج مشترکہ اجلاس میں تقریر ایسی تھی کہ جس میں تمام مسائل کا احاطہ کیا گیا۔ پاکستان میں 11 مختلف حلقوں سے الیکشن جیتنے والا واحد سیاستدان ہوں۔ ہمیشہ اپوزیشن میں رہنے کی خواہش کی۔ بدقسمتی سے ہماری ترجیحات ہی علط ہیں۔ ایک حکومت ایک کام شروع کرتی ہے تو دوسری آ کر اسے روک دیتی ہے۔ پرویز مشرف دور میں نیب نے پہلے سال کام ٹھیک کیا تھا۔ ہمارے یہاں ہمدردی کے ووٹ مل جانا جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ جمہوریت اسی وقت مضبوط ہوئی ہے جب حکومت کو مدت پوری کرنے کا موقع ملے۔

آرمی چیف کا دبنگ اعلان ….دشمن کی نیندیں حرام

رسالپور (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کا پیشہ وارانہ صلاحیت میں کوئی مقابل نہیں اورمسلح افواج اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیارہیں۔پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں کیڈٹس کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب کے دوران جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کا پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں کوئی مقابل نہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے، مسلح افواج اندرونی اوربیرونی چیلنجز کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، مادر وطن کے دفاع کے لئے ہر حد تک جائیں گے، دشمن کی کسی بھی جارحیت یا اسٹریٹجک غلط فہمی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان کی خوشحالی کےدشمن براہ راست اوربالواسطہ نقصان پہنچاناچاہتے ہیں۔سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو جڑ سے اکھاڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں، بھارتی جنون سب کے سامنے ہے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا کردارمسخ کرنا چاہتا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں بربریت کی انتہا کردی جس کا عالمی برادری نوٹس لے، بھارت کنٹرول لائن پرجعل سازی کے ذریعے بدنام کرنے کی سازش کررہا ہے جب کہ دشمن کے گھناو¿نے عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے اورملک کے دفاع کے لئے ہرقدم اٹھائیں گے۔

جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمےداراورپرامن ملک ہے، پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے، دہشت گردی عالمی چیلنج ہے، اس کامقابلہ کیاہے اورکریں گے، ضرب عضب میں پاک فضائیہ نے بہت اہم کرداراداکیا ہے۔جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاک فضائیہ بہترین لڑاکا فورس ہے، پاک فضائیہ کا دفاع میں بہت اہم کردارہے، کیڈٹس کوآج محنت کا صلہ ملا ہےاورانہیں ملک کی دل وجان سے خدمت کرنی ہے، پاک فضائیہ ہرطرح کے خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جدید ایئرفورس کے تقاضے پورے ہورہے ہیں جب کہ ایئرفورس کی مہارت ہائی مارک مشقوں سے بھی عیاں ہے۔
اس سے قبل جنرل راحیل شریف نے رسالپور میں پی اے ایف اکیڈمی میں پاسنگ آو¿ٹ پریڈ تقریب میں شرکت کی، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گریجویٹ کیڈٹس کو برانچ بیجز لگائے اوراعزازات تقسیم کیے۔ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ محمد نعمت اللہ نے حاصل کی، بیسٹ فلائنگ کی چیف آف ایئر اسٹاف ٹرافی بھی محمد نعمت اللہ نے حاصل کی، کالج آف ایرو ناٹیکل انجینئرنگ کی اعزازی شمشیر ایوی ایشن کیڈٹ وہاج امجد نے حاصل کی، کالج آف فلائنگ ٹریننگ کی اعزازی شمشیر ایوی ایشن کیڈٹ رضا علی لے اڑے جب کہ پہلے لاجسٹک کورس میں بہترین کارکردگی کی ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ جواد رضا رضوی کوملی۔

بھارتی فلموں پر پابندی ، فوری فیصلہ کیا جائے

لاہور(اشفاق حسین،تصاویرعمرفاروق)پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کےلئے نیفڈیک کو بحال کیا جائے یا اسی طرزکا ایک اور ادارہ بنایا جائے کیونکہ حکومتی سرپرستی کے بغیر فلم انڈسٹری کی بحالی ناممکن ہے۔ مقامی فلموں کی بہتری کےلئے بھارتی فلموں کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی جائے جبکہ بھارتی فلموں پر پابندی کےلئے عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کا فوری فیصلہ کیا جائے، تقسیم کار بھارت کی بجائے چین،ترکی اور ایران کی فلمیں درآمد کریں،حکومت اچھے اور پروفیشنل پروڈیوسرزکو فلم بنانے کےلئے بلاسود قرضے جاری کرے،پاکستان میں بھارتی فلمیں غیرقانونی طریقے سے ریلیز کی جارہی ہیں جس سے مقامی انڈسٹری کا شدید نقصان ہورہا ہے۔پاکستان کے اہم ادارے جعل سازی کے ذریعے بھارتی فلمیں ملک میں لارہے ہیں،حکومت کلچرل پالیسی کا فوری اعلان کرے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان فلم انڈسٹری کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سینئرافراد نے”خبریں فورم“میں کیا جن میں ڈائریکٹر سیدنور، پروڈیوسرچوہدری اعجازکامران،سہیل بٹ،عرفان کھوسٹ،ناصر ادیب،عامر نواز،ڈاکٹرعطاءاللہ عالی اور سہیل خان شامل ہیں۔ گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے سید نور نے کہاکہ مفاد پرست افراد کے ذریعے چوردروازے سے آنے والی بھارتی فلموں نے ہماری انڈسٹری میں تباہی کی بنیاد رکھی،ان فلموں کے خلاف ہم نے اسی وقت شورمچانا شروع کیا لیکن ہماری کسی نے نہ سنی اور آج صورت حال یہ ہے کہ سینماگھروں میں صرف بھارتی فلمیں چھائی ہوئی ہیں جبکہ پاکستانی فلموں کو مناسب ٹائم ہی نہیں دیا جاتا۔حکومت نیفڈیک بحال کرے یا اس کا متبادل کوئی ادارہ بنائے کیونکہ اس طرح کا ادارہ نہ ہونے کی وجہ سے کسی کو یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ فلمی معاملات کےلئے کہاں اور کس سے رابطہ کرنا ہوتا ہے۔ماضی میں اس مقصد کےلئے حکومت نے نیفڈیک بنایا تھا جسے تباہ کردیا گیا اور میں سمجھتا ہوںکہ جن لوگوں نے اس اہم ادارے کو تباہ کیا ہے وہ مجرم ہیں۔سید نور نے کہا کہ اس مقصد کے لئے اگر حکومت نیا ادارہ نہیں بناسکتی تو جو ثقافتی ادارے ملک میں کام کررہے ہیں ان کی معاونت بھی حاصل کی جاسکتی ہے ،جب ہمارے پاس ہماری نمائندگی کرنے والا ایک ادارہ ہوگا تو ہم دنیا میں کسی بھی جگہ اپنی فلم لے جاسکتے ہیں اور اس سے متعلق تمام مسائل بھی حل کرسکتے ہیں۔سید نور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے تقسیم کاروں کو چاہیے کہ وہ ایرانی،ترکی اور چین کی فلمیں بھی درآمد کریں تاکہ انہیں اس بات کی شکایت بھی نہ ہو کہ ہمارے پاس فلمیں کم ہیں اور اسی لئے ہم بھارتی فلمیں دکھاتے ہیں۔رائٹروڈائریکٹر ناصرادیب نے کہا کہ ماضی کی تمام حکوتوں نے انڈسٹری کومکمل طور پرنظرانداز کیا ، ماضی کے اکثرلوگوں نے دعوے ضرورکئے لیکن انڈسٹری کے لئے عملی طور پر کچھ نہیں کیا،کاغذوں اور تقریروں میں سب کچھ ہوتا رہا لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا لیکن اب جو بھی عملی طورپر ہونا چاہیے،حکومت کو چاہیے کہ وہ فلم انڈسڑی کے ٹیلنٹ کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے تمام مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کرے کیونکہ آج اس انڈسٹری کو تسلیم ہی نہیں کیا گیا۔ لیکن ہماری بدقسمتی یہ بھی ہے کہ ہمارے ملک میں کلچر منسٹر ہی نہیں ہے تو ہماری بات کون سنے گا۔ناصر ادیب نے مزید کہا کہ بھارتی فلموں اور ٹی وی پروگراموں کے ذریعے ہمیں سیکولرازم کی طرف لے جایا جارہا ہے۔اداکارعرفان کھوسٹ نے کہا کہ نیفڈیک کو بھی فلم کے لوگوں نے تباہ کیا تھا کیونکہ اس میں ایسے لوگوں کو بٹھادیا گیا تھا جن کا فلم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔آج کے دور میں ایک ایسے اچھے ادارے کی ضرورت تو ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ اگر کوئی ادارہ بن جائے تو اس کا حال بھی ماضی کی طرح ہو۔عرفان کھوسٹ نے کہا کہ حکومت اچھے ریکارڈ کے حامل پروڈیوسرزکو فلم بنانے کے لئے بلاسود قرضے فراہم کرے اور اس کے لئے پروڈیوسرز کی سکروٹنی ہونی چاہیئے تاکہ قرض انہی لوگوں کو ملے جن کے کریڈٹ پر ماضی میںاچھا کام ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ فلم انڈسٹری کے لوگوں کو اپنی سوچ بھی بدلنے کی ضرورت ہے،جن لوگوں نے ماضی میں فلموں سے پیسہ کمایا وہ دوڑ گئے کیونکہ جب سے فنانسر پروڈویوسر بن گیا انڈسٹری میں تباہی شروع ہوگئی۔پروڈیوسر چوہدری اعجازکامران نے کہا کہ جب پاکستان میں بھارتی فلموں کی ریلیز شروع ہوئی اسی دن سے سینما مالکان کے مزاج بھی تبدیل ہوگئے،ماضی میں پروڈیوسر اور سینما مالکان کے درمیان تحریری معاہدہ ہوتا تھا کہ اگر فلم اتنا کمائے گی تو اس کا کتنا حصہ کس کو ملے گا لیکن آج کے دورمیں کوئی سینما تحریری معاہدہ نہیں کرتا جبکہ سینما مالکان کی اکثریت صرف بھارتی فلموں کو ترجیح دیتی ہے اور پاکستانی فلموں کو نظراندازکرتی ہے،پاکستانی فلموں کو شوبھی کم دیئے جاتے ہیں۔پروڈیوسر سہیل بٹ نے کہا کہ اگر ہمارے ملک کے حالات بہتر ہوتے تو آج انڈسٹری کے حالات بھی مختلف ہوتے لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضروت نہیں ہے کیونکہ فلم انڈسٹری کی بحالی اور ترویج کےلئے ایک ادارہ بن چکا ہے جس کا اعلان حکومت بہت جلد کرنے والی ہے۔سہیل بٹ نے مزید کہا کہ شائقین ہمیشہ معیاری فلموں کو پسند کرتے ہیں لہٰذہ پروڈیوسرزکو اب اچھی فلمیں بنانا ہوں گی جبکہ اس کےساتھ ساتھ سینما مالکان کو پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی انڈسڑی کی بقا کےلئے پاکستانی فلموں کو ترجیح دیں۔رائٹروڈائریکٹر ڈاکٹرعطاءاللہ عالی نے کہا کہ ہماری فلمیں ابھی تک سینما گھروں کی رونقیں واپس نہیں لاسکیں جس کی وجہ سے انڈین فلمیں ریلیز کی جاتی ہیں ،اگر انکی فلمیں یہاں ریلیز ہوسکتی ہیں تو پھر ہماری فلمیں بھی وہاںریلیز ہونی چاہیے۔