All posts by Daily Khabrain

پیروں میں مستقل درد

ڈاکٹرنوشین عمران
اکثر افراد پیروں میں مستقل درد کا شکار رہتے ہیں۔ ادویات استعمال کرنے یا مالش کرنے سے درد وقتی طور پر کم ہو جاتا ہے لیکن کچھ عرصہ بعد دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔ پیروں میں ہونے والا درد نہ صرف چلنے پھرنے میں مشکل بلکہ بے سکونی اور بے آرامی کا باعث بھی بنتا ہے۔ پیروں میں درد صرف پیر کی ایڑھی، تلوے، انگلیوں، ٹخنے یا پورے پیر میں ہو سکتا ہے۔ اس کی کوئی بھی وجہ ہو سکتی ہے جس میں سب سے عام بات عیر معیاری یا ایسے جوتے کا استعمال ہے جو آرام دہ نہ ہو۔ خاص کر ایسے افراد میں جو دن بھر کافی چلتے پھرتے ہوں یا کھڑے رہتے ہوں۔ مستقل پیر درد کی کئی طبی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ جیسا کہ ذیابیطس جس میں نسوں کے کمزور ہو جانے سے نیسوروپیتھی ہو جاتی ہے جس سے پیر ٹخنے اور ہاتھ سن رہتے ہیں اور درد کرتے ہیں۔ ایک اور وجہ پیروں کی چھوٹی ہڈیوں کی کمزوری، وٹامن ڈی یا کیلشیم کی کمی، یا پھر جوڑوں میں آرتھرائٹس بھی اس کی وجہ ہو سکتا ہے۔
کچھ اور وجوہات میں سے ایک موٹاپا بھی ہے۔ جسم کے زیادہ وزن کو اٹھانے اور اس کا بوجھ پیروں پر ہی پڑتا ہے اس لئے ان میں مسلسل درد رہتا ہے۔ پیروں میں بننے والے ”کارن‘’ چنڈیاں وغیرہ بھی اس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ کولسٹرول کی زیادتی یا ورزش کی کمی کے باعث ٹانگوں میں خون کی نالیاں سخت ہو جانے پر لانگیں، پنڈلیاں اور پیر درد کرنے لگتے ہیں اور سن رہتے ہیں۔ ایسی کیفیت پیروں میں سوج کی وجہ بھی بنتی ہیں اور سوج درد کو نہ صرف بڑھاتی ہیں بلکہ اس کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ ٹخنے کے پیچھے یا ایڑی کے اوپر موجود پٹھوں کے بینڈ ”لیگامنٹ“ میں چھوٹ گنے، سوزش ہونے یا کوئی مسئلہ ہونے سے بھی پیر میں مستقل درد رہتا ہے۔ یورک ایسڈ کی زیادتی سے جسم کے کئی جوڑوں میں درد رہتا ہے جن میں پیروں کے جوڑ بھی شامل ہیں ایک اور وجہ جسم میں خون اور آئرن کی کمی بھی ہے۔
اس کے علاج کے لئے جسم میں اصل طبی وجہ کا جاننا ضروری ہے۔ گھر میں علاج کے لئے روزانہ رات کو سونے سے پہلے نیم گرم پانی کے ٹب یا برتن میں پیر ڈالیں۔ ورنہ گرم پانی میں تولیہ یا کپرا دھو کر پیروں پر کچھ دیر کے لئے رکھیں۔ تقریباً پانچ سے دس منٹ تک پھر پیروں کو سادہ یا ہلکے ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔ پیروں کی ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ اس کے لئے کسی بھی تیل کا استعمال کر سکتے ہیں۔
٭٭٭

الماری میں سما جانے والا جدید ترین کھیت

واشنگٹن(خصوصی رپورٹ) امریکی کمپنی نے ایسی الماریاں تیار کرلی ہیں جن میں روزمرہ استعمال کی سبزیاں اور سلاد وغیرہ بہ آسانی اگائے جاسکتے ہیں اور اسی مناسبت سے انہیں وال فارمز (دیوار گیر کھیت) کا نام بھی دیا ہے۔یہ کوئی نیا تصور نہیں بلکہ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا میں ایسے منصوبوں پر کام ہوتا رہا ہے جن کے تحت خلا کے بے وزن ماحول میں کم سے کم جگہ استعمال کرتے ہوئے پھل اور سبزیاں (معمول سے کم وقت میں) اگانے کے تجربات کیے گئے ہیں۔ کمپنی نے ان ہی تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے جس سے استفادہ کرتے ہوئے یہ سب کچھ زمین پر ایک الماری کے اندر ممکن بنالیا گیا ہے۔الماری کی شکل والے ان مختصر سے کھیتوں کی تیاری میں نینوٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے مادے وضع کیے گئے ہیں جو پودوں کو درکار پانی، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دوسرے اہم غذائی اجزا کی درست اور نپی تلی مقدار فراہم کرتے رہتے ہیں۔ا?پ کو اس الماری کے اندر سبزیاں صرف ایک محلول میں رکھنی ہوں گی جب کہ باقی سارا کام یہ خودکار دیوار گیر کھیت خود سنبھال لے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وال فارمز میں اگائی گئی سبزیوں میں وٹامن (حیاتین) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور وہ مٹی میں اگائی جانے والی سبزیوں سے 30 فیصد زیادہ تیزی سے اگتی ہے۔اوپر تلے 3 درازوں والا الماری جیسا ایک نظام (وال فارم سسٹم) 799 ڈالر میں کمپنی کی ویب سائٹ سے براہِ راست خریدا جاسکتا ہے جب کہ اس قسم کی صرف ایک علیحدہ ٹرے 199 ڈالر میں دستیاب ہے۔ البتہ اس میں پودوں اور خصوصی محلول کی قیمت شامل نہیں؛ یہ آپ کو علیحدہ سے خریدنا پڑیں گے۔

واشنگ مشین آبی اور ماحولیاتی آلودگی کا اہم سبب قرار

لاہور(خصوصی رپورٹ) واٹر جیننامی کمپنی کی تیار کردہ اس مشین کا انحصار ایک سادہ اور بنیادی سائنسی حقیقت پر ہے جسے (condensation) کہا جاتا ہے ۔ سکول کی سطح پر سائنس میں پڑھایا جاتا ہے کہ جب پانی کو گرم کیا جاتا ہے تو وہ بخارات یعنی گیس میں تبدیل ہوجاتا ہے اور جب آبی بخارات کو ٹھنڈا کیا جائے تو وہ پانی میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اسی بنا پر ٹھنڈے پانی کے گلاس پر پانی کی بوندیں نمودار ہوجاتی ہیں جو دراصل ہوا میں موجود نمی کی مائع شکل ہوتی ہے ۔ یہ مشین بھی ٹھیک اسی اصول پر کام کرتی ہے ۔اس کے اندر نصب نظام ارد گرد کی ہوا اپنے اندر کھینچتا ہے اور اسے اتنا ٹھنڈا کرتا ہے کہ اس میں موجود آبی بخارات پانی میں تبدیل ہوجائیں اور پھر اس صاف پانی کو مشین کے اندر محفوظ کرلیا جاتا ہے جہاں سے ضرورت پڑنے پر نکالا جاسکتا ہے ۔ دور افتادہ علاقوں کی صورت میں اس مشین کو شمسی توانائی کی مدد سے بھی چلایا جاسکتا ہے ۔ بجلی کی موجودہ عالمی قیمتوں کے پیشِ نظر واٹر جین کی تیار کردہ یہ مشینیں صرف دس سینٹ میں 3.7 لٹر کی شرح سے پانی بناسکتی ہیں۔

بھارتی سیاست دانوں کا مودی کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) کمیونسٹ پارٹی انڈیا کے جنرل سیکرٹری سیتارام یچوری نے کہا ہے کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، مودی سرکارہوش کے ناخن لے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کمیونسٹ پارٹی انڈیا کے جنرل سیکرٹری سیتا رام یچوری نے ایک انٹرویو میں مودی سرکار کو سمجھانے کی کوشش کی کہ پاکستان سے کشیدگی کو مزید ہوا نہ دی جائے، اسلام آباد سے سیاسی اور سفارتی سطح پر بات چیت کا دوبارہ آغاز کیا جائے تاکہ ان معاملات کا کوئی حل نکالا جاسکے۔اس سے پہلے نریندرمودی کے سینئر مشیر نے بھی پاکستان میں اعلی سطح پر رابطہ کرکے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ بھارت کشیدگی کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا۔

عمران خان کو پانامہ لیکس مسئلے پر سیاسی طور پر تنہا کرنے کی کوششیں کامیاب ہوسکیں گی یا مشترکہ اپوزیشن سامنے آئے گی، اس کا فیصلہ آنے والے دو ہفتوں میں ہو جائے گا نامور صحافی ضیا شاہد دبنگ تجزیہ

لاہور (تجزیہ : ضیا شاہد) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان نے محرم کے فوری بعد اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا ہے، اس لئے پانامہ لیکس کے سلسلہ میں حکومتی ٹیم اور اپوزیشن ٹیم کے مابین ٹی او آرز طے کرنے کے بارے میں رکے ہوئے مذاکرات کو پھر سے شروع کیا جائے گا تا کہ اگر کوئی قابل عمل فارمولا طے ہو سکے تو عمران خان کے دھرنے کی نوبت ہی نہ آئے۔ واضح رہے کہ لاہور میں اخباری ایڈیٹروں سے ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انکشاف کیا تھا کہ چین کی حکومت 36 ارب ڈالر کے بعد مزید 8 ارب ڈالر ریلوے ٹریک جدید اور تیز ترین گاڑیوں کے لئے بنانے کے اخراجات برداشت کرے گی۔ بلکہ چین نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر آپ پاکستان کے اندر سیاسی جماعتوں کے اختلافات پر قابو پا لیں تو پاکستان کے لئے مزید منصوبوں کی تکمیل کی خاطر بے شمار فنڈز فراہم کئے جائیں گے، لیکن چینی قیادت کے بقول پاکستان کے علاقائی رہنماﺅں کی طرف سے اسلام آباد کی مخالفت اور سیاسی جماعتوں کی باہم سر پھٹول پر اسے گہری تشویش ہے، اسلام آباد کے سیاسی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بڑھ کر باہر رہ جانے والوں سیاستدانوں سے مشاورت کو یقینی بنانے کے لئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے، ادھر حکومتی پالیسی سازوں نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ سیاستدانوںکے علاوہ بھارت کی طرف سے جنگی دباﺅ کے پیش نظر سوسائٹی کے دیگر طاقتور حلقوں اور اداروں کو بھی اعتماد میں لیا جائے کہ وہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ثمر آور بات چیت کے لئے راستہ ہموار کرے اس ضمن میں مختلف پریشر گروپوں، ملک گیر تنظیموں اور مضبوط اداروں سے رابطے کا کام شروع کر دیا گیا ہے، اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ سی پیک منصوبے کی حفاظت سے لے کر اندرون ملک سیاسی انتشار کو قومی اتحاد میں تبدیل کیا جائے اور پانامہ لیکس سمیت تمام اختلافی امور کو طے کرنے کے لئے راستے تلاش کئے جائیں جو دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول ہوں، اس ضمن میں محرم کے آخری ہفتہ تک ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ عمران خان نے رائیونڈ یہ اعلان کیا ہے کہ اگر اداروں نے احتساب نہ کیا تو ہم اسلام آباد کو بند کر دیں گے، حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے بھی طاہر القادری کے ساتھ اسلام آباد کا گھیراﺅ کرنے کا منصوبہ بنا چکے تھے، لیکن اس میں دونوں کو خاطر خواہ کامیابی نہی ںملی تھی، اور آج بھی ان کا یہ اعلان کہ محرم کے بعد وہ تن تنہا اسلام آباد کو بند کر دیں گے، اگرچہ وفاقی حکومت کے لئے یہ تشویش کی بات نہیں ہے اور وہ مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم باخبر حلقوں کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ وہ آخری کوشش کے طور پر اس صورتحال کو پیدا نہ ہونے دیں واضح رہے کہ پولیس اور زیادہ سے زیادہ رینجرز اور ضرورت پڑنے پر فوج حکومت کے احکام پر عملدرآمد کرے گی اور کسی بھی آئینی اور قانونی بحران کے موقع پر جمہوریت کو بچانے کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گی، لیکن یہ کوشش بھی ساتھ ساتھ جاری ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے علاوہ بھارت کی طرف سے جنگی جنون کے پیش نظر اس امر کا اہتمام کیا جائے کہ پاک فوج پر اندرونی انتشار کو ختم کرنے کے لئے کوئی ذمہ داری نہ ڈالی جائے تا کہ وہ اندرون ملک دہشت گردوں اور سرحدوں پر غیر ملکی جارحیت کے مقابلے میں پورا وقت اور توجہ دے سکے، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حکومتی حلیف جماعتوں کے سربراہوں محمود اچکزئی، اسفند یار ولی، مولانا فضل الرحمن اور بچی کھچی ایم کیو ایم کی مدد سے پارلیمنٹ کے باہر حکومت کی تبدیلی کی کوشش کرنے والی قوتوں کو باہر رکھا جا سکے، وزیراعظم نوازشریف کی پیپلزپارٹی کے اصل سربراہ آصف زرداری سے ٹیلی فونک گفتگو اس سلسلے کی کڑی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ جمہوری طرز حکومت کو بچانے کیلئے زرداری نے گرین سگنل دیدیا ہے اور نوازشریف حکومت کو حمایت کا یقین دلایا ہے۔ تا کہ پیپلزپارٹی کی سینٹ اور قومی اسمبلی میں اکثریت یہ چاہتی ہے کہ وہ عمران خان کی تحریک انصاف کی جس قدر حمایت کر چکے ہیں اس کے بعد انہیں حکومتی بنچوں کی حمایت میں سرگرم عمل ہونے کے لئے کوئی سیاسی جواز چاہئے تا کہ ان کی فیس سیونگ ہو سکے، توقع ہے کہ جلد ہی حکومتی پارٹی کی طرف سے اسحاق ڈار، پرویز رشید، احسن اقبال اور خواجہ آصف سرگرم نظر آئیں گے، اور اپوزیشن پارٹیوں بالخصوص پیپلزپارٹی سے مل کر کوئی ایسا راستہ تلاش کریں گے جس سے پیپلزپارٹی کو عمران خان کے مطالبہ پر کھل کر ساتھ دینے یا کوئی سرگرمی دکھانے کے بجائے پارلیمنٹ کی طرف لوٹنے اور حکومت کی حمائت کا جواز مل سکے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ریٹائر فوجی جرنیلوں کے ذریعے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں، اس ضمن میں بلوچستان کے سابق گورنر اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ جو ایک مدت سے عملاً سیاست سے الگ اور گوشہ نشین نظر آتے ہیں کے علاوہ جنرل (ر) عبدالقیوم اور راجہ ظفر الحق کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی جو جنرل ضیاءالحق کے دور صدارت میں فوج کے اوپننگ بیٹسمین کہلواتے تھے واضح رہے کہ چودھری نثار علی خاں اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی کوشش اور پے درپے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتوں کے بعد سیاسی حلقے مطمئن ہیںکہ کسی بھی بحران میں پاک فوج ہر گز سیاست میں حصہ نہیں لے گی اور اپنا پورا وقت اور قوت دہشت گردوں کے علاوہ سرحدوں پر غیر ملکی جارحیت کیلئے صرف کرے گی۔ محرم کے 30 دنوں میں کیا سیاسی طورپر اپوزیشن پارٹیوں سے پانامہ لیکس کے مسئلہ پر عمران خان کو تنہا کرنے کی کوشش کامیابی حاصل کر سکے گی یا نہیں اس کا فیصلہ آنے والے دو ہفتوں میں ہو جائے گا، حکومتی حلقے اس بات پر مطمئن ہیںکہ پہلے ہی وہ عمران خان سے طاہرالقادری کو الگ کر چکے ہیں جنہوں نے رائیونڈ جلسہ میں علامتی طور پر چند افراد بھجوانے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ مسلم لیگ ن سے اگرچہ مسلم لیگ ق الگ ہو چکی اور اس نے 8 برس تک نوازشریف کی منتخب حکومت ختم کرنے والے جنرل پرویز مشرف کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔ عمران خان اور طاہر القادری کے اسلام آباد دھرنوں کے دوران ہر اہم اجلاس میں شریک چودھری شجاعت نے اپنے پرانے دوستوں کا ساتھ دینے کے لئے رائیونڈ جلسہ میں ٹوکن شمولیت سے بھی انکار کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے اعلیٰ حلقوں میں کوئی زیادہ تشویش نہیں پائی جاتی تاہم چین کے مشورہ کے علاوہ پاک فوج کو اندرونی اتحاد کا تحفہ دینے کیلئے حکومتی پارٹی اس بات کی بھرپور جدوجہد کر رہی ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے لئے سابقہ موقف سے راہ فرار حاصل کرنے کا کوئی جواز مہیا کر سکے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، آل پارٹیز کانفرنس اور بعض دیگر قومی پریشر گروپس کی مدد سے کیا وفاقی حکومت اپنا یہ ٹارگٹ حاصل کر لے گی اس کے نتائج بھی محرم کے دوران ہی سامنے آ جائیں گے۔ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اگرچہ انہیں اپوزیشن جماعتوں خصوصاً پیپلزپارٹی سے کچھ زیادہ امید نہیں ہے کہ ان کے لیڈر کسی نہ کسی بہانے عمران خان کی سیاست سے حود کو الگ ظاہر کر رہے ہیں لیکن عمران خان کے ساتھی ذاتی مجالس میں تو یہ بات زیر بحث لاتے ہیں لیکن آن ریکارڈ اب تک یہی کہہ رہے ہیں کہ پانامہ لیکس پر پوری اپوزیشن ان کے ساتھ ہے۔ کیا ہمیشہ کی طرح ان کی یہ خوش فہمی جلد دور ہو جائے گی یا نہیں محرم کا مہینہ اس سوال کا جواب بھی ٹھوس زمینی حقائق کی شکل میں اُن کے سامنے لے آئے گا، بہرحال محرم کے بعد کیا ہو گا، اس کا فیصلہ اگلے دو ہفتہ میں متوقع ہے۔

بھارت سے جنگ کی صورت میں چین پاکستان کیساتھ کیا سلوک کریگا ؟

اسلام آباد  (خصوصی رپورٹ) چین نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ جنگ کی صورت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ بھارت میں اوڑی حملے اور کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کے بعد بیجنگ مسلسل اسلام آباد سے رابطے میں ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا چین دونوں ملکوں کے درمیان امن کو یقینی بنانے کی کوشش کررہا ہے تاہم بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی تو وہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ انہوں نے عوامی سطح پر امن کے قیام کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے مگر پاکستان کو یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ ماضی کی جنگوﺅں کی طرح وہ اب بھی ہماری مدد کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا پاکستان، بھارت کشیدگی کے حوالے سے چین مختلف چینلز کے ذریعے دونوں ملکوں سے رابطے میں ہے۔ ہمیں امید ہے دونوں ملک باہمی رابطے بڑھائیں گے اور اختلافات سے مناسب انداز میں نمٹتے ہوئے خطے کی سکیورٹی اور امن کے لئے مل کر کام کریں گے۔ وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا جنگ کے حوالے سے کوئی بڑ اخطرہ نہیں ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں جانتے ہیں کہ جنگ تباہ کن ہوگی۔ ہم نے ہمیشہ امن کی طرفداری کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ حالات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہم امریکہ اور برطانیہ کو قائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ بھارت کے لئے نرم گوشہ رکھنے کے بجائے کشمیر پر پاکستان کے درست مو¿قف کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا امریکہ، برطانیہ، چین مختلف چینلز کے ذریعے رابطہ کرکے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر نے کہا پاکستان نہیں بھارت جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ پاکستان امن کی بات کررہا ہے اور اس ہدف کے حصول کیلئے دنیا کی مدد کا خواہاں ہے۔ عالمی بردری کو چاہئے کہ وہ بھارت کو جنگ کا ہسٹیریا پھیلانے سے روکے۔ عالمی تعلقات کی ماہر ڈاکٹر نور فاطمہ نے کہا بھارت جنگ کا ماحول بناکر دنیا کی کشمیر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
چین‘ یقین دہانی

بھارت میں سرحدی آبادیاں خالی کروالی گئیں، ایک ماہ کا ہائی الرٹ جاری

کھوئی رٹہ(نمائندہ خصوصی ) سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوئے بھارت کے گلے پڑ گئے بھارتی حکومت نے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں30دن کےلئے ہائی الرٹ جاری کر دیا اخباری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعویٰ کے بعد ہلچل مچی ہوئی ہے بھارتی حکومت جوابی حملہ سے سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہے 30دن کے لئے ملک بھر میں ہائی الرٹ کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا ہے سرحدی ایریاز کی آبادیوں کو خالی کرایا جا رہا ہے نیپال کے ساتھ لگنے والی 365کلو میٹر لمبی سرحد پر حفاظتی اقدامات کےے جا رہے ہیں نیپال بھارت سرحد کھلی ہونے کی وجہ سے بھارت میں شدید خوف ہے کہ اس جگہ سے حملہ آور داخل ہو سکتے ہیں واضع رہے کہ سرجیکل اسٹرائک پر پاکستان کے اداروں نے بھارت کے دعوﺅں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے جس سے بھارت کو نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بین القوامی سطح پر یہ بھی خفت کا سامنا ہے۔

6تا 8 اکتوبر بھارتی شہروں پر حملے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے مصدقہ معلومات کی بنیاد پر انتہائی سنجیدہ نوعیت کی وارننگ جاری کی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اڑی میں اپنے جعلی فلیگ آپریشن کے بعد بھارت اپنے بڑے شہروں میں دہشت گردی کے بڑے واقعات کروا کے پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے ایک اور سازش تیار کر رہا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی عیار سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر اور اس کی منظوری کے ساتھ ایک اور سازشی منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ وارننگ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد حملے 6 اکتوبر سے 8 اکتوبر تک کروانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور ان میں نئی دہلی، چینئی، احمد آباد، بنگلور، ممبئی وغیرہ جیسے شہروں کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان کو بنا ثبوت اور شواہد کے بدنام کرنا ہے جیسا کہ ماضی میں کیا جاتا رہا ہے۔ یہ دعوی کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ واقعات کو حقیقت کا رنگ دینے کیلئے بھارتی ایجنسیاں بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کو دہشت گردی کے واقعات میں استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الوقت بھارتی جیلوں میں تقریبا 450 پاکستانی مختلف جیلوں میں اپنی قسمت کا انتظار کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے وزیراعظم نواز شریف کے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم پر روشنی ڈالنے کیلئے اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی سے خطاب کو سبوتاژ کرنے کیلئے اڑی حملہ کرایا۔ بھارت کی پھوٹی قسمت کہ نئی دہلی کی اڑی حملے میں پاکستان کو پھنسانے کی بھرپور کوششوں کے بعد بھی اسلام آباد نے موثر انداز میں کشمیریوں کا مقدمہ عالمی برادری کے روبرو پیش کیا اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا پردہ چاک کیا۔ بھارت کی امیدوں کے برعکس، اڑی حملہ وزیراعظم نواز شریف کے خطاب پر منفی اثرات ڈالنے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے بھارت کو پاکستان میں کنٹرول لائن کے ساتھ سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹ بولنا پڑے۔ بھارت کی یہ چال بھی ناکام ہوگئی۔ اس کی بجائے بھارتی قیادت کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بھارتی دعووں کی سچائی پر سوالات اٹھنے لگے کیونکہ سرجیکل اسٹرائیک کے آثار کہیں موجود نہیں تھے۔ بھارت عالمی توجہ حاصل کرنا چاہتا تھا لیکن اسے بھارتی افواج کے دعووں اور ان کی سچائی کے حوالے سے شکوک و شبہات کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق، کنٹرول لائن پر بھارت کی فائرنگ کے خلاف پاک فوج کے موثر جواب اور ایک بھارتی فوجی کے پکڑے جانے، جس کے متعلق بھارت کا کہنا تھا کہ وہ غلطی سے پاکستان میں داخل ہوگیا تھا، کی وجہ سے بھارت کی سول اور ملٹری قیادت کی ہزیمت میں اضافہ ہوگیا۔

بھارت میں مودی کو وارننگ والے کئی غبارے ”گرفتار“

گورداسپور(این این آئی) پاکستان کو جنگ کی دھمکیا ں دینے والا بھارت غباروں سے لکھی تحریر سے ڈر گیا، گورداسپور میں پولیس نے مودی کووارننگ کی تحریر والے کئی غباروں کو”گرفتار“ کرلیا۔بھارتی میڈیاکے مطابق پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دے کر بڑی بڑی چھوڑنے والا بھارت چھوٹے چھوٹے غباروں سے ہی ڈر گیا۔ بھارتی پنجاب کے ضلع گورداس پور میں پولیس نے نریندر مودی کو وارننگ کی تحریر والے کئی غبارے پکڑے ہیں۔ غباروں پر اردو میں درج ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی تو بھارت برباد ہوجائے گا، اس تحریر میں بھارت کو بزدل بھی قرار دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھارت کئی بار کبوتروں کو پاکستانی جاسوس قرار دے چکا ہے، ایک اونٹ کو بھی ”جاسوسی“ کے الزام میں پکڑ لیا گیا تھا۔ ایسے اقدامات سے پاکستان کا تو کچھ نہیں بگڑتا، بھارت اپنی بیوقوفی سے خود ہی جگ ہنسائی کا نشانہ بن جاتا ہے۔

گنجے پن کی ادویات

ڈاکٹرنوشین عمران
سر کے بالوں کا ایک جگہ سے گر جانا یا ایلویشیا ایریٹا مدافعاتی نظام کی کمزوری کے باعث ہونے والا مرض ہے۔ اس میں تمام سر سے بال نہیں گرتے بلکہ سر کے کسی ایک یا زیادہ حصوں سے بال گر جاتے ہیں۔ اس مرض میں صرف سر ہی نہیں بلکہ جسم کے کسی بھی حصے سے بال گر سکتے ہیں۔ بعض اوقات سر پر ایک سے زائد جگہوں پر بال گرتے ہیں۔ یہ عمل بڑھتا رہے تو گنج والے حصے بھی بڑے ہو جاتے ہیں اور سر پر پھیلتے جاتے ہیں۔ اس سے کچھ عرصہ بعد سر کا کافی زیادہ حصہ گنجا نظر آتا ہے۔ ایلویشیا ایریٹا سر کے علاہ پلکوں، داڑھی مونچھ کے بالوں پر بھی ہو سکتا ہے۔ ایلویشیا ایریٹا دو طرح کا ہو سکتا ہے۔ ایک جس میں صرف جلد کے باہر نظر آنے والے بال گر جائیں جبکہ دوسری قسم میں بال جڑ سمیت گر جاتے ہیں۔ اس مرض کا بڑی وجہ مدافعاتی نظام کی کمزوری یا اس میں تبدیلی سمجھی جاتی ہے۔ مدافعاتی خلیے خاص کر خون کے سفید ذرات بالوں کی جڑوں کے گرد جمع ہو کر سوزش پیدا کرتے ہیں اس سے جڑ کمزور ہو کر گرنے لگتی ہیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ہر مرض خاندان میں نسل در نسل چلتا ہے ایسے افراد کے ناخنوں پر گڑھے بھی نظر آتے ہیں۔
ایلویشیا ایریٹا کے علاج کے عام طور پر سٹیرائیڈ انجکشن استعمال کیے جاتے ہیں۔ بال گرنے کی جگہ پر انجکشن لگائے جاتے ہیں جو مہینہ میں ایک یا دو بار لگتے ہیں۔ اس سے کچھ عرصہ میں کافی حد تک بال نکل آتے ہیں چونکہ سٹیرائڈ سوزش کو ختم کرتے ہیں اس لیے ان انجکشن کا مقصد بالوں کی جڑوں کے گرد اور خلیوں میں ہونے والی سوزش کو ختم کرنا ہے جو بالوں ک گراتی ہے اس لیے سر کی جلد میں انجکشن لگانے سے بہتر نتائج ملتے ہیں۔ بالوں کو اگانے کیلئے بازار میں ”مانو کیسٹول“ اور اس طرح کی دوسری ادویات بھی استعمال کی جاتی ہیں لیکن چونکہ یہ صرف سر کی جلد پر تیل کی طرح لگائی جاتی ہے اس لیے ضروری نہیں کہ ان کے نتائج انجکشن کی طرح بھرپور ہوں۔
کولمبیا یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایکسو لیٹنب دوا اس مرض کا کافی اچھا علاج کر سکتی ہے۔ یہ دوا جسم کے خاص اینزائمز کو روک کر بالوں کو دوبارہ اگنے میں مدد کرتی ہے۔ چار پانچ ماہ کے استعمال سے 90 فیصد تک بال واپس آ جاتے ہیں لیکن یہ دوا ابھی تک مارکیٹ میں عام استعمال کیلئے دستیاب نہیں البتہ امید ہے کہ کچھ عرصہ تک ملنے لگے گی۔
٭٭٭