Tag Archives: ayesha-gulalai

”مبارکاں “نیب نے بری کر دیا

پشاور (خصوصی رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) پشاور نے تحریک انصاف کی منحرف رکن عائشہ گلالئی کے خلاف کرپشن کی درخواست خارج کردی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے رہنما کلیم اللہ نے عاشہ گلالئی کے خلاف نیب پشاور میں درخواست دائر کی تھی جس میں ان پر کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ نیب نے عائشہ گلالئی کے خلاف ابتدائی تحقیقات کے بعد پی ٹی آئی رہنما کی درخواست خارج کردی اور کہا ہے کہ عائشہ گلالئی پر کرپشن کا ثبوت نہیں ہے لہٰذا ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ نیب نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا جس کے بعد اب عائشہ گلالئی کے خلاف احتساب کمیشن میں درخواست دائر کرنے پر غور کررہے ہیں اور وہاں سے تعاون کی امید ہے۔

عائشہ گلا لئی کا جھوٹ بے نقاب

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلا لئی کا ایک اور جھوٹ بے نقاب‘ 2 اگست کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں کسی بھی سوشل میڈیا اکاو¿نٹ ہونے سے انکار۔ جبکہ 16 اگست کو ایک اور انٹرویو میں فیس بک اور ٹوئیٹر اکاو¿نٹ ہونے کی تصدیق۔ تفصیلات کے مطابق عائشہ گلا لئی نے 2 اگست کو ایک معروف نجی ٹی وی پروگرام کیپٹل ٹاک میں ان خبروں اور اکاو¿نٹس کی تردید کی تھی جو ان کے نام سے چل رہے تھے یا جن خبروں کا تعلق سوشل میڈیا سے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا نہ ہی فیس بک اکاو¿نٹ ہے اور نہ ہی ٹوئیٹر اکاو¿نٹ اور ان کے نام سے چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ جبکہ 16 اگست کو ایک اور نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا فیس بک اور ٹوئیٹر پر اکاو¿نٹ موجود ہے اور ان اکاو¿نٹس پر موجود تمام خبریں ان کے علم میں ہیں۔ اور وہ خود ان اکاو¿نٹس کو آپریٹ کرتی ہیں۔ یاد رہے اس کے قبل وہ اکثر ٹاک شوز اور انٹرویوز میں انکار کرتی رہی ہیں کہ ان کے نام سے کوئی آفیشل اکاو¿نٹ موجود ہے اور تمام خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیتی رہی ہیں۔

ایک بار میدان میں اِن ،عمران کیخلاف ویڈیو پیغام

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلالئی نے کہاہے کہ برطانوی غلامی سے نکلے ہوئے کئی دہائیاں ہوگئی ہیں لیکن آج بھی ایک سیاسی پارٹی کے چیئرمین عمران خان نیازی خود کو برطانوی ذہنی غلامی سے نہیں نکال پائے ہیں ،آج بھی وہ ہر جگہ وہاں کی مثالیں دیتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والی عائشہ گلالئی نے ویڈیو پیغام جاری کر دیاہے جس میں انہوں نے پاکستانیوں کو 70ویں سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو پتہ ہے کہ بیس لاکھ مسلمانوں کی قربانی سے آزاد اور خود مختار پاکستان ملا لیکن میں افسوس کے ساتھ یہی کہنا چاہوں گی کہ اگرچہ برطانوی غلامی سے نکلے ہوئے کئی دہائیاں ہوگئی ہیں لیکن آج بھی ایک سیاسی پارٹی کے چیئرمین عمران خان نیازی خود کو برطانوی ذہنی غلامی سے نہیں نکال پائے ہیں ،آج بھی وہ ہر جگہ وہاں کی مثالیں دیتے ہیں، میں ان سے کہنا چاہتی ہوں کہ برائے مہربانی آپ خود اگر ذہنی غلامی کا شکار ہیں تو پاکستان کی نوجوان نسل جو کہ انتہائی باصلاحیت ہے اور وہ پاکستان کا مستقبل ہیں انہیں اس غلامی میں مبتلا نہ کریں۔

عائشہ گلا لئی کی سابق آرمی چیف سے ملاقات ،پارٹی بدلنے کا تذکرہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی اکثر ان کے پاس دبئی جاتی تھیں اور پارٹی بدلنے کے بارے میں کہا کرتی تھیں جس پر انہوں نے عائشہ کو پارٹی بدلنے کی اجازت دے دی تھی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ جب ان کی حکومت ختم ہو گئی تو عائشہ گلالئی اکثر دبئی آتی رہتی تھیں۔وہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے پارٹی بدلنے کا کہتی تھیں جس پر اس وقت میں نے کہا کہ اگرآپ جانا چاہتی ہیں تو چلی جائیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ عائشہ گلالئی کو بہت ہی قابل عزت سمجھتے ہیں ، کیونکہ عائشہ باصلاحیت ہے،اور بولتی بھی اچھا ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی پی ٹی آئی میں آنے سے پہلے سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ تھیں۔

جوتا مارنے پر 50ہزار انعام

کراچی (خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے حامی سوشل میڈیا پر عائشہ گلالئی پر تشدد کیلئے اکسانے لگے۔ مختلف پوسٹوں میں کہاگیا ہے کہ جو بھی عائشہ گلالئی کو جوتا مارے گا اسے پچاس ہزار انعام دیا جائے گا۔ اسی طرح عائشہ گلالئی پر تیزاب پھینکنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکنان نے عائشہ گلالئی کو تحفظ دینے اور تحریک انصاف کی مہم بند کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کارروائی کا مطالبہ کردیا۔انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ تعاون کرکے بے گناہی ثابت کرنا چاہیے۔قومی اسمبلی کی خاتون رکن کی جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر الزامات کے بعد سوشل میڈیا پر عائشہ گلالئی پرتشدد کیلئے اکسایا جارہا ہے۔ ٹویٹر، فیس بک اور دیگر سماجی ویب سائٹس پر کہا جارہا ہے کہ جو بھی عائشہ گلالئی پر تشدد کارروائی کرے گا اسے انعامات دئیے جائیں گے۔ ایک فیس بک پوسٹ میں کراچی کے آصف خان تنولی نے لکھا کہ عائشہ گلالئی کو ہماری پی ٹی آئی کی جو خاتون جوتا مارے گی،میری طرف سے کیش 50,000 کا انعام“۔ اسی طرح ایک ٹویٹر اکاﺅنٹ میں Imran calibri کی جانب لکھا گیا ہے کہ یعنی میری خواہش ہے کہ کوئی عائشہ گلالئی کے چہرے پر تیزاب پھینک دے۔ اس کے ساتھ ایک بیہودہ جملہ بھی تحریر کیاگیا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی ایسی پوسٹیں ہیں، جن میں انتہائی گھٹیا الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے آصف خان تنولی سے رابطہ کیا توانہوں نے اقرار کیا کہ ہاں اس نے یہ پوسٹ کی ہے، کیونکہ اس کادل کررہا تھا۔ جب ان سے کہا گیا کہ آپ اس سے اشتعال دلانے کے مرتکب نہیں ہورہے؟ تو ان کا کہنا تھا ”عائشہ گلالئی نے بھی تو اشتعال انگیزی کی ہے۔ میں نے یہ پوسٹ بطور کارکن ذاتی حیثیت میں کی ہے۔ میں خود اس کا ذمہ دار ہوں۔“ دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکن محمد جبران ناصر ایڈووکیٹ نے اس ساری صورتحال کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ ان کے مطابق عائشہ گلالی نے براہ راست عمران خان کے بارے میں بات کی تھی۔ اس میں انہوں نے عمران خان کے خاندان ، ان کی سابقہ بیویوں وغیرہ پر کوئی بات نہیں کی تھی۔ مگر اس وقت تحریک انصاف اور ان کے حامیوں نے براہ راست عائشہ گلالئی کے خاندان کو ٹارگٹ بنالیا ہے۔ جبران ناصر کا کہنا تھا کہ ”کیا عمران خان نہیں جانتے تھے کہ ان کے ترجمان لاہور میں بیٹھ کر ان کی صفائی پیش کرتے ہوئے عائشہ گلالئی پر کیا الزام لگادیں گے۔ عمران خان کے ترجمان نے پارٹی چیئرمین کی صفائی دینے کے بجائے عائشہ گلائی کے خاندان کو ٹارگٹ بنالیا۔ تسلیم کرلیتے ہیں کہ کارکنان کی تربیت میں برسوں لگ جاتے ہیں، مگر عمران خان کے اردگرد رہنے والے اور ان کے ترجمان کی تربیت تو ہونی چاہیے کہ کس وقت کیا بات کرنی ہے اورکیا کہنا چاہیے اور اخلاقیات کیا ہوتی ہے۔ محمد جبران ناصر نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے الزامات کے حوالے سے بات چیت چلتی رہے گی۔ یہ ختم ہونیوالی نہیں ہے۔ ہونا یہ چاہیے کہ عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد متعلقہ فورم پر بات ہوتی۔ تحقیقات ہوتیں مگر جس طرح عائشہ گلائی کو ٹارگٹ کیاگیا، اس کے بعد اگر کسی خاتون کو شکایت ہوگی تو کبھی بھی وہ اپنی شکایات کو سامنے نہیں لائے گی۔ ہراساں کرنے کے کلچر کو اتنا پھیلا دیا گیا ہے کہ کوئی بھی بات کرنے کی جرا ت نہیں کرے گا۔ ایک اور سوال پر جبران ناصر کاکہنا تھا کہ ”پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19میں واضح طور پر بتادیاگیا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کیا ہے۔ اس کے تحت اور سائبر کرائم بل کے تحت کسی کو دھمکیاں دینا اور اخلاق سے گری ہوئی باتیں کرنا جرم ہے اور اس کیلئے سزائیں بھی موجود ہیں۔عمران خان اور تحریک انصاف کو چاہیے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں تاکہ سچ کا پتا چل سکے“۔انسانی حقوق کے ایک اور کارکن حسیب خواجہ کا کہنا تھا کہ جس طرح سوشل میڈیا پر سرعام عائشہ گلالئی کو نشانہ بنایا جارہا ہے، وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ جواب، موقف اور صفائی دینا تحریک انصاف کاحق ہے، مگر اس میں اخلاقیات کا پاس بھی رکھنا چاہیے تھا ، جو نہیں رکھا گیا۔ ابھی تک عمران خان کی جانب سے اپنے کارکنان اوررہنماﺅں کو یہ نہیں کہا گیا کہ وہ عائشہ گلالئی کے حوالے سے اخلاقیات سے گری ہوئی باتیں نہ کریں اور انہیں خوفزدہ نہ کیا جائے۔عمران خان کو چاہیے کہ وہ میڈیا پر سامنے آکر عائشہ گلالئی کے ساتھ ہونے والے سلوک پر معافی مانگیں اور ان کے جن جن لیڈروں اور کارکنان نے بیہودہ باتیں کی ہیں ، ان کو پارٹی سے نکالیں۔“ ڈاکٹر پروین نے عائشہ گلالئی کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھی اس حوالے سے قانونی کارروائی کرے۔پی ٹی آئی کا موقف حاصل کرنے کے لئے تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا سیل سے رابطہ قائم کیا، مگر کوئی جواب نہیں ملا۔

ریحام سے قبل عمران خان نے مجھے ۔۔۔ عائشہ گلا لئی کا نیا انکشاف

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی سے منحرف ہونے والی رکن قومی اسمبلی عائشہ گل لئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے انہیں شادی کی پیشکش کے پیغامات اس وقت آئے جب ابھی ان کی ریحام خان سے شادی بھی نہیں ہوئی تھی۔ شادی کی پیش کش کے بعد پی ٹی آئی سربراہ انہیں مسلسل غیر اخلاقی پیغاماتبھیجتے رہے ہیںجس پر ان کے والد شمس القیوم وزیر نے بھی نوٹس لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پیغاما ت میں دھمکیاں نہیں بلکہ غلط زبان اور الفاظ استعمال کرتے تھے۔واضح رہے کہ عائشہ گلا لئی کیجانب سے عمران خان پر الزامات کے بعد قومی اسمبلی کی اخلاقی کمیٹی بن چکی ہے جو معاملے کی تحقیقات کرے گی۔

عائشہ گلا لئی کا معاملہ قبائلی جرگے تک جا پہنچا ،تحریک انصاف نے بھی انتہائی قدم اُٹھا لیا

پشاور(ویب ڈیسک )شیریں مزاری کے بعد خیبرپختونخوا کی خواتین کارکن بھی میدان میں آگئیں، عائشہ گلالئی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا سب کچھ سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے کیا گیا، عائشہ گلا لئی نے ایک ہفتے کے اندر الزامات پر معافی نہ مانگی تو معاملہ قبائلی جرگے میں لے جائیں گے ۔ رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی کے الزامات کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کی خواتین رہنماو¿ں نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کسی اور پارٹی میں جانے کے لیے کسی پر الزام نہیں لگانا چاہیئے، زریں ضیا نے کہا کامران شاہد نے اپنے پروگرام میں عائشہ گلالئی کا بھانڈا پھوڑ دیا، جس نے الزام لگائے ثابت بھی وہ ہی کریں۔پی ٹی آئی رہنما نعیمہ ناز نے کہا عمران خان کے پاس بلیک بیری نہیں ہے، پارٹی میں خواتین عائشہ گلالئی کے الزامات کی مذمت کرتی ہیں، پارٹی میں باصلاحیت ورکرز کو اوپر لے کر آیا جاتا ہے، بے بنیاد الزامات پر ہماری دل آزاری ہوئی، پرویزخٹک پر بھی بے بنیاد الزام لگائے گئے،انہوں نے کبھی پرویز خٹک کے ساتھ کام نہیں کیا، عائشہ گلالئی عمران خان سے ملاقات سے پہلے ساری چیزیں طے کر کے آئی تھیں۔نعیمہ ناز نے مزید کہا عائشہ گلالئی کا تعلق کے پی سے نہیں فاٹا سے ہے، ان سے ملاقات پر عمران خان کی نظریں نیچی تھیں، عائشہ گلالئی نے عمران خان سے این اے ون کا ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا، عمران خان نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ فیصلہ کرے گا اور عائشہ گلا لئی سے شکوہ کیا کہ آپ پارٹی میں حصہ نہیں لے رہیں۔انھوں نے کہا کہ عائشہ الزمات پر ایک ہفتے کے اندر معافی مانگیں نہیں تو معاملہ قبائلی جرگے میں لے کر جائیں گے۔

ڈسٹرکٹ کونسلرنے عائشہ گلا لئی کا بھانڈا پھوڑ دیا ،سنسنی خیز انکشاف

بنوں (ویب ڈیسک ) ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی جانب سے یونین کونسل کا ٹکٹ بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے بلدیاتی انتخابات میں 12لاکھ روپے میں مجھے ٹکٹ دیا گیا حلقہ پی کے 71کے یونین کونسل بیزن خیل سے تعلق رکھنے والے ڈسٹرکٹ کونسلر حلیم خان وزیر ،یوتھ ونگ کے جنرل سیکرٹری سفیان آفغانی ،میر حکیم گل اور دیگر نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے پاکستان تحریک انصاف سے محبت تھی اور میں اپنے یونین کونسل سے ڈسٹرکٹ کونسلرکی نشست پر انتخابات لڑنا چاہتا تھا جس کیلئے میں نے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تو عائشہ گلالئی وزیر نے اُن کے والد اپنے پرسنل سیکرٹری اور میرے چند دوستوں کی موجودگی میں مجھے 12لاکھ روپے میں ڈسٹرکٹ کونسل کا ٹکٹ دیا جس کی ہر فورم پر میں گواہی اور ثبوت پیش کر سکتا ہوں انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کو پی ٹی آئی اور عمران خان نے ایک مقام دیا کیو نکہ اس سے پہلے انہیں کوئی نہیں جانتا تھا عمران خان نے انہیں مخصوص نشست پر ایم این اے منتخب کرایا لیکن انہوں نے کرپشن کا بازار گرم رکھا تحصیل ڈومیل کیلئے منظور شدہ کالج پی ٹی آئی کے دوسرے ایم پی اے کو بیچا اور دو عدد آبنوشی کے ٹیوب بیلز تحصیل ڈومیل کے نائب ناظم کو بیچے جو کہ کھلی کرپشن اور پارٹی منشور کے ساتھ غداری ہے انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے ہمیں چند ہی دن پہلے بتایا تھا کہ وہ عمران خان سے این اے ون کا ٹکٹ لینے کیلئے ملاقات کرے گی لیکن عمران خان کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے عمران خان اور پارٹی پر کیچھڑ اُ چھا لا جبکہ ان حرکات سے ہماری پشتون روایات کو بھی پامال کیا کیونکہ ہماری خواتین انتہائی باپردہ اور پشتون روایات پر عمل پیرا ہیں انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے آئندہ انتخابات کیلئے بھی یہی پلاننگ کی تھی کہ وہ خود این اے ون سے انتخاب لڑیں گی جبکہ بنوں کے قومی اور صوبائی نشستوں کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم بھی وہی کریں گے جس کے ذریعے وہ کروڑوں روپے کمائے گی انہوں نے عائشہ گلالئی کو متنبہ کیا کہ وہ آئندہ حلقہ پی کے 71میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے سے باز رہیں ورنہ ان کے خلاف اقداما ت اُ ٹھائے جائیں گے ۔